Pages

Saturday 4 February 2023

Hum Ko Humise Chura Lo Novel By Sadia Yaqoob New Novel Last Episode

 Hum Ko Humise Chura Lo   Novel By  Sadia Yaqoob  New Novel  Last Episode

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob  Last Episode 


Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔


کچھ دیر کے بعد آپریشن تھیڑ کا دروازہ کھلا اور ڈاکڑ باہر آئی 

روحان دوڑتا ہوا اسکے پاس گیا 

میری وائف کیسی ہے ڈاکڑ ۔۔۔۔ روحان بے صبری سے بولا 

مبارک ہو اللہ نے آپ کو ایک چاند سی گڑیا اور ایک چاند سے بیٹے سے نوازہ 

ہے آپ کی مسسز کو ٹیوینز ہوئے ہیں ڈاکڑ نے روحان کو خوشخبری دی 

ڈاکڑ کے پیچھے کھڑی نرس نے دونوں بچے روحان کی طرف بڑھائے 

روحان نے دونوں بچوں کو اپنے نرس سے لیا اور انکی پیشانی پر پیار کیا

 دونوں بچے بہت پیارے تھے 

ڈاکڑ میری وائف ۔۔۔۔ بچے فیضان صاحب اور حرا بیگم کو پکڑانے کے بعد 

روحان نے دوبارہ ڈاکڑ سے پوچھا 

آپریشن میں کچھ کمپلیکیشنز  ہو گئی تھیں کیونکہ آپ کی وائف کافی ویک تھیں اس لیے ان کو ابھی تک ہوش نہیں آیا دعا کریں ان کو جلد ہی ہوش 

آجائے ورنہ وہ قومہ میں بھی جا سکتی ہیں ۔۔۔۔ ڈاکڑ نے اس کے سر 

پر بم پھوڑا 

ایسا کیسے ہو سکتا ہے روحان نے نفی میں گردن ہلائی 

حوصلہ کریں اور اوپر والے سے دعا کریں وہ کچھ بھی کر سکتا ہے ڈاکڑ نے اسے تسلی دی 

میں ی وائف سے مل سکتا ہوں پلیز ۔۔۔۔ روحان نے ڈاکڑ کی منت کی 

آپ ان سے نہیں مل سکتے ویسے بھی وہ کون سا آپ کی بات کا جواب 

دے سکتی ہیں ڈاکڑ نے منع کیا 

پلیز ڈاکڑ مجھے اس سے مل لینے دیں ۔۔۔۔ 

ٹھیک ہے آپ مل لیں ان سے پر ابھی نہیں کچھ دیر کے بعد میں نرس سے کہہ دوں گی وہ آپ کو ان سے ملنے دے گی روحان کی حالت کو دیکھتے 

ہوئے ڈاکڑ نے اسے حورم سے ملنے کی اجازت دے دی 

اور وہاں سے چلی گئی 

روحان حوصلہ رکھو اور اللہ سے دعا کرو اللہ حورم کو ٹھیک کر دے گا حرا بیگم 

دکھ سے بولیں ان کی آنکھیں برس رہی تھیں 

روحان ان کی طرف دیکھ بنا وہاں سے چلا گیا 

فیضان صاحب اور حرا بیگم ، علی صاحب اور فاطمہ بیگم نے دکھ سے روحان کو جاتے ہوئے دیکھا 

وہ سب بھی اس وقت دکھ میں تھے اور اللہ سے دعا گو تھے کہ اللہ حورم کو 

صحت عطا کر دے 

فاطمہ بیگم کا تو رو رو کر برا حال ہو گیا تھا حرا بیگم نے انہیں اپنے ساتھ لگایا انہیں تسلی دی حلانکہ وہ خود بھی رو رہی تھیں 

دونوں بچے فیضان اور علی صاحب کے پاس تھے 

روحان وہاں سے ہوسپٹل کے قریب ہی ایک مسجد میں آ گیا 

اللہ پلیز میری ہنی کو ٹھیک کر دیں سے نئی زندگی دے دیں میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا پلیز مجھے میری ہنی لوٹا دیں پلیز 

 اللہ کے حضور رو رو کر اپنی ہنی کی زندگی کی دعا مانگ رہا تھا 

وہاں موجود سب لوگ روحان کو دکھ سے دیکھ رہے تھے اور اسکے لیے دعا گو بھی تھے کہ وہ جو بھی اللہ سے مانگ رہا ہے اللہ اسے عطا کر دے 

کافی دیر اللہ کے سامنے گڑگڑانے اور اپنی ہنی کی زندگی کی فریاد کرنے کے بعد 

وہ ہوسپٹل واپس آ گیا جہاں اب سب لوگ موجود تھے 

روحان کو دیکھتے ہی سب نے اسے تسلی دی کہ حورم کو کچھ نہیں ہو گا 

روحان نے کسی کی بات کا کوئی جواب نا دیا بس اپنا چہرہ جھکائے 

رکھا پھر کچھ دیر کے بعد اسے حورم سے ملنے کی اجازت مل گئی 

جب وہ اندر داخل ہوا تو حورم کو مشینوں میں جھکڑا پایا حورم کو اس حالت میں دیکھ کر روحان خود کو روک نا پایا اور اسکا ہاتھ پکڑ کر اس پر اپنا 

ماتھا ٹکا کر بچوں کی طرح رو دیا 

ہنی ۔۔۔۔ کچھ دیر کے بعد روحان نے خود کو سنھبالنے کے بعد اسے پیار سے پکارا 

ہنی پلیز آنکھیں کھولو نا مجھے تمھاری ضرورت ہے ہمارے بچوں کو تمھارے ضرورت ہے

 تم مجھے چھوڑ کر نہیں جا سکتی ہو تمھارا حانی تمھارے بنا مر جائے گا پلیز آنکھیں کھول دو نا

 اپنے حانی کو دیکھو

 تمھاری جدائی نے اسکی 

کیا حالت بنا دی ہے لوگ مجھے پاگل سمجھنے لگے ہیں 

پلیز اٹھ جاو نا ہنی ۔۔۔۔ روحان نے روتے ہوئے اسکی پیشانی چومی 

حورم کی طرف سے کوئی ریسپونس نہیں آیا 

ٹھیک ہے اگر تم نا اٹھی نا تو میں نے اپنی جان لے لینی ہے روحان نے 

اسے دھمکی دی لیکن وہ ویسے کی ویسے ہی پڑی رہی 

ٹھیک ہے میں جا رہا ہوں اب تمھیں میرے مرے ہوئے کی ہی خبر ملے گی روحان اپنا ہاتھ اسکے ہاتھ سے چھوڑوا کر جانے ہی لگا تھا کہ روحان کے 

ہاتھ پر حورم کی گرفت مظبوط ہونے لگی 

اسکی دی ہوئی دھمکی کام کر گئی حورم نے اپنی آنکھیں کھول دیں 

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے تم آنکھوں سے خوشی سے اسے پکارا اور اسکا ہاتھ چوم لیا 

روحان کی رونے کی وجہ سے لال ہوئی آنکھوں اور بکھری ہوئی حالت کو دیکھ 

حورم کی آنکھوں سے بھی آنسو بہنے لگے 

نہیں ہنی روحان نے اس کے آنسو صاف کیے اور اسے رونے سے منع کیا 

میں ڈاکڑ کو بلا کر لاتا ہوں  روحان اسے کہتا ہوا وہاں سے جانے لگا تو حورم نے اسکا ہاتھ نا چھوڑا اور نفی میں سر ہلایا 

روحان سمجھ گیا کہ وہ نہیں چاہتی کہ وہ روحان یہاں سے جائے اس لیے روحان نے باہر کھڑی نرس کو آواز دی 

وہ ڈاکڑ کو بلا لائی 

ڈاکڑ نے حورم کا چیک اپ کیا ڈاکڑ کے آنے بعد بھی حورم نے روحان کا ہاتھا نا چھوڑا اور نا ہی روحان نے اپنا ہاتھ چھوڑوانے کی کوشش کی 

اب یہ بلکل ٹھیک ہیں ہم انہیں روم میں شیفٹ کر رہے ہیں ڈاکڑ مسکراتے ہوئے بولی اور وہاں سے چلی گئی 

جیسے ہی حورم کو روم میں شفٹ کیا گیا سب سے پہلے روحان دونوں بچوں کے ساتھ روم میں گیا 

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے اسے پکارا جو بستر سے ٹیک لگائے آنکھیں بنا کیے لیٹی ہوئی تھی 

حورم نے اپنی آنکھیں کھول کر دیکھا تو روحان کو بچوں کو اٹھائے کھڑا پایا 

روحان اسکے پاس بستر پر ہی بیٹھ گیا اور بچے اس کے سامنے کیے 

یہ ۔۔۔یہ ۔۔۔ہمارے بچے ہیں حورم نے نم آنکھوں سے پہلے بچوں اور پھر روحان کو دیکھتے ہوئے روحان سے پوچھا 

ہاں ہنی یہ ہمارے ہی بچے ہیں ٹیونز ہیں ایک بیٹا اور ایک بیٹی ۔۔۔۔

روحان مسکراتے ہوئے بولا 

بچوں کو پکڑو گی نہیں ہنی ۔۔۔۔روحان نے اسکی طرف دیکھا 

حورم نے ہاتھ آگے کیا تو روحان پہلے بیٹی اس کو دی حورم نے جیسے ہی بے بی کو پکڑ اسے انوکھا سا احساس ہوا جو آج تک کبھی اسے نہیں ہوا تھا 

اس نے بچی کو سینے سے لگایا اور اسکی پیشانی چومی حورم کی آنکھیں نم تھیں 

حورم نے دوسرے بچے کو لینے کے لیے روحان کے آگے ہاتھ کیا 

تو روحان نے دوسرا بچا بھی پکڑا دیا حورم نے اسکی بھی پیشانی چومی اور اسے اپنے سینے سے لگا لیا 

کتنی دیر وہ بچوں کو اپنے ساتھ لگائے آنکھیں بند کیے بیٹھی رہی

اور روحان آنکھوں میں پیار سموئے ان تینوں کو محبت بھری نظروں سے 

دیکھ رہا تھا 

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے اسے پکارا تو حورم نے آنکھیں کھول کر اس کی طرف دیکھا 

بچے کیا آئے تم تو مجھے ہی بھول گئی ہو روحان نے اسے دیکھتے ہوئے منہ بنایا 

حورم اسکی بات پر مسکرا دی 

روحان بھی اسے دیکھ کر مسکرا دیا حورم نے اسکا ڈمپل چوم لیا اور اسکے کندھے پر اپنا سر ٹکا دیا 

روحان نے اپنے دونوں بازو اسکے گرد پھیلا دیئے 

کچھ دیر کے بعد حورم اس سے دور ہوئی 

حانی ہمارے بچے کتنے پیارے ہیں نا ماشااللہ ۔۔۔۔ حورم دونوں بچوں کو دیکھتے ہوئے مسکراتے ہوئے بولی دونوں بچے حورم کے بازوں میں ہاتھ پاوں 

ہلا رہے تھے 

ہاں ہمارے بچے بہت پیارے ہیں ہنی اللہ ان دونوں کو ہر بری نظر سے دور 

رکھے روحان مسکراتے ہوئے بولا 

آمین ۔۔۔۔ حورم نے اسکی بات پر آمین بولا 

ان کا بیٹا بلکل روحان کی کاپی تھا بس آنکھیں حورم جیسی تھیں اور بیٹی بلکل حورم جیسی تھی بس روحان سے آنکھیں اور ڈمپل چورایا تھا 

کچھ دیر کے بعد سب روم میں آگئے اور ان دونوں کو مبارک باد دی اور بچوں 

کو خوب سارا پیار کیا 

فاطمہ بیگم حورم کو بچوں کے ساتھ خوش دیکھ اللہ کا شکر ادا کر رہی تھیں اللہ کا کہ اللہ نے انکی بیٹی کو نئی زندگی دے دی ہے انہوں نے حورم کی داعمی خوشیوں کی اللہ سے دعا کی

________

بھائی بھابھی بچے بہت پیارے ہیں ماشااللہ سے ۔۔۔۔ ہادیہ دونوں بچوں کو 

پیار کرتے ہوئے بولی 

واقعی میں بچے بہت پیارے ہیں ماشااللہ سے بلکل روحان بھائی اور حورم پر 

گئے ہیں نور نے بھی دونوں بچوں کو پیار کیا 

آیان اور شایان نے دونوں بچوں کو اٹھا لیا اور پورے روم میں لے کر ان دونوں کو گھوم رہے تھے 

حورم تم ہمارے خاندان کی پہلی لڑکی ہو جس کے ٹیونز ہوئے ہیں عائزہ بولی 

جتنا یہ دونوں ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں ٹیونز تو ہونے ہی تھے دعا 

شرارت سے بولی 

اسکی بات پر روحان اور حورم سمیت سب مسکرا دیئے 

بلکل ٹھیک کہا دعا تم نے روحان مسکراتے ہوئے بولا 

توبہ توبہ بڑے ہی بے شرم ہیں آپ دونوں تو مشال نے ہنستے ہوئے کانوں کو ہاتھ لگائے اسکی بات اور اسکے انداز پر سب مسکرا دیئے 

,❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️

دو سال بعد :۔۔۔۔۔

سب اپنی اپنی زندگی میں مگن ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے 

حورم نے سب بڑوں سے بات کی اور ان سب کی رضامندی سے آیان اور ہادیہ ، شایان اور ہانیہ کا نکاح کر دیا گیا وہ چاروں بھی اس نکاح سے 

خوش تھے

 اور باقی سب بھی ان کے نکاح سے خوش تھے 

معاذ اور مشعل کو اللہ نے ایک بیٹے سے نوازہ تھا 

جبکہ دعا  ،نور اور مشال کے گھر بیٹی اور عائزہ کے گھر ایک بیٹے کی آمد ہوئی تھی سب بہت خوش تھے 

,❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️

ہنی جب سے بچے پیدا ہوئے ہیں تمھیں میری بلکل بھی پرواہ نہیں رہی ہے 

روحان نے بیڈ پر لیٹتے ہوئے منہ بنا لیا 

حورم اس دیکھ کر مسکرانے لگی 

بچے  دو سال کی ہو گئے تھے وہ دونوں ہر وقت حورم کے ساتھ چپکے رہتے تھے جس کی وجہ سے حورم روحان کو ٹائم نہیں دے پاتی تھی 

روحان بے چارہ شکوے ہی کرتا رہ جاتا تھا کہ بچے اور حورم اسے پوچھتے تک نہیں ہیں

حورم اور روحان نے اپنے ہی روم میں ایک اور سنگل بیڈ رکھوا لیا تھا کیونکہ بچے حورم کے بغیر نہیں سوتے تھے 

اب بھی حورم بچوں کے ساتھ ان کے بیڈ پر لیٹی ہوئی تھی اس کے طرف 

ان کا بیٹا ارمان  اور دوسری طرف ان کی بیٹی ایمان  لیٹی ہوئی تھی 

ان دونوں کے سونے کے بعد حورم ان کے پاس سے اٹھ کر روحان کے پاس اپنے اور روحان کی بیڈ پر آ گئی جہاں روحان منہ پھلائے لیٹا ہوا تھا 

حانی تم بھی نا بچوں کے آنے کے بعد سے بچے بن گئے ہو ۔۔۔ حورم نے مسکراتے ہوئے اپنا سر روحان کے سینے پر ٹکا دیا

تو میں کیا کرو ہمارے بچے مجھے بچے کم اور میرے رقیب زیادہ لگتےہیں ہر وقت تم سے چمٹے رہتے ہیں مجھے تمھارے پاس بھی نہیں بھٹکنے نہیں دیتے 

روحان نے اپنا رونا رویا اور اسکے گرد اپنے بازوں کا حصار بنا لیا 

حورم اسکی بات اور اسکے بات کرنے کے انداز پر ہنسنے لگی کیونکہ وہ بلکل بچوں کی طرح بول رہا تھا 

ہاں ہنسو اور ہنسو تم تمھیں میری کیا پرواہ اب روحان برا مان گیا 

حورم ہنسنا چھوڑ کر سریس ہو گئی اور اپنا چہرہ اوپر اٹھا کر روحان کی طرف دیکھا 

جس کا منہ پھولا ہوا تھا 

مجھے بھلا کیوں اپنے حانی کی پرواہ نہیں ہو گئی حورم نے اسکی پیشانی چومی 

اور اسکی آنکھوں میں دیکھا جہاں اس کے لیے محبت کا ایک جہاں آباد تھا 

پھر مجھے بھی ٹائم دے دیا کرو بچوں کے ساتھ ساتھ ۔۔۔۔ روحان اب بھی اپنی ہی بات پر اڑا ہوا تھا 

ٹھیک ہے آئیندہ تم جو کہو گے وہی ہو گا اب ٹھیک ہے حورم کے کہنے پر 

روحان مسکرا دیا اور حورم کا دھیان اسکے ڈمپل کی طرف گیا 

حورم کو اسکا ڈمپل بہت پسند تھا حورم نے اسکے ڈمپل پر اپنے لب رکھ دیئے 

روحان کی مسکراہٹ اور گہری ہو گئی 

روحان نے اسے گھوما کر بیڈ پر لیٹایا اور خود اس پر جھک گیا اور اسکے 

ہونٹ چوم لیے 

پھر زور سے اسے خود میں بھینچ لیا

ایک دوسرے کی بانہوں میں کب ان پر نیند کی دیوی مہربان ہوئی انہیں خبر ہی نا ہوئی اور اور وہ دونوں سو گئے 

________

پاپا چھوڑیں ہماری ماما کو ۔۔۔۔ ایمان حورم کو روحان کے بازوں کے حصار میں بیٹھا دیکھ بولا

حورم اور روحان بیڈ پر بیٹھے ٹی وی دیکھ رہے تھے حورم روحان کے سینے سے ٹیک لگائے بیٹھی تھی اور روحان نے اسکے گرد اپنے بازوں کا حصار بنایا ہوا تھا 

آج سنڈے تھا اس لیے روحان اور حورم گھر پر ہی تھے ورنہ روز حورم پولیس اسٹیشن اور روحان اپنے آفس چلا جاتا تھا اور بچے فیضان صاحب اور حرا بیگم کے پاس ہوتے تھے

ایمان اور ارمان  روم میں آئے اور ان دونوں کو ساتھ دیکھ ان کی ایمان  بولی 

نا چھوڑوں تو کیا کر لو گے تم دونوں ۔۔۔۔ روحان خفگی سے بولا 

یعنی کہ حد ہی ہو گئی میری ہنی کو دو منٹ بھی میرے ساتھ نہیں رہنے دیتے شیطان کہیں کے ۔۔۔۔ روحان نے دل میں سوچا 

تو آپ اید جانتے نہیں ہیں ہماری ماما ایس پی ہیں آپ پر ہم کیس کر دیں گے کیوں ماما میں ٹھیک کہہ رہا ہوں ۔۔۔۔ ارمان شرارت سے بولا 

کیونکہ وہ بھی جانتا تھا کہ روحان کتنا چڑتا ہے جب وہ دونوں بہن بھائی صرف حورم کو ہی توجہ دیتے ہیں اور اسے پوچھے تک نہیں اب بھی ایسا ہی ہوا روحان کا منہ بن گیا تھا 

بلکل بھی نہیں ایسا ہو گا میں بھلا کیسے اپنی حانی پر کیس کر سکتی ہوں 

حورم مسکراتے ہوئے بولی وہ ابھی تک روحان کے حصار میں ہی بیٹھی ہوئی 

تھی اور بچے بیڈ کے پاس کھڑے تھے 

میں تم دونوں کو کچھ نہیں لگتا کیا جو ہر وقت ماما ماما کی گردان لگائے رکھتے 

ہو روحان خفگی سے بولا اور منہ پھلا لیا 

وہ دونوں مسکراتے ہوئے روحان اور حورم کے پاس بیڈ پر آئے اور 

دونوں نے روحان کے دونوں گالوں پر ایک ساتھ کس کیا روحان ان کے انداز پر مسکرا دیا 

آپ تو ہمارے بیسٹ پاپا ہیں ۔۔۔ ایمان  مسکراتے ہوئے روحان کو دیکھتے ہوئے گویا ہوئی 

روحان نے اسکی مسکراتے ہوئے اسکی پیشانی چوم لی 

پاپا مجھے بھی چاہیئے آپ سے کس ۔۔۔ ارمان نے روحان کو اسکی پیشانی چومتا دیکھ منہ بنا لیا 

روحان نے مسکراتے ہوئے اسکی  بھی پیشانی چوم لی تو وہ کھل اٹھا 

وہ سب ایسے ہی تھے روحان اور حورم بھی ان دونوں کے ساتھ بچے بن جاتے تھے خاص طور پر روحان بچوں کے ساتھ بچہ بن جاتا تھا 

ان چاروں کی ایک دوسرے میں جان بستی تھی 

حورم ان تینوں کو دیکھ دیکھ کر مسکرا رہی تھی اور دل میں اللہ سے اپنے شوہر اور اپنے بچوں کی صحت اور خوشیوں کی دعا کر رہی تھی 

دونوں بچے حورم کی گود میں بیٹھ گئے حورم روحان کے سینے سے ٹیک لگائے 

بیٹھی تھی اور روحان ان سب کے گرد اپنی بانہوں کا حصار بنائے بیٹھا تھا 

اس خوبصورت منظر پر زندگی بھی مسکرا دی 

وہ اپنی زندگی میں مگن تھے اور ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے اپنے بچوں کے ساتھ اور سب اپنوں کے ساتھ ۔۔

ختم شد


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment