Pages

Wednesday 30 March 2022

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali By Ayesh Shah Episode 16 Part 2 Online

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali By Ayesh Shah Episode 16 Part 2 Online

Ayesh Shah Writer: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Rude Hero Based Romantic  Novel Enjoy Reading

 

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali By Ayesh Shah Episode 16 Part 2

Novel Name: Main Ny Chuni Ishq Ki Gali

Writer Name: Ayesh Shah

Category: Episodic Novel

Episode No: 16 Part 2

میں نے چنی عشق کی گلی

از قلم

عائش شاہ

قسط نمبر 16 پارٹ 2

 

چٹاخ ....... جاوید ملک غصے سے جہانگیر کے تھپڑ مارتے اسے حیران کر گئے تھے ۔

 

بھائی صاحب کیا ہوا ۔مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے ۔جہانگیر جس کا دل کیا تھا ۔کہ ابھی جاوید کو مار دے ۔لیکن خود پر قابو پاتے وہ آہستگی سے پوچھ گیا۔

 

تم ہم سے پوچھ رہے ہو ۔کہ تم نے کیا کیا ہے۔تمہاری غلطی یہ ہے۔کہ تم خود تو بیوقوف بنے ساتھ میں ہمیں بھی اس کے ہاتھوں بیوقوب بنا ڈالا۔

 

اور آج تمہاری جلد بازی کی وجہ سے ہماری بیٹی ہمارے دشمنوں کے گھر ہے ۔ جاوید ملک غصے سے دھاڑتے اسے ڈرا گئے تھے ۔ جبکہ جہانگیر ابھی بھی ناسمجھی سے انہیں دیکھ رہا تھا ۔

 

آپ کیا بول رہے ہیں ۔بھائی صاحب کون دشمن مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا ۔کہ آپ کہنا کیا چاہیتے ہیں ۔جہانگیر پریشان سا ہوتا ایک بار پھر سے پوچھ گیا تھا ۔

 

وہ رومی عرف رومان شاہ زندہ ہے ۔جس کو ہم نے تمہارے کہنے پر مرا ہوا مان لیا تھا ۔اور اب اس نے ہم سے بدلہ لینے کے لئے ہماری معصوم سی بیٹی سے شادی کی جاوید ملک چباتے اسے دیکھ گئے ۔جبکہ جہانگیر تو جیسے صدمے میں گیا تھا ۔

 

پ....پر وہ زندہ کیسے ہو سکتا ہے ۔میں بے خود اس گھر کو آگ لگائی تھی ۔اور تب وہ تینوں اندر ہی تھے۔ اور اس کی بہن تو تب ہی مر گئی تھی ۔جب آپ نےان وہ کہتے رکا تھا ۔

 

 نہیں نہیں بھائی صاحب آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے ۔جبکہ جہانگیر خودساختہ ہی نفی بھی کر گیا تھا ۔

 

ہمیں کوئی غلط فہمی نہیں ہوئی ۔اس نے خود آج ہمیں بتا یا ہے جب ہم بزنس ڈیل کی بات کرنے گئے ۔اور وہ آدمی بھی ہمارے اس نے ہی پکڑو آئیں ہیں ۔

 

تمہاری ایک بیوقوفی کی وجہ سے آج ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہے ۔جاوید غصے کو کنڑول کرتے گوئے ۔تو جہانگیر نظریں جھکا گیا تھا ۔

 

اب تمہارے نظریں جھکانے سے کچھ نہیں ہو گا ۔کچھ کرنا ہو گا ۔وہ اسے دیکھ چلنے صوفے پر براجمان ہوئے ۔

 

بھائی صاحب اب ہمیں صوابیہ کو واپس لانا ہو گا ۔اور اس رومان شاہ سے طلاق دلوانی ہو گی ۔جہانگیر جلدی سے آتے ان کے ساتھ بیٹھ منہ پھاڑ بولا ۔

 

اس رومان شاہ نے ہم سے کہا۔ کہ اب تمہاری بیٹی میرے کسی کام کی نہیں۔ اسے لے جاو ۔چلو مان لو ۔کہ ہم اپنی بیٹی کو لے آئیں ۔لیکن سب کے سوالوں کے کیا جواب ہیں ہمارے پاس ۔

 

نہیں ابھی ہمیں سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا ہو گا ۔میں ہر گز اپنی بیٹیوں کی نظروں میں گرنا نہیں چاہتا ۔اور وہ یہی چاہیتا ہے ۔کہ ہم سب کے سامنے شرمندہ ہوں ۔جاوید ملک بولتے جہانگیر کو سمجھا گئے تھے

 

۔تو پھر اب کیا کریں ۔جو کام تب ادھورا رہ گیا تھا ۔وہ اب پورا کر دیتے ہیں ۔اور یقین مانے بھائی صاحب اس بار کوئی غلطی نہیں ہو گی ۔جہانگیر اپنی غلیظ سوچ عیاں کرتے گویا ۔

 

نہیں ابھی کچھ دن سکوں کرو ۔پھر ان سب کا کام تمام کرنا ہے ۔وہ بھی گٹھیا پن سے گویا۔ تو جہانگیر بھی ہامی بھر گیا تھا ۔

 

⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️

 

اٹھو ہم گھر پہچ گئے ہیں ۔صوابیہ جو تقریباً نیند کی وادیوں میں جانے ہی لگی تھی۔ کیونکہ وہ کافی تھک چکی تھی ۔

 

اور وہ دو دن سے ٹھیک سے سو بھی نہیں پائی تھی ۔جبکہ رومان اس کی نیند میں خلل ڈال جیسے اسے بیزار کر گیا تھا ۔جبکہ وہ آنکھوں کو ہلکا سا کھول اسے دیکھ گئی تھی ۔

 

جبکہ رومان اس کو خود کو ایسے دیکھتے دیکھ بنا کچھ بولے ۔اسے اٹھاتے گاڑی سے لیتے آگے چلنا شروع ہوا تھا ۔

 

وا واہ کیا بات ہے ۔بھائی آپ بھابھی کو کتنا پیار کرتے ہو ۔کہ انہیں چلنے ہی نہیں دے رہے ۔اور خود روم میں لے کر جا رہے ہو ۔

 

ایم پراوڈ آف یو بھائی ہادی جو اپنے روم میں جانے ہی والا تھا۔ سامنے ہی رومان کو گھر میں داخل ہوتے ۔صوابیہ کو اپنی با نہوں میں بھرے دیکھ وہ خوشی سے مسکراتے بول گیا ۔

 

تو رومان نے غصے سے اسے گھورا تھا ۔

 

تم اپنا منہ بند ہی رکھو ۔اس کے پاؤں پر چوٹ لگی ہے ۔اس لیے میں اٹھا کر لایا ہوں ۔کیونکہ یہ چل بھی نہیں پارہی تھی ۔شاید موچ بھی آئی ہے ۔رومان ہادی کو ساری بات کہتے اسے پریشان کر گیا تھا۔

 

کیا لیکن کیسے لگی ۔چوٹ بھابھی آپ لو بھابھی تو سو رہی ہیں ۔ہادی جو چلتے تھوڑا قریب آتے کہتے صوابیہ کو پوچھنے لگا تھا۔

 

صوابیہ کی آنکھیں بند دیکھ بولا۔ تو رومان بھی اسے دیکھ گیا تھا ۔

 

ہاں تھک گئی ہے ۔میں اسے کمرے میں لے کر جاتا ہوں ۔اور تم کسی کو مت بتانا ۔رومان کہتے ہی آگے بڑھا تھا ۔

 

کیا کہ آپ بھابھی کو بانہوں  میں اٹھا کر لائے ہو ۔ہادی نے جان بوجھ کر معصومیت سے کہتے رومان کو پھر سے خود پر گھورنے پر مجبور کیا ۔

 

اگر ابھی یہ نہ ہوتی ۔ایسے تو تمہیں بتاتا کہ کیا کہنا ہے ۔رومان مڑتے اپنی با نہوں میں بھری صوابیہ کے طرف اشارہ کرتے چباتے بولا ۔تو ہادی اپنی ہنسی کو دباتے اس تک آیا تھا ۔

 

ارے بھائی سب تھک گئے تھے ۔اس لیے سب ہی بھابھی کی طرح نیند کی وادیوں میں کھوئے سو چکے ہیں۔ اور میں بھی جا رہا ہوں سونے۔

 

 آپ بھی سو جاو ہادی اس کے قریب آتے اتنی آہستگی سے بولتے سرگوشی کی ۔تو رومان نارمل ہوتے گیا ۔تو ہادی بھی مسکراتے گیا تھا ۔کیونکہ اسے صبح بلال کے ساتھ یونی جانا تھا ۔

 

رومان کمرے میں داخل ہوتے چلتے بیڈ کے پاس جاتے آہستگی سے اسے لٹایا تھا ۔تو صوابیہ تھوڑا کسمساتے پڑی تھی ۔رومان غور سے اسے دیکھ چیجنگ روم میں گھسا تھا ۔کیونکہ آج وہ بھی کافی تھک گیا تھا ۔

 

وہ چینج کرتے باہر آتے صوابیہ پر کمبل کھول دے گیا ۔وہ سوتی کتنی معصوم لگی تھی ۔جبکہ جلدی سے نظریں پھیر صوفے پر جاتے لیٹا تھا ۔

 

آج اس جاوید ملک کو چاہ کر بھی نیند نہیں آ پائے گی ۔اور اب میں اسے سکون سے سونے بھی نہیں دوں گا ۔رومان سوچتے آنکھیں موند  گیا تھا ۔

 

⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️

 

انابیہ تم اتنی صبح کہاں جا رہی ہو ۔جاوید ملک جو رات ہی سو نہیں پائے تھے ۔انابیہ  کو تیار دیکھ پوچھ گئے ۔تو انابیہ مسکراتے انہیں دیکھ گلے لگی تھی ۔

 

آپ اٹھ بھی گئے ۔مجھے تو لگا تھا ۔کہ آپ آج لیٹ اٹھو گے ۔آخر تھک گئے تھے آپ ۔انابیہ ان کے گلے لگتے جلدی سے پوچھ گئی ۔تو وہ خاموش سے اسے دیکھ گے تھے۔

 

تم ہماری چھوڑو ہماری بیٹی بھی تو جلدی اٹھ گئی ۔اور اب لگتا ہے ۔کہ یونی جا رہی ہے ۔جاوید ملک انابیہ کے سوال کو ٹال سامنے ہی ٹیبل پر بیگ اور کچھ بکس پڑی دیکھ سمجھتے بولے ۔

 

تو انابیہ سر ہاں میں ہلا گئی ۔

 

آج نہ جاتی کل سے چلی جاتی  ۔بیٹا آج آرام کر لیتی ۔جاوید ملک اسے دیکھتے کہتے ساتھ صوفے پر براجمان ہوئے تھے ۔تو وہ بھی ان کے ساتھ بیٹھی ۔

 

نہیں پاپا آج میری ضروری کلاسز ہیں۔ اور میں نے پہلے ہی کافی چھٹیاں کر لی ہیں ۔اور آپ جانتے ہو نہ کہ میں آپ جیسی بننا چاہیتی ہوں ۔

 

آپ میرے آئیڈیل ہو ۔انابیہ کہتے ساتھ مسکرائی ۔تو جاوید ملک سن اسے دیکھ گئے

 

اوکے بیٹا چلی جاؤ ۔وہ اتنا ہی کہہ پائے تھے۔ جبکہ انابیہ گئی تھی۔

 

میری بیٹی مجھے اپنا آئیڈیل مانتی ہے ۔اگر رومان شاہ نے سب کو بتا دیا ۔تو میری بیٹیاں مجھ سے نفرت نہیں۔ نہیں مجھے جلد ہی کچھ کرنا ہوگا ۔جاوید ملک اتنا سوچتے ہی ڈرتے بڑبڑائے تھے۔جبکہ ماتھے پر آیا پسینہ صاف کیا تھا ۔

 

⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️

 

بلال مجھ پر پانی مت ڈالنا ۔میں اب ریڈی بھی ہو چکا ہوں یونی کے لیے ۔ہادی جو کب سے بلال کو یونی کے لیے آٹھانے کی کوشش کر رہا تھا ۔

 

جبکہ بلال اٹھنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ غصے سے پانی کی بھری بالٹی اس پر انڈیل گیا تھا ۔جبکہ بلال جو مزے سے سو رہا تھا ۔

 

ہڑبڑاتے اٹھا جبکہ ہادی کو مسکراتے دیکھ ویسے ہی پانی کی بالٹی بھر اس کے پیچھے لپکا ۔جبکہ وہ دونوں بھاگتے نیچے آچُکے تھے۔

 

اچھا جب مجھ پر پانی ڈالا تھا۔تب سوچنا تھا ۔آج تو میں تمہیں نہانے کے طریقے بتاؤ گا ۔

 

بلال سوری یار توں اٹھ نہیں رہا تھا ۔تو مجھے غصہ آگیا ۔اس لیے تجھ پر پانی ڈالا۔ اب تم اٹھ تو گئے ہو ۔تو اب میرے پیچھے پانی لے کر بھاگنے سے بہتر ہے۔

 

کہ تم جلدی سے تیار ہو جاو ۔تاکہ ہم یونی جائیں پہلے ہی دیر ہو رہی ہے ۔ہادی اب کے صوفے کے دوسری طرف ہوتے بلال کو کہہ گیا ۔

 

نہیں آج میں نے تمہیں نہیں چھوڑنا ۔اب تم پھر سے یونی کے لیے تیار ہوگے ۔وہ بھی میرے ساتھ بلال نے ہنستے پانی اس کی طرف انڈیلا تھا ۔

 

 جبکہ ہادی جو بلال کو دیکھ ہوشیاری سے پیچھے ہوا تھا ۔جبکہ افان جو ہادی کے پیچھے ہی سیڑھیوں سے اترتے آیا تھا ۔سارا پانی اس پر گرا ۔

 

جبکہ یہ سب اتنی اچانک ہوا ۔کہ بلال جو پہلے تو ہنس رہا تھا۔ افان کو دیکھ منہ کھول اسے دیکھ گیا تھا ۔جو کھا جانے والی نظروں میں اسے گھور رہا تھا۔

 

ہاہاہا........بلال تم بالکل ٹھیک جا رہے ہو ۔تم نے افان بھائی کے اوپر پانی ڈالا ۔کل کی بات کی وجہ سے افسوس تم سے یہ امید نہیں تھی ۔ہادی اپنی بیستی  نکالے کہتے بلال کو حیرانگی میں ڈال گیا ۔

 

جبکہ افان اس کی بات سمجھ بلال کو پھر سے دیکھ گیا ۔

 

اُف شرم کر ہادی یہ سب تم نے کروایا۔ اور افان بھائی یہ آپ کو میرے خلاف بھڑکا رہا ہے ۔یہ پانی تو میں اس پر ڈالنے والا تھا۔

 

 بلال جلدی سے افان کے پاس آتے بولا۔ جبکہ ہادی تو مزے سے افان کی حالت دیکھ اپنی ہنسی کو کنڑول کرنے کی کوشش کی تھی۔

 

تم دونوں ہی چپ کرو ۔میں آفس کے لیے ریڈی ہوا تھا۔ اب رومان ہی تم دونوں کو بتائے گا ۔جب وہ بھی لیٹ ہو گا۔آفان غصے سے چباتے گویا۔ تو بلال کی جان پر بنی ۔

 

اُف بلال اب تیرا کیا ہو گا ۔اب ایسے کرتے ہیں ۔کہ توں رہنے ہی دے میرے ساتھ آنے کو میں اکیلا ہی یونی چلا جاتا ہوں ۔

 

تم آج بھائی کی کلاس لے لو ۔کل سے یونی والی لے لینا۔ ہادی بلال کو مزید پریشان کر گیا۔ تو وہ دونوں کو دیکھ گیا تھا ۔

 

نہیں ہادی کلاس تو تمہاری بھی لگے گی ۔اس لیے بہتر ہے ۔کہ تم دونوں یونی جاؤ۔ اور میں یہ سب صاف کرنے کا کہتے خود بھی چینج کر لیتا چ اس سے پہلے کہ بلال کچھ کہتا افان نے ان دونوں کو کہتے حیران کیا تھا ۔

 

وا افان بھائی آج آپ نے ثابت کر دیا ۔کہ آپ ہی میرے سچے بھائی اور دوست ہیں ۔بلال افان کی بات سن منہ بناتے ہادی کو دیکھتے گویا ۔

 

ہاں ہاں اب ٹھیک ہے ۔کل تم لوگوں نے بھی تو میری مدد کی ۔اور سب سے بڑی بات پینپر پہنایا اسد کو ۔جس طرح تم لوگوں نے پہنایا۔

 

 ویسا تو آئمہ کو بھی ڈالنا نہیں آتا۔ افان نے اپنی ہنسی کو چھپاتے کہا۔ جبکہ ہادی جو پہلے تو آرام سے کھڑا تھا منہ بنا گیا ۔

 

اوکے ٹھیک ہے ۔میں ریڈی ہو جاتا ہوں۔ آپ بھی ریڈی ہو جائیں ۔بلال منہ بسورتے آپ کو لمبا کھینچ کہتے آگے بڑھا ۔تو  ہادی بھی چلا تھا۔ تو افان بھی مسکراتے گیا .

 

⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐️⭐

 

میں تو رات گاڑی میں تھی۔ یہاں کیسے صبح بھی ہو گئی ۔صوابیہ نیند سے بوجھل آنکھوں کو کھولے خود کو بیڈ پر دیکھ بڑبڑائی ۔

 

میں سو گئی ۔اور چینج بھی نہیں کیا ۔مطلب وہ مجھے اٹھا کر لایا ۔ویسے برا نہیں ہے ۔صوابیہ اب کے اپنی آنکھوں کو پوری طرح کھولتے یاد کرتے خوشی سے گوئی ۔

 

آہ میرا پاؤں ۔صوابیہ جوخوشی میں رات والی چوٹ بھولی تھی ۔جلدی سے اٹھنے کی کوشش کی ۔جس سے اسے شدید درد محسوس ہوا تھا۔ جبکہ دوبارہ سے بیڈ پر بیٹھی تھی۔

 

ہاں میں آپ کو وہ فائل دیکھ کر ابھی بتاتا ہوں ۔رومان فون کان سے لگائے اندر داخل ہوتے گویا۔ جبکہ صوابیہ اسے دیکھ واپس سے نظریں اپنے پاؤں پر ٹکا گئی ۔

 

رومان سرسری سا اسے آئینے میں دیکھتے سامنے پڑی فائلز کا جائزہ لینے لگا ۔

 

رومان جو فائل لیتے جانےلگا تھا۔ اچانک سے فائل ٹیبل پر رکھتے اس کے قریب آتے زمین پر بیٹھا ۔جبکہ صوابیہ اس کے اچانک ایسا کرنے پر حیرانگی سے پلکیں اٹھاتے اسے دیکھ گی ۔

 

جاری ہے

 

This is an Official Webby Madiha Shah Writes-She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers, who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All type of people is tried to show in this novel.

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second best long romantic most popular novel .Even a year after the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is a best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 Main Ny Chuni Ishq Ki Gali Novel

Madiha Shah presents a new Urdu social romantic novel Main Ny Chuni Ishq ki Gali written by Ayesh Shah.  Main Ny Chuni  Ishq Ki Gali by Ayesh Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about  Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel you must read it.

Not only that, Madiha Shah provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

Rude Hero Based Romantic  Novel Romantic Urdu Novels

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

If you want to download this novel ''Main Ny Chuni  Ishq Ki Gali '' you can download it from here:

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 To 15

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali  By Ayesh  Shah Episode 16 Part 2  is available here to download in pdf form and online reading.

اگر آپ یہ ناول ”میں نے چنی  عشق کی گلی “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں 

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن  

Online link 

Main Ny Chuni Ishq Ki Gali  Novel by Ayesh Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

میں نے چنی  عشق کی  گلی ناول    از عائش شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only share links to PDF Novels and do not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

No comments:

Post a Comment