Pages

Monday 25 April 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 79 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 79 Online

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading....

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Epi 79

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 79

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا 

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 79 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ساہیوال 

ماشااللّہ پارٹی تو لاجواب رکھی ہے ۔۔؟؟ نعمان عماد کے گلے ملتے ساتھ ہی خوشی سے اظہار کر گیا ۔

شکریہ دوست بس یہ سب کچھ مان لوگوں نے ہی کروایا ہے ، میں تو خود دیکھ کر حیران ہو گیا تھا ۔

ویسے عماد بی بی تجھ پہ کم اور ایمان پر زیادہ گیا ہے ، حسن جو بچے کو گود میں اٹھائے مردوں والے ہال میں داخل ہوا تھا ۔

نعمان سے ہاتھ ملاتے ساتھ ہی عماد کو بول گیا ، 

جانتا ہوں اچھے سے تم سب نے یہی کہنا ہے ، عماد جانتا تھا وہ شرارت سے اسکو تنگ کرنے کے لیے بول رہا ہے ، 

چل اب ہمیں بھی دے ۔۔۔!! زر حسن سے بچے کو پکڑتے فون نکال سلفی لینا شروع ہوا تو عماد اسکے انداز کو دیکھ مسکرا گیا ۔ 

بچے کا نام کیا سوچا ہے ۔۔۔؟ شہریار عماد کے سامنے ہوتے اپنا سوال پوچھ گیا 

یہ تو برہان ہی بتائے گا ، عماد نے صاف گوئی سے سب کو آگاہ کیا ۔،

وہ کہاں تک پہنچ چکا ہے ۔۔۔؟ ایان نے اگلا سوال کیا تھا 

میرپور سے نکل چکا ہے ، عماد نے خوشی سے بتایا ۔ چلو ایک گروپ پک ہو جائے ،

علی جو کیمرہ لیے گھوم رہا تھا سب کو اکٹھے دیکھ گروپ تصویر کا کہا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سنو۔۔۔۔!! اس سے پہلے سرحان اپنے لیپ ٹاپ کو لیتے روم سے جاتا حور کے پکارنے پر وہ لیپ ٹاپ واپس سے ٹیبل پر رکھتے چیچنگ روم کی طرف بڑھا۔

تم نے کل کچھ کہا تھا ، اسی لیے سوچا چلو تم پر تھوڑا سا رحم کر ہی دیا جائے ۔ 

حور کہاں سیدھے سیدھے سرحان کو خوش کر سکتی تھی ، وہ اپنی طرح بات بھی گھوم کر بولنا شروع ہوئی ۔ 

سرحان نے غور سے اُسکو دیکھا تھا ، جبکے آرام سے سینے پر ہاتھ باندھتے بات سننی شروع کی ۔

میں یہ کچھ ڈریس لائی تھی اپنے ساتھ ، سوچا تھا کہ ان میں کچھ پہنوں گئی ۔،

ابھی چُوس نہیں کر پا رہی کہ کیا پہنوں ، حور تین ڈریس سرحان کے سامنے صوفے پر رکھتے خاموش ہوئی ۔ 

ہممم۔۔۔۔۔ 

سرحان دو قدم لیتے ڈریس کو اٹھاتے دیکھنا شروع ہوا تو حور کبڑڈ کے ساتھ ٹیک لگائے آرام سے کھڑی ہوئی ۔ 

یہ والا ۔۔۔۔! سرحان نے بلیو کلر کو فائنل کرتے حور کی طرف بڑھایا ۔

تو حور جو فون پر برہان کو میسج کرتے پوچھ رہی تھی کہ کہاں تک پہنچ گئے ۔ فون بند کرتے سرحان سے ڈریس پکڑتے خود سے لگاتے آئینے میں دیکھا ۔

ویسے اک بات بتاؤ ، سرحان ویسے ہی حور کے پیچھے کھڑے آئینے میں سے حور کا چہرہ دیکھتے بولا ۔ 

تم تیار تو پارٹی کے لیے ہو رہی ہو ، تو ابھی تم نے مجھ پر کون سا احساس کرنے کا بولا تھا ۔۔۔؟ 

تمہارے تیار ہونے سے مجھے کیا ملنے والا ہے ۔۔۔؟ سرحان بھنویں اچکائے آنکھوں کے اشارے بھی آئینے سے کر گیا ۔ 

حور نے چہرے پر سمائل لاتے مقابل کو دیکھا تھا ، جبکے ساتھ ہی پلٹتے مقابل کے سامنے ہوئی ۔

کچھ یوں کہ اب وہ دھیرے سے سرحان کے کندھے پر کہنی سمیت بازو رکھتے خود کو مقابل کے قریب تر کیا ۔ 

“ مائے ڈئیر ہیبی۔۔۔۔۔ پارٹی میں ۔۔۔ میں کون سا اکیلی لڑکی جانے والی ہوں ،جو وہاں موجود لوگ صرف مجھے ہی دیکھیں گئے ۔۔۔!! 

ظاہری بات ہے میں تمہارے لیے تیار ہونے والی ہوں ، تاکہ پارٹی میں سب میری تعریف کرتے یہ کہہ سکیں ۔ 

وا سرحان شاہ کیا بیوی ہے تمہاری ۔۔۔۔! حور نے خود سے اپنی تعریف کرتے فرضی کالر جھاڑے 

کوئی ضرورت نہیں ہے ، سرحان نے بنا لحاظ رکھے حور کا بازو خود کے کندھے سے جھٹکا ۔۔۔

ارے ۔۔۔۔۔

حور کا حیرانگی سے منہ کھولا تھا ، جبکے وہ دل میں مسکرائی بھی ۔ 

بات تو سنتے جاؤ ۔۔۔۔! حور اپنی ہنسی کو کنڑول کرتے مقابل کو پکار گئی جو بنا سنے تیزی میں روم سے نکلا تھا ۔ 

حور شاہ کیسے انسان سے محبت کر بیٹھی ہو ۔۔۔؟ حور ڈریس کو ہاتھ میں لیے آئینے میں خود کو دیکھ خود سے سوال پوچھ گئی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کیا نام رکھا ۔۔۔۔؟؟؟ عاشی بچے کو خوشی سے پکڑتے ساتھ ہی اسد سے نام پوچھ گئی ۔۔۔

“ محمد عماد شاہ ۔۔۔۔۔اسد ایمان کو قریب آتے دیکھ خوشی سے بتاتے سب کے چہرے خوشی سے بھر گیا ۔،

“ ماشااللّہ اتنا پیار نام ۔۔۔۔۔محمد ۔۔۔۔ناز بیگم بھی حمیدہ کے ہمراہ آئی تھی ، 

جبکے مسکراتے ایمان کے سر پر پیار دیا ، اللہ تمہارے بیٹے کو نیک راستے پہ چلنے والا تم ماں باپ کا فرما دار بنائے ۔ 

ناز بیگم نے دل سے دعا دی تو سب ہی نے ایک ساتھ آمین کہا ۔ 

“ کیا ہوا محمد ۔۔۔۔؟؟ عاشی جس نے محمد کو گود میں اٹھایا ہوا تھا ، اُسکے اچانک سے رونے پر بچوں کی طرح منہ بناتے اُسکو سہلانے کی کوشش کی ۔ 

عاشی مجھے ۔۔۔۔ ایمان آگے ہوئی تھی چونکہ وہ جانتی تھی اُسکو بھول لگ چکی ہے ، 

آخر کافی دیر سے وہ مردوں والے ہال میں ہی تھا ۔

آیت اتنی ٹینشن میں کیوں لگ رہی ہو ۔۔۔؟ اسد جو واپس جانے لگا تھا ، آیت کو کونے میں پریشانی سے ٹہلتے دیکھ استفسار کیا ۔

اسد اُس ہال میں کیا چل رہا ہے ۔۔؟ آیت جو اپنے خیالوں میں ٹہل رہی تھی ، اچانک سے اسد کی آواز سن تیزی سے متوجہ ہوتے اپنا سوال پوچھ گئی ۔

کچھ بھی خاص نہیں ، سب بس باتیں کرنے میں مصروف ہیں ، اسد نے سرسری سا انداز اپناتے کہا 

ب۔۔۔۔برہان ۔۔۔۔آ گیا ۔۔۔؟ آیت ششدہ پنچ کاشکار ہوتے آہستہ سی آواز میں اسد سے دریافت کر گئی ۔ 

ظاہری بات ہے ، آیت وہ آیا تو ۔۔۔ہی بچے کا نام رکھا گیا ۔۔۔!

ویسے برہان کافی بدل گیا ہے ، شاید ہم نے کافی عرصے بعد اُسکو دیکھا ۔ 

اسد ہلکے پھلکے سے سمائل پاس کرتے ساتھ ہی آیت کو جیسے برہان کا حال بیاں کر گیا ۔۔۔

آیت کیا سوچ رہی ہو ۔۔۔؟ ایمان آیت کو خاموشی سے کہیں گم دیکھ کندھے کو ہلاتے استدعا کر گئی ۔ 

ایمان عماد کو کیا ضرورت تھی دو ہال بک کروانے کی ۔۔۔۔؟ 

ایک ہال میں بھی تو فنکشن ہو سکتا تھا نا  ۔۔۔؟ آیت جو برہان کے بارے میں سوچ رہی تھی ، 

 ایمان کو تھوڑے غصے سے بھڑکتے اپنا حال بتا گئی ۔

یہ سب عماد نے نہیں مان اور ایان لوگوں نے کیا ہے ، ویسے بھی اچھا ہی کیا۔۔۔ آیت وہاں کون سا خاندان کے مرد تھے ، برہان بھائی کے اور عماد کے کچھ خاص بزنس کے دوست ان کے سبھی بزنس پارٹنر لوگ بھی آئیں ہیں ۔

ایمان نے اچھے سے آیت کو وضاحت پیش کی تو آیت منہ بناتے وہی چئیر پر بیٹھی ۔ 

آیت ۔۔۔۔۔!! میرے خیال سے تمہیں میرپور واپس چلے جانا چاہیے ۔۔۔!! نمی اور سارا جو ایک ساتھ عاشی کے ہمراہ آیت پر ناز ہوئی تھی ۔ 

فٹ سے بیٹھتے مشورہ پیش کیا ، جبکے ان کی بات سن آیت اور ایمان نے حیرانگی سے بھنویں اچکائی ۔ 

جیسے آنکھوں سے ہی مطلب پوچھا گیا تھا ۔ 

آیت ابھی یہ عاشی بھابھی ۔۔۔۔برہان سے ملاقات کرتے آ رہی ہے ، 

بس اسی لیے تمہیں ایسے مشورے سے نواز رہی ہے ۔ 

سارا آیت اور ایمان کا چہرہ دیکھ جلدی سے بولتے آگاہ کر گئی ، کہ عاشی نے ایسے کیوں کہا ۔

تمہاری ملاقات کیسے ہو گئی ۔۔۔؟ آیت نے جیسے ہی سارا کے منہ سے سنا تیزی سے عاشی کو پوچھا ۔

“ ماشااللّہ ۔۔۔۔ اللہ بری نظر سے بچائے اتنی محبت ۔۔۔؟ عاشی تو آیت کی جلدی بازی پر ہاتھ اٹھاتے آیت کے اوپر سے وار گئی ۔ 

برہان ہمارے ہال میں آیا ہی تھا کہ تبھی ملاقات ہو گئی ، عاشی مسکراتے آیت کی گالوں کو محبت سے کھینچتے بتا گئی۔

ابھی کہاں ہے ۔۔۔؟ آیت نے اپنی گالوں کو ہاتھ لگاتے تھوڑے غصے سے اگلا سوال پوچھا۔

میرے خیال سے وہ اپنی ماما لوگوں سے ملنے گیا تھا ، عاشی نے اندازہ لگاتے کہا ۔ 

آیت بنا دیر کیے تیزی سے قدم اٹھاتے وہاں سے گئی ۔ ہائے۔۔۔۔۔۔!! ویسے کتنی جلدی پڑی ہے آیت کو برہان سے ملنے کی ۔۔؟ عاشی اُسکو جاتے دیکھ ایمان لوگوں سے بولی تو سب ہی ہلکے سے مسکرائی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ویسے حور یہ ڈریس تو بہت پیارا ہے ، اور تم بھی آج کوئی اور ہی حور لگ رہی ہو ۔۔۔؟ کیا ارادہ لے کر آئی ہو ۔۔۔؟ 

حیا شرارت سے ایک آنکھ دباتے حور کو تنگ کرنے کا سوچتے پوچھ گئی تھی ۔

ہائے ۔۔۔۔۔ کیا بتاؤں اپنے دل کا ۔۔۔؟ ارادے تو بہت کچھ کرنے کے تھے ۔ لیکن یہ موقعہ ٹھیک نہیں ۔۔۔

حور نے بھی ایسے آہ بھری تھی جیسے وہ سچ۔ میں کچھ خاص کرنے کا سوچے بیٹھی تھی ۔ 

ہاہاہاہ۔۔۔۔۔

تم اور کچھ رومانٹک ۔۔۔۔؟؟؟ انار جو دونوں کے ساتھ ہی براجمان تھی ، قہقہہ لگاتے حور اور حیا کا موڑ خراب کر گئی ۔۔۔۔۔

حیا بولتی تو میں مان لیتی ، مگر حور تم سے کچھ نا ہو پائے گا ۔ 

انار دونوں کے منہ بنتے دیکھ اپنی ہنسی کو بریک لگاتے چہرے پر سینجدگی طاری کرتے بولی ۔ 

اچھا انار بی بی آپ اتنے یقین کے ساتھ کیسے بول سکتی ہیں ، کہ میں رومانٹک کچھ کر نہیں سکتی ۔۔۔؟ 

حور دانت چباتے مٹھی بھینچتے نارمل لہجے میں بولتے پوچھ گئی ۔ 

یار میں تمہیں اچھے سے جانتی ہوں ، تمہیں زیادہ کوئی شوق نہیں ہے ، 

اور ویسے بھی پورا ہمارا ڈپائمنٹ جانتا ہے کہ تمہیں کس قدر ایسے کاموں سے نفرت ہے ، انار کوک پیتے شانے اچکائے جیسے حور کو یاد کروا گئی ۔،

ضروری نہیں میڈم انسان بدل نہیں سکتا ، آج کل سب کچھ بدل جاتا ہے ، تو جذبات کیسے نہیں بدل سکتے ۔۔۔؟؟ 

حیا نے جواب دینا مناسب سمجھا تھا ، جبکے انار نے اُسکی بات سے اتفاق کیا تھا ۔ 

حور برہان کہاں ہے ۔۔۔؟ حور جو انار کو مزید اچھے سے اپنی ٹون میں جواب دینے کا سوچ گئی تھی ۔

اچانک سے آیت کے آتے پوچھنے پر بیٹھے سے کھڑی ہوئی ، جان یہاں آئیں ہیں۔۔۔؟الٹا وہ آیت سے سوال پوچھ گئی ۔ 

اگر وہ تمہیں ملے تو مجھے ضرور بتانا ، آیت سمجھ چکی تھی ، کہ ابھی حور کی بھی ملاقات نہیں ہوئی اسی لیے اتنا کہتے وہ آگے بڑھی ۔۔۔

جبکے حور بھی فورا سے فون نکالے برہان کو کال ملا گئی ، یہ مشورہ تم اُسکی بیوی کو بھی دے سکتی تھی ۔ 

انار نے حور کو کال کرتے دیکھ کندھے پر ہلکے سے مارتے گویا ۔

کچھ باتیں تم نہیں سمجھ سکتی ۔۔۔ انار نے آنکھ مارتے فون واپس سے کان پہ لگاتے وہاں سے جانا بہتر سمجھا تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 یہ ایسے کیوں کر رہا ہے ۔۔؟ آیت جو تھک چکی تھی ، واش روم میں داخل ہوتے ڈور بند کرتے بہتی آنکھوں سے ڈور کے ساتھ لگتے نیچے زمین پر بیٹھی ۔ 

 آیت جس کو لگا تھا وہ مل لے گئی برہان سے ، اپنی ماما سے یہ سن کہ برہان مردوں والے ہال میں چلا گیا ۔ 

غصے سے واش روم میں داخل ہوتے رونا شروع ہوئی تھی ۔ 

آیت توں اتنی کیوں مر رہی ہے ۔۔۔؟ آیت جس کے آنسو تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے ، نے دردی سے گالوں کو رگڑھتے اٹھتے بیسن کی طرف بڑھی ۔ 

زور سے پانی کے چھٹتے چہرے پر مارے تھے ۔ لال سرخ پڑتی کالی سیاہ آنکھوں کو ایک نظر آئینے میں دیکھ لمبا سا سانس بھرتے قدم باہر کی طرف بڑھائے ۔

مہارانی صاحبہ آپ یہاں کیا کر رہی ہیں ۔۔۔؟ حور جو آیت کو ہی ڈھونڈ رہی تھی اسکو آرام سے واش روم سے نکلتے دیکھ شانے اچکائے بولی ۔

فنکشن ختم ہو گیا ۔۔۔۔؟ آیت  اسکے سوال کو نظرانداز کرتے بھاری آواز میں بولی ۔ 

تم رو رہی تھی ۔۔۔؟ حور نے غور سے اُسکا چہرہ دیکھا تھا ، جبکے ساتھ ہی اندازہ لگانے کی کوشش کی ۔

نہیں تو ۔۔۔۔!! میں تھک چکی ہوں ، آیت نے نظریں چرائی تھی ۔

ٹھیک ہے تم کہتی ہو تو مان لیتی ہوں ، ویسے سب جانا شروع ہو چکے ہیں ۔ 

باقی میں تو یہ بتانے آئی تھی ، کہ جان وہاں ُاسطرف چھوٹی امی ( حمیدہ بیگم ) کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے ۔ 

ملنا ہے تو جا کر مل لو ، ویسے بھی میں جان کو جان بوجھ کر وہاں اُسطرف بٹھا کر آئی ہوں ۔ وہاں کوئی نہیں ہے ۔۔۔

حور زار داری سے سرگوشی کرتے آیت کے کان میں بتا گئی 

آرام سے جان سے باتیں کرتے دل کیا تو پیار کر لینا ، اب کہ بولتے شرارت سے آنکھ بھی دبائی ۔

چلو پھر ملاقات ہو گئی ۔ حور سرحان کی کال آتے دیکھ جلدی سے مسکراتے گلے مل بھاگی تو آیت نے اُس راہگیری کی طرف دیکھا ۔ 

یہاں تو کوئی نہیں ہے ۔۔؟ آیت جو ایک آخری بار دل کے ہاتھوں مجبور وہاں چلی آئی تھی ۔

خالی بنچ پڑے دیکھ بڑبڑائی ۔ لگتا ہے وہ چلا گیا ۔۔۔۔! آیت کی آنکھوں میں ایک بار پھر سے نمی بھری تھی ۔

برہان ۔۔۔۔۔!! آیت جو ویسے ہی کھڑی ہوئی تھی ، اپنے پیچھے برہان کا نام سن دل کی دھڑکنوں کو تیز کر گئی ۔ 

چل یار کہیں بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں ، پہلے ہی بتا رہا ہوں تجھے ابھی نکلنے دینے والا نہیں ، عماد برہان کو انگلی اٹھاتے صاف بتا گیا تھا ۔۔۔

اچھا میرے بھائی توں چل میں بس آتا ہوں ، یہ کال سن لوں ۔ برہان عماد کو فون کی طرف اشارہ کرتے آگے بڑھا تھا ۔ 

آیت جو پردے کے پیچھے موجود تھی ، برہان کی بھاری آواز سن دھڑکتے دل سے بھیگی پلکوں سے  پلٹی ۔۔۔

ہیلو۔۔۔۔۔و۔۔۔۔۔برہان جو وہی چلا آیا تھا کال پک کرتے نیلی آنکھوں کو اٹھاتے سامنے دیکھ گیا ۔،

تبھی دونوں کی نظریں ملی تھی ، برہان کو جیسے سب کچھ تھما سا محسوس ہوا تھا ۔

کانوں میں سے جیسے آواز سننی بند ہوئی تھی ، وہ ویسے ہی فون لگائے بنا پلکیں جھکائے آیت کو دیکھنا شروع ہوا 

چار ماہ دو ہفتے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تھا ، آیت کے قدم بھی جیسے وہی تھمے تھے ۔۔۔

بھیگی پلکوں سے شبنم کی بوندیں کرنوں کی طرح بہتی گالوں سے دل کا راستہ اختیار کر گئیں ۔۔۔۔۔

دونوں ہی جیسے ایک دوسرے کو جی بھر کر دینا چاہتے تھے ۔ دل ایک ساتھ زوروں سے دھڑکے تھے ۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے 

ہائے ۔۔۔۔۔ یہ کیا ظلم کر دیا آپ سب پر 🙈🤣😂😁باقی بتاؤ مجھے یہ ایپی کیسی لگی ۔۔۔؟ ☺️🙂لائکس اور کمنٹس لاتعداد آنے چاہیے ۔ 


This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 56 to 70  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

 

Islamic True Stories

سچی کہانی 

جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک 

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے

If You Read this STORY Click Link

LINK

 

 

 

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

No comments:

Post a Comment