Pages

Friday 4 August 2023

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 27 to 28

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh New Novel Episode 27 to 28

Madiha Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Aghaz E Janoon By Amrah Sheikh Episode 27 to 28

Novel Name: Aghaz E Janoon 

Writer Name: Amrah Sheikh

Category: Complete Novel

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

رات دو بجے کا وقت تھا ماریا تھوڑی ہی دیر پہلے ہانیہ اور آبش کے پاس سے آکر باتھ روم گئی تھی چونکہ اگزیمز چل رہے تھے اس لئے رات دیر تک پڑھائی ہورہی تھی۔۔۔

ماریا ابھی باتھ روم میں ہی تھی جب کوئی کھڑکی کے ذریعے کمرے میں کھودا

ماریا شب خوابی کا لباس زیب کیے جیسے ہی باہر نکلی رات کے اس پہر ایبک کو دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی جو کھڑکی کے ساتھ ٹِیک لگائے یوں کھڑا تھا جیسے وہ اسی کا کمرہ ہو۔۔

"آپ۔۔۔۔آپ کیسے آئے ماریا دوپٹہ لیتی حیران ہوکر کھڑکی کی طرف دیکھنے لگی۔۔

"ہاں میں یہیں سے آیا ہوں لاک نہیں تھی۔۔۔ایبک کھڑکی کی طرف اشارے کرتے ہوۓ بولا 

"ماریا نے سانس کھینچی۔۔ "اوہ کیا آپ کو گارڈ نے نہیں دیکھا اور اگر دیکھ لیا ہوتا پھر جانتے ہیں کیا ہوتا آپ کے ساتھ۔۔

"کتنا بولتی ہو تم۔۔۔۔ایبک سنجیدگی سے  کہتا صوفے پے جا کر بیٹھا۔۔۔

ماریا نے آنکھیں گھومائیں۔۔

"آپ اس وقت کیا کرنے آئے ہیں۔۔ماریا اسکے سامنے کھڑی ہوتے ہوۓ بولی ۔۔

"بہت اچھا سوال ہے

"پھر اچھے سوال کا جواب دینگے ؟ ماریا نے آئی برو اچکا کر کہا۔

"ہمم بلکل ملے گا پہلے ایک کپ کافی ہوجائے کیا خیال ہے ایبک ہلکی سے مسکراہٹ کے ساتھ بولا۔۔

"اور آپ کو لگتا ہے میں اس وقت کافی بنانے جاؤں گی ہانیہ  آپی اور آبش باجی دونوں جاگ رہی ہیں اور یقیناً  برہان بھائی بھی جاگ رہے ہونگے کسی نے دیکھ لیا نہ میری شامت آجاۓ گی۔۔ماریا آنکھیں پھیلا کر بولتی چلی گئی جب کے ایبک ٹانگ پے ٹانگ رکھے گہری نظروں سے اسکے چہرے کا طواف کر رہا تھا۔۔

"اففف لڑکی کام چور کہیں کی اور یہ تمہاری بہنیں کس خوشی میں جاگ رہی ہیں ایبک منہ بنا کر کھڑا ہوا آنکھوں میں شرارت لئے قدم اسکی جانب بڑھائے۔ ۔

"میں کام چور نہیں ہوں اور وہ پڑھ رہی ہیں ۔۔ ماریا نے ناراضگی سے کہتے منہ دوسری طرف پھیرا۔۔

"اچھا ٹھیک ہے پڑھاکو بہنیں تمھاری جیسے صرف ان دو کے ہی اگزیمز ہورہے ہیں خیر  میں جا رہا ہوں ۔۔۔ ایبک کہتا مسکرا کے سر پے چپت مارتا کھڑکی کی طرف بڑھا۔۔

"اتنی رات کو آپ کافی پینے آئے تھے

"تمہے لگتا ہے میں کافی کے لئے اتنی مشقت کروں گا ایبک نے سوالیہ انداز میں پوچھا 

"پھر 

"تم سے ملنے  آیا تھا لڑکی اور ہاں ایک سیکنڈ۔۔۔۔ایبک نے کہتے ساتھ جیکٹ سے چاکلیٹ نکالی۔۔۔

"تمھارے لئے لو پکڑو۔۔ایبک نے ہاتھ اسکے سامنے بڑھا کر کہا اپنی پسندیدہ چاکلیٹ دیکھ کر ماریا کی آنکھیں چمکیں 

"تھینک یو آپ کو کیسے پتہ یہ مجھے بہت پسند ہے۔ماریا ہاتھ سے چاکلیٹ لیتی چہک کر بولی۔۔

"سچ کہوں تو یہ کافی خوشگوار اتفاق ہوا ہے۔۔ ایبک تھوڑا ہچکچا کر بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوۓ بولا۔۔

"بندا دل رکھنے کے لئے جھوٹ ہی بول دیتا ہے۔۔ ماریا حیرت سے گھورتے ہوۓ بولی

"ہمم اوکے پھر تم دوبارہ پوچھتی کیسے پتہ چلا کہیں آپ میری جاسوسی تو نہیں کر رہے۔۔۔ایبک کہتا آخر میں اسکی آواز بنا کر بولا۔۔۔"

'ہاہاہا کافی تجربہ ہے ماریا ہنستے ہوۓ کمر پے ہاتھ ٹیکا کر اسے دیکھنے لگی۔

"نہیں تجربہ نہیں لیکن یہ ڈائلوگ فلموں میں بہت مشہور ہیں برہان شرارت سے کہتا کھڑکی کی دوسری طرف گیا۔۔۔

ماریا تیزی سے قریب گئی۔

"سمبھل کر ماریا ڈرتے ہوۓ بولی

ایبک نے روک کر مسکرا کر اسے دیکھا جو چہرے پر ڈر لئے اسے دیکھ رہی تھی۔

"شب بخیر ماریا۔۔۔ ایبک کہتا تیزی سے اتر کر بیرونی گیٹ سے فاصلے پے کھڑی بائیک کی جانب بڑھ گیا۔۔

ماریا نے لمبی سانس لی اگر کوئی دیکھ لیتا تو جانے کیا ہوتا۔۔۔ 

 ___________

"ہانیہ بیٹی

"جی بڑی امی۔۔۔ ہانیہ سیڑیاں اترتی وہیں روک گئی۔۔

"برہان کو دیکھو اگر اٹھ گیا ہے تو کہو ابو انتظار کر رہے ہیں آج آفس لیکر جا رہے ہیں۔۔

"کیا ؟ امی پر ابھی برہان بھائی کے دو پپیرز رہتے ہیں۔

ہانیہ کوئی جواب دیتی یَکدم آبش پیچھے سے اتے ہوۓ بولی۔۔

"برہان خود جانا چاہتا ہے اور پیپر آج نہیں ہے۔۔۔عفت بیگم اپنی بیٹی کو کہتی کچن کی طرف بڑھیں۔۔

"آبش تیار ہوجاؤ پیپرز کے بعد تم نے بھی اس جگہ کا رخ کرنا ہے ورنہ سسرال جاکر تو ناک ہاتھ کان سب کٹوا دوگی ہاہاہا۔۔ہانیہ مذاق اڑاتی تیزی سے برہان کے کمرے کی طرف بھاگی۔۔

"دیکھ لونگی۔۔۔آبش زور سے کہتی ناشتے کے لئے میز کی جانب بڑھ گئی۔۔

ہانیہ جو سمجھ رہی تھی آبش پیچھے آرہی ہوگی بھاگتے ہوۓ برہان کے کمرے میں داخل ہونے لگی لیکن اس سے پہلے وہ دروازہ دھڑام سے کھولتی اندر سے دروازہ خود با خود پورا کھول گیا ہانیہ جو دونوں ہاتھ دروازے کو دھکا دینے کے لئے بڑھائے ہوۓ تھے دروزے کی جگہ خلاء میں ہی ہاتھ رہ گئے جس کی وجہ سے لڑکھڑا کر دھڑام سے اندر قالین پے گری۔۔۔۔

ہاہاہا!! برہان سائیڈ پے کھڑا اسے گرے دیکھتا پہلے تو گھبرایا پھر قہقہ لگانے لگا۔۔۔

ہانیہ شرمندگی سے جلدی سے نیچے سے کھڑی ہوئی۔

"دیکھ نہیں سکتے تھے۔۔

"مجھے وحی تھوڑی آئی تھی کے تم میرے کمرے میں اس طرح تڑپ کر آؤ گی ہاہاہا۔۔۔۔برہان ہنستے ہوۓ کہتا اسکی ناک دبای۔

"اففف مت کیا کریں۔۔ہانیہ جھنجھلا کر بولی۔۔

"میں تو کرونگا روک سکتی ہو برہان نے کہتے ہوۓ دوبارہ اسکی ناک دبائی۔

"ہاہاہا ! اچھا سوری یار ویسے کیوں آئی تھی۔۔برہان اسکے گھورنے پر ہنس کر پوچھنے لگا۔

"بڑے ابو انتظار کر رہے ہیں جلدی سے ناشتہ کریں اور جائیں

"ہاں تو چلو ساتھ کرتے ہیں برہان نے اسکا ہاتھ پکڑا جسے فورن ہانیہ نے چھڑوایا۔

"میں کر چکی ہوں شکریہ۔۔۔ہانیہ ناراضگی سے کہتی کمرے سے نکل گئی۔۔

"ارے اس میں ناراض ہونے والی کیا بات ہے روکو ہانیہ یار۔۔۔برہان بولتا ہوا اسکے پیچھے ہی نیچے اترا 

____________

شام کا وقت تھا ماریا کچن میں کاونٹر کے پاس کھڑی فروٹ سیلڈ بنا رہی تھی۔

"لو تم یہاں ہو۔۔آبش کچن میں جھانک کر ماریا سے بولی ۔۔

"آپ کو کوئی کام ہے

"ہاں تمہارا موبائل دینے آئی تھی کسی دوست کی کال آرہی ہے۔۔آبش موبائل دیتے جانتے جاتے رکی۔۔

"مجھے بھی تھوڑا ملے گا  فروٹ سیلڈ بہت اچھا بناتی ہو تم۔۔۔ آبش مسکین سی شکل بنا کر بولتی اسے دیکھنے لگی۔۔

"میں سب کے لیے ہی بنا رہی ہوں پانچ منٹ انتظار کریں ۔۔

"اوہ سو سویٹ اوکے۔۔۔ آبش اسکا گال چومتی باہر نکل گئی

ماریا نے ہاتھ دھو کر اینا کا نمبر ملایا۔۔۔

"ہیلو اینا

"ماریا کہاں تھی کب سے کال کر رہی ہوں۔ 

"ہاں مصروف تھی تم بتاؤ خیریت ہے 

"ہاں دراصل پرسوں میری برتھڈے پارٹی ہے سب دوست آرہے ہیں تم نے لازمی آنا ہے بہت مزہ آئے گا فارم ہاؤس پر۔۔۔

"نہ ممکن میں نہیں آسکتی ایک ہفتے بعد کہتی تو شاید میں منا نہیں کرتی لیکن آج کل سب کے اگزیمز چل رہے ہیں میں اتنی اتنی دور جنگل میں نہیں آسکتی۔۔۔ماریا نے گھبرا کر کہا۔۔

"اوہ گاڈ ماریا کیا بچوں والی باتیں کر رہی ہو مجھے کچھ نہیں پتہ تم بس آرہی ہو اوکے بائے۔۔۔

"میں اکیلے نہیں آسکتی

ماریا گھبراہت کا شکار ہوگئی جلدی سے میسج ٹائپ کر کے اینا کو بھیجا۔۔۔

"تم آؤ گی بہت نخرے ہوگئے تمھارے پچھلی بار  بھی یہی سب کیا تھا تم نے گرو اپ کب تک بہنوں کے ساتھ چپکی رہو گی۔۔۔کچھ ہی دیر بعد لینا کا میسج آیا ۔ ماریا نے پڑھ کر آنکھیں گھمائیں پھر موبائل کو کاونٹر پے رکھ کر دوبارہ اپنے کام میں لگ گئی۔۔۔

_____________

"اہم لگتا ہے کسی کا پیپر بہت اچھا ہوا ہے کیوں برہان۔۔۔ ابراھیم آبش کو کن اکھیوں سے دیکھتے ہوۓ برہان سے بولا۔۔۔ 

اس سے پہلے برہان کچھ کہتا عائشہ بیگم مسسز کے ساتھ آتی نظر آئیں اتوار کا دن تھا برہان نے کال کر کے ابراھیم کو گھر بلایا تھا ۔۔

"اسلام علیکم کیسی ہیں آپ؟ ابراھیم َکرسی سے کھڑا ہوتا مسکرا کے بولا۔۔

"وعلیکم السلام اللّه کا شکر ہے بیٹا کھڑے کیوں ہو بیٹھو۔۔۔عائشہ بیگم نے شفقت سے کہا۔۔

"میڈم آپ کے لئے کال آئی ہے۔۔۔مسسز استے نے قریب اکر اطلاح دی۔۔

"ٹھیک ہے میں آتی ہوں آپ جائیں عائشہ بیگم نے مسکرا کر کہا اتنے مسسز استے سر ہلا ککر چلی گئیں۔۔

"تم سب باتیں کرو اور ابراھیم بیٹا کھانا کھا کر جانا۔۔۔

"ارے نہیں آنٹی اب گھر جاؤں گا شکریہ پھر کبھی ویسے آبش یہی کہ رہی تھی میں خود بناؤنگی جب سب کو دعوت دونگی۔۔ابراھیم مسکراہٹ دبا کے بولتا آبش کو حیرت میں ڈال گیا۔۔۔

سب نے ساتھ گردن موڑ کر آبش کو دیکھا جو خونخار نظروں سے اسےگھور رہی تھی۔

"کیا واقعی آبش یہ تو بہت اچھی بات ہے عفت باجی کو ابھی بتاتی ہوں جنہیں اتنی شکایتیں ہیں۔۔ عائشہ بیگم ہنسی کو دبا کر کہتی اندر کی جانب بڑھ گئیں سمجھ گئیں تھیں ابراھیم نے آبش کو چڑھانے کے لئے کہا ہے۔۔۔

عائشہ بیگم کے جاتے ہی آبش اپنی جگہ سے اٹھی اس سے پہلے آبش قریب آتی ابراھیم پھرتی سے اٹھ کر بھاگا۔۔۔ 

"ابراھیم کے بچے روک جاؤ۔۔۔آبش چیخ کر کہتی اسکے پیچھے بھاگی جب کے برہان اور ہانیہ دونوں کو دیکھتے قہقہ لگا رہے تھے

 ______________

"عائشہ کن سوچوں میں گم ہیں۔۔

عائد صاحب نے ایک نظر عائشہ بیگم کو دیکھا جو کسی گہری سوچ میں تھیں۔۔

"آ جی وہ آج ماریا کی دوست کی والدہ کا فون آیا تھا انکی بیٹی کی برتھڈے پارٹی ہے فارم پر سب دوست ہونگے اسرار کر رہی تھیں ماریا کو بھج دیں۔۔۔

"پھر کیا جواب دیا آپ نے عائد صاحب نے پریشانی سے پوچھا۔

"کیا جواب دیتی کہ دیا ماریا کے ابو سے پوچھوں گی۔۔۔

"ہمم جانے دیں مگر کسی کو ساتھ لے جائے۔

"سب کے پپیرز ہو رہے ہیں ایسے کیسے کوئی چلا جائے۔۔عائشہ بیگم کہ کے لیٹنے لگیں۔۔

"مسسز استے کو بھیج دو ساتھ کوئی اتنا بڑا مسلئہ نہیں ہے اگر منا کردیا تو برا لگ جائے گا۔۔۔عائد صاحب کہتے چشمہ اتر کر سائیڈ ٹیبل پے رکھ کر سونے لیٹ گئے جب کے عائشہ بیگم ٹھیک ہے کہتی آنکھیں موند گئیں۔۔

اگلے دن عائشہ بیگم نے اسے اجازت دے دی۔۔۔

ماریا خوش بھی تھی اور تھوڑا گھبرا بھی رہی تھی جب کے آبش اسے گھورے جا رہی تھی۔۔۔

"آبش باجی ایسے مت گھوریں میں نے تو منا کردیا تھا پر اسکی امی کی کال آگئی تھی۔۔ماریا نے آبش کو سمجھانا چاہا۔۔

"ہاں کوئی بات نہیں ماریا اسے چھوڑو میڈم کو بس موقع چاہیے۔۔۔ہانیہ یکدم شرارت سے بولی۔۔

"اب ایسی بھی کوئی بات نہیں خیر پھر کبھی سہی آبش نے کہ کر کندھے اچکائے۔۔۔

ہانیہ اور ماریا نے ایک دوسرے کو مسکرا کر دیکھا۔۔

_____________ 

"ہیلو۔۔۔۔ 

"کب تک پہنچوگی سب آ چکے ہیں صرف تمہارا انتظار ہو رہا ہے میں نے کہا تھا جلدی آنا ۔۔۔

"اففف لینا سانس تو لو راستے میں ہیں کچھ دیر میں پہنچ جائیں گے ڈونٹ وری۔۔۔ ماریا آنکھیں گھما کے کہتی کال ڈسکنیکٹ کر گئی ورنہ لینا میڈم نے شروع ہی رہنا تھا۔۔

"ماریا میڈم ہم ابھی پہنچ جائیں گے مسسز استے نے مسکرا کر اسے کہا۔۔

"ہمم۔۔۔ 

آدھے گھنٹے بعد انکی گاڑی فارم کے بیرونی گیٹ سے اندر داخل ہورہی تھی۔۔۔

ماریا کو یکدم جیسے گھبراہٹ نے ان گھیرا۔۔۔

"مسسز استے میرے ساتھ ہی رہیے گا آج میرے بلکل بھی دل نہیں تھا یہاں آنے کا۔۔۔آہ!! کبھی کبھی دوست بھی مجبور کر دیتے ہیں۔۔ماریا کہتی گاڑی سے باہر نکلی۔۔۔ 

واسیع سر سبز خوبصورت لان عبور کرتی جیسے ہی گلاس ڈور کھول کے پول سائیڈ کی جانب بڑھی ایک طوفان بدتمیزی دیکھ کر ایک لمحے کے لئے جیسے قدم وہیں تھم گئے۔۔۔۔ایسا لگ رہا تھا برتھڈے پارٹی نہیں جیسے کسی کلب میں آگئی ہو ڈیگ کی آواز اتنی تیز تھی کے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔۔اسی کے کالج کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ناچ رہے تھے۔۔۔۔ لڑکیوں کے برہنہ لباس اور ماحول دیکھ کر ماریا کو اپنے یہاں آنے پر افسوس ہونے لگا۔۔۔

ماریا پلٹ کر جانے لگائی ہی تھی جب لینا نیہان اور اسکی دو تین دوستیں اسکے سامنے آگئیں

"ہیلو  فائنلی تم آ ہی گئی۔۔۔۔لینا پرجوش ہوتی اس سے ملی۔۔ماریا کو شرمندگی ہوئی وہ واپس جا رہی تھی۔۔

"ماریا اپنی دوستوں سے ملتی سب کے ساتھ آگے بڑھ گئی۔۔۔

__________

"تالیوں اور ہوٹنگ کے ساتھ کیک کٹ ہوا۔۔۔ماریا نامحسوس طریقے سے آبدار کے پیچھے ہوگئی۔۔

"کچھ ہی دیر بعد سب تصویروں اور ڈانس میں لگ گئے۔۔

ماریا نظر بچا کر مسسز استے کے پاس آکر کھڑی ہی ہوئی تھی جب نظر برنی پر پڑی شاید وہ ابھی اپنے فضول  دوستوں کے ساتھ پہنچا تھا۔۔

"ماریا میڈم میں واش روم سے آتی ہوں۔۔۔

"جی آ ہاں اوکے آپ جائیں۔۔۔۔ماریا چونک کر مسکراتےہوۓ بولی۔۔۔

کچھ ہی دیر بعد ماریا بے ناگواری سے برنی کو دیکھا جو اسکی طرف ہی  آرہا تھا۔۔۔

"کیا تم وہی ماریا ہو جو یونیفارم میں چھوٹی سے  بلی لگتی ہے ۔برنی نے قریب آتے ہی سر تا پیر اسکا جائزہ  لیتے ہوۓ کہا۔۔

"ماریا کو اسکی نظریں اپنے جسم کے ار پار ہوتی محسوس ہوئیں 

ماریا کچھ بھی کہے بغیر نیہان وغیرہ کی جانب بڑھنے لگی جب برنی تیزی سے اسکے سامنے آیا۔۔ 

ماریا بروقت روکتی پھاڑ کھانے والے انداز میں بولی

"کیا بدتمیزی ہے یہ ہٹو سامنے سے  

"ہاہاہا یار میں نے کیا کر دیا۔۔۔۔تعریف ہی تو کی ہے ویسے ایک بات کہوں بیچارہ بلنن کتنا تڑپایا تم نے اسے کتنی مشکل سے دوست بنی تھی بیچارے نے جس مقصد کے لیے دوستی کی وہ تو پورا ہی نہیں ہوا الٹا تمھارے اس جنونی عاشق کی وجہ سے اپنا شہر چھوڑ کر اسکے باپ نے بھیج دیا جہاں دیکھو چپکو سالہ پہنچ کر تمھارے سامنے ہیرو بننے کی کوشش کرتا رہتا تھا بلنن سے کہا بھی تھا سالے کو اکیلے بلا کر ساری ہیرو گری نکال دیتے پر۔۔۔۔

برنی تپا تپا سا کہ رہا تھا جب یکدم ماریا نے اسکے سینے پے ہاتھ رکھ کر زور سے دھکّا دیا چونکے ماریا کا ردے عمل اچانک تھا اس لئے برنی زور سے دھکّا لگنے سے سمبھلنے کی کوشش میں زور سے  زمین پر گرا۔۔۔

برنی کے یوں گرنے پر سب کی نظریں اس پر پڑی یکدم میوزک بند ہوا ساتھ ہی قہقہے گھونج اٹھے کچھ نے باقاعدہ اسکی پک بھی کھینچی۔۔۔برنی غصّے سے آگ بگولہ ہوگیا لہو رنگ آنکھوں سے سامنے کھڑی ماریا کو دیکھا جو خود بھی ہنس رہی تھی۔۔۔

جھٹکے سے کھڑا ہوتا سختی سے ماریا کا بازو  دبوچا۔۔

"آہ!! چھوڑو مجھے جنگلی انسان ۔۔۔

"بہت ہنسی آرہی ہے میرا مذاق بنوا کے ہاں یاد رکھنا میں بلنن نہیں ہوں چھوڑوں گا نہیں تمہے یاد رکھنا۔۔سرد لہجے میں کہتا اس نے جھٹکے سے ماریا کو چھوڑا اور لمبے لمبے ڈاگ بھرتا نکل گیا۔۔۔

"ماریا کیا کہ رہا تھا۔۔۔۔نیہان تیزی اسک قریب آئی۔۔

"کچھ نہیں یار۔۔۔لینا چلتی ہوں گھر پہنچنے میں ورنہ کافی دیر ہوجائے گی۔۔نہیان کو کہتی ماریہ نے لینا سے اجازت چاہی۔۔

"ارے کچھ دیر اور روک جاؤ نہ ابھی تو تمھارے ساتھ بھی ڈانس کرنا ہے۔۔

"نہیں شکریہ خدا حافظ۔۔ماریا دو ٹوک کہتی سب سے مل رہی تھی اتنے میں مسسز استے بھی آگئیں۔۔

__________

صبح کا وقت تھا وقفے وقفے سے بارش ہو رہی تھی آسمان پر سیاہ بادلوں کی وجہ سے اندھیرا چھا رہا تھا بجلی کی کڑکڑاہٹ کے ساتھ بادلوں کی گرج نے جیسے اسکا دل دہلا دیا

جھٹکے سے نیند سے بیدار ہوتی خنکی میں بھی پسینے سے شرابور تھی۔۔۔

"اللّه اکبر آج موسم اتنا خطرناک کیسے ہوگیا ماریا چہرے پے ہاتھ پھیرتی گردن گھوما کر  کھڑکی سے باہر دیکھتے ہوۓ  بڑبڑائی۔۔

پہلی بار ایسا ہوا تھا کے ماریا آوازوں سے ڈر کر جاگ گئی تھی۔۔۔۔بالوں کو ہاتھ سے سنوارتی دوبارہ لیٹ گئی پھر لیٹے لیٹے ہی نظر گھوما کر وقت دیکھا جہاں صبح کے سات بج رہے تھے

اتنی تیز بارش میں کالج تو نہیں جا سکتی تھی یہی سوچتی دوبارہ سونے کی کوشش کی پر اب کہاں نیند آنی تھی 

جلدی سے اٹھ کر کپڑے لے کر باتھروم میں گھس  گئی کل جو کچھ ہوا دماغ سے سب جیسے غائب ہوچکا ہو۔۔۔

 __________

"یہ موسم کی بارش یہ بارش کی بوندیں

تجھے ہی تو ڈھونڈیں۔۔۔۔۔یہ ملنے کی خواہش۔۔۔

"آبش چپ ہوجاؤ کب سے کان خراب کر رہی ہو۔۔۔ہانیہ نے یکدم اسکے سر پے چپت رسید کی جو صوفے پر لیٹی گنگنانے میں مصروف تھی۔۔۔

"کیا ہے یار اب میں گنگنا بھی نہیں سکتی آبش اٹھ کے بیٹھتی اسے گھورتے ہوئے بولی۔۔۔

"ہاں تو گنگناؤ مگر یہ گلا کس خوشی میں پھاڑ رہی ہو اب اٹھو ناشتہ کر لو۔۔۔ہانیہ اسے جھرکتی امی اور بڑی امی کے پاس کچن میں چلی گئی۔۔

" آہ!!! آدم بیزار بھابھی جانے برہان بھائی کا کیا بنے گا۔۔۔آبش گہری سانس لیتی صوفے سے کھڑی ہوتی پلٹی سامنے ہی ہانیہ خونخار  نظروں سے اسے گھور رہی تھِی آبش نے زبان دانتوں میں دبا لی۔۔

"میں قطعی آدم بیزار نہیں ہوں اور اب اٹھو شرافت سے ورنہ تمہاری ساس کو کہنا پڑے گا کہ ایک مہینے بعد رخصتی کرنے کی ضرورت نہیں ہے آپ آج ہی لے جاییں اسے اور پٹخ دیں کچن میں۔۔۔۔ہانیہ جلے کٹے انداز میں کہتی پاؤں پٹخ کر چلی گئی۔۔

جب کے آبش کانوں کو ہاتھ لگا کر رہ گئی۔۔۔

_________

"برہان۔۔۔۔ابراھیم اسے کتابوں میں مگن دیکھتے ہوۓ بولا دونوں اس وقت ابراھیم کے گھر پر تھے

"ہممم۔۔

"آج میں نے لیشا کو ایبک کے ساتھ دیکھا 

"کہاں؟  برہان نے سر اٹھا کر حیرت سے پوچھا۔۔

"ریسٹورانٹ میں ویسے ایبک کو دیکھ کر لگ رہا تھا وہ کافی غصّے میں ہے۔۔ابراھیم نے کندھے اچکائے۔۔

"ہمم۔۔۔۔ویسے لیشا کی حرکتیں ہی ایسی ہوتی ہیں کے بندے کے چہرے کے زویہ بگڑ جاتے ہیں۔۔۔برہان نے منہ بناتے ہوۓ کہا۔۔۔

"ہاہاہا! ہاں یہ تو ہے بعد میں محترمہ اپنی ٹولی کے ساتھ چلی گئی تھی پہلے سوچا ایبک سے مل کر پوچھوں پھر خود ہی رد کرتا نکل گیا۔ 

"ہمم  اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تو لازمی ملتا تجسس بھی کچھ ہوتا ہے یار ۔برہان نے کہتے ہوۓ کندھے اچکائے۔ 

"ہاہاہا ہاں بلکل ہوسکتا ہے کہیں ایبک پر دل ہار بیٹھی ہو۔۔۔ابراھیم ہنس کر کہتا آنکھ دبا کر بولا۔۔

"ابراھیم اسے چھوڑو کچھ کھانے کو منگواؤ کب سے آیا ہوا ہوں بھوک لگ رہی ہے۔۔۔برہان منہ بنا کر بولا۔۔

"ارے میری جان ابھی میں اپنے ان ہاتھوں سے کھانے کی بھری ٹرے اٹھا کر لاتا ہوں۔۔۔۔ابراھیم اسکا کندھا تھپتھپا کر کمرے سے نکل گیا۔۔۔

برہان مسکرا کے سر جھٹک کر دوبارہ کام میں لگ گیا۔۔۔

___________

دوپہر کا وقت تھا اس وقت آبش کی فرمائش پر سب مووی دیکھ رہے تھے۔۔ باہر بارش پھر شروع ہو چکی تھی۔۔۔

"اللّه خیر کرے کل سے کیسے دل دہلا دینے والی بارش ہو رہی ہے۔۔۔عائشہ بیگم نے بادلوں کی گرج سنتے ہوۓ کہا

جب عائد صاحب سپاٹ چہرے کے ساتھ اندر داخل ہوۓ۔۔

"آج آپ اتنی جلدی آگئے آفس سے

"ماریا کہاں ہے۔۔۔عائشہ بیگم کی بات کو نظر انداز کر کے پوچھا

 "جی ابّو۔۔۔۔ ماریا جو کچن میں پانی پینے گئی تھی لاونج میں آتے ہوۓ بولی۔۔۔

 آبنوس صاحب بھی سنجیدہ تاثرات کے ساتھ اندر داخل ہوۓ۔۔۔

سب ناسمجھی سے عائد صاحب کو دیکھ رہے تھے جب  یکدم خاموش ماحول میں تھپڑ کی گھونج نے کھڑے ہر ایک فرد  کو ساکت کر دیا۔۔۔

عائشہ بیگم ہوش میں آتی تیزی سے نیچے گری ماریا کو پکڑنے جھکنے لگیں جب عائد صاحب غصّے سے دھاڑے۔۔

"دور رہو۔۔اس لڑکی نے ہماری عزت خاک میں ملانے میں کوئی کسر  نہیں چھوڑی بھروسہ کر کے بھیجا اتنی دور اور اس نے ہمارے ہی منہ پر کالک  تھوپ دی۔۔۔عائد صاحب غصّہ سے کانپ رہے تھے انکا بس نہیں چل رہا تھا اپنی بیٹی کو جان سے مار دی۔۔۔

"چھوٹے ابو کیا ہوا ہے برہان آگے بڑھ کے بولا۔۔۔

ماریا ابھی تک پتھرائی نظروں سے اپنے ابو کو دیکھ رہی تھی آج تک اسکے ماں باپ نے کبھی دونوں بہنوں پر ہاتھ نہیں اٹھایا تھا۔۔۔

"یہ یہ دیکھو یہ کیا ہے اس لڑکی نے جانتے ہو وہ لڑکا آفس میں اکر کس طرح کی باتیں کر رہا تھا یہ تربیت دی ہے۔۔عائد صاحب تصویریں پھینکتے غصّے سے چیخ رہے تھے۔۔۔۔ 

"برہان بے تصویر اٹھا کر دیکھا جس میں ماریا برنی کے بہت نزدیک کھڑی تھی اور بھی بہت ایسی تصویریں تھی جن میں دونوں ایک دوسرے کے نزدیک تھے بیک گراؤنڈ کمرے کا  تھا ایسے جیسے دونوں اکیلے کمرے میں ہوں۔۔۔

برہان نے ہونٹ بھنج لیے اگر وہ ماریا اور برنی کو نہ جانتا ہوتا تو شاید اسکا بھی ہاتھ اٹھ جاتا۔۔۔

"نن نہیں ابو یہ یہ سب جھوٹ ہے میں تو اسکی دوست بھی نہیں ہوں پھر یہ نہیں ابو میرا یقین کریں آپ کی بیٹی اتنی گری ہوئی حرکت نہیں کر سکتی۔۔۔

ماریا کانپتے ہونٹوں کے ساتھ بےتحاشا روتے ہوۓ بولی۔۔

"مان بھی لیتا کے وہ جھوٹ بول رہا ہے لیکن صرف وہ ہی نہیں تمہاری دوست نے بھی بتایا کے تم اس خبیث کے ساتھ تھی بعد میں تم دونوں میں جھگڑا ہوا۔۔۔سب بتا چکی ہے وہ بچی۔۔

ماریا کو شدید جھٹکا لگا کیا وہ واقعی اسکی دوستیں تھیں۔۔۔اتنا گھٹیا جھوٹ۔۔۔۔

سب خاموش کھڑے تھے برہان ساری تصویریں  سیمیٹتا  کمرے کی طرف بڑھ گیا۔۔۔

"عائشہ اسے میری نظروں سے دور کردو۔۔رشتہ تلاش کرو اور رخصت کرو اس بے لگام لڑکی کو۔۔۔۔عائد صاحب سپاٹ لہجے میں عائشہ بیگم کو کہتے قہر بھری نظروں سے دیکھ کر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئے۔۔

"ابو ابو نہیں پلیز ایسا مت کریں وہ جھوٹ بول رہے ہیں آہ!! 

"بس بہت ہوگیا چلو یہاں سے ورنہ ابھی گھر سے باہر نکل کھڑا کرونگی۔۔۔۔ماریا جو بلکتے ہوۓ باپ کے پیچھے جا رہی تھی۔یکدم عائشہ بیگم نے غصّے میں اسکا بازو پکڑ کے کھنچا۔۔۔

"عائشہ یہ کیا کہ رہی ہو ہوش سے کام لو۔۔۔عفت بیگم گھبرا کے بولتی آگے بڑھیں۔۔

"پلیز کوئی ابھی اسکی حمایت نہ کرے۔۔۔بند کرو اپنا ڈرامہ چلو۔۔۔عائشہ بیگم کہتیں روٹی ہوئی ماریا کو زبردستی کمرے میں لے جانے لگیں۔۔

ہانیہ خاموش کھڑی سب دیکھتی رہی دماغ سن ہوگیا تھا جیسے۔۔۔

"ہانیہ آبش کمرے میں جائیں سب ٹھیک ہوجائے گا۔۔۔آبنوس صاحب کہتے عائد صاحب کے کمرے کی جانب بڑھ گئی 

جاری ہے

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Aghaz E Janoon  Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel  Aghaz E Janoon written by  Amrah Sheikh. Aghaz E Janoon by Amrah Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment