Pages

Wednesday 22 June 2022

Dar e Yaar By Sara Shah Episode 3 Complete

Dar e Yaar  By Sara Shah Episode 3 Complete 

Sara Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading...

Dar e Yaar By Sara Shah Epi 3

Novel Name: Dar e Yaar 

Writer Name: Sara Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 3

         در یار  

تحریر ؛۔ سارا      شاہ 

3قسط نمبر ؛ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

"اسلام علیکم بی جان "

انھوں نے بات کر کے فون رکھا ہی تھا کہ اچانک ابھرتی آواز پر سامنے دیکھا جہاں ماہین انگوری رنگ کے برانڈڈ سوٹ میں ملبوس گلے میں دوپٹہ لٹکائے بالوں کی اونچی پونی کیے اپنے لاپروا حلیے میں عنایہ کے ہمراہ کھڑی تھی ۔۔ جس نے اس کے برعکس مہرون رنگ کے سوٹ میں سر پر دوپٹہ اوڑھ رکھا تھا ۔۔

"وعلیکم اسلام جلدی نہیں اٹھ گئیں آپ دونوں ابھی تو بس گیارہ بجے ہیں ۔۔"

سلام کا جواب دے کر وہ ناراضگی سے طنزیہ گویا ہوئیں  ۔۔ ان کے طنز پر ماہی قہقہ لگا اٹھی اور عنایہ مسکرا کر سر  جکھا گئی۔۔ان کی ڈھٹائی دیکھتیں وہ خفگی سے گھور کر رہ گئیں ۔۔۔

"ارے میری پیاری بی جان غصہ مت کریں نہ آپ صرف ہنستے ہوئے اچھی لگتیں ہیں "

وہ آنکھیں پٹپٹا کر معصومیت سے بولی جس پر وہ نا چاہتے ہوئے بھی مسکرا دیں ۔۔۔

"یاہو۔!!! یہ ہوئی نا بات۔۔ دیکو عنا بی جان مسکراتے ہوئے کتنی کیوٹ لگتی ہیں"

ان کے مسکرانے پر وہ خوشی سے بھرپور لہجے میں عنایہ سے بولی جو اس کی باتوں پر مسکرا رہی تھی۔۔۔

"بلکل۔۔ آپ کے مسکرانے سے اس گھر میں رونق ہے نانو"

اس نے بھی سچے دل سے ان کی تعریف کی جس پر وہ نہال ہوتیں اٹھ کر آگے بڑھتیں انھٰیں گلے لگا کر ان کی پیشانیاں چوم گئیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دروازے میں کھڑے تین وجود محبت کے یہ مظاہرے دیکھ کر صدمے میں چلے گئے تھے۔۔۔

"دس از ناٹ فیئر بی جان ۔ ہمارے سامنے ان چڑیلوں کو پیار کرتے آپ کا دل خوف خدا سے نہ کانپا"۔۔

یہ دکھی آواز سیف کی تھی جو اب عون کے کندھے پر سر رکھ کر اپنے نادیدہ آنسو صاف کر رہا تھا ۔۔۔۔

"بلکل بی جان!! ہمیں کیا کچرے سے اٹھایا تھا؟؟۔۔جو ایسی ناانصافی کرتیں ہیں آپ۔۔"

اب کہ عدید بھی ہاتھ نچا کر بولا ۔۔جس پر پہلے ہی آگ بگولا ہوتی ماہی بھڑک بولی۔۔۔

"بلکل کچرے سے اٹھایا تھا!۔۔ اور معاف کرنا پیار لینے والی شکل بھی ہوتی ہے ۔۔۔۔ ہنہہ یہ منہ اور مسور کی دال"

وہ چمک کر بولی۔۔۔اپنی اس عزت افزائی پر اس پہلے وہ آستین چڑھا کر میدان میں اترتے بی جان سرعت سے بولیں۔۔۔۔

"بس بس!! ہم آپ سب سے پیار کرتے ہیں۔۔۔ ماں کا پیار ساری اولاد کے لیئے برابر ہوتا ہے ۔۔۔سمجھ گئے آپ"

ان کے مامتا بھرے لہجے پر وہ سب بے ساختہ مسکرا دیے تھے جانتے تھے کی بی جان کی ان میں جان بستی ہے ۔۔۔مگر ایک ایسا وجود بھی تھا جو ان کے پیار محبت سے آج تک محروم تھا۔۔۔

--------------------------------------------------------------------------

"کیا دیکھ رہی ہے میری بچی!!ہمم"

وہ کھڑکی سے بظاہر باہر دیکھتی خاموش آنسو بہا رہی تھی۔ اماں بی کی آواز پر سرعت سے آنسو صاف کر کے مڑی مگر وہ اس کے آنسو دیکھ چکیں تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"کچھ نہیں اماں ایسے ہی آسمان کو دیکھ رہی تھی۔دیکھیں نا اس نے کتنوں کو اپنی آغوش میں لے رکھا ہے۔۔۔کتنا بڑا دامن ہے اس کا !!! صرف انسانوں کے دامن تنگ پڑ جاتے ہیں"

اس کے لہجے کی یاسیت اور تلخی نے اماں بی کا دل چیر دیاتھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"ایسا نہیں کہتے میری جان۔۔۔کچھ لوگ مجبور بھی تو ہوتے ہیں۔۔وہ توازن رکھنا نہیں جانتے اور زندگی کی اہم بازی ہار جاتے ہیں ۔۔"

انھوں نے نامحسوس انداز میں صفائی پیش کی جس پر روحا کے لبوں پر اذیت بھری مسکراہٹ رینگ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"ہنہہ۔۔مجبور لوگ!! مجبور لوگ صرف بازی نہیں ہارتے اماں بلکہ اپنے سے منسلک لوگوں کو تکلیف کی اس کھائی میں دکھیل دیتے ہیں جس سے نکلنے میں انھیں عمریں لگ جاتیں ہیں۔۔۔۔"

روحا کے گہرے تجزیہ پر وہ گہرا سانس لے کر رہ گئیں ۔۔۔

"اچھا چھوڑو۔۔۔ آو کھانا کھا لو تمھاری پسند کا بنا ہے سب کچھ۔۔ اور اپنی دوائی لے لی تم نے؟؟۔۔ "

انھوں نے موضوع بدل دیا۔۔ان کے سوال پر وہ سر ہلا کر کھڑکی سے ہٹ کر باتھ روم کی طرف بڑھ گئی۔۔۔وہ اسے ہی دیکھ رہیں تھیں ۔۔۔۔گرے سادے سوٹ میں ملبوس بالوں کا جوڑا بنائے جو اب بکھر چکا تھا۔۔کمزور جسم چہرے پر کھنڈی زردی اور سیاہ نم آنکھوں میں گہری اداسی۔۔۔۔اس کی بے رنگ زندگی کو دیکھ کر ہمیشہ ان کے دل سے اس کے لیئے دعائیں نکلتیں تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔کہ کوئی ایسا ہو جو اس کے سارے دکھوں کا مداوا کر دے مگر ان دکھوں کا مدوا ہونا تھا یا اسے اور دکھ ملنے تھے یہ قسمت نے طے کرنا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

------------------------------------------------------------------------

یہ ایک وسیع میدان تھا جس میں ایک طرف گائوں کے لوگ اور ان کے سامنے چارپائوں پر جرگے کے معزز بزرگ بیٹھے تھے۔یہ جرگہ دین محمد جو گائوں کا نمبردار تھا کے بیٹے ناظم کے گناہ کی سنوائی کے لئے لگا تھا جس نے گائوں کے کسان منصور کی بیٹی شانو سے زیادتی کی تھی ۔۔وہ سب سردار بی بی اور ان کے پوتے کا انتظار کر رہے تھے جن کی موجودگی میں فیصلہ ہونا تھا۔۔۔

اچانک وہاں سیاہ پراڈو آ کر رکی۔۔ جس کی ڈرائیونگ سیٹ سے سردار ابران شاہ سفید کلف لگے سوٹ پر سیاہ مردانہ شال اوڑھے پائوں میں سیاہ ہی اکھیڑی پہنے اپنے پورے قد سےاترا تھا۔۔۔۔۔اٹھی گردن سمیت اس نے پچھلی طرف کا دروازہ کھولا جہاں سے بی جان سفید شلوار قمیض میں سر پر دوپٹہ اوڑھے ابران کا ہاتھ تھام کر اتریں تھیں ۔۔۔وہ ان کا ہاتھ تھامے چلتا ہوا انھیں انکی مخصوص نشست پر بیٹھا کر ان کے پیچھے پشت پر ہاتھ باندھ کر کھڑا ہو گیا۔۔۔۔۔۔

"سنوائی شروع کی جائے"

بی جان اپنے مخصوص جلال بھرے لہجے میں گویا ہوئیں۔۔۔ جس پر چہ مگوئیاں کرتے مجمع کو سانپ سونگھ گیا۔۔۔۔پیش ہوئے گواہ نے بغیر ڈرے ساری بات بتا دی کس طرح ناظم نے شانو کو اپنا شکار بنا کر کھیتوں مہں پھینک دیا جس پر اس کے ساتھی اور باپ بوکھلا گئے کیونکہ ان کا الزام یہ تھا کہ یہ سب باہمی رضامندی سے ہوا تھا ۔۔۔۔

"اس جرگے کا فیصلہ میرا پوتا اور ہونے والا سردار طے کرے گا "۔۔۔

تمام گواہیوں اور ثبوتوں کو سننے کے بعد فیصلے کا اختیار بی جان نے سب کی باہمی رضامندی سے ابران کو سونپا جس کی رنگت ناظم کے ڈھٹائی سے شانو پر الزام لگانے پر دہک کر سرخ انگارہ ہو رہی تھی۔۔۔

"اسلام میں زانی کی سزا سو کوڑھے ہے یہی سزا تماری بھی ہے۔۔ اگر تم منصور کی بیٹی کو عزت سے اپنے نکاح میں لے کر خوش رکھنے کا وعدہ کرتے ہو تو تماری سزا میں ترمیم کی جائے گی ورنہ میں تمیں سرےعام شریعت کی منتخب کردہ سزا دوں گا"

 وہ اپنی بھاری آواز  میں سرد وسپاٹ انداز میں بولا۔۔ بظاہر اسے چوائس دی گئی تھی۔۔۔مگر یہ حکم تھا جو وہاں موجود ہر شخص جانتا تھا۔۔۔ اور جس پر اسے سر خم تسلیم کرنا ہی تھا کوئی اور راستہ جو نا تھا چناچہ انھوں نے باہمی رضامندی سے فیصلہ قبول کر لیا ۔۔۔تھوڑی دیر میں نکاح کی سنت ادا کر دی گئی۔۔۔

" ہمیں آپ پر فخر ہے ابران آپ نے بہت آچھا فیصلہ کیا ہے "

وہ لوگ واپس جا رہے تھے جب وہ فخریہ بولیں۔۔۔جس پر اس نے محض سر ہلا دیا۔۔۔۔اور گاڑی کی سپیڈ بڑھا دی۔۔اس کے اتنے ٹھنڈے انداز وہ گہری سانس بھرتیں باہر کے مناظر دیکھنے لگیں۔۔۔۔۔۔۔۔


This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.


"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.


Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice


Dar e Yaar  Novel


Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Dar e Yaar  written by Sara  Shah.  Dar e Yaar by Sara Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.


Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 56 to 70  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............


 Islamic Ture Stories 


سچی کہانی 


جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے


If You Read this STORY Click Link

LINK

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment