Pages

Friday 1 April 2022

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 75 Part 3 Online

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah Episode 75 Part 3 Online 

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Cousins Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha By Madiha Shah 

Novel Name: Nafrat  Se Barhi Ishq Ki Inteha

Writer Name: Madiha Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 75 Part 3

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا

تحریر ؛۔ مدیحہ شاہ

قسط نمبر ؛۔ 75 پارٹ 3

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

مجھے برہان سر کچھ ٹھیک نہیں لگ رہے ۔ ہاشم برہان کو سگریٹ پیتے دیکھ کاشف سے سرگوشی کر گیا ۔

خادم جو پاس ہی بیٹھا ہوا تھا ۔ ہاشم کی بات پر کان کھڑے کرتے سامنے ہی اپنے مالک کو دیکھا ۔

کیا اس کی وجہ آیت میم ہے ۔۔ ؟ کاشف نے سرسری سا برہان کو دیکھتے واپس ہاشم سے پوچھا ۔۔

ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی ۔ ہاشم الجھ تھا ۔

مجھے یہی وجہ لگ رہی ہے ۔ کہ آیت بی بی ایسے اچانک سے ملے بنا چلے جانے پر سائیں خفا ہیں ۔

خادم جو دوسری طرف منہ کیے بیٹھا تھا ۔ اک دم سے ہاشم اور کاشف کی طرف مڑوتے دونوں کو ڈرا گیا ۔

مجھے تو ایک بڑی وجہ آیت میم کے پاپا بھی لگ رہے ہیں ۔۔؟ کاشف نے دھیرے سے خادم اور ہاشم سے سرگوشی کی ۔

مبادا کہیں باس سن نا لیں ،یہ بھی وجہ ہو سکتی ہے ۔ خادم اور ہاشم ایک ساتھ بولے تھے ۔۔۔۔

خادم گاڑی تیار کرو ۔ برہان جو سوچوں میں گھیرا پڑا تھا ۔ اک دم سے سگریٹ پھینک لمبے لمبے ڈگ بڑھتے گھر میں داخل ہوا ۔۔۔۔

جبکے خادم تیزی سے گاڑی کی طرف بھاگا ۔ سائیں کہاں جانا ہے ۔۔؟

خادم برہان کو تیار ہوتے آتے دیکھ دھیرے سے دریافت کر گیا ۔ تاکہ ڈرائیو کو وہ آگاہ کر سکے ۔

گاڑی میں خود ڈرائیو کروں گا ۔ برہان آنکھوں پہ گلاسیز لگائے تیزی سے بیٹھا تو خادم بھی بھاگتے گاڑی میں سوار ہوا ۔

کاشف ہاشم لوگ اپنی سکیورٹی کی گاڑی پر سوار ہوتے پیچھے ہی برہان کے نکلے ۔

ویسے باس اتنی دھوپ میں کس کا انتطار کر رہے ہیں ۔۔؟ ہاشم خادم اور کاشف کے قریب آتے سوچنے والے انداز میں بولا ۔

ایسے کر سیدھا چلتے ہوئے باس کے پاس جا اور ان سے پوچھ باس آپ ہمیں کہاں لے آئے ہیں ۔

ہاشم نے دانت چباتے ہلکے پھلکے انداز میں خادم کو ہنسنے پر مجبور کیا ۔

کاشف کا منہ بنا تھا ۔

ویسے مجھے لگا تھا ۔ سائیں ساہیوال جانے والے ہیں ۔ آیت بی بی کو لے جانے ۔

خادم گاڑی کے ساتھ لگتے سگریٹ جلا گیا ۔ ۔۔۔

مجھے بھی یہی فیل ہوا تھا ۔ آخر سر کو دیکھو کیسے شریفوں کی طرح تیار ہوتے آئے ہیں ۔۔۔

ہاشم نے بھی سامنے غور سے برہان کو دیکھنے کا بولتے ان کی نظریں سامنے ماخوذ کی ۔

لیکن اس بڑے سے دربار میں کون گیا ہے ۔۔؟ کاشف الجھا تھا ۔ چونکہ جس جگہ پر ابھی وہ لوگ کھڑے تھے ۔

وہ ایک دربار تھا ، کتنی مشکل سے وہ لوگ اس جگہ پر پہنچے تھے ۔

اندر جماعت چل رہی ہے ۔ باس ضرور کسی کا انتظار کر رہے ہیں ۔ ہاشم نے برہان کو گھڑی پر ٹائم دیکھتے دیکھ دھیرے سے بولتے لب بھنچے ۔۔۔

السلام وعلیکم ۔۔۔ برہان جو کب سے بزرگ کا انتظار کر رہا تھا ۔

ان کو دربار سے نکلتے دیکھ تیزی سے ان کے راستے میں حائل ہوتے سلام پیش کیا ۔

وعلیکم السلام رحمتہ للہ وبرکاتہ “ بزرگ اپنے چاہنے والوں کو برہان سے دور ہٹنے کا اشارہ کرتے مسکراتے سلام کا جواب دے گے ۔۔۔

مجھے آپ سب کچھ پوچھنا ہے ۔ برہان نے بہت آرام سے گویا تھا ۔

ہمارے ساتھ چلو ۔بزرگ نے دو ٹوک گویا تھا ۔ اور قدم آگے کو بڑھائے ۔

  بتاؤ ہم کیا خدمت کر سکتے ہیں ۔۔ ؟ بزرگ اپنے ایک عدد بڑے سے کمرے میں بیٹھتے برہان سے پوچھ گے ۔

برہان ان کے پاس نیچے ہی زمین پر بیٹھا ۔ آپ نے کہا تھا ۔ میں آپ کے پاس ایک ماہ بعد آوں ۔۔۔

مجھے سمجھ نہیں آیا ایسے کیوں ۔۔؟ برہان جو الجھ چکا تھا ان کی اس بات سے سیدھے سیدھے سوال پوچھ ڈالا ۔

وہ اس لیے چونکہ جو تم حرام پیا تھا ۔ اُسکا اثر ایک ماہ دس دن بعد ہی اتر سکتا ہے ۔۔۔۔

چاہیے تم نے غصے میں پی یا انجانے میں آخر گناہ کیا ہے۔ جب حرام چیز کو پیتے ہیں تب اللہ اُس بندے کو خود سے دور تر کر دیتا ہے ۔۔۔

وہ بندہ اللہ کے نافرمان لوگوں میں شامل ہو جاتا ہے ، بزرگ نے ہاتھوں پر تسمح کو پکڑتے برہان کو دیکھا۔۔۔

میں اسی لیے تو آیا ہوں ۔ مجھے اللہ سے معافی مانگنی ہے ۔ میں اپنے اس گناہ کو صاف کر دینا چاہتا ہوں۔

اللہ کو راضی کرنا چاہتا ہوں ، وہ کیسے ہو سکتا ہے ، کیا اللہ مجھے معاف کر دے گا ۔۔؟ برہان کا دل پوری طرح ڈرا سہما بزرگ کو اندر سے خوش کر گیا۔

جب ہم بندے اپنے اللہ کی طرف لوٹ جانے کا ارادہ  کر لیتے ہیں ۔ یا پھر اگر معاف مانگنے کا تہ کر لیتے ہیں ۔

تو اللہ اپنے اُس بندے کی معافی سننے کا منتظر ہو جاتا ہے۔ ہمارا رب تو تمہاری نیت کرنے سے ہی راضی ہو جاتا ہے ۔ بزرگ کا چہرہ خوشی سے جیسے چمکا تھا ۔

برہان نے غور سے ان کا چہرہ دیکھا جس پر ایک الگ ہی نور نظر آ رہا تھا ۔

ایک بار نماز کو قائم کرو ۔ اُسکے پاک گھر میں بیٹھ کر ہاتھ اٹھاتے گناہوں کی معافی مانگو ۔

آنکھوں سے آنسو نکال اپنے رب کو راضی کر لو ۔ تمہیں پتا بھی نہیں چلے گا ۔ اور تمہارا رب تمہاری معاف سن تمہیں معاف کر راضی ہو جائے گا ۔

مجھے کیسے پتا چلے گا ۔ کہ اللہ نے مجھے معاف کر دیا ہے ۔۔؟ برہان نے اب کہ اگلا سوال ان کے چہرے کو ویسے ہی تکتے  پوچھا تھا ۔۔

جب رب اپنے بندے سے راضی ہو جاتا ہے ۔ تو اُسکے دل میں نور بھر دیتا ہے ۔اللہ اپنے بندے کی من پسند ہر خواہش جو جائزہ ہو پوری کر دیتا ہے ۔ 

تمییں خود اپنے رب کا اشارہ مل جائے گا ۔ اور تم اُس اشارے سے سمجھ جاؤ گے کہ تمہارے رب نے تمہیں معاف کر دیا ہے ۔۔۔۔

تمہاری ہر دعا قبول ہو گی ۔ تمہاری ہر خواہش خود بہ خود پوری ہوگی ۔

بے شک وہ سب کو بخشنے والا اور معاف کرنے والا ہے ۔

بزرگ نے اب کے انگلی اٹھاتے اوپر کی طرف اشارہ کیا تھا ۔ برہان آرام سے اٹھا تھا ۔ وہ اپنے منزل چن چکا تھا ۔

ابھی صرف اس راستے پر چلنا تھا ۔ بزرگ نے اسکو جاتے دیکھ ہلکے سے مسکراتے اُسکے حق میں دعا کی تھی۔،

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ساہیوال

عاشی توں پاگل ہو گئی ہے۔۔؟ یہ کیا بول رہی ہے ۔۔۔؟ آیت تو عاشی سے ویلٹائن ڈے والا تماشہ سن ساکت ہی ہو  جاتی ہے ۔۔۔

 مجھے یقین نہیں آ رہا ۔۔۔ شہریار نے ایسے کہا وہ بھی تم سے ۔۔؟ آیت عاشی کو روتے دیکھ حیرانگی سے عاشی کے سامنے بیٹھی ۔

جبکے اُسکو یقین ہی نہیں آ رہا تھا ۔ کہ شہریار بھی ایسے کہہ سکتا ہے ۔

ہاں ۔۔۔ اُس نے مجھے ذلیل کر دیا ۔ مجھے میری ہی نظروں میں گرا دیا ۔

میں پاگل تھی ۔جو اُسکو چار سال سے اپنے دل میں بسائے بیٹھی تھی ۔

شاید میرا ہی قصور ہے ۔ مجھے محبت اپنی حیثیت دیکھ کر کرنی چاہیے تھی ۔

کہاں وہ ۔۔۔ اور کہاں می۔۔۔ں ۔۔۔۔!!!

بس کرو عاشی ۔۔۔ محبت دیکھ کر نہیں ہوتی ، اگر ایسا ہوتا تو کبھی بھی سیلم کو انار کلی سے اور لیلا کو مجنو سے محبت نا ہوتی ۔۔۔

 اور ایک بات بتاؤ اگر اُس نے انکار کر دیا تو تمہیں یہ بے خوفی کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔۔؟

یہ شادی کرنے سے کیا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔۔؟ تم شہریار کو دل سے نکال چکی ہو۔۔؟

آیت سپاٹ سے ہوتے عاشی کو بازو سے پکڑے جھنجوڑتے بولی ۔

آیت اپنے دل کی سن کر مزید میں درد برداشت نہیں کر سکتی تھی ۔

تم اچھے سے میرے بارے میں جانتی ہو ۔ میرے سر پر صرف میری ماں کا سایہ ہے۔ ماموں میرے نے اگر ابھی میری ماں کا فرض اتارنے کے لیے رشتہ مانگ لیا تو میں کیوں انکار کرتی ۔۔۔؟

میں انکار کر بھی دیتی ۔ اگر شہریار میرے ساتھ ہوتا ۔ جب وہ شخص جس کو محبت کی وہ ہی ساتھ نا ہو تو میں کیا کروں ۔

بس آیت میں نے تہ کر لیا ہے ۔ اب میں بالکل بھی فیصلہ نہیں بدلوں گی ۔

میں نے سوچ لیا ہے ۔ جو میری قسمت میں ہوگا مجھے مل جائے گا ۔

اب میں شہریار کے پیچھے بھاگوں گی نہیں ۔ عاشی نے بے دردی سے آنکھیں رگڑھی تھی ۔۔،

اچھا تمہارے ایسے اپنے گرے ہوئے کزن سے شادی کرنے پر سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا ۔۔؟

جو تم بول رہی ہو کہ وہ شادی کے بعد سدھر جائے گا ۔ اگر ویسے نا ہوا تو کیا کرو گی ۔۔؟ ساری زندگی اسکے ساتھ باندھی رہو گی ۔۔؟

کہ وہ تمہارا ماموں کا بیٹا ہے ۔ تمہاری ماں برادشت نہیں کر پائے گی ۔ ۔۔؟

آیت کو بھی غصہ آیا تھا ۔ وہ غصے سے بھرے لہجے میں عاشی کو اچھے سے تنک کر پوچھ گئی ۔

آیت میں نے شادی کے لیے اپنی خوشی سے ہاں کی ہے ۔ اور اب شادی کے کاڈر بھی سارے خاندان میں بانٹ دیے ہیں ۔

اب کچھ نہیں ہوگا ۔ عاشی نے سینجدگی سے آیت کے سامنے کھڑے ہوتے آنکھوں میں دیکھ گویا ۔

ٹھیک ہے ۔ جو دل میں آتا ہے کرو ۔ آیت کا چہرہ سپاٹ ہوا تھا ۔ جبکے غصے سے عاشی کو دیکھتے اپنا بیگ لیتے روم سے نکلی ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

لاہور

ہائے ۔۔!! زر جو پریشہ کو کلاس لیتے دیکھ گیا تھا ۔ وہئ اُسکی کلاس کے باہر کھڑے اُسکا انتظار کرنا شروع کیا ۔

ابھی وہ کلاس سے نکلی تھی ۔ کہ زر نے مسکراتے چہرے پر سمائل سجائے پریشہ کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔

پریشہ جو اچانک سے زر کے سامنے آنے سے ڈر گئی تھی ۔ گھورتے منصوعی خفگی سے زر کو وہی چھوڑ چھوٹے چھوٹے قدم لیتے آگے بڑھی ۔۔۔۔

ارے ۔۔۔

زر چونکا تھا ۔ جبکے اسکے پیچھے بھاگتے ایک بار پھر سے راستے میں حائل ہوا ۔

کیا ہوا ۔۔۔؟ تم ایسے بھاگ کیوں رہی ہو ۔۔۔؟؟ میں اُس دن والا ہی ہوں جس نے تمہاری مدد کی تھی ۔

زر تو اسکے ایسے بے ہیو پر حیران ہی ہو گیا تھا ۔ کہ کوئی اتنا بھی بے تعلقی ظاہر کر سکتا ہے ۔۔۔

آپ کو مسلۂ کیا ہے ۔۔۔؟ آپ میرا راستہ کیوں روک رہے ہیں۔۔؟

پریشہ بالکل انار کے سکھائے طریقے پر عمل کرتے آنکھوں میں ویسے ہی غصہ بھرنے کی ناکام سی کوشش کرتے زر کو غور سے دیکھنے پر مجبور کر گئی ۔

وہ ہلکے سے مسکرایا تھا ۔جبکے آرام سے اپنا بیگ جو ہاتھ میں تھا کندھے پر ٹکایا ۔

میری دوست بنو گی ۔۔۔؟ زر اُسکا معصوم سا چہرہ دیکھ اپنا ہاتھ آگے بڑھا گیا ۔

پریشہ نے اب کہ زر کو غور سے دیکھا تھا ۔ یہ دوست کیا ہوتا ہے ۔۔؟؟

مجھے بتاؤ کیا میں کھا سکتی ہوں ۔۔؟ پریشہ دوست لفظ سن الجھی تھی ۔

جبکے بچوں کی طرح اک دم سے انار کا سکھایا طریقہ چھوڑ اپنی فام میں آئی ۔

ہاہاہاہ۔۔۔۔۔

یہ کوئی کھانے کی چیز نہیں ہے ۔ دوست مطلب ۔۔۔!! زر قہقہہ لگاتے اب کے سوچنے لگا کیسے سمجھائے ۔

جیسے تمہاری انار آپی ہے ۔ ان کی فرینڈز جو ہیں ۔ وہ سب ان کی دوست ہیں ۔

ایسے ہی جیسے انار کے وہ دوست ہیں کیا تم میری دوست بنو گی ۔۔؟؟

زر نے بہت مشکل سے جیسے کیسے کر کہ پریشہ کا دماغ گھومایا تھا ۔۔

دوست بن کے کیا ملے گا ۔۔۔؟ پریشہ جس کو پلے کچھ نہیں پڑا تھا ۔ اپنے مطلب کی بات پر زر کو اچھے سے دریافت کیا ۔

دوستی سے بہت سے فائدے ملتے ہیں ۔ اگر کوئی تمیں یہاں تنگ کرے گا ۔ تو میں اُسکا منہ توڑ دوںگا ۔۔۔

اور ایسے ہی جب تمہیں کچھ کھانا ہوگا میں تمہارے لیے کینٹین سے سب کچھ لایا کروں گا ۔۔۔ وغیرہ ۔۔۔۔

زر کو پریشہ بالکل ایک چھوٹی بچی کی مانند لگی تھی ۔ اسکو پریشہ کو سمجھانا بہت مشکل کام لگا تھا ۔۔۔

ٹھیک ہے ۔ پریشہ کھانے والی بات پر مسکراتے زر کے ہاتھ کو دیکھ اپنا ہاتھ آگے بڑھا گئی ۔۔۔

ملاو ۔۔۔ زر اُسکا ہاتھ اپنے ہاتھ کے بالکل سامنے دیکھ اسکو بول گیا ،۔۔

تم نے بھی تو ایسے ہی کیا ۔۔؟ پریشہ زر کے ہاتھ کو سامنے دیکھ اپنا ہاتھ بھی سامنے کرتے اسکو حیران کر گئی ۔۔

زر اسکے ایسے انداز پر ہلکے سے مسکرایا تھا۔ جبکے جلدی سے خود ہی اسکے ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں قید کیا ۔

کیا چل رہا تھا ۔۔۔؟ ابھی میرے آنے سے پہلے ۔۔؟ حور جو زر اور پریشہ کو ہاتھ ملاتے دیکھ گئی تھی ۔

اب کہ پریشہ کو انار کے ساتھ جاتے دیکھ زر کو مخاطب کر گئی ۔،

وہ میری دوست بن گئی ہے ۔ زر نے خوشی سے حور کو گویا ۔

تم نے اسکے والد کو دیکھا ۔۔؟ زر کو اچانک سے پریشہ کا والد یاد آیا تھا ۔ تو تیزی سے پوچھا۔۔۔

چونکہ حور صبح گئی تھی ۔ انار کے گھر اور پریشہ کو یونی لے آئی ۔

نہیں اُسکے والد پہلے ہی گھر سے جا چکے تھے اس لیے ملاقات نہیں ہو سکی ۔۔۔

حور نے مایوسی سے بتاتے زر کو دیکھا ۔ چلو کوئی نئئںُ پھر کبھی یاد سے دیکھنا ۔

زر نے حور کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے آرام سے لہجے میں کہا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جاری ہے

 

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha Novel

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat se barhi Ishq ki inteha written by Madiha Shah.  Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  by Madiha Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Cousins Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 31  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Online link

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

 

Islamic True Stories

سچی کہانی 

جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک 

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے

If You Read this STORY Click Link

LINK

 

 

 

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

 

 

 

No comments:

Post a Comment