Pages

Sunday 20 August 2023

Sham E Inteqam By Zeenia Sharjeel New Novel Episode 3 to 4

Sham E Inteqam By Zeenia Sharjeel  New Novel Episode 3 to 4

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Sham E Inteqam Novel By Zeenia Sharjeel Episode 3 to 4

Novel Name:Sham E Inteqam

Writer Name: Zeenia Sharjeel 

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

"کہاں ہوتے ہو آج کل دو دن بعد تمہارا چہرہ دیکھنے کو ملا ہے" 

شاہنواز نے ٹیبل پر ڈنر کرتے ہوئے آزھاد کو دیکھ کر مخاطب کیا۔۔۔ وجیہہ کے ساتھ آزھاد نے بھی چونک کر شاہنواز کو دیکھا اور مسکرایا

"ڈیڈ میں دو دن سے گھر پر ہی موجود ہوں،، آپ کا آفس سے کافی لیٹ آنا ہو رہا ہے دو دن سے"

آزھاد نے پلیٹ میں رکھے چاولوں سے بھرپور انصاف کرتے ہوئے شاہنواز پر بھرپور طنز کیا

"جب سارا آفس کا برڈن میرے اوپر آ جائے گا تو پھر میں گھر کیسے آسکتا ہوں"

شاہنواز نے کھانے سے ہاتھ روک کر اپنے سامنے بیٹھے جوان بیٹے کہ بھرپور طنز کا جواب طنزیہ انداز میں ہی دیا

"آفس ٹائمنگ سات بجے ختم ہو جاتے ہیں اس حساب سے زیادہ سے زیادہ نو بجے تک آپ کو گھر پر ہونا چاہیے۔۔۔ وہ الگ بات ہے آپ کے دوسرے مشاغل آپ کو آفس میں سے جلد اٹھنے نہیں دیتے۔۔۔ آپ کے کہنے پر ہی کہ "ابھی عیش کرلو ساری زندگی کمانا ہے" میں واقعی یہاں آکر عیش و عیاشی میں لگا رہا ویسے اب آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے میں جلد آفس جوائن کرنے والا ہوں"

آزھاد نے آخری جملہ خاص شاہنواز کو دیکھ کر کہا پھر کھانا کھانے میں مصروف ہوگیا۔۔۔۔ 

اڑتی اڑتی اسے ایک ماہ پہلے خبر سننے کو ملی تھی کہ شاہنواز اپنی پرسنل سیکرٹری پر کافی مہربان ہے مگر آزھاد نے اس خبر پر زیادہ کان نہیں دھرے کیونکہ بزنس مین کے متعلق کوئی نہ کوئی افواہیں اکثر جنم لیتی رہتی تھی مگر چند دنوں سے اسکے سرکل میں یہ خبریں دوبارہ سے گردش کرنے لگ گئی تھی

"آفس کے معاملات تم سے کہاں سنبھلے گے امریکہ میں تم نے ہوٹل کھولنے کا ارادہ کیا تھا وہی کام یہاں رہ کر لو" شاہنواز اس کے آفس جوائن کرنے کی بات پر جگ سے گلاس میں پانی انڈیلتا ہوا اسے مشورہ دینے لگا

"جب میں معاملات کے بیچ میں پڑو گا تو سب معاملے سنبھال ہی لو گا۔۔۔ ہوسکتا ہے کافی سارے معاملات خود بخود ٹھیک ہی کردو۔۔۔ ویسے بھی ہوٹل بنانے کا ارادہ میرا امریکا میں تھا یہاں پر اس طرح کی فیسیلٹی موئثر نہیں"

آزھاد اپنی پلیٹ آگے کھسکا کر ٹیبل پر دونوں بازو رکھے سامنے بیٹھے شاہنواز کو دیکھتا ہوا بولا۔۔۔ وجیہہ خاموشی سے ان دونوں باپ بیٹے کی گفتگو سن رہی تھی

"کیوں یہاں کیا فیسلیٹی موثر نہیں ہے،، اگر تم یہاں بار کھولنے کا ارادہ رکھتے ہو تو میں تمہیں کل ہی عدالت سے لیگل نوٹس بنوا دیتا ہوں"

شاہنواز اسے دیکھ کر جتانے والے انداز میں بولا یعنیٰ وہ بھی اس کے کبھی کبھی "پینے" کے مشاغل پر اپنی نظر رکھا ہوا تھا۔۔۔ شاہنواز کی بات سن کر آزھاد شرمندہ ہونے کی بجائے بے شرمی سے ہنسا جیسے اسے کوئی فرق ہی نہیں پڑا 

"ڈیڈ آپ کچھ بھی کہہ لیں یا کرلیں اب آفس تو میں جلد ہی جوائن کروں گا۔۔۔ اور مما انیکسی کی صفائی لازمی کروا دئیے گا کل شام تک عباس یہاں شفٹ ہو جائے گا" آزھار شاہنواز کو جواب دیتا ہوا اب وجیہہ کو دوبارہ ریمائنڈ کروا کر کرسی کھسکا کر اٹھا اور اپنے روم کی طرف چلا گیا

"کون ہے عباس"

شاہ نواز اب وجیہہ کو دیکھتا ہوا پوچھنے لگا جس پر وہ اسے ساری تفصیل بتانے لگی

****

شاہنواز اپنے موبائل پر بات کرتا ہوا آفس کے کمرے میں داخل ہوا تو نوین نے روز صبح کی طرح چہرے پر خوبصورت سی مسکراہٹ سجائے اس کا استقبال کیا شاہنواز بھی اسے دیکھ کر موبائل پاکٹ میں رکھتا ہوا مسکرایا

"روز صبح آفس آنے کے بعد تمہاری اس مسکراہٹ کو دیکھ کر میری صبح ہمیشہ خوشگوار ہو جاتی ہے"

شاہنواز نوین کو دیکھتا ہوا کہنے لگا نوین مسکرا کر اس کی پشت پر آئی

"لیکن آج صبح تو آپ اور دن کے مقابلے میں زیادہ ہی خوش لگ رہے ہیں" 

وہ شاہنواز کا کوٹ اتار کر اسے ہینگ کرتی ہوئی شاہنواز سے پوچھنے لگی 

"وہ اس لیے کہ کل صبح ہم دونوں کو دبئی جانا ہے،، کہنے کو تو یہ آفیشلی ٹور ہے مگر دو دن بنا کسی ٹینشن کے ہم دونوں ایک ساتھ گزاریں گے"

شاہنواز نے ریوالونگ چیئر پر بیٹھتے ہوئے اپنی خوشی کی اصل وجہ بتائی جس پر نوین کے چہرے پر مسکراہٹ کی بجائے فکرمندی چھلکنے لگی 

"کیا ہوا تم خوش نہیں ہوں اب کی بار  میرے ساتھ جانے پر"

شاہنواز نوین کے چہرے کے تاثرات دیکھتا ہوا پوچھنے لگا 

"آپ کے ساتھ گزارا ہوا ہر پل میرے لیے حسین پل ہوتا ہے شاہنواز۔۔۔ بس مجھے فکر ہے تو ہنی کی" 

نوین شاہنواز کے سامنے کرسی پر بیٹھ کر اپنی فکر اس سے شیئر کرنے لگی۔۔۔ شاہنواز جانتا تھا وہ جنین کے معاملے میں کافی پوزیسیو ہے اسے جتنا اپنی آنکھوں میں رکھ لے مگر وہ اس کے لئے فکرمند ہوتی ہے اور اپنی بہن سے پیار بھی بہت کرتی ہے

"تو اس میں ایسی کون سی پریشانی کی بات ہے تم پہلے بھی تو دو بار حنین کو اپنی کزن کے پاس چھوڑ کر گئی ہو پلیز نوین ہمارا پروگرام تمہاری فکروں کی نظر نہیں ہونا چاہیے کیوکہ کافی دنوں سے میرا بہت دل ہے کہ میں تمہارے ساتھ تھوڑا سا وقت گزارو تمہیں میرے بارے میں بھی سوچنا چاہیے" 

شاہنواز اپنا ہاتھ نوین کے ہاتھ پر رکھتا ہوا بولا تو نوین اسے دیکھ کر مسکرا دی

"آپ صرف دو دن کی بات کر رہے ہیں شاہنواز جب کہ میں ساری زندگی آپ کے ساتھ گزارنا چاہتی ہوں"

نوین اپنے دل کی خواہش لبوں پر لاتی ہوئی بولی 

"میں بھی تمہارے ساتھ اپنی باقی کی ساری زندگی گزارنا چاہتا ہوں بس صحیح وقت کا انتظار کر رہا ہوں" شاہنواز جذبے لٹاتی نظروں سے اسے دیکھتا ہوا بولا اور نوین کے ہاتھ پر ہلکا سا دباؤ ڈال کر چھوڑا

"مجھے آپ کی محبت پر رتی برابر شک نہیں ہے،، کافی منگواتی ہوں آپ کے لیے"

نوین شاہنواز کو کہتی ہوئی اٹھی اور روز معمول کی طرح انٹر کوم پر اس کے لئے کافی کا بولا

"آپ نے کل تھری لیگ میرے اکاونٹ میں ٹرانسفر کروائے تھے اس کی کیا ضرورت تھی شاہنواز"

نوین دوبارہ شاہ نواز کے پاس آ کر اس سے پوچھنے لگی

"ہاں اپنے لیے شاپنگ کرلینا اور حنین تم سے نئے سیل فون کا کہہ رہی تھی اسکے لیے نیا سیل فون لے لینا"

نوین شاہ نواز کی بات پر ایک بار پھر مسکرائی۔۔۔ وہ بنا بولے ہی اس کی ضرورتوں کا ایسے ہی خیال رکھتا تھا 

زیادہ عرصہ نہیں ہوا تھا ڈیڑھ سال پہلے ہی وہ شاہنواز کی کمپنی میں جاب کے لئے آئی تھی۔۔ تب اس کے پاس کوئی خاص ایکسپیرینس بھی نہیں تھا جاب کا،، کیونکہ اس سے پہلے اپنی اسٹڈیز کے ساتھ ساتھ اس نے چھوٹی موٹی کہی جگہوں پر جاب کی تھی 

شاہنواز نے نوین کو اپنی پرسنل سیکرٹری کے لئے اپوائنٹ کیا نوین کی خوبصورتی آہستہ آہستہ اس کے دل میں گھر کر گئی چھ ماہ کے اندر،، وہ اس کے لئے سیکرٹری سے کچھ زیادہ ہوچکی تھی جس کا اندازہ نوین کو بھی بخوبی ہوگیا 

شاہنواز ہر لحاظ سے ایک اچھا انسان تھا بس ایک دو خامیاں تھی وہ یہ کہ شاہنواز پہلے سے شادی شدہ تھا مگر مال و دولت عزت شہرت اس کی بڑھتی ہوئی عمر اور شادی شدہ ہونے پر حاوی ہو گئی تھی 

شروع میں وہ نوین کو اپنے اور حنین کے فیوچر کے لیے بیسٹ آپشن لگا تھا مگر ایک سال میں ہی اس کو شاہنواز سے محبت ہوگئی تھی

شاہنواز نے اسے وجیہہ کے بارے میں بھی بتایا تھا کہ وجیہہ نہ صرف اس کی کزن ہے بلکہ اس کی پسند بھی،، اور نوین کو یہ بھی معلوم تھا کہ اس کمپنی اور شاہنواز کے گھر میں وجیہہ ایک سال پہلے تک ففٹی پرسنٹ کی مالک تھی۔۔۔۔ اب وہ اپنی پراپرٹی کا حصہ اپنے بیٹے آزھاد شاہ کے نام کرچکی ہے۔۔۔ نوین، وجیہہ آزھاد اور کومل کو صرف ناموں سے جانتی تھی کبھی دیکھنے کا یا ملنے کا اتفاق نہیں ہوا تھا

****

"ڈنر کرلیا تم نے" نوین ابھی ابھی گھر پہنچی تھی حنین ایل ای ڈی پر نظریں جمائے کوئی مووی دیکھنے میں مصروف تھی۔۔۔۔ نوین صوفے پر اس کے پاس آ کر بیٹھی حنین کو دیکھتے ہوئے پوچھنے لگی

"دس بجے تک آپ کا ویٹ کیا تھا پھر اس کے بعد ڈنر کر لیا"

حنین نے ایل ای ڈی پر ہی نظر جمائے نوین کو جواب دیا۔۔۔ نوین نے کلائی پر بندھی ہوئی ریسٹ واچ میں ٹائم دیکھا تو گیارہ بج رہے تھے

"ڈارلنگ ناراض ہو اپنی آپی سے"

نوین پیار سے حنین کے چہرے کا رخ اپنی طرف کرتی ہوئی پوچھنے لگی۔۔۔ آزھاد کے ساتھ ملاقات ہوئے پانچ دن گزر چکے تھے مگر حنین اس سے اسی طرح بات کر رہی تھی۔۔۔ وجہ کچھ یہ بھی تھی کہ نوین آفس سے ہی لیٹ آتی تو بات کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا مگر وہ ہرٹ بھی ہوئی تھی

"ہیر کٹنگ کروا لی آپ نے"

حنین اس کی بات کا جواب دیے بغیر آپ نوین کے بالوں کو دیکھتی ہوئی پوچھنے لگی

"ہاں شیپ کافی خراب ہوگیا تھا اور فیشل بھی نہیں لے سکی تھی کافی دنوں سے۔۔۔ اس لیے آفس سے ڈائریکٹ سلون چلی گئی تھی"

نوین نے حنین کے لمبے بال اور دمکتی ہوئی اجلی رنگت کو دیکھ کر،، اپنے لیٹ گھر آنے کی وجہ بتائی

"کافی سوٹ کر رہا ہے یہ سٹائل آپ پر" حنین نے اسے کہتے ہوئے دوبارہ ایل ای ڈی پر اپنی نظریں جمالی

"ہنی ناراض مت ہوا کرو میری جان اپنی آپی سے،، تمہیں بہت پیار کرتی ہوں اور یہ سختی بھی تو تمہارے بھلے کے لئے کرتی ہوں"

نوین اب بھی حنین کو دیکھتی ہوئی بولی تو حنین نے اپنا سر نوین کی گود میں رکھ لیا

"میں جانتی ہوں آپ مجھ سے پیار کرتی ہیں مما کے بعد آپ نے ہی مجھے سنبھالا ہے۔۔۔ بابا کی جانے کے بعد آپ اس گھر کا میرا سہارا بنی۔۔۔ میرا تو آپ کے سوا اور اس دنیا میں کوئی بھی نہیں ہے تو پھر آپ کو کیوں لگا کہ میں آپ کو ہرٹ کرنے کا سوچو گی،،، میں قسم کھا کر کہتی ہوں وہ شخص کون تھا میں اس کو نہیں جانتی بکواس کرکے گیا تھا وہ میرا بوائے۔۔۔۔"

حنین نوین کو ایک بار پھر سب بتانے لگی تب نوین نے جھک کر اس کی پیشانی کو چوماا

"اچھا چھوٹی سی دادی اماں مان لی تمہاری بات۔۔۔ جاو کھانا لے کر آؤ میرے لیے اور خود بھی تھوڑا سا کھا لو میرے ساتھ"

نوین کے بولنے پر حنین مسکرا کر اٹھی 

میں آپ کے لیے کھانا لے کر آتی ہوں مگر خود ذرا سا بھی نہیں کھاؤ گی کیوکہ مجھے بالکل بھوک نہیں لگی"

حنین اس کو بول کر کچن میں چلی گئی 

"ہنی کل میرا آفس کی طرف سے ٹور ہے دبئی کا۔۔۔ وہاں دو دن اسٹے ہوگا۔۔۔ اسلیے تمہیں دو دن صالحہ آپی کے گھر رہنا ہوگا" 

نوین اسپیگٹی کھاتی ہوئی حنین کو بتانے لگی۔۔۔ 

صالحہ ان دونوں کی دور کی کزن تھی اور شادی شدہ تھی اس کی ایک بیٹی مزنہ حنین کے ساتھ اسکے کالج میں پڑھتی تھی مگر وہ حنین سے ایک سال سینیئر تھی

"اوکے پھر میں اپنی شاپنگ کی لسٹ آپ کو واٹس ایپ کر دوگی"

حنین کی بات پر نوین مسکرائی۔۔۔حنین سونے کے لئے اپنے روم کی وجہ نوین کے روم میں جانے لگی نوین جانتی تھی آج رات وہ اسی کے ساتھ سوئے گی

"اچھا سنو صبح 8 بجے نکلنا ہے،، تمہیں صالحہ آپی کے گھر چھوڑتی ہوئی ائیر پورٹ کے لیے نکلو گی۔۔۔ سونے سے پہلے اپنی پیکنگ کر لینا"

نوین اس کو مزید ہدایت دیتی ہوئی بولی

"چلیں ٹھیک ہے پھر میں وہی کرلیتی ہو"

حنین اب اپنے روم کی طرف چل دی

نوین کو معلوم تھا حنین اس کے جانے پر نارمل ری ایکٹ کرے گی کیوکہ وہ شاہنواز کے ساتھ پہلی دفعہ نہیں جا رہی تھی،،،، ہاں جب پہلی دفعہ گئی تب حنین کافی پریشان ہوئی تھی مگر اب شاید وہ عادی ہوگئی تھی۔۔۔۔ 

یہ فلیٹ چندماہ پہلے شاہنواز نے نوین کو گفٹ میں دیا تھا۔۔۔۔ یہ فلیٹ ایک پوش ایریا میں سیکیورٹی کے اعتبار سے اچھا اور فرنشڈ فلیٹ تھا مگر پھر بھی نوین حنین کو اکیلا چھوڑ کر جانے کا رسک نہیں لیتی تھی اور وہ صالحہ سے بات کر چکی تھی اب اسے کھانا ختم کرنے کے بعد اپنی بھی پیکنگ کرنی تھی

جانی جانی یس بابا

ایٹنگ شوگر نو بابا

ٹیلرنگ لائی نو بابا   اوپن یور ماوتھ ہاہاہا

کومل جو لان میں اپنی لانگ فراک کو لہراتے ہوئے بڑی ترنگ میں رائم پڑھتے پڑھتے آنیکسی کی طرف جا رہی تھی اچانک انیکسی میں سے اس کے سامنے ایک اجنبی شخص نمودار ہوا آیا جسے دیکھ کر وہ ڈر گئی

"ہیلو"

عباس جو کل رات کو آزھاد کے ہاں آنیکسی میں شفٹ ہوا تھا صبح صبح لان میں اسے کسی لڑکی کی آواز آئی۔۔۔ تجسس کے تحت وہ دروازہ کھول کر باہر نکلا تو حیرت سے اس لڑکی کو دیکھنے لگا جو کہ دکھنے میں اکیس بائیس سال کی لگتی تھی لیکن اس نے ٹخنوں سے چھوتی ہوئی فراک کے ساتھ دو پونیاں باندھ کر اپنے آپ کو چھوٹی بچی والے گیٹ اپ میں ڈھالا ہوا تھا۔۔    

وہ عباس کو یوں اچانک دیکھ کر شاید ڈر گئی تھی جبھی اپنے منہ پر دونوں ہاتھ رکھے آنکھوں میں خوف سمائے اسے دیکھ رہی تھی تبھی عباس نے اسے "ہیلو" بولا 

"ہیلو"

اب وہ لڑکی ایک ہاتھ اونچا کرکے اپنے کان کی طرف لے جاتے ہوئے انگوٹھا کان پر رکھ کر ہاتھ کا نقلی فون بنا کر اسے ہیلو بولنے لگی۔۔۔ عباس غور سے اس کی حرکت دیکھنے لگا

آخر کون تھی یہ لڑکی اور اس طرح کیوں ری ایکٹ کر رہی تھی۔۔۔ شاید نیا چہرہ دیکھ کر لازمی اسے شرارت سوجھی ہوگی، یقیناً اب وہ عباس سے ٹائم پاس کر رہی تھی۔۔۔ عباس اس پر سنجیدہ نظر ڈال کر واپس انیکسی میں جانے لگا 

"انکل آپ کومی سے بات نہیں کریں گے فون پر"

عباس اس کی بات سن کر پلٹا وہ ابھی بھی ہاتھ کا فون بنائے عباس کو مسکرا کر دیکھ رہی تھی

"آپ کو میں انکل لگ رہا ہوں"

عباس اپنے سامنے کھڑی لڑکی کو دیکھ کر سنجیدگی سے پوچھنے لگا وہ اپنے آپ کو شاید بچی پوز کر رہی تھی

"انکل ہی تو ہیں آپ اتنی بڑی بڑی مونچھوں والے" کومل اسکی ہینڈل بار مونچھوں کی توہین کرتی ہوئی بولی جو کہ اس کی شخصیت پر کافی ججتی تھی وہ ابھی بھی چھوٹے بچے کی طرح ایکٹ کر کے بولی

"اگر میں انکل ہوں تو اس لحاظ سے آپ بھی آنٹی ہیں یوں چھوٹی بچیوں کی طرف فراک پہن کر دو پونیاں باندھ کر آپ بچی کم اور عجوبہ زیادہ لگ رہی ہیں"

عباس سے اپنی مونچھوں کی توہین ذرا برداشت نہیں ہوئی تبھی وہ حساب بے باک کرتا ہوا بولا جس پر کومل اب گلا پھاڑ کر بچوں کی طرح رونے لگی

"کیا مسئلہ ہے آپ کے ساتھ اور کیوں کر رہی ہیں آپ اس طرح سے اوور ری ایکٹ" 

اسکے ایک دم چیخ کے رونے پر عباس بوکھلا گیا اب وہ سامنے لان میں اور گھر پر نظر ڈالتا ہوں کومل سے حیرت سے پوچھنے لگا

"کومی آنٹی نہیں ہے بلکہ ایک چھوٹا سا پیارا سا بےبی ہے"

اب وہ فراک کے اوپر پہنے ہوئے سویٹر کی آستین سے ناک پوچھتی ہوئی بولی،، اس حرکت پر عباس کو ابکائی آتے آتے رہ گئی۔۔۔ ساتھ میں اسے حیرت بھی ہوئی اسے عباس کا عجوبہ کہنے سے زیادہ آنٹی کہنا برا لگا

"کومی بےبی کومی بےبی آپ اپنے کمرے سے یہاں کیوں آگئی میڈم کتنا پریشان ہو رہی ہیں، اندر چلیے پلیز" 

کوثر بھاگتی ہوئی کومل کے پاس آئی اور پریشان ہو کر بولنے لگی 

"آنٹی،، آنٹی یہ انکل کومی سے بدتمیزی کر رہے ہیں"

عباس نے دیکھا وہ اب وہ اپنے برابر لڑکی کو بھی آنٹی کہہ کر مخاطب کرتی ہوئی عباس کی شکایت لگا رہی تھی

کوثر نے معذرت طلب نظروں سے عباس کو دیکھا اور کومل کو واقعی چھوٹے بچوں کی طرح طرح بہلاتی ہوئی واپس اندر لے گئی۔۔۔ عباس نے غور سے دور جاتی ہوئی اس لڑکی کو دیکھا اب اس کو اندازہ ہوا وہ لڑکی شرارتاً یا مذاقاً چھوٹے بچوں کی ایکٹنگ نہیں کر رہی ہے شاید اس کا ذہنی توازن نارمل نہیں تھا عباس دوبارہ آنیکسی کے اندر چلے گیا 

****

"او میرے خدا حنین کب سے تم ان کتابوں میں گم ہوں اب تو چھوڑ دو ان کا پیچھا"

مزنہ حنین کے برابر میں صوفے پر بیٹھی ہوئی اس سے کہنے لگی۔۔۔ آج صبح ہی نوین نے اسے صالحہ کے گھر چھوڑ دیا تھا

"سر لائیق کا دیا ہوا اسائنمنٹ تھا،، وہی کمپلیٹ کر رہی تھی کیونکہ میرا ان کے ہاتھوں شرمندہ ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اب بولو کیا بات ہے"

حنین بکس اور نوٹس سمیٹتے ہوئے مزنہ سے پوچھنے لگی 

"اچھا بھئی اب میری بات غور سے سنو کل میرے گروپ کے کافی اسٹوڈنٹس فارم ہاؤس پر جا رہے ہیں،، وہ جو میری کلاس میٹ ہے ناں اسرا اس کے چچا کا ذاتی فارم ہاؤس ہے پھر کیا ارادہ ہے ہم دونوں بھی چلیں تقریباً کلاس کی ساری لڑکیوں کا پروگرام بنا ہوا ہے وہاں جانے کا"

مزنہ حنین سے ایکسائٹڈ ہوتی ہوئی پوچھنے لگی

"یہ پروگرام کالج کی طرف سے نہیں بلکہ تمہاری فرینڈز کا ہے تو آپی ہرگز الاؤ نہیں کریں گیں"

حنین کو معلوم تھا نوین سے پوچھنے کا فائدہ نہیں وہ اسے جانے نہیں دے گی،، کالج کا پروگرام ہوتا تب بھی حنین کو اسکی منتیں ترلے کرکے اجازت لینی پڑتی اور ابھی تو نوین خود بھی یہاں پر موجود نہیں تھی اس لئے اس نے مزنہ کو منع کردیا

"ارے بیوقوف تمہاری آپی کو کون بتائے گا کہ یہ پروگرام کالج کی طرف سے نہیں ہے اور ویسے بھی تین فیمیلز ٹیچرز بھی ہمارے ساتھ ہوگیں پلیز منع مت کرو حنین تمہاری وجہ سے تو امی شاید مجھے بھی جانے دے دیں اکیلے تو وہ بھی ہرگز نہیں جانے دیں گیں" 

مزنہ منت کرتی ہوں یہ حنین سے بولی

"وہاں سب تمہاری دوستی ہوگیں،، میں بور ہو جاؤں گی دوسرا میں آپی سے کچھ غلط نہیں بولو گی"

حنین اب مزنہ کو آنکھیں دکھاتی ہوئی بولی

"ارے یار میں تمہیں بور نہیں ہونے دو گی اپنے ساتھ چپکا کر رکھوں گی ایلفی کی طرح۔۔۔ اپنی آپی سے تمہیں کچھ بھی غلط یا جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں ہے میں خود نوین آپی سے بات کر لو گی انہیں کیسے منانا ہے یہ تم مجھ پر چھوڑ دو پلیز پلیز مان جاو حنین" 

مزنہ واقعی اس سے ضد کرنے لگی تب حنین نے ہتھیار ڈال دیئے مگر اسے معلوم تھا حنین مزنہ کی بھی بات کبھی نہیں مانے گی

****

"ابھی سے کہا جا رہا ہے ابھی تو صرف شراب کا دور چلا ہے، شباب تو ابھی باقی ہے"

کاڑڈز کھیلنے کے بعد آزھاد کو اٹھتا ہوا دیکھکر فصیع معنی خیزی سے بولا 

"فضول میں تم دونوں گدھوں کے ساتھ یہاں شہر سے اتنی دور آ گیا ہوں میں، اب نکلنا ہے مجھے۔۔ ڈیڈ بھی آج گھر پر موجود نہیں ہیں یہ شراب اور شباب تم دونوں کو ہی مبارک ہو"

آج شام میں فصیح کا اپنے کزن کے ساتھ اپنے ذاتی فارم ہاؤس پر نائٹ اسٹینڈ کرنے کا اور موج مستی کرنے کا پروگرام تھا اس نے زبردستی مُکرم کے ساتھ ساتھ آزھاد کو بھی اپنے ساتھ کھینچ لیا۔۔۔ آزھاد ان دونوں کے ساتھ یہاں پر آ تو گیا تھا مگر پوری رات یہاں گزارنے کا اس کا کوئی خاص موڈ نہیں تھا اس لئے اپنی جیکٹ کے ساتھ اپنا موبائل سگریٹ کا پیکٹ، لائٹر اور گاڑی کی چابی اٹھاتا ہوا بولا

"تُو تو پکا مولوی بن گیا ہے کبھی کبھی تو انسان کو زندگی کے مزے لینے چاہیے"

اب کی بار مُکرم بے ڈھنگا سا قہقہہ لگا بولا وہ بھی نشے میں دُھت ہو چکا تھا۔۔۔ جس کلاس سے وہ لوگ بیلونگ کرتے تھے وہاں پر شراب گرل فرینڈ رات کو لیٹ نائٹ پارٹیز یہ سارے خرافات عام سی بات تھی

"باہر سے ڈانسرز ہائیر کرکے ان کے لٹکے جھٹکے دیکھنا پھر ان کے ساتھ رات بھر انجوائے کرنا تم لوگوں کے نزدیک یہ سب انجوائمنٹ ہے جبکہ مجھے دوسروں کی یوز کی ہوئی چیزوں اور لڑکیوں میں کھبی انٹرسٹ نہیں رہا"

آزھاد جیکٹ پہنتا ہوا اپنے موبائل سمیت ساری چیزیں پاکٹ میں ڈالتا ہوا ان دونوں سے بولا   

"پہلے بتا دیتا تجھے کچھ اسپیشل ان ٹچ مال چائیے۔۔۔ چل اسے چھوڑ یہ ایک جام دوستی کے نام لگاتا جا"

فصیح اٹھ کر بعمشکل قدم سنبھالتا ہوا۔۔۔ گلاس میں ڈرنگ لئے آزھاد کے پاس آتا ہوا بولا

"اٙن ٹچ مال کی طلب ہوگی تو تم سے ہرگز نہیں بولوں گا کیونکہ مجھے تمہاری چوائس ذرا پسند نہیں اور دو پیک لگانے کے بعد میں کار ڈرائیو نہیں کر سکو گا۔۔ کل ملتے ہیں"

آزھاد فصیح کے ہاتھ سے گلاس لے کر واپس ٹیبل پر رکھتا ہوا بولا۔۔۔ اور وہاں سے نکل گیا 

ہائی سوسائٹی میں موو کرنے کے باوجود وہ اس ایک برائی سے بچا ہوا تھا۔۔۔ جب وہ امریکہ میں تھا تب اسکی فرینڈ شپ ایواء سے تھی جو کہ عیسائی ہونے کے باوجود کافی ڈیسنٹ تھی اور ایک فاصلہ رکھ کر ملتی تھی اسی وجہ سے آزھاد سے اسکی کافی عرصے فرینڈ شپ رہی البتہ ڈرنگ وہ کبھی کبھی کرلیتا۔۔۔ مگر زیادہ مقدار میں اس لیے نہیں کہ اسے بہت جلد چڑھ جاتی تھی

****

حنین کو کافی حیرت ہوئی جب نوین نے اسے مزنہ کے ساتھ جانے کی پرمیشن دے دی شاید اس وجہ سے کہ نوین سے مزنہ نے نہیں صالحہ نے بات کی تھی اور اسی کے بھروسے اس نے حنین کو مزنہ کے ساتھ بھیج دیا 

مگر وہاں پر پہنچ کر اب مزنہ اپنی سہیلیوں میں لگی ہوئی تھی حنین کو اس سے توقع بھی یہی تھی اس لئے وہ اکیلی ہی اپنے گرد شال لپیٹ کر فارم ہاؤس میں موجود باغیچے کے واک کرنے لگی۔۔۔ یہ فارم ہاؤس شہر سے کافی دور تھا اور اسی کے ساتھ لائن میں وہاں پر دوسروں فام ہاؤس بھی موجود تھے باغیچہ کراس کرنے کے بعد ایک خالی میدان آیا جیسے وہ عبور کرکے وہ اپنے ہی خیالوں میں آگے نکل گئی سامنے بڑی سی دیوار کو دیکھ کر وہ خیالوں کی دنیا سے واپس آئی۔۔۔ شاید یہاں پر فارم ہاؤس کی حدود ختم ہوجاتی تھی

لیکن کیونکہ دیوار کے پیچھے سے تیز میوزک کی آوازیں آ رہی تھی جیسے وہاں کوئی پارٹی یا فنکشن چل رہا ہوں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوکر اس نے دیوار کے پاس رکھی کرسی پر چڑھ کر دیوار کے پار جھانکنے کی کوشش کی

مگر دیوار کافی اونچی تھی اسے کچھ نظر نہیں آیا وہی دیوار میں اسے ایک چھوٹا سا دروازہ نظر آیا شاید یہ فارم ہاؤس کا دوسرا حصہ تھا یا پھر کوئی دوسرا فارم ہاؤس۔۔۔ نہ جانے حنین کے دل میں کیا سمائی وہ دروازہ کھول کر دوسرے پورشن کے اندر داخل ہو گئی

رات کے تقریباً ایک بجے کا وقت تھا مگر یہاں تو دن کا سماں تھا،، ڈھیر ساری روشنیوں میں ڈانس فلور پر بہت سی لڑکیاں اور لڑکے مگن انداز میں ڈانس کر رہے تھے لڑکیوں کی ڈریسنگ دیکھ کر حنین کو عجیب سا احساس ہوا اس وقت وہ بھی جینز کے اوپر ٹاپ میں مبلوس تھی مگر سامنے لڑکیوں کو دیکھ کر اس کا اپنے کانوں کو ہاتھ لگانے کا دل چاہا اور ساتھ ہی اپنی شال کو مزید اچھی طرح سے اپنے گرد لپیٹا۔ ۔۔ اسے یہاں زیادہ دیر تک رکنا مناسب نہیں لگا

وہ سات آٹھ لڑکے اسے نارمل نہیں لگے ان کے قدم لڑکھڑا رہے تھے وہ مدہوش ہوکر جھوم رہے تھے حنین واپس جانے کے لیے مڑی مگر تب تک دو لڑکے وہ دروازہ بند کرچکے تھے

"دروازہ کھولو مجھے واپس جانا ہے" 

وہ دونوں لڑکے غور سے حنین کو دیکھ رہے تھے تب حنین گھبراتی ہوئی بولی

"چلی جانا سوئٹی مگر تھوڑا بہت ہمیں مزے کروانے کے بعد" 

ایک لڑکا خباست سے بولتا ہوا اسکے پاس آیا۔۔۔ حنین تیزی سے پیچھے ہوئی

"ابے غور سے دیکھ یہ وہی حسینہ ہے۔ ۔۔ جس نے آزھاد کو لفٹ نہیں کراوئی تھی آج تو موبائل نمبر سے زیادہ ہی کچھ مل جائے گا" 

فصیح حنین کو پہچان چکا تھا۔ ۔۔ تب مُکرم نے پوری آنکھیں کھول کر حنین کو دیکھا

جاری ہے 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes.She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


Sham E Inteqam Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Sham E Inteqam  written by Zeenia Sharjeel .Sham E Inteqam by Zeenia Sharjeel is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment