Pages

Saturday, 5 October 2024

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 13&14

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 13&14

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Mohabbat Ki Pehli Barish By Amna Mehmood New Romantic Novel Episode 13&14

Novel Name: Mohabbat Ki Pehli Barish 

Writer Name: Amna Mehmood 

Category: Continue Novel

 حیات جاگنگ کرتا مسلسل حرا کے بارے میں سوچ رہا تھا. بھلا مجھے ایک معمولی لڑکی سے کیا ڈر ہو سکتا ہے ......؟ ؟ 

جہاں تک بات راز کی ہے تو میرا کوئی راز ہی نہیں ہے. ڈراموں فلموں نے اج کل کی لڑکیوں کا دماغ خراب کر رکھا ہے. انہیں لگتا ہے کہ اصل زندگی میں بھی یہ وہ تمام چیزیں کر سکتی ہیں. جو ڈراموں میں دکھائی جاتی ہیں. 

اب یہ لڑکی مجھے بلیک میل کرے گی. مجھے یعنی  ایس پی حیات عالم کو _____ ماننا پڑے گا کہ لڑکی میں دم ہے.

سیریسلی _____یہ ایک اپنی نوعیت کا خطر ناک جوک ہے. حیات ہنستا اور اپنی کوٹھی میں داخل ہوا اور لان میں لگے سنگ مرمر کے بینچ پر جا بیٹھا. کندھے پہ پڑا تولیہ اب اس کے ہاتھوں میں تھا.

صاحب جوس ____  ابھی وہ اپنا پسینہ صاف کر ہی رہا تھا کہ نوکر نے حسب عادت با ادب طریقے سے جوس پیش کیا. جسے سر ہلاتے حیات نے تھام لیا. 

رات گیٹ پر کن کی ڈیوٹی تھی. انہیں میرے پاس لے کر آؤ. حیات نے ایک گھونٹ بھرتے سنجیدہ لہجے میں کہا تو ملازم سر ہلاتا فوراً گیٹ کی طرف بڑھ گیا. 

یہ لڑکی میرے گھر تک آ گئی ہے. کیسی عجیب بات ہے کہ بڑے بڑے بدمعاش بھی میرے گھر تک آنے کی جرات نہیں کرتے. یہ لڑکی ہے اس لیے اسے چھوڑ رہا ہوں. اگر کوئی مرد ہوتا تو اب تک اپنی ٹانگیں کھو بیٹھتا. حیات نے دوسرا گھونٹ بھرتے سوچا

جی صاحب آپ نے بلایا. دو باوردی گارڈز اس کے سامنے سر جھکائے حاضر تھے.

کل رات گیٹ پر آپ لوگوں کی ڈیوٹی تھی....؟ حیات اب اپنے ازلی لہجے میں بات کر رہا تھا.

جی صاحب رات ہم دونوں کی ہی ڈیوٹی تھی. دونوں نے تقریباً ایک ساتھ جواب دیا

ہمممممم _____ حیات نے جوس کا گلاس خالی کرتے ہوئے وہیں بینچ پر رکھ دیا اور خود دونوں کے سامنے کھڑا ہو گیا. 

 تم نے اتنی رات کو گیٹ کیوں کھولا. فرض کرو اس لڑکی کی جگہ  کوئی خودکش حملہ آور ہوتا پھر _____ حیات کا انداز تفتیشی تھا. جس سے گھبرا کر دونوں گارڈز نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا. 

میری طرف دیکھو ایک دوسرے کی شکلیں تو دن بھر تم دیکھتے ہی رہتے ہو اور میری بات کا جواب تسلی بشک دینا ورنہ سزا کے لیے تیار رہنا. 

اتنی رات گئے تم نے گیٹ کیوں کھولا ......؟ ؟ حیات نے دو قدم آگے کی طرف لیتے ہوئے اپنی بات پر زور ڈالا تو ارد گرد کام کرتے ملازم اسے دیکھنے لگے

صاحب وہ لڑکی تھی تو اس لیے کھولا تھا گیٹ ____اگر کوئی اور ہوتا تو نہ کھولتے. ہم سمجھے شاید کوئی ضرورت مند ہوگی. ایک گارڈ نے ہکلاتے ہوئے وضاحت دی.

جو لباس اس نے پہن رکھا تھا کیا غریب لڑکی وہ لباس خرید سکتی ہے. .....؟ ؟ حیات نے آبرو چکاتے ہوئے پوچھا تو دونوں ہکا بکا اس کی شکل دیکھنے لگے. 

تمہیں کیا لگتا ہے. میں نشہ کر کے اپنے کمرے میں پڑا ہوتا ہوں اور مجھے آس پاس کی کچھ خبر نہیں. حیات کا پارہ چڑھتا جا رہا تھا جس کی نشانی یہ تھی کہ اس کی آواز پہلے سے بلند ہوتی جا رہی تھی. 

نہیں صاحب وہ ہم نے لڑکی کی آواز سن کر گیٹ کھولا تھا. وہ کہہ رہی تھی کہ ____  دوسرا گارڈ کہتے کہتے خاموش ہو گیا. 

اس نے ایسا کون سا جادوئی منتر پڑھا تھا کہ تم لوگوں نے فوراً اس کے استقبال میں گیٹ کھول دیا.....؟ ؟ اب کی بار حیات کا لہجہ طنزیہ تھا. 

صاحب وہ کہہ رہی تھی کہ آپ نے انہیں خود بلوایا ہے. دوسرے گارڈ نے ٹھہر ٹھہر کر جملہ مکمل کیا جس پر حیات ہنستا ہوا شوز سے لان کی گھاس رگڑنے لگا 

انٹرسٹنگ ____تم یہاں کب سے جاب کر رہے ہو اور کیا ہر رات کو لڑکیاں میری کال کرنے پر آتیں ہیں. اب تک کتنی لڑکیوں کو تم میرے بیڈ روم میں بھیج چکے ہو....؟؟ انداز ایسا تھا جیسے سامنے والے سے تصدیق مقصود ہو.

بولتے کیوں نہیں. اب زبان تالو ساتھ چپک گئی ہے. تم لوگوں نے کیا مجھے تھرڈ کلاس، اوباش قسم کا پولیس والا پایا ہے. بولو، جواب دو ____ حیات نے کمر پر ہاتھ باندھتے ہوئے پوچھا تو وہ نفی میں سر ہلانے لگے. 

صاحب معاف کر دیں، غلطی ہو گئی ہے. وہ لڑکی کہہ رہی تھی کہ آپ نے بلوایا ہے ہم نے سوچا شاید کوئی کام ہو. اپنی صفائی دینے کے چکر میں وہ ایک بار پھر غلط بول گئے تھے. 

کام وہ بھی آدھی رات کو مجھے لڑکی سے ہوگا.حیات سر نفی میں ہلاتا ہوا دوبارہ بینچ پر بیٹھ گیا.

مجھے "صنف نازک" سے شدید چیڑ ہے. یہ تمام بڑے لوگوں کی بربادی کا سبب بنی ہے. یاد رکھو!!! آج کل لوگ گولی بارود سے اپنے دشمن کو نہیں اڑاتے بلکہ اس کی شہرت کو نقصان پہنچانے کے لیے اسی" مخلوق" کا استعمال کرتے ہیں. 

یہ "سوشل میڈیا" کا دور ہے. ہر چیز کمرشل ہو چکی ہے اگر میری ذات پہ ذرا بھی حرف آیا تو میں تم سب کی گردنیں اڑا دوں گا.

سمجھے ____ یہ پہلی اور آخری غلطی سمجھ کر معاف کر رہا ہوں. حیات کہتا اپنا ٹاول بینچ سے اٹھا کر اندر کی طرف بڑھ گیا جب کہ پیچھے گارڈز نے سکھ کا سانس لیا.

💰💰💰💰💰

کمرے میں داخل ہوتے ہی حیات کے کانوں میں اپنے موبائل کے چیخنے کی آواز پڑی. جو پتہ نہیں کب سے اسے مدد کے لیے پکار رہا تھا. تولیہ صوفے پر پھینکتے وہ سائیڈ ٹیبل سے موبائل اٹھاتا گرنے والے انداز میں بیڈ پر نیم دراز ہوا. 

مگر سکرین پر جگمگاتا نمبر دیکھ کر اس کا موڈ شدید خراب ہو گیا. رات موبائل دیوار ساتھ مارنے کی وجہ سے ٹچ پر بے انتہا دراڑیں پڑ گئی تھیں. بڑی مشکل سے موبائل کو انلاک کرتا میسج کھولا. 

جسے پڑھ کر یقیناً اسے خوشی تو نہیں ہونی تھی مگر مجبوری تھی پڑھے بغیر معلوم نہ ہوتا کہ بھیجنے والے نے کیا لکھا ہے......؟ ؟

گڈ مارننگ ایس پی حیات عالم!!! مجھے یقین ہے کہ یہ والی "مورننگ" تو کم از کم "گڈ" نہیں ہوئی ہوگی. 

خیر آج تو میں نے آپ کو گڈ مارننگ کا میسج کر دیا ہے مگر ائندہ سے یہ ڈیوٹی آپ کی ہے. بہت سارے گلاب اور ایک مسکراہٹ والے ایموجی کے ساتھ حرا کا میسج پوری آب و تاب کے ساتھ جگمگا رہا تھا. 

اچھا تو حرا بی بی!! اپ نے اپنی طرف سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آپ میرا جینا حرام کر دے گی. حیات نے بمشکل میسج ٹائپ کیا. 

کیوں دوسروں کے جینا حرام کرنے کا ٹھیکہ صرف آپ نے ہی لے رکھا ہے....؟؟ ایک سیکنڈ کے اندر ریپلائی آیا جس پر حیات کو شدید حیرت ہوئی.

بی بی!! میں آپ کی طرح " فارغ" نہیں ہوں. مجھے کرنے کو بہت کام ہیں. آپ سیدھی طرح بتائیں کہ آپ چاہتی کیا ہیں....؟؟ حیات نے اپنے غصے کو کنٹرول کرتے ہوئے پوچھا

 ٹچ ٹوٹنے کی وجہ سے شاید آپ ٹھیک ٹائپ نہیں کر پا رہے. آپ "مصروف" لکھنا چاہ رہیں ہوں گے مگر " فارغ" ٹائپ ہو گیا. اب کی بار حرا کے ریپلائی نے حیات کو اچھلنے پر مجبور کر دیا. 

آپ کو کیسے پتہ کہ میرے موبائل کا ٹچ ٹوٹا ہوا ہے.....،؟ حیات کا میسج پڑھتے حرا کے لبوں کو مسکراہٹ چھو گئی.(تیر بالکل نشانے پر لگا تھا). 

ظاہری سی بات ہے. آپ جیسے لوگ جب کچھ نہیں کر سکتے تو اپنا غصہ یا تو "موبائل" پر نکالتے ہیں یا پھر اپنے "ملازموں" پر ______  آدھی رات کو یقیناً ملازم تو کوئی آپ کے کمرے میں نہیں ہو سکتا.ہاں البتہ یہ معصوم ننھا موبائل آپ پاس ضرور ہوگا. حرا کے ریپلائی پر حیات نے اٹھتے ہوئے گھڑی کی طرف دیکھا

چاہتی کیا ہو.....؟ ؟ حیات کا لہجہ یک دم بدلا

شکر ہے آپ اپنے اصلی لہجے میں بات کرنے لگے  ورنہ مجھے تو گمان ہو رہا تھا کہ شاید آپ کوئی فرشتہ صفت انسان ہیں. اتنے اخلاق کا مظاہرہ کر رہے تھے کہ مجھے لگ رہا تھا. میں ایس پی حیات عالم سے نہیں بلکہ کسی مہذب بااخلاق شخص ساتھ چیٹ کر رہی ہوں. 

خیر آپ کے سوال کا یہ جواب ہے کہ میرے راستے میں اپنی ٹانگ مت اڑائیں اور میری شادی خیر و خیریت سے ہونے دیں.بصورتِ دیگر  میں آپ کا "راز" میڈیا پر فاش کر دو گی اور یہ مت سمجھیے گا کہ میں دھمکی لگا رہی ہوں. میں دھمکی نہیں دیتی.

میرا کوئی راز نہیں ہے . میں کھلی کتاب ہوں. لہٰذا مجھے بلیک میل کرنا بند کرو. یہ نہ ہو کہ تمہیں لینے کے دینے پڑ جائیں اور میں تمہیں سلاخوں کے پیچھے بند کر دوں. حیات  کے لہجے میں شدید سختی اور غصہ تھا. 

 اول تو "حدید" ہی آپ کے لیے کافی ہے لیکن اگر آپ کو یہ نا کافی لگتا ہے تو "کھنہ پل" والی زمین کے بارے میں کیا خیال ہے......؟ ؟ حرا کا ریپلائی حیات کی پوری دنیا گھما گیا. اس طرف تو اُس کا دیھان ہی نہیں گیا تھا.

آپ یقیناً میرا میسج پڑھنے کے بعد ریپلائی دینے کے قابل نہیں ہوں گے. میں اس بات کو سمجھ سکتی ہوں. لہٰذا آپ ایک اچھی سی چائے پئیں اور فریش ہو جائیں. 

آپ سے میری صرف اتنی درخواست ہے کہ میری شادی ہونے تک آپ مجھے باقاعدگی سے صبح گڈ مارننگ کا میسج کریں گے. یہ اس بات کی ضمانت ہوگی کہ آپ میرے راستے میں اپنی ٹانگ نہیں اڑائیں گے. 

جب تک میری مورننگ گڈ ہوتی رہے گی. میں آپ کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں پہنچا ہوگی. امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے اور میری بات آپ کو سمجھ آگئی ہوگی. آخر آپ کوئی معمولی انسان نہیں ہیں "ایس پی حیات عالم" ہیں. حرا نے ایک خوبصورت سی ایموجی کے ساتھ اپنے میسج کو ختم کیا.

یہ لڑکی میری سوچ سے زیادہ خطرناک نکلی ہے. موبائل ہاتھ میں پکڑے حیات عالم مسلسل اس کے میسجز کو گھور رہا تھا. تبھی ایک اور خوبصورت سامنے میسج سکرین پر جگمگایا

محبت یا نفرت کے قانون میں وہ صبح جس میں آپ اپنے پیارے یا دشمن سے "صبح بخیر" نہیں سنتے ہیں ، اگلی صبح تک رات رہتی ہے.

اور رات کتنی بھی حسین اور خوبصورت کیوں نہ ہو مگر رات ____  رات ہی ہوتی ہے. اس کا صبح سے کوئی مقابلہ نہیں. اپنی صبح کو بھی خوبصورت بنائیں اور میری بھی "گڈ مارننگ ایس پی حیات عالم"

اففففف _______ حیات کے منہ سے بے ساختہ نکلا

💰💰💰💰💰

کیا ہے آج یونی جانے کا دل نہیں کر رہا جو یوں بیڈ ساتھ لپٹا ہے. حدید نے واشروم سے نکلتے ہوئے تولیا حارث پر اچھالا

یار مجھے آج تجھ پر بہت رشک آ رہا ہے. تو دنیا کا کتنا خوش نصیب انسان ہے. حارث کی بات پر بالوں میں برش پھیرتے ہوئے حدید نے مشکوک نظروں سے اسے آئینے میں دیکھا

 خیریت صبح صبح اتنی تعریف کی جا رہی ہے. جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے. تو تیری اسائنمنٹ لکھی ہوئی ہے. پھر کس خوشی میں جناب یہ سب بول رہے ہیں......؟ ؟ حدید نے برش ٹیبل پر رکھتے ہوئے مڑ کر حارث کی طرف دیکھا

 میں تجھے اس لیے خوش قسمت کہہ رہا ہوں کہ تیری کوئی " بہن" نہیں ہے. اب کی بار حارث نے بیڈ کراؤن سے ٹیک لگاتے ہوئے افسوس بھرے انداز میں کہا تو حدید نے اسے گھورا

" بہن" کا نہ ہونا تیرے خیال سے خوش قسمتی کی علامت ہے. حدید نے ڈریسنگ ٹیبل پر بیٹھتے ہوئے پوچھا 

ہاں بالکل!! بہن کا نہ ہونا خوش قسمتی کی علامت ہے. رات کا پورا سین ایک دفعہ پھر حارث کی نظروں میں گھوم گیا. 

اچھی بھلی پیاری خوبصورت سی بہن ہے تیری ____  حدید کی بات پر حارث نے اسے خون خوار نظروں سے گھورا تو حدید کو اپنی بات کی نزاکت کا احساس ہوا. 

دوسرے کی بہن ہمیشہ خوبصورت اور پیاری ہی لگتی ہے. حارث کہتا ہوا خاموش ہو گیا. 

لگتا ہے تیری پھر حمنہ سے لڑائی ہو گئی ہے. حدید چلتا ہوا حارث کے قریب آ بیٹھا 

لڑائی تو بہت "مختصر" سا لفظ ہے. میں یہ سوچتا ہوں کہ اللہ نہ کرے ____  خدا نخواستہ ____  میرے منہ میں خاک _____  لیکن اگر میری حرا سے شادی ہو گئی. تو میرا کیا بنے گا.......؟ ؟ حارث کی اتنی مسکین شکل تھی کہ اپنے اوپر کنٹرول کرنے کے باوجود بھی حدید کی ہنسی نکل گئی اور وہ ہنستا ہوا وہی بستر پر لیٹ گیا. 

تیرا ہنسنا بنتا ہے کیونکہ نہ تو تیری کوئی "بہن" ہے اور نہ ہی حرا جیسی "منگیتر" ____  حارث نے اداسی سے کہا تو حدید کو اس پر بہت ترس آیا. 

اچھا بتا میں تیرے لیے کیا کر سکتا ہوں......؟ ؟ اپب کی بار حدید نے بیٹھتے ہوئے سنجیدگی سے پوچھا

 کیا تو مجھ سے شادی کر سکتا ہے......؟ ؟ جتنی سنجیدگی سے سوال پوچھا گیا تھا اس سے کئی گنا زیادہ سنجیدگی سے حارث نے کہا تو حدید ہکا بکا اسے دیکھنے لگا

 کیا تو سیریس ہے.....؟ ؟ حدید کے سوال پر حارث پھیکا سا مسکرایا تو حدید کی جان میں جان آئی. 

میں تو ڈر گیا تھا. حدید نے جھرجھری لی. 

کیا واقعی.....؟ ؟ حارث نے تصدیق چاہی تو حدید سر ہلانے لگا 

دیکھ یار میں تیرے لیے تجھ سے شادی تو نہیں کر سکتا لیکن اگر تو چاہے تو میں تجھے اپنا سالا بنا سکتا ہوں اور یہ آفر لائف ٹائم تک ہے. حدید کے کہنے پر حارث نے اسے عجیب نظروں سے دیکھا

مانا کہ میں بے وقوف ہوں مگر اب اتنا بھی نہیں کہ یہ نہ سمجھ سکوں کہ تیری اس آفر سے صرف تجھے ہی فائدہ ہوگا. مجھے تو سرا سر نقصان ہوگا. حارث نے منہ پھلایا

نقصان ____ کیسا نقصان....؟؟ حدید کے تاثرات یک دم تبدیل ہوئے جیسے کسی چور کی چوری پکڑی گئی ہو. 

کیا ہو گیا ہے. میں نے صرف مذاق کیا ہے.....؟ ؟ حدید کو اچانک اس قدر سنجیدہ دیکھ کر حارث نے اس کے بازو کو تھپکا

کچھ نہیں _____ حدید اپنے منہ پر ہاتھ پھیرتا ہوا اٹھ گیا. تبھی اس کے موبائل پر میسج ٹون بجی. 

اچھا تو پھر یہ تیرا آخری فیصلہ ہے کہ تو نے آج یونی نہیں جانا. حدید نے اپنے موڈ کو بہتر کرتے ہوئے دوبارہ پوچھا تو حارث نے نہ میں سر ہلایا. 

میری مان تو یونی چل، وہاں جا کر تیری طبیعت بہل جائے گی. یہاں بیٹھا رہا تو فضول کی باتیں سوچتا رہے گا. حدید نے اسے آنکھ مارتے ہوئے کہا اور ساتھ ہی ساتھ اپنا موبائل پاکٹ سے نکالتا میسج پڑھنے لگا

 کس کا میسج ہے.....؟ ؟ حارث کے پوچھنے پہ حدید نے ایک نظر اس کی طرف دیکھا اور موبائل دوبارہ پاکٹ میں رکھ لیا. 

کچھ نہیں بس ویسے ہی کمپنی والے تنگ کرتے رہتے ہیں. حدید نے بات بدلی. 

اچھا سن آج ڈی ایم کہہ رہے تھے کہ واپسی پہ ہسپتال کا چکر لگا لینا. دیکھتے آنا کام کیسا جا رہا ہے. حارث اپنی ہی ٹون میں بولتا جا رہا تھا جبکہ حدید میسج پڑھنے کے بعد کچھ الجھا الجھا سا تھا. 

بس میں 10 منٹ میں تیار ہو کر آتا ہوں. اب میں تیرا دل نہیں توڑ سکتا. ویسے بھی میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ اگر آپ کی ٹانگیں سلامت ہیں اور آپ کا دل ٹوٹ گیا ہے. تو پھر بھی چلنا آپ نے ٹانگوں سے ہی ہے. 

میرا کتنا بھی دل کیوں نہیں ٹوٹا ہوا مگر میں نے ٹانگوں سے ہی چل کے جانا ہے. جو بالکل سلامت ہیں. حارث بیڈ سے اترتا ہوا حدید سے کہنے لگا جس پر وہ بمشکل مسکرایا. 

اگر حرا نے یہ تمام باتیں حمنہ کو بتا دیں تو ____  اس سے آگے وہ سوچنا نہیں چاہتا تھا. حدید نے ہاتھ میں موبائل گھماتے ہوئے کھلے دروازے کی طرف دیکھا

 حدید کافی دیر سےگم صم بیٹھا حمنہ کو گھورے جا رہا تھا جبکہ وہ الجھی الجھی سی سوال حل کرنے کی کوشش میں لگی تھی.

حمنہ ____ کافی دیر بعد حدید کی آواز کمرے میں گونجی.

ہممممم _____ بغیر نظر اٹھائے حمنہ نے ہنکار بھری. 

سوال حل نہیں ہو رہا یا تم حل کرنا نہیں چاہ رہی کیونکہ سوال بہت آسان ہے اور اس میں اتنا وقت نہیں لگتا جتنا تم لے رہی ہو. حدید کی بات پر حمنہ منہ میں پینسل دبائے اسے دیکھنے لگی. 

دونوں باتیں ہی ہیں. کافی سوچنے کے بعد اس نے جواب دیا تو حدید مسکراتے ہوئے اس کے آگے سے رجسٹر اٹھانے لگا

 نہیں ابھی نہیں ___  ابھی میں حل کر رہی ہوں. حمنہ نے فوراً حدید کا ہاتھ پیچھے کرتے رجسٹر اپنے ساتھ لگایا

 مجھے پتہ ہے تم یہ سوال حل نہیں کر سکتی. لاؤ مجھے دو میں بتاتا ہوں کہ یہ سوال کیسے حل ہوگا....،؟ حدید نے دوبارہ ہاتھ حمنہ کی طرف بڑھایا تو وہ رجسٹر اپنے پیچھے چھپا گئی. 

یہ کیا بات ہوئی بھلا ___ حدید نے ناراضگی سے اس کی طرف دیکھا

 بس یہی بات ہے. حمنہ نے دوبدو جواب دیا پھر دونوں کے درمیان خاموشی کا ایک وقفہ آ گیا. دونوں کے پاس سے کرنے اور کہنے کے لیے کچھ نہیں تھا. 

(حمنہ کی تاثرات سے تو نہیں لگتا کہ اسے کسی بات کا علم ہے یا حرا نے اس سے کوئی بات کی ہے. حدید نے ہحمنہ کا بغور جائزہ لیتے ہوئے دل میں سوچا) 

(یہ دیکھنے میں تو کسی بھی طرح چالاک یا مکار نہیں لگتا. نہ ہی ایسا لگتا ہے کہ اس کے حیات جیسے انسان  ساتھ کوئی تعلقات ہوں گے. حرا نے بھی اپنے دل میں سوچتے ہوئے پینسل ہاتھوں میں گھمائی) 

حمنہ تم نے ایک بار بولا تھا کہ تمہیں کوئی پسند ہے یعنی تم کسی لڑکے کو پسند کرتی ہو. حدید کی بات پہ حمنہ نے پریشانی سے اس کی طرف دیکھا. 

اب وہ اسے کیا بتاتی کہ جس لڑکے کو وہ شروع سے پسند کرتی ہے وہ کوئی اور نہیں بلکہ "حدید" ہی ہے. 

تم مجھے بتاؤ میں تمہاری مدد کروں گا. حدید نے کھوجتی نظروں سے حمنہ کی طرف دیکھا. جو اب کمرے میں اِدھر اُدھر دیکھ رہی تھی. 

دیکھو ڈی ایم نے تمہارے لیے کوئی لڑکا دیکھا ہے اور وہ تمہاری حارث ساتھ ہی شادی کرنا چاہتے ہے. اگر تم اپنے من پسند شخص ساتھ شادی کرنا چاہتی ہو تو اس سلسلے میں، میں تمہاری مدد کر سکتا ہوں. حدید نے اپنے دل پر پتھر رکھتے ہوئے اسے آفر دی. 

نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے. حمنہ نے صاف انکار کیا اور دوبارہ اپنا رجسٹر نکال کر اس پر سوال حل کرنے لگی. 

تم مجھ پہ اعتبار کر سکتی. حدید نے یہ جملہ جان بجھ کر کہا

اچھاااااااا ______ حمنہ نے کچھ سوچتے ہوئے رجسٹر ند کیا اور حدید کی طرف دیکھنے لگی.

آپ ڈی ایم کو کہاں سے ملے تھے. میرا مطلب ہے کہ ڈی ایم آپ کو کہاں سے لائے تھے یا آپ ہمارے گھر کیسے آئے.....؟؟ حمنہ کے سوال پر حدید نے اسے مشکوک نظروں سے دیکھا

ظاہری سی بات ہے. آسمان سے سیدھا آپ ہمارے گھر تو نہیں گرے ہوں گے ناااااا ____ آخر آپ کسی سٹیشن پر تو نازل ہوئے ہوں گے. میرا مطلب ہے کہ کوئی تو آپ کے ماں باپ ہوں گے. 

میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے. آپ کو اپنے گھر ہی دیکھا ہے. ڈی ایم نے ہمیشہ یہی بتایا کہ آپ حارث کے دوست ہیں. حمنہ کی بات پر حدید سر ہلانے لگا 

اب ایسی کون سی آفت آن پڑی ہے کہ تمہیں میرے بارے میں جاننا ہے.....؟؟ میرے ماں باپ کے بارے میں جان کر تم کیا کرو گی.....؟؟ حدید نے ہمیشہ کی طرح بہت نرمی اور پیار سے پوچھا

 میں ویسے ہی پوچھ رہی تھی. آپ نہیں بتانا چاہتے تو نہ صحیح ____ حمنہ کندھے اچکاتی دوبارہ رجسٹر پر کچھ لکھنے لگی. جب کہ حدید 20 سال پیچھے چلا گیا.

وہ بھی کیا دن تھا ____ حدید نے زیر لب دہرایا تو حمنہ اسے دیکھنے لگی. 

کون سا دن.....؟؟ حمنہ کے پوچھنے پہ حدید ہوش کی دنیا میں واپس لوٹا. 

کچھ نہیں بس ویسے ہی ___ دکھاؤ سوال حل ہوا یا نہیں.....؟؟ اب کی بار اس سے پہلے کہ حدید رجسٹر پکڑتا حمنہ نے اس کے آگے اپنا رجسٹر کر دیا.

دیکھا میں نے تمہیں کہا تھا نا کہ یہ سوال تم سے حل نہیں ہوگا حدید کہتا ہوا سوال حل کرنے لگا

لگتا تو کچھ ایسے ہی ہے کہ یہ سوال مجھ سے حل نہیں ہوگا مگر میں نے اسے حل کرنا ہے. حمنہ اسے دیکھتے ہوئے سوچنے لگی.

"جواب دیتا ہے میرے ہر ایک سوال کا وہ مگر سوال بھی اس کی طرف سے ہوتا"

💰💰💰💰💰

مجھے یہ بات کیوں ہضم نہیں ہو رہی کہ ایک چھوٹی سی لڑکی میرے ماضی تک کیسے پہنچ سکتی ہے......؟؟ حیات نے سامنے بیٹھے حدید کی طرف دیکھتے ہوئے کہا

آپ بتا رہے ہیں یا پوچھ رہیں ہیں. تھوڑی وضاحت کر دیں تاکہ مجھے جواب دینے میں آسانی ہو. حدید نے چائے کا گھونٹ بھرتے ہوئے پوچھا تو حیات نے کھڑکی سے باہر گرتی بارش کی طرف دیکھا. 

بھائی میں نے آپ کو پہلی دفعہ اتنا پریشان دیکھا ہے. کیا ہو گیا ہے.....؟؟ وہ لڑکی کچھ نہیں کر سکتی. عجیب بے وقوف ہے وہ اور اس کی دوست صاحبہ ____ دو پہاڑا تو آتا نہیں. آپ کو خاک نقصان پہنچائی گی. 

دونوں ایک نمبر کی بے وقوف ہیں. انہیں ہر وقت کچھ نہ کچھ نیا کرنے کو ملنا چاہیے. وہ ہر کام بغیر سوچے سمجھے کرتیں ہیں. ان کا ٹائم تھوڑا اچھا گزر جاتا ہے. 

اور بس، نہ تو ان کے ذہن اور دل میں کوئی چالاکی ہوتی ہے. نہ سازش اور نہ ہی وہ کسی کے خلاف کوئی جال بنتی ہیں. بس اپنی زندگی کو انجوائے کرنا جانتی ہیں. حدید کے جواب پر حیات نے ایک زوردار تالی بجائی اور عجیب نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے دوبارہ باہر کی طرف دیکھنے لگا. 

کیا میں نے قابل تعریف بات کی ہے......؟؟ حدید کا انداز سوالیہ تھا. 

ہاں تبھی تو میں نے تمہاری تقریر پر تالی بجائی ہے اور میری تالی بجانے پر کوئی "غلام" یا "جن" تو حاضر ہونے سے رہا کہ بتائیے آقا کیا حکم ہے......؟؟ ابھی حیات نے اتنا ہی کہا تھا کہ دروازے پر دستک ہوئی. جس پر دونوں نے حیرت اس طرف دیکھا. 

آپ خواہ مخواہ اپنے آپ کو degrate کر رہے تھے. دیکھیں کوئی نہ کوئی دروازے پر حاضر ہو گیا ہے. حدید نے کہتے ساتھ ہی اندر آنے کی اجازت دی تو ایک ملازم باآدب انداز میں اندر داخل ہوا. 

صاحب نیچے حوالدار فراز آیا ہے اور آپ کا پوچھ رہا ہے...؟ ؟ ملازم کے جواب پر حیات نے حیرت سے وال کلاک کی طرف دیکھا. جہاں رات کے نو بج رہے تھے. 

وہ اس وقت کیوں آیا ہے.....؟؟ فراز کے پوچھنے پر ملازم نے لاعلمی کا اظہار کیا

اچھا اسے چائے پانی دو اور ڈرائنگ روم میں بٹھاؤ. میں ابھی آتا ہوں. حیات کے کہنے پر ملازم سر ہلاتا کمرے سے باہر چلا گیا. 

حدید تم مجھے پتہ کر کے دو کہ اس لڑکی کو میرے بارے میں اتنی ساری اور سچی معلومات کس نے دی ہیں.....؟؟ مجھے یہ ہر صورت جاننا ہے. حیات کہتا ہوا اپنی کرسی سے اٹھ کھڑا ہوا. 

میں کوشش کروں گا. حدید بھی ساتھ ہی کھڑا ہو گیا. 

تم کوشش نہیں کرو گے. تم مجھے معلوم کر کے دو گے کیونکہ وہ لڑکی اچھی خاصی خطرناک ہے. حیات نے کمر پر ہاتھ باندھتے ہوئے کہا

خیر اب آپ زیادتی کر رہے ہیں. خطرناک تو بالکل بھی نہیں ہے. میں اسے بہت اچھے سے جانتا ہوں. ہمارا بچپن ساتھ گزرا ہے. وہ ہمارے ہمسائے میں رہتی ہے. 

میں نے اس میں کبھی بھی کوئی ایسی چیز نوٹ نہیں کی. جسے ہم خطرناک کہہ سکیں. پتہ نہیں وہ آپ کو کیوں خطرناک لگ رہی ہے.....؟؟ حدید کی بات پر حیات نے اسے آبرو اچکا کر دیکھا 

خیریت آج بڑی سائیڈ لے رہے ہو. آخر کیا لگتی ہے تمہاری ____ حیات کے تاثرات تنے ہوئے تھے. 

وہ میری سالی لگتی ہے. حدید نے شرارتی انداز میں جواب دیا جس پر حیات نے سر نفی میں ہلایا اور باہر کی طرف جانے لگا پھر کسی خیال کے تحت پلٹا

 کبھی سالے کی بھی خبر لے لیا کرو کہ وہ کیا کرتا پھرتا ہے.....؟؟ حیات کہتا ہوا کمرے سے باہر نکل گیا. 

سالا مطلب حارث ____ اب اس نے کیا کیا ہے.....؟؟ حدید نے پیچھے سے آواز لگائی مگر تب تک دروازہ بند ہو گیا تھا. 

مجھے تو سمجھ نہیں آتی کہ میں کہاں پھنس گیا ہوں ____  لگتا ہے میں ایک شادی شدہ " عورت" ہوں. 

یہ میرا "میکہ" ہے اور وہ " سسرال" میکے والوں کی سسرال سے نہیں بنتی اور سسرال والوں کی میکہ سے ____  حدید کہتا ہوا دوبارہ کرسی پر بیٹھ گیا اور چائے کے ساتھ پڑے لوازمات ساتھ انصاف کرنے لگا. تبھی اس کا موبائل بجا

کہاں مر گیا ہے....؟؟ کال اٹینڈ ہوتے ہی ہر اس کی غصیلی آواز سپیکر سے ابھری

فلحال تو زندہ ہوں. ابھی میرا مرنے کا کوئی ارادہ نہیں. آخر میں نے تیری شادی بھی تو دھوم دھام سے ہوتے ہوئے دیکھنی ہے. حدید نے طنز کرتے ہوئے بسکٹ پلیٹ سے اٹھایا

یقین مان اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ تیرے جیسے دوست ہوں نا تو دشمن کی  ضرورت ہی نہیں پڑتی. میں اس وقت اتنی تیز طوفانی بارش میں یہاں بیٹھا تیرا شدت سے انتظار کر رہا ہوں.

 فرض کر کہ اگر مجھے بارش میں سردی لگ جائے اور میں بیمار پڑ جاؤں تو پھر تو کیا کرے گا.....؟؟ حارث کے سوال پر حدید نے سر ہلایا

میں کیا کروں گا میں صرف فاتحہ ہی پڑھ سکتا ہوں لیکن مجھے امید ہے کہ فی الحال ایسا کچھ نہیں ہوگا. حدید نے چہکتے ہوئے جواب دیا. 

تو اس وقت کیا کر رہا ہے .....؟؟ حارث نے تپ کر پوچھا

ایک دفعہ مشتاق یوسفی صاحب نے کہا تھا کہ " ہم اپنا شمار ان نارمل افراد میں کرتے ہیں. جن کو کھیل کے وقت کھیل اور کام کے وقت بھی کھیل ہی اچھا لگتا ہے." حدید نے موسم کو انجوائے کرتے ہوئے جواب دیا

سچ بتا نا ناااااا ____ کہاں ہے....؟؟ حرا گھر آئی ہوئی ہے اور وہ مجھ سے بات بھی کرنا چاہتی ہے. میں چاہتا ہوں کہ تو بھی آ جا ____ حارث کی بات پر حدید کو پھندا لگتے لگتے بچا

میں تم دونوں مستقبل کے میاں بیوی کے درمیان کیا کروں گا.....؟؟ حدید نے بمشکل چائے کا گھونٹ نیچے اتارتے ہوئے پوچھا 

تو میری مدد کرے گا اور کیا کرے گا اور یہ تو کہاں پر ہے.....؟؟ حارث نے کوئی تیسری بار پوچھا تو حدید نے چائے کا کپ خالی کرتے ٹیبل پر رکھا. 

میں اپنے ایک دوست کے پاس آیا تھا. بارش بہت طوفانی ہے تو یہیں پر رک گیا ہوں. شاید میں آج رات گھر نہ آؤں. حدید نے موسم کا جائزہ لیتے ہوئے جواب دیا. جس پر حارث نے غصے سے کال کاٹ دی. 

سب کے سب بے غیرت دوست ہیں خاص طور پر وہ جنھیں آپ خود پالتے ہیں ____ ابھی حدید موبائل سکرین کو دیکھ ہی رہا تھا کہ اس پر حارث کا میسج جگمگانے لگا

جانا ہی پڑے گا. محبوبہ کی طرح بلیک میل کر رہا ہے. حدید نے بڑبڑاتے ہوئے اپنی چیزیں ٹیبل سے اٹھائیں. 

💰💰💰💰

ٹھیک ہے پہلے تم بولو. میں سن رہا ہوں. حارث نے حرا کے آگے ہار مانتے ہوئے کہا تو حرا نے خوش ہو کر حمنہ کی طرف دیکھا. 

دیکھو اگر تم چاہتے ہو کہ ہماری زندگی خوشگوار گزرے تو تمہیں میری کچھ باتوں پر عمل کرنا ہوگا. 

اب تم انہیں بے شک " شرائط" سمجھو یا جو بھی ____  حرا نے اپنی پونی ہلاتے ہوئے کہا

 یہ شرائط کتنے صفات پر مشتمل ہیں. میرا مطلب ہے کہ آپ کی یہ شرائط کتنے نکات رکھتی ہیں. کیا یہ 14 نکات سے زیادہ ہیں. کیا یہ تاریخی اہمیت بھی رکھتی ہیں....؟؟ حارث کے پوچھنے پر حمنہ نے بمشکل اپنی ہنسی دبائی جبکہ حرا نے اسے غصے سے گھورا. 

نہیں تو ایسی کوئی بات نہیں ہے.حرا نے صاف انکار کیا. 

ٹھیک ہے تم بولو میں سن رہا ہوں. حارث نے جان چھڑانے والے انداز میں کہا

صرف سننا نہیں ہے بلکہ نوٹ بھی کرنا ہے. ٹھیک ہے ___ اپنی بات کے آخر میں حرا نے تصدیق چاہی. 

تم بولو میں نوٹ کر رہا ہوں....؟؟ حارث بیزار بیزار سا دروازے کی طرف دیکھ رہا تھا. 

کہاں نوٹ کر رہے ہو. مجھے تو تمہارے ہاتھ میں کوئی چیز دکھائی نہیں دے رہی....؟؟ حرا نے حارث کے خالی ہاتھوں کی طرف دیکھتے  ہوئے پوچھا تو بادل نا خواستہ حارث نے قریب پڑا اپنا فون اٹھایا اور اس پہ ٹائپ کرنے لگا 

ہاں ٹھیک ہے یہ چلے گا. تم سکرین شاٹ لے کر مجھے بھی سینڈ کر دینا. حرا کے کہنے پرحارث نے سر ہلایا

دیکھا تم نے میرا بھائی کتنا فرمانبردار ہے. تمہیں میرے بھائی جیسا شوہر دنیا میں کہیں نہیں مل سکتا. کتنی فرمانبرداری سے وہ تمہارے آگے سر ہلا رہا ہے ایسا تو ہمارا " ٹونی" بھی نہیں کرتا. حارث جو دل ہی دل میں حمنہ کی بات پر خوش ہو رہا تھا اس کی آخری جملے پر تپ گیا.

تمہیں شرم نہیں آتی. مجھے " کتے" ساتھ ملا دیا ہے. حارث نے ایک دم موبائل سائیڈ پر رکھتے ہوئے . اپنی شرٹ کے بازو فولڈ کرنے لگا.

 تمہیں تو خوامخواہ غصہ آگیا ہے. میں تو تمہاری تعریف کر رہی تھی. حمنہ نے صوفے پہ چڑھتے ہوئے دفاعی پوزیشن اپنائی.

حمنہ بی بی!! ابھی میری اوپر کی منزل خالی نہیں ہوئی کہ میں تمہاری بات سمجھ نہ سکوں. حارث نے قریب پڑا کشن زور سے حمنہ کی طرف اچھالا جو بد قسمتی سے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے حدید کے جا لگا

میں سوچ رہا تھا کہ اتنی خوبصورت گرتی بارش میں یہاں کوئی رومینٹک سا ماحول بنا ہوگا مگر یہاں تو  ____ حدید نے ایک ہاتھ سے کشن کو پکڑے ہوئے کمرے میں نظر دوڑائی. 

یہ دونوں بہن بھائی ھو غلطی سے ایک ناں باپ کے گھر پیدا ہو گئے ہیں. رومینٹک  ماحول بننے ہی کہاں دیتے ہیں....؟؟ حرا نے حارث اور حمنہ کی طرف دیکھتے ہوئے کمنٹس دیے. جس پر حدید سر ہلاتا حارث کے قریب آن کھڑا ہوا. 

اس نے مجھے "کتے" سے ملا دیا ہے. حارث نے فوراً حمنہ کی شکایت لگائی. 

جی نہیں میں نے کہا ہے کہ یہ ہمارے " ٹونی" سے زیادہ فرمانبردار ہے. حمنہ نے بھی اپنی بات دہرائی.

پلیززززز ___ تم دونوں خاموش ہو جاؤ. میرے پاس زیادہ وقت نہیں ہے. حرا نے گھڑی کی طرف دیکھتے ہوئے دونوں سے کہا تو حارث طنزاً ہنسنے لگا

 ہر وقت تو تم ہمارے گھر میں پائی جاتی ہو. یہی تمہارا سب سے ضروری کام ہے. حارث کہتا ہوا دوبارہ صوفے پر بیٹھ گیا.

اچھا چھوڑو!! حرا تم بتاؤ کہ تمہاری پہلی شرط کیا ہے....؟؟ حمنہ نے فوراً بات کو ختم کرتے ہوئے کہا تو حدید نے حیرت سے تینوں کی طرف دیکھا جیسے پوچھنا چاہ رہا ہو کہ کیسی شرط.....؟؟ 

بھائی بیٹھ جا ___ ابھی یہاں بہت تماشا ہونے والا ہے. تسلی رکھ ____ حارث نے حدید کا ہاتھ پکڑتے ہوئے اسے اپنے برابر بٹھایا

میری پہلی شرط یہ ہے کہ تم مجھے اپنے گھر آنے جانے سے کبھی نہیں روکو گے.....؟؟ ہحرا نے اپنا ہاتھ ہلاتے  ہوئے شرط بتائی

جیسے آگے تو آپ ہمارے گھر آنے جانے کے لیے باقاعدہ ویزہ لگواتی ہیں. جب دل کرتا ہے ٹیرس سے پھلانگ کر ادھر آ جاتی ہیں اور جب دل کرتا ہے اُدھر چلی جاتی ہیں. 

اللہ جانتا ہے مجھے تو کبھی پتہ ہی نہیں چلا کہ تم اپنے گھر ہوتی کب ہو. کتنی دیر کے لیے جاتی ہو.....؟؟ پھر بھی تمہیں لگتا ہے کہ میں تمہیں روکوں گا. حارث کے پوچھنے پر سب نے اپنی مسکراہٹ کو روکا

نہیں تم کھل کر ہنسو اور خوب ہنسو ____ یہی بغیرت ہونے کی نشانی ہوتی ہے. حارث نے تپتے ہوئے کہا

مسٹر حارث ایک تو آپ اپنی زبان درست کریں. آپ کے اخلاق انتہائی گرے ہوئے ہیں. حرا نے جیسے ہی اپنی دوسری شرط بتائی حارث نے ادھر اُدھر زمین پر دیکھنا شروع کر دیا.

مجھے تو کچھ کہیں گرا دکھائی نہیں دے رہا. حارث نے زمین پہ ادھر اُدھر دیکھتے ہوئے جواب دیا تو حمنہ نے اسے غصے سے دیکھا

 دیکھو حارث. ماحول خراب نہیں کرو اور حرا کی بات غور سے سنو. حمنہ کی بات پر ایک بار پھر دونوں  لڑنے کے لیے تیار کھڑے تھے.

آج تم مجھے بتا ہی دو کہ تم میری بہن ہو یا اس حرا کی....؟؟ حارث نے  غصے سے پوچھا

بہن تو میں تمہاری ہی ہوں. اسی لیے مجھے تمہاری فکر رہتی ہے. تمہارے مستقبل کی فکر میں ہی میں یہ سب  کر رہی ہوں. حمنہ کے جواب پر حارث نے منہ بناتے ہوئے اسے دیکھا

تم دونوں بس کر دو اور مجھے بات کرنے دو. حرا نے دونوں کو چپ کراتے ہوئے کہا تبھی نتاشا بیگم اور ڈی ایم اندر داخل ہوئے. 

دیکھا تمہارے شور کی وجہ سے یہ لوگ بھی ڈسٹرب ہو گئے ہیں. حمنہ نے حارث کی طرف دیکھتے ہوئے کہا جبکہ نتاشہ بیگم اور ڈی ایم بہت سنجیدہ لگ رہے تھے. جسے حدید نے واضح محسوس کیا. 

حرا بیٹے آپ کے لیے اچھی خبر نہیں ہے. کچھ دیر خاموشی کے بعد ڈی ایم نے حرا کی طرف دیکھتے ہوئے کہا تو سب کے چہرے پر تجسس چھا گیا. 

آپ کے گھر ابھی ابھی پولیس نے چھاپہ مارا ہے اور آپ کے بابا کو گرفتار کر کے لے گئے ہیں مگر تم فکر نہیں کرو. 

میں کچھ کرتا ہوں. ڈی ایم کی بات پر حرا نے نا سمجھی سے ان کی طرف دیکھا جیسے ان کی بات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہو. 

چلیں ہم بھی آپ کے ساتھ چلتے ہیں. حارث اور حدید نے ڈی ایم کے ساتھ کمرے سے باہر جانے لگے. جب کہ نتاشا بیگم حرا کو پیار سے دلاسا دینے لگی

حیرت ہے مجھے کیوں نہیں پتہ چلا کہ پولیس ہمارے گھر آئی ہے....؟؟ تھوڑی دیر بعد حرا نے کہا تو حارث نے اس کی طرف جاتے جاتے  مڑ کر دیکھا 

تمہیں کیسے پتہ چلتا. تم نے تو یہاں بندر کا تماشہ شروع کیا ہوا تھا.....؟؟ حارث کہتا ہوا دوبارہ ان کے پیچھے چل دیا

اگر یہ حرکت ایس پی حیات عالم تمہاری ہے تو میں تمہیں چھوڑوں گی نہیں حرا نے دل میں سوچتے ہوئے حمنہ کی طرف دیکھا

جاری ہے۔۔۔

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Mohabbat Ki Pehli Barish Romantic  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Mohabbat Ki Pehli Barish written by  Amna Mehmood  Mohabbat Ki Pehli Barish by Amna Mehmood is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

  

No comments:

Post a Comment