Pages

Saturday 28 May 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 93 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 93 Online

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading...

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Epi 93 

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 93

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 93

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

میرپور 

“ زیادہ دانت مت نکالو۔۔۔۔ آیت نے دانت چباتے برہان کی سمائل پر وار کیا تو وہ اپنی ہنسی کو بریک لگا گیا، 

“ رات والا غصہ ٹھنڈا ہو گیا۔۔۔؟ وہ صبح کی بات چھوڑ رات والی ناراضگی کا پوچھ گیا۔۔۔۔

ظاہری بات ہے ، رات گئی تو بات گئی ،ویسے بھی تمہاری اپنی مرضی تھی 

اس میں کیا بول سکتی ہوں، مصروف لوگوں کو کام ہی الجھائے رکھتے ہیں ، آیت نے بھی طنزیہ تیز چھوڑے تھے۔

“ سنو۔۔۔۔اب کہ مقابل نے اُسکو شانوں سے پکڑتے خود کے سامنے کیا۔ 

یوں کہ وہ پوری طرح آنکھیں گاڑھے خود پر رکھے اُسکے ہاتھ دیکھ گئی 

وہ دونوں ابھی ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑے تھے ، آیت جو کمرے کے ساتھ ڈریسنگ ٹیبل کو سیٹ کر رہی تھی اور برہان اپنی تیاری میں مگن جب پکڑتے سامنے کیا  

“ آج آنکھوں میں کاجل نہیں ڈالا ۔۔۔؟؟ وہ غور سے اُسکی کالی سیاہ آنکھیں دیکھ پوچھ گیا ۔۔۔

“ آیت مجھے تمہاری آنکھوں میں کاجل بہت پیارا لگتا ہے۔ ایک التجا ہے ، کہ اپنی آنکھوں کو ہر روز میرے لیے کاجل لگاتے سجایا کرو ۔۔۔ 

وہ گھمبیر سے شائستگی لہجا لیے فرمائش کر گیا تو وہ اُسکے الفاظ میں سلگتی دل کی رفتا بڑھتے محسوس کر نظریں جھکا گئی 

“ اور ایک بات اس سے پہلے وہ مقابل سے دور ہوتی اُسنے اب کے بازو سے پکڑتے خود کی طرف کھینچا ، جس سے وہ مقابل کے چٹان سینے سے ٹکرائی۔ 

“ ڈنر مجھ پر تمہارا قرض رہے گا ، بہت جلدی تمہارے اس قرض کو ادا کروں گا ۔ وہ ویسے ہی اُسکو خود سے لگائے کان میں پھونکتے اُسکو آزادی بخش گیا ۔ 

آیت جس کی حالت مقابل کے اتنے سے عمل پر ہی کانپ اٹھی تھی ، تیزی سے بھاگتے جیسے خود کی سانسوں کو درست کیا 

 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ساہیوال 

بھائی صاحبہ ۔۔۔ 

امریکا سے مسٹر لکی اور اُنکے ساتھ اشرف صدیق آیا ہے ، 

“ مسٹر غفار چوہدری کا پیغام لے کر ، اکرام جو پہلے ہی اب لوگوں سے مل آیا تھا ۔ دین محمد کو جانے کا بولتے تفیصل سے آگاہ کیا ۔۔۔

“ غفار چوہدری ۔۔۔؟ سلطان شاہ غفار نام سن اچھے سے سب کچھ سمجھے تھے “ 

“ یہ وکیل اپنے پیغام کیوں اتنے بھیجتا ہے ۔۔۔؟ سلطان شاہ کے چہرے کے ساتھ لہجے میں سختی چھائی تھی ؛۔

بھائی صاحبہ ابھی غصے کرنے کا وقت نہیں ، ایک بار مل لیں ان لوگوں سے ۔ 

اکرام نے تحمل سے کام لیتے سلطان شاہ کو بھی ٹھنڈے رہنے کا مشورہ دیا ۔

سنتے ہی تو آ رہے ہیں اتنے سالوں سے ۔ سلطان شاہ لہجا نرم کرتے اکرام کو دیکھ آگے بڑھے تو اکرام بھی پیچھے ہی لپکے ۔ 

“ ہیلو ۔۔۔ مسٹر سلطان ۔۔۔ " 

مسٹر لکی بہت ہی خوش مزاج لیے سلطان شاہ سے ہاتھ ملاتے بولا 

تو سلطان شاہ نے بھی ایک نظر اُسکو دیکھتے اشرف کو دیکھا جو آگے ہوا تھا ۔ 

“ پلیز تشریف رکھیں ۔۔ سلطان شاہ دین محمد کو چائے کا اشارہ کرتے اکرام کے ہمراہ بیٹھے۔۔۔

“ کیسے یاد کیا سلطان شاہ کو ۔۔۔؟ وہ پُروقار انداز میں بولتے استفسار کر گئے ؛۔

سلطان شاہ آپ کو اچھے سے انداز ہے ، کہ ہم یہاں کیوں آئے ہیں؛۔ 

لیکن اگر پھر بھی آپ ہم سے سننا چاہتے ہیں تو ہم بتا دیتے ہیں ۔۔۔؟ اشرف صدیق نے مسٹر لکی سے فائل پڑی تھی ۔ 

ہاں ضرور بتائیں۔ چونکہ صدیق صاحبہ ہم بوڑھے ہو چکے ہیں ،آج کل یادداشت کمبخت کمزور ہوتی جا رہی ہے ۔ سلطان شاہ ہلکے پھلکے سے لہجے میں استہزائیہ مسکراہٹ بھی پاس کر گے ۔

چلیں کوئی بات نہیں سلطان صاحبہ ۔۔۔ بی فکر رہیں ہم لوگ اتنی جلدی آپ کو کچھ بھولنے نہیں دیں گئے۔ 

ویسے ایک مشورہ ہے۔ بادام کھایا کریں اس سے آپ کی سبھی کمزوریاں دور ہو جائیں گئی۔۔۔

خیر ۔۔۔۔۔ یہ باتیں تو ہوتی ہی رہے گئی ، سلطان شاہ یہ آپ کے لیے پیپرز مسٹر غفار بے بھجیے ہیں ۔ 

اچھے سے پڑھ کیجیے گا ۔ وہ ویسے ہی فائل کو ایک نظر دیکھ اکرام کے ہاتھ میں دیکھ گیا۔۔۔

اور ایک بات ۔۔۔ اکرام نے فائل ابھی پکڑی تھی ، کہ وہ سلطان کو اپنی طرف متوجہ کروا گیا ۔

اس بار جانے سے پہلے میں مراد شاہ کے بیٹے کی ساری انفارمیشن لے جانا چاہتا ہوں ، سلطان شاہ ہم ہمارا ملنا بہت ضروری ہے۔۔۔ 

دو سال پورے ہونے کو آ پہنچیں ہیں ، سا تئیس سال کے ہوتے ہی ہم  مراد کے بیٹے کو اُسکی سبھی جائیداد سے نواز دیں گئے،۔

اور ویسے بھی ہمیں خبر ملی ہے ، کہ مراد کی بیٹی مل چکی ہے ، دونوں بہن بھائی کا ٹیسٹ لیا جائے گا ۔ 

ویسے تو آپ کو چاہیے کہ آپ اُسکو خود ہمارے پاس لائیں ؛۔ لیکن کوئی نہیں ۔۔۔ آپ کی جگہ یہ کام ہم لوگ اچھے سے کر لیں گئے۔۔۔ 

وہ اتنا بولتے خاموش ہوا تھا ۔،

مسٹر لکی تم اور صدیق کان کھول کر سن لو ، اور جا کر غفار کو بھی بتا دینا؛۔

کہ سلطان شاہ اتنی جلدی ہار ماننے والا نہیں ، اگر وہ میری بات مان کر وہ نہیں کر سکتا جو میں چاہتا ہوں 

تو پھر وہ بھی جتنی مرضی کوشش کر لے ۔ مراد کے بیٹے تک پہنچ نہیں سکتا ۔ 

پھر چاہیے ساری جائیداد مجھے گورنمنٹ کو ہی کیوں نا دینی پڑ جائے۔،

جب بتا چکا ہوں کہ مراد کے بیٹے کی جان کو میرپور میں خطرتا ہے تو پھر وہ وکیل ہم سے کیسی ضد لگائے بیٹھا ہے۔۔؟ 

سلطان شاہ کی بلند آواز پورے ہال نما بیٹھک میں گونجی تھی ۔

بہت شکریہ کہ آپ یہاں تشریف لائے ، سلطان شاہ دو ٹوک بولتے وہاں سے واک آوٹ کر گئے تو اکرام نے چائے پی کر جانے کا گویا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 میرپور 

کہاں جا رہی ہے توں۔۔؟ آیت جو کیچن سے نکلی تھی ،

سامنے ہی حور کو تیار دیکھ چونکی جبکے ملازم کو بیگ لے جاتے دیکھ دریافت کیا 

میں ۔۔۔۔ بڑی حویلی جا رہی ہوں ، آج رات وہی سرحان کے ساتھ رہنے کا پلان کیا ہے۔۔۔ 

حور نے دوپٹہ اچھے سے سر پر لیتے آیت کو حیران کن کیا ۔ 

اچانک سے ۔۔۔؟ آیت جتنا حیران ہوتی کم تھا۔ 

ہاں میں نے سرحان کو فون پر بات کرتے ان لیا تھا ، وہ کسی کو بتا رہا تھا کہ زمینوں کا کام بہت زیادہ ہے ۔ 

اسی لیے وہ بڑی حویلی میں بیٹھ کر سارے پرانے حساب کلئیر کرے گا ۔

تو بس میں نے سوچا کیونکہ میں بھی رات کو وہی اُسکے پاس رہوں ۔۔۔؟ 

اور ایک بات ۔۔۔ اب کہ حور نے آیت کے کندھے پر بازو رکھا اور ویسے ہی اُسکو لیتے گھر سے باہر نکلی ، 

میں نے آج کچھ اسپیشل کرنے کا سوچا ، آج رات اُسکی زندگی کی سب سے خوبصورت رات بنے والی ہے ،

حور دھیمی سی سرگوشی کرتے آیت کو الجھا گئی ۔ 

مطلب ۔۔۔۔؟ آیت جس کے سر سے بات گزری تھی ۔ سوچنے والے انداز میں گال پر انگلی رکھ بولی 

مطلب ۔۔۔ وہی نا ۔۔۔۔! حور کو غصہ آیا تھا۔جانتی ہو آیت ۔۔۔ میں اُس سے ناراض کیوں ہوئی تھی۔۔۔؟ 

حور نے اب کے کندھے سے بازو ہٹاتے اُسکو بازوں سے پکڑتے خود کے سامنے کیا۔۔۔ 

مجھے کیسے پتا ہوگا ۔۔۔ توں نے کون سا ناراضگی کی وجہ بتائی تھی ؛۔ 

آیت نے الجھے لہجے میں تیزی سے بولتے جلدی  اُسکو بولنے کا موقعہ دیا ۔ 

سرحان نے ایک دن کہا کہ ہمارے نے ابھی تک اپنی مظبوطی پکڑی ہی نہیں ہے، میں کبھی ہمارے رشتے کو مظبوط کرنا ہی نہیں چاہتی ۔۔۔ 

کیا رشتہ مکمل بچوں پر جا کر ہی مکمل ہوتا ہے۔۔۔؟ حور نے منہ بورستے دریافت کرنا چاہا 

جبکے اسُکی باتوں سے آیت اچھے سے سمجھی تھی ، کہ وہ کیا بولنے کی کوشش کر رہی ہے ۔۔۔۔ 

مجھے نہیں پتا ، اُسکی حالت خود خراب ہوئی تھی ، آخر اُسکو اپنے اور برہان کے درمیان فاصلے یاد آئے تھے 

“ جاؤ ۔۔۔ تم بھی میرے کسی کام کی نہیں، حور نے اب کہ آیت کے بازوں اک دم سے چھوڑتے جھجھلاتے گاڑی کی طرف بڑھی ۔۔۔۔

بات سنو۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ گاڑی میں بیٹھتی آیت آس پاس گاڈرز کو چکر کاٹتے دیکھ قریب ہوئی 

میاں بیوی کا رشتہ ایسے ہی  مکمل  ہوتا ہے ، اور ویسے بھی سرحان تمہیں بہت چاہتا ہے،مجھے یقین ہے ؛۔ 

کہ ایک دن تمہیں اپنی اس محبت پر ناز ہو گا، آیت اپنی سوچ کو جھٹکتے پیار سے بولتے اب کہ اُسکی گالوں کو کھینچ گئی۔ 

اور مجھے یقین ہے ، کہ ایک دن تمہیں اپنے محبوب پر ناز ہوگا ۔ جان کی جان تو میں ہوں ۔۔۔ لیکن جان کی سانس ۔۔۔ جان کی دنیا تم ہو ۔۔ 

آیت میرے بھائی کو تم بھی ویسے ہی اُتنا ہی چاہنا جتنا وہ تمہیں چاہتے ہیں ۔

جانتی ہو وہ بالکل بھی ویسے نہیں رہے جیسے وہ شادی سے پہلے ہوا کرتے تھے ۔ وہ اپنا سب کچھ تمہارے لیے بدل گے ،  حور نے بھی بہت پیار سے اُسکو سمجھایا تھا ۔ 

آیت کی ہنسی پل میں غائب ہوئی تھی ، یہ اُسنے بھی تو نوٹ کیا تھا ۔،

کہ وہ پہلے والا برہان شاہ نہیں رہا ؛۔ حور جا چکی تھی اور آیت کے درمیان میں کئی سوال چھوڑ گئی تھی

ہر مرد کو چاہ ہوتی ہے، کہ اُسکی بیوی اُسکو ویسے ہی محبت کرے جیسے وہ کرتا ہے ۔ 

برہان کی بھی تو خواہش ہو گئی نا کہ اُسکے بچ۔۔ آیت کی زبان خود سے بریک لگاتے اُسکو خاموش کروا گئی 

 “ اس نے یہ کیمرے کیوں لگائے ہیں ۔۔؟ یہ تو میں تفیصل سے پوچھنا بھول ہی گئی ۔ آیت کو جیسے ہی خیال آیا کہ کیمرے لگے ہوئے ہیں اب کہ گھورتے سبھی طرف نظریں ڈورائی ۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

“ سائیں یہ سبھی فائل زمینوں کی میں صفدر سائیں کے ہاں سے لایا ہوں۔ سرحان کے سامنے چند پرانی فائلز رکھتے ملازم نے اگلے حکم کا انتظار کیا 

یہ چند فائلز سے کیا ہوگا ۔،۔؟ مجھے پہلے یہاں کی سب فائلز لا کر دو۔ سرحان ایک چوٹکی سی نگاہ ڈالتے ملازم کو سپاٹ بولتے جانے کا اشارہ کیا تو وہ تیزی سے بھاگا ۔

تاکہ باقی فائلز بھی لا سکے ۔

چل  ٹھیک ہے پھر سرحان توں اپنا میرپور کا کام مکمل کر لے ۔ میں پھر شفیٹ ہو جاؤں گا ۔۔۔؟ 

ابھی میں یہاں کام دیکھتا ہوں ، عماد جو سرحان کے ساتھ ویڈیو کال پر تھا ، ملازم اور سرحان کے درمیان ہونے والی گفتگو سن اپنی بات کہتے فون بند کیا ۔ 

سرحان نے ہی عماد کو کال ملائی تھی ، کہ دو دن اُسکے خاص آفس کے کام یعنی میٹنگ کو دیکھ لے 

اُسکو یہاں کچھ کام ہے ، تو بس عماد جو میرپور برہان کے پاس شفیٹ ہونے والا تھا رد کرتے مان گیا ۔،

آخر یہ صفدر چاچو ان فائلز میں دیکھتے کیا تھے ۔۔۔؟ سب کچھ تو غلط ہے، سرحان غصے سے ایک اور فائل نیچے پھینک بڑبڑایا 

تبھی حویلی میں گاڑی انٹر ہوئی تھی ، مقابل کی بے ساخت نگاہیں اُس طرف اٹھی ۔ 

جہاں گاڑی پورچ میں داخل ہوئی تھی ، یہ یہاں ۔۔۔؟ سرحان حور کو گاڑی سے نکلتے دیکھ چونکا ۔

کیا ہوا ۔۔۔۔ مجھے دیکھ کر حیران ہو گئے ۔۔۔؟ حور گاڑی سے نکل سیدھی سرحان کے سامنے آتے کھڑی ہوئی تھی 

جبکے پیچھے ڈرائیو بیگ نکال اُسکا حویلی کی ملازمہ کو تھام گیا ؛۔ 

جو سرحان نے غور سے دیکھا تھا ۔ تمہارا یہاں کیا کام ۔۔؟ اور وہ بیگ ۔۔۔؟ سرحان نے اب کے ماتھے پر تیواری چڑھائے اُسکو مخاطب کیا ۔

میری مرضی ۔۔۔ میں یہاں کی کھولی ہوا محسوس کرنا چاہتی تھی ۔ اسی لیے گاؤں چلی آئی ۔۔ 

کیوں تمہیں میرے آنے سے کوئی اعتراض ہے ۔۔۔؟ وہ کالی آنکھوں کو گول گول گھوماتے مقابل کو خود پر غور سے نظر ڈالنے کا جیسے اشارہ کر گئی ۔ 

سرحان نے چہرے سے ہوتے سیدھے اُسکے لباس پر نظریں ٹکائی تھی ۔

وہ قمیض شلوار میں ملبوس ایک گھریلو عورت کی طرح نظر آئی تھی ۔ 

سرحان کو فیل ہوا تھا کہ بیوی کا یہ روپ ایسے ہی مرد پر جادو نہیں کرتا ، بے ساخت اُسکا چہرہ خوشی سے چمکا ۔ 

تم جلو اس دھوپ میں ، میں تو اندر جا رہی ہوں ،  حور جس کے سے پر دھوپ کی تپش سے جلتی آگ پڑی تھی 

مقابل کو کھوئے دیکھ تیزی سے بھاگی ۔ سرحان کی نظروں نے دور تک اُسکا پیچھا کیا تھا۔۔۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کیسی لگ رہی ہوں ۔۔۔۔؟ حور فون ایک مناسب جگہ پر رکھتے اب کہ آیت کو پوچھ گئی جو ویڈیو کال پر منہ کھولے اُسکو تکنا شروع ہوئی تھی ۔۔۔۔

“ ماشااللّہ ۔۔۔۔ اللہ بری نظر سے بچائے ۔ تم یہ ساڑھی پہن کر تیار ہوئی ہو ۔۔۔؟ آیت نے بے یقینی سے ہنستے حور کو اب کہ پوچھا ۔

ہاں تمہارے کبرڈ سے نکالی اور لے کر چلی آئی ۔ ویسے کمال کی چیز لگ رہی ہوں نا ۔۔۔؟ حور بھی کہاں سینجدہ ہوتی تھی 

شرارت سے آنکھ دباتے آیت کو قہقہہ لگانے پر مجبور کیا ۔ 

چل تجھ سے بعد میں بات کرتی ہوں ، لگتا ہے وہ زمینوں سے واپس آ گیا ہے ۔ 

آیت ۔۔۔ حور جو فون اٹھاتے الرٹ ہوئی تھی ۔ فون بند کرنے سے پہلے آیت کو پکارا ۔۔۔

یار تجھے لگتا ہے نا میں نے کھانا ٹھیک بنا دیا ۔۔۔؟ حور نے فکر سے پوچھا کہ کہیں پھر سے وہ ویسے ہی سب کچھ خراب نا کر چکی کو ۔۔۔ 

اس بار سب کچھ اے ون بنا ہے ، زیادہ مت سوچ اگر یقین نہیں آتا تو کھا کر دیکھ لے ۔۔۔ 

آیت نے پورے یقین سے بولتے اُسکو خود پر یقین رکھنے کا گویا ۔ 

چل پھر بعد میں سہی ۔ حور نے اتنا کہتے فون کاٹا ۔ 

ایسے کرتی ہوں ملازمہ سے بولتی ہوں کھانا لگا دے ۔ حور نے فون پاور آف کرتے ٹیبل پر رکھا تھا 

“ کیا حور ۔۔۔ کھانا تو خود لگا لے آج کے دن ۔۔۔ وہ خود کے سر پر مارتی بھاگی تھی ۔۔۔ 

یہ ابھی تک اندر کیوں نہیں آیا ، حور جو ڈائینگ ٹیبل پر کھانا لگا چکی تھی ۔ اب کہ ماتھے پر شکن ڈالے بولی 

آج حور نے پھر سے کھانا بنایا تھا ، اور پورے کھانا بنانے کے دوران آیت کو کال پر رکھا تاکہ یہاں وہ کچھ غلط کرے وہ اُسکو بتا سکے ۔۔۔ 

مجھے ہی دیکھنا ہوگا ، وہ ساڑھی کا پلو سنبھالتے گھر کے بیرونی حصے کی طرف بڑھی ۔۔۔ 

جاری ہے 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 56 to 70  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

 

Islamic True Stories

سچی کہانی 

جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک 

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے

If You Read this STORY Click Link

LINK

 

 

 

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

No comments:

Post a Comment