Pages

Thursday 9 June 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 102 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 102 Online

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading...

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Epi 102 

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 102

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ 

قسط نمبر ؛۔ 102 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

وہ بہکنا جیسے شروع ہوا تھا ، یہ محبت ایسے ہی تو اُسکو بہک رہی تھی ؛۔

وہ ۔۔۔ میری آنکھ میں کچھ چلا گیا تھا ۔ ویسے بھی ۔۔۔۔ وہ اُسکو خود میں کھوتے دیکھ نظروں کا زاویہ بدلتے ڈریسنگ ٹیبل پر تصویریں رکھ گئی ؛۔

میں تم سے ناراض ہوں کل والی بات تم تو بھول سکتے ہو ۔ لیکن مجھے ابھی بھی تمہاری بے رخی باتیں یاد ہیں ۔ 

میں نے کوئی گناہ تھوڑی کیا تھا جو کل تم نے مجھے اتنا بری طرح ڈانٹا ۔ 

اپنا یہ کام اب تم خود کرو گئے ، وہ چہرے پر خفگی سجائے بولی 

تو برہان نے غور سے اُسکو موضوع کل پر لے جاتے دیکھ دل ہی دل میں دعت دی ۔۔۔

“ ایم سوری کل کئلیے ۔۔۔۔۔!! وہ اُسکو ویسے ہی آئینے میں سے دیکھتے گویا تھا 

اور چھوٹا سا قدم اٹھاتے بالکل اُسکے پیچھے آتے رکا ۔ 

آیت جس کی پلکیں بھیگی ہوئی تھی ویسے ہی نگاہیں اٹھاتے اُسکا عکس دیکھا ۔ 

میں جانتا ہوں ، تم مجھ سے اب زیادہ دیر ناراض نہیں رہ سکو گئی 

ویسے بھی تمہیں نہیں لگتا ۔۔۔، کہ تمہیں مجھے مبارک باد دینی چاہیے ، میں اپنی نئی زندگی میں تمہیں چھوڑ آگے بڑھنے والا ہوں۔

تم ۔۔۔۔ مجھے کیسے چھوڑ سکتے ہو ۔۔۔۔؟ کیا محبت ختم ہو گئی ۔۔۔؟ آیت جس کا دل زور سے دھڑکا تھا 

مقابل کے الفاظ سن تیزی سے پلٹتے اُسکی نیلی نشینی آنکھوں میں دیکھا 

برہان اچھے سے اُسکا دل سمجھ گیا تھا ، وہ کیسے تڑپی تھی برہان کو دیکھ دل میں جیسے سکون آیا ۔۔۔

کہ سرحان سچ کہتا تھا وہ بھی دور جانا نہیں چاہتی ،۔۔

محبت تو ابھی بھی ہے ، تم میرے یہاں ہو ۔۔۔! وہ محبت سے اسُکا ہاتھ پکڑتے دل کے مقام پر رکھ گیا ؛۔

آیت نے اچھے سے اُسکی دھڑکنیں سنی تھی ، دل کیسے اُسکا دھڑک رہا تھا ، 

آیت کی دھڑکیں خود تیز ہوئی اتنی تیز کہ وہ ان دھڑکنوں کی وجہ سے کانپنا شروع ہوئی 

ٹانگیں جیسے بے جان ہونا شروع ہوئی تھی ، سانسیں تھم سی گئی ۔ 

یہ دل صرف تمہارا ہے ، آیت یہاں کبھی بھی تمہاری جگہ کوئی نہیں لے سکتا ۔

اسی لیے تو بولا کہ جس کو بھی تم پسند کرو وہ لڑکی ایسی ہو کہ اُسکو دیکھ بہک جاؤں 

برہان جو خود کھونے لگا تھا آیت کی بھیگی گنی پلکیں اور کالی سیاہ آنکھوں میں پھیلی سرخی دیکھ دل کو قابو میں کرتے واپس سے فوم میں آیا ۔ 

وہ بھی اچانک سے دوسری لڑکی کا ذکر سن چونکی ، جبکے وہ پوری طرح بدمزا ہوئی تھی ۔۔۔

دل کیا تھا کہ ابھی برہان کو سبق سکھا دیتی ۔ 

ٹھیک ہے تمہارا کام کر دوں گئی وہ مزید وہاں کچھ اور سننا نہیں چاہتی تھی 

اسی لیے کہتے واک آوٹ کیا ، وہ اُسکے تیوار دیکھ دل میں بے حد خوش ہوتے چہکا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ماضی 

“ میر جان سائیں ۔۔۔ مراد جو آئینے کے سامنے کھڑا تیار ہو رہا تھا 

اچانک سے جنت کے پکارنے پر نظریں پھیرتے بیڈ پر دیکھا 

وہ کمبل سے نکلتے بوجھل چہرہ لیے اسُ تک آئی اور ڈریسنگ ٹیبل کے ساتھ ٹیک لگاتے کھڑی ہوئی ؛۔

مراد نے ویسے ہی غور سے اُسکا چہرہ دیکھا تھا۔

میں اس بڑی حویلی میں بور ہو جاتی ہوں ، ناز بھابھی لوگ پھر چلے جائیں گئے ؛۔ 

تو میں کیا کروں گئی ۔ گولو بھی ان کے ساتھ ہی چلا جائے گا ؛۔ 

میرا دل یہاں نہیں لگتا ایسے کرو نا شبانہ اور اکرام بھائی کو بولو نمرین کو لے کر کچھ دن یہاں آ جائیں ۔۔۔۔

وہ فرمائشی انداز میں بولتی مقابل کو اپنی آنے والی تنہائی بتا گئی 

“ مرجان سائیں ۔۔۔۔ کچھ دن اُسکے بعد میں ہر وقت آپ کے پاس ہی رہنے والا ہوں ۔ مراد کا دل نہیں لگتا ۔۔

وہ محبت سے اُسکو کندھے سے پکڑتے خود کے ساتھ لگا گیا ۔ 

ویسے بھی شاہ بہت چھوٹا ہے ، اُسکو ناز بھابھی کی ضرورت ہے ۔ وہ ان کے بنا یہاں تمہارے پاس سارا دن تو گزرا سکتا تھا 

لیکن رات میں وہ ویسے ہی تنگ کرے گا جیسے کل کیا تھا ۔ 

وہ کوئی شاہ نہیں ہے ، گولو ہے وہ بہت شریف ہو گا ۔ جنت جو مقابل کی بات سمجھ چکی تھی 

سرحان کو گولو کہتے مراد کو ہلکے سے مسکرانے پر اکسا گئی 

“ میری مرجان سائیں میرے لیے وہ شاہ ہی ہے ۔ میں چاہتا ہوں وہ میری پرچھائی بنے ۔۔

مراد محبت سے اُسکے گالوں کو باری باری چومتے آہستگی سے گویا 

کبھی بھی وہ تمہاری وہ پرچھائی نہیں بن سکتا جو تم ہو ۔ جتنا اُس میں صبر ہے نا اُتنا کسی میں نہیں ہے ؛۔

کبھی دیکھا کرو اُسکو دھیان سے ۔۔۔۔ مجھے سب کچھ نظر آتا ہے ، جنت نے اپنی چھوڑی تو مراد قہقہہ لگاتے ہنسا ۔

اچھا اگر وہ میری پر چھائی نہیں ہے ، تو ہمارا چھوٹا شاہ ہمارا خون تو میری پرچھائی بنے گا نا ۔۔۔؟ 

مراد نے اب کے اُسکے ہونٹوں کے کناروں کو  انگلی کے پھوروں سے چھوتے معنی خیز لہجے میں پوچھا 

جب وہ ہوگا تب دیکھی جائے گئی ،

وہ خود سے جیسے شرمائی تھی جبکے ساتھ ہی نظریں چرائی ۔ 

“ مرجان سائیں ۔۔۔۔ مجھے بالکل تمہارے جیسی پری چاہیے ۔ وہ محبت سے اُسکے ہونٹوں کو چومتے ساتھ ہی خواہش عیاں کر گیا ۔۔،۔

تو وہ جو پہلے اُسکی حرکت پر بولنے والی تھی فرمائش سن نیلی آنکھیں جھپکاتے گھوما گئی 

مجھے بالکل تمہارے جیسا بیٹا چائیے جو میرے پاس ہر پل رہے ، جس کے ساتھ میں اپنی سبھی باتیں کر سکوں ؛۔

وہ بھی محبت سے بولتے اپنے دل کی خواہش بیاں کر گئی جبکے مراد زندگی سے بھرپور مسکرایا ۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

حال 

“ یس سر ۔۔۔۔ آپ نے بلایا ۔۔۔۔؟ ہاشم جو برہان کے کیبن میں داخل ہوا تھا ۔ آتے ہی پوچھا ؛۔

زلیخا کو لاہور ملک کے حوالے کر دو ، اُسکی ایک ٹیم آئے گئی ۔ لینے دھیان سے اچھے سے چیک کر کہ ان کو زلیخا دے دینا ۔ 

برہان نے از حد سینجدگی سے ایک ایک لفظ پر زور ڈالتے گویا 

تو ہاشم حکم ملتے ہی کام فارغ کرنے کا سوچتے وہاں سے گیا ؛۔

“ سر کام ہو گیا ۔۔۔۔۔!! کاشف جو ہاشم کے نکلتے ہی کیبن میں ہوا تھا ، 

فون کو پاکٹ میں رکھتے برہان کو آگاہ کیا ۔ 

گڈ۔۔۔۔ یہ نیوز کل تک میڈیا میں پھیلتی نظر آنی چاہیے ۔ 

برہان جو اٹھتے کھڑا ہوا تھا خوشی سے اُسکے کندھے پر ہلکے سے تھپکاتے آگے بڑھا چونکہ اسُکو کچھ سیاسی لوگوں سے ملنے جانے تھا ۔۔؛۔

خادم بات سن ۔۔۔۔ ہاشم جو ابھی اپنی گاڑی تک پہنچا تھا ۔ 

خادم کو گاڈرز کے ساتھ تیار دیکھ پکار گیا تو وہ ایک نظر سبھی گاڈرز کو دیکھتے اُس تک آیا ؛۔ 

کاشف جو قریب ہی کھڑا تھا فون پر میسج کرتے ہاشم کے قریب ہوا ؛۔

چوہان یاد ہیں نہ ۔۔۔۔ ملتان والے ۔۔۔؟ ہاشم نے دریافت کرتے جاننا چاہا 

ہاں اچھے سے ۔۔۔۔ وہ لفظی جملے میں بولتے خاموش ہوا ۔ 

آج اُسکا سب کچھ گر گیا ہے ،وہ پوری طرح تباد ہو گیا ہے ،  یہ سمجھ لو کہ دشمنی کی نئی لہر آس پاس بھٹکنے والی ہے ؛۔،

پچھلی بار جو حملہ کرنے کی کوشش کی تھی اُسکا سبق ان کو آج پورے سوت سمت واپس کر دیا گیا ہے ؛۔

“ برہان سر کی سیکورٹی مزید بڑھا دو ۔ اپنے آس پاس قریب سے قریب بھی کسی آدمی کو گزرنے مت دینا 

ہاشم نے سینجدگی سے خادم کو سمجھاتے کہا تو وہ برہان کو دیکھ آتے دیکھ اُسکو بے فکر رہنے کا بولتے گاڑی کی طرف بڑھا ؛۔ 

زلیخا کا کیا کرنے والے ہو۔۔؟ کاشف خادم کو جاتے دیکھ ہاشم سے پوچھ گیا 

سر نے کہا جہاں سے وہ آئی ہے واپس بھیج دو ۔ ہاشم لفظی جواب دیتے اپنی گاڑی کی طرف لپکا 

تو کاشف بھی برہان کی طرف گیا آخر اُسکو بھی ساتھ ہی جانا تھا ؛۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

لاہور

ابھی ایسے کیوں اتنا نروس ہو رہی ہے ۔۔۔؟ حور جو آج دوسرے دن حیا کے لیے یونی آئی تھی 

اسُکو نروس اور گھبراتے دیکھ تنک کر پوچھا ۔ 

یار ۔۔۔۔ اگر اُسکو شک ہو گیا تو ۔۔۔۔؟ حیا نے اتنا پوچھتے ساتھ ہی ماتھے پر آیا پسینا صاف کیا ۔

کچھ نہیں ہوگا ۔،۔۔ زیادہ سوچ مت ۔۔۔۔ جتنا توں سوچے گئی دماغ اُتنا ہی تجھے الجھائے گا ۔

یہ ارحم کہاں رہ گیا ہے ۔۔۔؟ حور گیٹ کی طرف دیکھتے بیگ سے فون نکالتے نمبر ملا گئی ۔۔۔

توں یہاں کیوں لڑکی ہے ۔۔۔۔؟ انار جو حیا کے ساتھ ہی کھڑی تھی 

غصے سے حیا کو بولی ۔ تو حیا نے چوٹکی سی تیکی نگاہ انار پر ڈالی ۔

میرا مطلب توں اپنی کلاس میں جا اور پھر مسکراتے وہ کر جو کہا ہے ؛۔ 

توں ایان لوگوں کے ساتھ ہونی چاہیے جب ارحم وہاں تجھے لینے آئے گا ۔ سمجھی ۔۔۔؟ انار نے اب کے اُسکو بازو سے پکڑتے آگے کی طرف دھکیلا کہ وہ یونی میں اندر جائے ، 

ٹھیک بول رہی ہے توں جا ۔۔۔۔!! حور فون کان سے لگائے ویسے ہی تھکے انداز میں چلتی ایک نظر آسمان پہ کھڑے سورج کو دیکھ درخت کے نیچے ہوئی  ؛۔ 

حیا تیزی سے اندر گئی تھی تاکہ پھر سکون ہوتی اپنا کام شروع کر سکے 

ہاں ۔۔۔۔ کہاں ہو تم ۔۔۔؟ جیسے ہی فون پک ہوا حور تیزی سے بولی 

اچھا میری بات سنو ۔۔۔ ٹائم سے وہاں سے فارغ ہوتے یہاں پہنچ جانا ۔

میں چاہتی ہوں آج ہی حیا کا یہ کام بن جائے ، حور سینے پر ہلکے سے ہاتھ چلاتے بولی تو انار نے غور سے اُسکو دیکھا 

ٹھیک ہے حور جو مقابل کا جواب سن رہی تھی سرسری سا بولتی فون رکھ گئی ؛۔

توں ٹھیک ہے ۔۔۔۔؟ انار حور کے قریب ہوئی تھی جبکے ساتھ ہی اُسکے ماتھے کو چھوا ۔۔۔۔

پتا نہیں ۔۔۔۔ کچھ بے چینی سے لگی ہوئی ہے ، من کر رہا ہے یہاں سے بھاگ جاؤں ۔۔۔ 

آج کتنی تیز دھوپ نکلی ہے ۔۔۔؟ حور ایک بار پھر سورج کو دیکھتی انار سے بولی 

ہاں یار ۔۔۔۔۔۔ گرمی آئے دن بڑھ رہے مئی ہے بالکل اس ملک کی مہنگائی کی طرح ۔۔۔-

انار نے اپنا رونا رویا ۔ تو حور اُسکے ساتھ تیزی سے یونی میں داخل ہوئی تاکہ کسی پنکھے نما کمرے میں کچھ پل بیٹھ سکے ؛۔

یار توں فکر نہیں کر۔۔۔۔ جیسے ہی مجھے موقعہ ملا میں اسد سے خود تفیصل سے بات کروں گا ۔

حسن کو کچھ بھی لکھنے کی ضرورت نہیں ہے ، نہ ہی اُسکو بتانے کی ضرورت ہے کہ میں اسد سے کوئی بات کرنے والا ہوں 

جب کام بن گیا تب میں خود ہی حسن سے بھی بات کر لوں گا ، ایان جو شہریار کے ساتھ ہی آ رہا تھا 

اب کہ کینٹن کی طرف مڑتے وہ گویا تبھی اُسکی نظر سامنے بیٹھی حیا پر ٹکی ؛۔ 

چل ٹھیک ہے پھر توں بات کر لے پھر ہی کچھ بتاؤں گا حسن کو شہریار بھی چلتے چلتے بولا تو ایان آگے بڑھا ۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 ویلکم ۔۔۔۔۔

سر ۔۔۔غفار جو ابھی پاکستان پہنچا تھا ، لاہور ائیرپورٹ پر  صدیق استقبال کرتے پھولوں کا دستہ بھی پیش کر گیا ؛۔

شکریہ ۔۔۔۔ 

وہ زومعنی لہجے میں بولتا ایک نظر پورے ائیر پورٹ پر ڈالتے گاڑی کی طرف چلا ۔

پاکستان کافی بدل گیا ہے ۔ پہلے جیسی کوئی بات نظر نہیں آ رہی ، وہ گاڑی میں بیٹھتے اب کہ اپنے مین ہاتھ سے بولا 

“ ٹھیک کہا سر پاکستان کافی بدل گیا وقت کے ساتھ سب کچھ بدل ہی جاتا ہے ۔ 

صدیق نے بھی اتفاق رکھے ساتھ ہی حامی ملائی ۔ 

ڈیفنس کے کس بلاک میں سلطان کی فیملی رکھتی ہے ۔۔۔؟ غفار شیشے سے پار سڑکوں کو تیزی سے پیچھے چھوٹتے دیکھ اب کہ آگے بیٹھے صدیق سے مخاطب ہوا 

جو ڈرائیو کے ساتھ والی سیٹ پر براجمان تھا۔ 

سر بلاک ایس میں رکھتے ہیں ، وہ بنگلہ سرحان شاہ ۔۔۔۔ سلطان شاہ کے اکلوتے بیٹے کے نام ہے ۔ 

زر شاہ کا کچھ علم ہوا وہ کہاں ہوتا ہے ۔۔۔؟ غفار نے فورا سے زر کا پوچھا ۔

سر یہی ہوتا ہے ۔ لاہور میں ۔۔۔ پنجاب یونیورسٹی میں پڑھتا ہے ۔

کچھ دن میں اُسکی پکس بھی مل جائیں گئی ، میں نے کچھ لوگوں کو یونی میں چھوڑا ہے ۔

وہ تفیصل سے بریفنگ دے گیا ۔ تو وہ عصاب میں سر ہلا گیا ۔ 

سننا ہے ۔ کہ میرپور میں سلطان شاہ نے اپنی جگہ اس بار کسی اور کو الیکشن میں کھڑا کیا تھا ۔۔۔۔ 

کیا یہ بات درست ہے ۔۔۔؟ غفار کو امریکا بیٹھے نیوز ملی تھی وہ اب کہ میرپور کا پوچھ گیا ۔۔۔

یس سر یہ نیوز بھی درست تھی ، میں میرپور گیا تھا لیکن اُس سے ملاقات نہیں ہو سکی؛۔۔۔۔

صدیق نے ایک بار پھر سے کہتے خاموشی اختیار کی ۔

کوئی نہیں اب تو ہم آ گئیں ہیں ، اب سب سے ملاقاتیں بھی ہو جائیں گئی اور شکلیں بھی دیکھی جائیں گئی ۔

غفار چوہدری جو سوچ میں پڑا تھا ،ویسے ہی بولتے سامنے دیکھا 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے 



This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 56 to 70  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

 

Islamic True Stories

سچی کہانی 

جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک 

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے

If You Read this STORY Click Link

LINK

 

 

 

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

1 comment: