Pages

Sunday 15 May 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 85 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 85 Online

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading....

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah 

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 85

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ 

قسط نمبر ؛۔ 85 ( اسپیشل 🙈😍

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

خادم ۔۔۔۔۔ اس بچے کو سکول میں داخل کروا و ، اور اس کے گھر کا خرچ بھی بھرو ۔۔۔

برہان جو گجرے ہاتھ ہاتھ میں پکڑے ان کی خوشبو خود کی سانسوں میں بھر رہا تھا ، گجرے سائیڈ پر رکھتے سینجدگی سے خادم کو بولا 

جو آگے والی سیٹ پر ڈرائیو کے ساتھ براجمان تھا ۔

جو حکم سائیں۔۔۔۔! خادم نے تیزی سے سر خم کیا ۔

ابھی تک کھانا بننا نہیں ۔۔۔۔؟ برہان جو گھر میں آ چکا تھا ۔ آیت کو کیچن میں مصروف دیکھ نیلی آنکھیں حیرت سے بڑی کر گیا 

جیسے اُسکو شاک لگا ہو ، میرے دو ہی ہاتھ ہیں ، میں مشین کی طرح چلنے سے تو رہی ۔۔۔

بس روٹی کا کام ہی ہے ، ہاتھ جو روٹی بنا رہی تھی ، اچانک سے برہان کی آمد اور کہنے پر مصروف سے انداز میں بولی 

ٹھیک ہے جناب ۔۔۔۔ پھر ایسے کریں یہ کام بعد میں پورا کرنا ابھی میری طرف متوجہ ہو جاؤ ۔ 

برہان جو اُسکے بالکل سامنے شلف کے ساتھ لگے کھڑا تھا ۔ دو سے چار قدم لیتے اُسکے مقابل آیا 

اور ُاسکو بازوں سے پکڑتے خود کی طرف موڑا ، 

ارے ۔۔۔۔۔!! آیت جس کی لاسٹ روٹی پک رہی تھی ، منہ کھولے برہان کو گھور گئی ۔۔۔

برہان نے جلدی سے چولہا بند کیا تھا ، آنکھیں بند کرو ، برہان نے محبت سے اُسکو دیکھتے اُسکی آنکھوں پر ہاتھ رکھتے بند کرنی چاہی۔

کیا ہو گیا ہے ۔۔۔؟ آیت تو جیسے تنگ ہوئی تھی ،

ابھی نہیں۔۔۔!! برہان جو گجرے اپنی جیب سے نکال بیگ سے نکلنا شروع ہوا تھا ۔ آیت کو آنکھیں کھولتے دیکھ تیزی سے بولتے ٹوک گیا ۔۔۔

برہان نے گجرے شلف پر رکھتے محبت سے آیت کا دائیں ہاتھ پکڑا تھا ، جس پر آٹا بھی لگا ہوا تھا ۔ 

برہان نے اپنا رومال نکلا تھا اور دھیرے سے ہاتھ صاف کیا ، اور بنا دیر کیے محبت سے پھولوں اور کلیوں سے مہکتا گجرا اُسکی نازک سی بازو میں ڈالا ۔

آیت نے فورا سے آنکھیں کھولی تھی ، جبکے گجرے کو خود کے ہاتھوں میں دیکھ کالی سیاہ آنکھیں مقابل پر ٹھہرائی  ۔

“ آج آتے ہوئے روڈ پر ایک بچے سے ملاقات ہوئی ، برہان نے محبت سے ویسے ہی آیت کا ہاتھ پکڑتے اُسکو خود کے قریب کیا ۔۔۔۔

یوں کہ برہان شلف سے ٹیک لگائے کھڑا تھا اور آیت مقابل کے بالکل سامنے ۔

یہ گجرے وہی بچا بیچ رہا تھا ، مجھے اچھے لگے تمہارے لیے خریدے لیے ، 

جانتی ہو ۔۔۔۔ آیت جب بھی کسی میٹنگ کیلیے جاتا تھا اکثر سڑک کے کنارے پر ایسے گجرے دیکھتا تھا ۔ 

بہت سے لوگ میری آنکھوں کے سامنے وہی کھڑے کھڑے اپنے چاہنے والے کو پہننا دیتے تھے ۔ 

میں اکثر سوچتا تھا کہ یہ پل میرے حصے میں کب آئے گا ۔۔۔؟ اور آج جب میں نے دیکھا تو میں نے اس پل کو خود کے حصے میں قید کر ڈالا ۔

ان گجروں کو ایسے ہی پہن کر رکھنا ، میں چاہتا ہوں یہ پل میری ہر شام کا حصہ بن جائے ۔ برہان گھمبیر سے لہجے میں چُور گویا 

تو آیت نے کالی سیاہ آنکھوں کی بھاڑ نیچے جھکائی ، یوں کہ وہ دھڑکتے دل کی سانسوں کو مقابل کے دل سے دھڑک سکے 

برہان نے محبت سے اُسکا ہاتھ ویسے ہی پکڑتے خود کے دل والے مقام پر رکھا ، آیت کی پلکیں خود بہ خود ہی مقابل کی نیلی آنکھوں پہ ٹھہری ۔ 

“ یہ دل ہمیشہ تمہارے قریب ہوتے ہی زوروں سے دھڑکتا ہے ، بالکل ویسے ہی جیسے تمہارا دل دھڑکنا شروع کرتا تھا۔ 

یہ دل ہے تو آیت میری سانسیں تمہارے لیے مہکتی ہیں ، برہان جو محبت کے اس لمحے میں پوری طرح کھو چکا تھا “ 

“ ویسے ہی گھمبیر سے انداز میں بولتے آیت پر جیسے خود کا سحر چھوڑ گیا ۔ وہ بھی جیسے اس لمحے میں کہیں گم ہو جانا چاہتی تھی ؛ 

برہان ویسے ہی آیت کا ہاتھ اپنے سینے پر رکھے اُسکے مزید قریب ہوا 

یوں کہ چند انچ کا فاصلہ دونوں کے درمیان ہی قائم رہ گیا تھا۔،

مقابل کے ایسے اچانک سے قریب تر ہو جانے سے آیت کی سانسیں تیز تر ہوئی ۔ پلکیں اٹھتی تو کبھی گرتی ۔ 

برہان نے اپنا بائیں ہاتھ اٹھاتے کھوئے سے انداز میں آیت کا چہرہ خود کے مزید قریب کرتے چند انچ کا فاصلہ ختم کرنا چاہا ۔ 

آیت بی بی ۔۔۔۔!! اس سے پہلے فاصلے ختم ہوتے ملازمہ کی آواز سن برہان کے ارمان اُسکے دل میں ہی آہ بھرتے رہ گئے ۔ 

آیت تیزی سے مقابل سے دور ہوئی تھی ، آیت کی ٹانگیں جیسے خود کے احساس کو محسوس کرتے کانپنا شروع ہوئی تھی ، 

“ آیت بی بی ۔۔۔۔ آپ کے دوپٹے استری کر دئیے ہیں ، کھانے میں مدد کروں ۔۔؟ ملازمہ جو خود کے دھیان سے چلتے کیچن میں داخل ہوئی تھی ۔ 

سامنے ہی اپنے بڑے صاحب کو کھڑے دیکھ گھبراتے بولی ۔ 

فحال کسی بھی مدد کی ضرورت نہیں ہے ، جب تمہاری آیت بی بی کو مدد چاہیے ہوگئی وہ خود تمہیں آواز لگا لے گئی 

اس سے پہلے آیت کچھ بولتی برہان نے تیزی سے ملازمہ کو جواب دیتے جانے کا جیسے حکم دیا ۔۔۔۔

ویسے ۔۔۔۔ مقابل نے ملازمہ کے جاتے ہی تیزی سے آیت کو خود کی طرف کھینچا تھا یوں کہ وہ لڑکھڑاتے مقابل کے قریب آئی ۔

جبکے آیت نے گھبراتی سانسوں سے مقابل کو دیکھا ۔

کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ آج کا ڈنر ہم کہیں خوبصورت رات میں باہر کر آئیں ۔۔۔؟ برہان گھمبیر لہجے میں  اُسکے سرگوشی نما انداز میں گویا

تو آیت نے فورا سے نظریں چرائی تھیں ، جبکے جیسے ہی خود کی محنت یاد آئی ، کالی سیاہ آنکھوں کی پلکیں اٹھائی 

کوئی ضرورت نہیں جو گھر پر بنا ہے وہی کھانا ہے ، وہ بنا لحاظ رکھے تنک کر بولی ۔ 

تو مقابل اُسکے ایسے اچانک سے چنگھاڑنے پر خاموش ہوتا اُسکو چھوڑ گیا ۔ 

آیت فورا سے برہان سے دور ہوتے سالن نکلنا شروع ہوئی ۔،

جبکے برہان کے کیچن سے جاتے ہی آیت کے لبوں پر دلکش مسکراہٹ رینگ گئی 

تبھی وہ شلف پر پڑے دوسرے گجرے کو اٹھاتے محبت سے اُسکی خوشبو کو سانسوں میں بھرتے اپنی کلائی میں پہن گئی 

دل میں اک عجیب ہی لہر ڈوری تو وہ خود سے ہی شرماتی کیچن کے ڈور کی طرف دیکھ گئی 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 لاہور 

کیا بات ہے ۔۔۔۔!! مسٹر سرحان آپ اور کیچن میں ۔۔۔؟؟ 

حور جو تیار ہوتی ناشتے کیلئے نیچے آئی تھی ، سرحان کو کیچن میں ناشتہ بناتے دیکھ حیران سی ہوتی وہی قریب بیٹھی 

“ اب میں کیا کر سکتا ہوں ، مجبوری ہے میری ۔ بیوی تو ناشتہ بنانے سے رہی ، تو سوچا کیوں نا آج تمہیں اپنے ہاتھ کا ناشتہ کرواوں ۔۔۔۔۔!!

سرحان طنز مارتے ساتھ ہی شہد کی طرح میٹھا ہوا ۔ حور نے تیکی سی گھوری ڈالی 

“ چلو کوئی بات نہیں ، آج تہ تو ہوگیا ، کہ مسٹر سرحان ماشااللّہ آپ میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے ۔۔۔؟ 

میرا مطلب میاں بیوی میں سے کسی ایک کو تو کھانا بنانا آنا ہی چاہیے ، مجھے نہیں آتا تو کیا ہو گیا آپ کو تو ۔۔۔!! 

جو کام تمہیں آنا چاہیے وہ مجھے آتا ہے ، اسکا مطلب یہ نہیں کہ تم کوشش بھی نہیں کرو گئی ۔۔

سرحان حور کے آگے چائے کا مگ رکھتے سرسری سا بولتے ساتھ ہی مسکرایا ۔

مسٹر سرحان فکر نہیں کرے ، ایک دن آپ کی محبت میں حور یہ بھی امتحان پار کر لے گئی ۔

حور کہاں اپنی حرکتوں کی وجہ سے باز آنے والی تھی ، ایک ادا سے بولتے سرحان کو قہقہہ لگانے پر مجبور کر گئی 

کہیں دیکھی ہے آپ نے مجھ جیسی بیوی ۔۔۔؟ جو آپ کو ایسے اتنا خوش رکھ سکے ۔۔۔؟؟ حور چائے کا ایک سیپ لیتے بیٹھے سے مقابل کے قریب کھڑی ہوئی 

“ یہ بھی کوئی خوشی ہے ۔۔۔؟ بیویاں تو اس سے بڑھ کر شوہروں کے لیے بہت کچھ کرتی ہیں ۔ 

اور ابھی تک ہمارے رشتے میں ٹھیک سے اپنی رفتا بھی نہیں پکڑی ، سرحان جو اپنے لیے مگ میں چائے ڈال رہا تھا 

بے دھیانی میں بولتے جیسے حور کو بہت کچھ باوچ کروا گیا ۔ وہ خاموش سی سرحان کو دیکھ گئی 

جبکے اگلے ہی پل آرام سے چئیر پر بیٹھی ،کیسا ناشتہ ہے ۔۔؟ سرحان چائے پیتے ساتھ ہی پوچھ گیا ، 

کیا بات ہے آج ناشتہ بھائی کے ہاتھ کا ۔۔۔؟ زر جو تیار ہوتے آیا تھا ڈائینگ ٹیبل خالی دیکھ کیچن میں گھسا 

سامنے ہی بھائی اور بھابھی کو دیکھ بولتے حور کے ساتھ ہی بیٹھا ۔ تمہیں کیا ہوا ۔۔۔؟ زر سرحان کو زر کے لیے چائے ڈالتے دیکھ حور کو کہنی مارتے آئی ابراچکائی 

کچھ نہیں ، یونی جانا ہے ۔۔۔۔؟ حور سوچ جھٹکتے اداسی سے پوچھ گئی 

ظاہری بات ہے جانا ہے ، زر سرحان سے چائے پکڑتے ساتھ ہی جواب دے گیا ۔۔۔۔

چلو پھر میں بیگ لے کر آتی ہوں ، حور چائے اٹھاتے وہاں سے گئی تو سرحان نے حیرانگی سے اُسکو جاتے دیکھا 

چونکہ وہ ناشتہ مکمل کر کہ نہیں گئی تھی ، لگتا ہے بھائی ۔۔۔ بھابھی کو آپ کے ہاتھ کا ناشتہ اچھا نہیں لگا ۔۔۔

زر اپنی ہنسی کو کنٹرول رکھتے گویا ، تو سرحان نے تیکے سے انداز میں اُسکو گھورا ۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

میرپور 

آیت ۔۔۔۔!!! 

برہان جو سیڑھیاں تیزی سے پھلکتے بلند آواز میں آواز میں بولا تھا ۔ 

آیت کو کیچن میں کھڑے ہی ڈرا گیا ، وہ جو آملیٹ مقابل کے لیے بنا رہی تھی ۔ 

توڑتے سارا شلف پر گرا گئی ، 

تم نے کیوں اتارے ۔۔۔؟ وہ جیتنا بلند بولا تھا اُتنا ہی تیزی سے اُسکے اوپر آتے سوار ہوا ۔۔۔

“ یہ تمہاری کلائی میں دیکھنا چاہتا ہوں اسی لیے محبت سے لایا تھا ۔ 

اگر مجھے یہ ٹیبل پر ہی سجانے ہوتے تو میں ان کی جگہ گلدستہ لے آتا ۔ 

برہان بنا اُسکی گھوری کو بنا کسی خاتے میں لائے اپنی رفتا پڑتے گویا تو ساتھ ہی اُسکے نازک سے ملائم ہاتھ پکڑتے گجرے واپس سے پہنائے ۔

“ بتا دو کیا چاہتے ہو ۔۔۔؟ تمہارے لیے ناشتہ بناؤں یا پھر ان گجروں کو پہن کر بیڈ پر بیٹھ جاؤں ۔۔۔۔؟ 

کیونکہ ان کو پہن کر مجھ سے یہ کیچن کا کام نہیں ہوتا ۔ اور ایک بات ۔۔۔ اس سے پہلے برہان اُسکی بیڈ والی بات پر جواب دیتا آیت نے درمیان میں بولنے سے مقابل کو انگلی اٹھاتے روکا ۔ 

یہ گجرے دھیان سے دیکھو ، بوجھا رہے ہیں ۔ اب کہ آیت نے اپنی کالی سیاہ آنکھوں کو بڑا کرتے مقابل کے سامنے بازوں کو ہوا میں اٹھایا ۔

  تھوڑی دیر اور ہے ، پھر ان کا رنگ چلا جائے گا ، پھر یہ کسی کام کے نہیں ہونگے ۔

اگر گجرے میری کلائی میں اتنے ہی اچھے لگے ہیں تو آتے ہوئے آج پھر گجرے لیتے آنا ۔۔۔ آیت بہت آہستگی سے بولی 

تو برہان کا دل جیسے کسی کھائی میں گرنے جیسا ہوا ، آج آیت نے پورے حق سے جیسے برہان کو گویا تھا

وہ تو حیران سا ہوتا اپنے ڈمپل نمایا کر گیا ۔ تم چاہتی ہو میں تمہارے لیے یہ لاؤں ۔۔۔؟؟ وہ شائستی سے لہجے میں مامخود ہوا ۔۔۔۔

ہاں ۔۔۔۔!! آیت جس کی زبان آج قیچی کی رفتا لیے چل رہی تھی ، اپنی فرمائش پر خود پر حیران ہوتی نیچا ہونٹ اپنے درمیان کے دو دانتوں میں دبا گئی ۔ 

 “ آج چاہیے کچھ بھی ہو جائے تازے گجرے رات کو تمہاری کلائی میں مہکتے تمہیں ملیں گئے ۔

برہان اُسکی شرماتی نگاہوں کو اچھے سے محسوس کر گیا تھا دل بے انتہا اُسکو ایسے دیکھ خوش ہوا تھا ۔ 

وہ گھمبیر سے لہجے میں بولتے آیت کے ہاتھوں کو پیار سے پکڑتے باری باری اپنے لبوں سے چوم گیا ۔،

آیت جو پہلے ہی کنفیوز ہو چکی تھی ، مقابل کی اچانک سے کرنے والے عمل پر آنکھیں پھاڑ جھبکائی۔۔۔۔

مقابل نے غور سے اُسکے سرخ پکڑتے چہرے کو دیکھا جو مقابل کے ہلکے سے لمس پر ہی لال ہو چکا تھا 

“ اگر گجرے رات نا لا پائے تو ۔۔۔؟ آیت خود کی نروس دور کرنے کیلیے واپس سے آملیٹ بنانے کے بہانے سے دور ہوتے استعدد سی بولی 

“ چاہیے کچھ بھی ہو جائے ، آج رات گجرے لے کر ہی آؤں گا ، آخر تم نے کوئی پہلی بار خود سے فرمائش کی ہے ، 

برہان شاہ اپنی بیوی کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے یہ تو پھر بھی بہت معمولی سی چیز ہے ۔۔۔

اور ویسے بھی میری بیوی بہت انمول ہے ، برہان اُسکو اپنی نظروں کے حصار میں رکھے محبت سے گویا 

تو آیت اُسکے انداز پر دھیمی سے مسکراہٹ چہرے پر سجاتے ڈمپل گہرے کر گئی ، جیسے بتایا گیا ہو اُسکو اپنی یہ تفریف اچھی لگی ۔۔۔۔۔

“ سوچ لو کہیں ایسا نا ہو ، بیوی کی طرح گجرے بھی آج انمول ہو جائیں ۔ وہ دبی سی ہنسی چہرے پر سجاتے مقابل کی نیلی آنکھوں میں سرسری سا دیکھ گئی 

فکر نہیں کرو ۔ میری زندگی میں صرف ایک انمول میری بیوی ہی ہے ، گجرے میں لے آؤں گا ۔ 

آیت جو آملیٹ بنا چکی تھی ، پلیٹ میں ڈالتے برہان کے سامنے کر گئی۔ 

وہ محبت سے پلیٹ لیتے ٹیبل کی طرف گیا ، آیت اُسکو جاتے دیکھ ہلکے سے مسکرائی ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری 

آئی نو تھوڑی چھوٹی ایپی دی ہے ، میں کچھ ٹھیک نہیں تھی بس اسی لیے کچھ بھی لکھنے کو سارا دن دل نہیں کیا 

یہ ابھی دو گھٹنے لگا کر لکھا ہے ، امید کرتی ہوں ایپی اچھی لگی ہوگئی 

  

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 56 to 70  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

 

Islamic True Stories

سچی کہانی 

جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک 

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے

If You Read this STORY Click Link

LINK

 

 

 

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

1 comment: