Pages

Sunday 12 February 2023

Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh Episode 17 to 18

Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh Episode 17 to 18

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...


Jazib E Nazar Season 2 By Bia Sheikh  Episode 17'18

Novel Name:Jazib E Nazar  

Writer Name: Bia Sheikh

Category: Complete Novel

 

فری کے اٹھنے سے پہلے ہی نومی اٹھ چکا تھا 

فری بھی فریش ہو کر مرر کے سامنے کھڑی خود کو دیکھنے لگی 

فری کی نظر اپنے گلے میں پہنی چین کی طرف پڑی تو بے اختیار چہرے پہ مسکراہٹ آگئی 

فری نے اپنے بالوں کو گھما کر کیچر میں مقید کیا اور ڈوبٹہ  اپنے سر پہ چادر کی طرح اوڑھ کر روم سے نکلتی ہوئی زینے اترنے لگی 

فری جیسے ہی اتری سامنے کچن میں ماریہ اور نومی دکھائی دیے 

فری چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی ہوئی کچن کی جانب بڑھنے لگی 

گڈ مارننگ مسسز نعمان 

نومی فری کو دیکھتے ہوے بولا ماریہ بھی فری کو دیکھ کر مسکرانے لگی 

گڈ مارننگ فری نے بھی مسکراتے ہوے جواب دیا فری کے لیے یہ سب نیا تھا 

ایک نومی اوپر سے ماریہ 

نومی تم فری کے ساتھ بیٹھو میں ناشتہ لے کر آتی ہوں 

ماریہ کچن میں کچھ ڈھونڈتے ہوے بولی 

ماریہ کی بات سنتے ہی نومی نے فری کو ساتھ چلنے کا اشارہ کیا 

اور فری نومی کے ہمرہ چلتے ہوے ڈائینگ ٹیبل پہ آگئ

ماریہ بھی ٹرے اٹھاے انکے پیچھے آگئی ماریہ کے ساتھ ایک ملازم بھی تھا 

شروع کریں؟  ماریہ نے سوالیہ انداز میں کہا تو نومی نے اثبات میں سر ہلا دیا فری بھی چپ چاپ ناشتہ  کرنے لگے 

ماما آپکو  پتا ہے مجھے لگتا ہے میں کوئی خواب دیکھ رہا ہوں 

نومی کی آنکھیں خوشی سے چمک رہی تھیں 

سچ میں نومی مجھے بھی ایسا ہی لگتا ہے اور فری یہ سب جتنا تمہارے لیے نیا ہے یا عجیب ہے 

اسے کہیں زیادہ میرے لیے ہے ماریہ نے نرمی سے کہا 

ماریہ اور نومی کی ہلکی پھلکی باتوں سے فری لطف لینے لگی 

                                💞💞💞💞

کیا ہوا تمہیں ریڈی کیوں نہیں ہوئی 

جاذی ڈریسنگ روم سے نکلتے ہوے پوچھنے لگا 

تمہیں کیا فرق پڑتا ہے نظر نے افسردگی سے جواب دیا اور ونڈو سے گارڈن دیکھنے لگی 

ناراض ہو؟  جاذی نے نظر کو اپنے حصار میں لیتے ہوے پوچھا 

ہممم نظر نے نظریں چرا لیں 

وہ  کیوں؟  جاذی سوالیہ انداز میں بولا 

کیونکہ تم مجھے اگنور کر رہے ہو نظر نے خود کو آزاد کرواتے ہوے بتایا 

کیا؟  میں کیوں اگنور کروں گا یار سارا دن اتنا بزی گزرتا ہے پتا ہی نہیں چلتا 

جاذی نے کہا  

تم نے میری بات بھی نہیں مانی ایسا نہیں ہے کہ میں خود لے نہیں سکتی لیکن چھوڑو تم نہیں سمجھو گے 

نظر ناراض ہوتی ہوئی بیڈ پہ جا بیٹھی 

نظر پلیز یہ بچوں کی طرح ضد کرنا چھوڑ دو جاذی کہتا ہوا نظر کے سامنے بیٹھ گیا 

ہاں تم کچھ کرو تو صحیح ہے باقی سب غلط ہیں 

نظر تنک کر بولی 

بس کرو نظر ایک بات تمہیں سمجھ نہیں آتی کیا؟  

وہ چارپائی ہے کیا کرو گی اسکا؟ اور خبردار  اگر تم نے کسی کے بھی سامنے اپنی یہ فرمائش کی تو 

جاذی زچ ہوتے ہوے بولا بلکہ چلا تے ہو کھڑا ہو گیا 

نظر  بھی کھڑی ہو گئی جاذی کا یوں چلانا نظر کو بلکل بھی اچھا نہیں لگا نظر کی آنکھیں نم ہونے لگیں 

آئم۔۔۔۔ آئم سوری 

ںظر کی آنکھوں میں پانی دیکھتے ہی جاذی کو اپنی غلطی کا احساس ہونے لگا

بس دس منٹ پھر چلتے ہیں نظر کہتی ہوئی ڈریسنگ روم کی طرف بڑھ گئی 

                                 💞💞💞💞

فری یہ ڈریس تم پہن لینا ڈنر پہ تمہاری فیملی کے علاوہ خان اور ملک فیملی بھی انوائٹڈ ہے اور تمہارے وہ ہارون صاحب بھی 

ماریہ نے مسکراتے ہوے بتایا اور ڈریس بیڈ پہ رکھ دیا 

یہ ڈریس ۔۔۔۔۔ فری نے آگے بڑھ کر ڈریس اٹھالیا 

ہاں یہ ڈریس اور  بیوٹیشن گھر آکر ہی تمہیں ریڈی کرے گی 

ماریہ نے مزید بتایا 

وہ یہ ڈریس ۔۔۔  فری نے جھجھکتے ہوے رک رک کر بولنا شروع کیا ہی تھا کہ 

ماریہ کے فون پہ کسی کی کال آگئی اور ماریہ بات کرتے ہوے روم سے باہر چلی گئ

 #جاذبِ_نظرسیزن

#بیاشیخ 

فری کے اٹھنے سے پہلے ہی نومی اٹھ چکا تھا 

فری بھی فریش ہو کر مرر کے سامنے کھڑی خود کو دیکھنے لگی 

فری کی نظر اپنے گلے میں پہنی چین کی طرف پڑی تو بے اختیار چہرے پہ مسکراہٹ آگئی 

فری نے اپنے بالوں کو گھما کر کیچر میں مقید کیا اور ڈوبٹہ  اپنے سر پہ چادر کی طرح اوڑھ کر روم سے نکلتی ہوئی زینے اترنے لگی 

فری جیسے ہی اتری سامنے کچن میں ماریہ اور نومی دکھائی دیے 

فری چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی ہوئی کچن کی جانب بڑھنے لگی 

گڈ مارننگ مسسز نعمان 

نومی فری کو دیکھتے ہوے بولا ماریہ بھی فری کو دیکھ کر مسکرانے لگی 

گڈ مارننگ فری نے بھی مسکراتے ہوے جواب دیا فری کے لیے یہ سب نیا تھا 

ایک نومی اوپر سے ماریہ 

نومی تم فری کے ساتھ بیٹھو میں ناشتہ لے کر آتی ہوں 

ماریہ کچن میں کچھ ڈھونڈتے ہوے بولی 

ماریہ کی بات سنتے ہی نومی نے فری کو ساتھ چلنے کا اشارہ کیا 

اور فری نومی کے ہمرہ چلتے ہوے ڈائینگ ٹیبل پہ آگئ

ماریہ بھی ٹرے اٹھاے انکے پیچھے آگئی ماریہ کے ساتھ ایک ملازم بھی تھا 

شروع کریں؟  ماریہ نے سوالیہ انداز میں کہا تو نومی نے اثبات میں سر ہلا دیا فری بھی چپ چاپ ناشتہ  کرنے لگے 

ماما آپکو  پتا ہے مجھے لگتا ہے میں کوئی خواب دیکھ رہا ہوں 

نومی کی آنکھیں خوشی سے چمک رہی تھیں 

سچ میں نومی مجھے بھی ایسا ہی لگتا ہے اور فری یہ سب جتنا تمہارے لیے نیا ہے یا عجیب ہے 

اسے کہیں زیادہ میرے لیے ہے ماریہ نے نرمی سے کہا 

ماریہ اور نومی کی ہلکی پھلکی باتوں سے فری لطف لینے لگی 

                                💞💞💞💞

کیا ہوا تمہیں ریڈی کیوں نہیں ہوئی 

جاذی ڈریسنگ روم سے نکلتے ہوے پوچھنے لگا 

تمہیں کیا فرق پڑتا ہے نظر نے افسردگی سے جواب دیا اور ونڈو سے گارڈن دیکھنے لگی 

ناراض ہو؟  جاذی نے نظر کو اپنے حصار میں لیتے ہوے پوچھا 

ہممم نظر نے نظریں چرا لیں 

وہ  کیوں؟  جاذی سوالیہ انداز میں بولا 

کیونکہ تم مجھے اگنور کر رہے ہو نظر نے خود کو آزاد کرواتے ہوے بتایا 

کیا؟  میں کیوں اگنور کروں گا یار سارا دن اتنا بزی گزرتا ہے پتا ہی نہیں چلتا 

جاذی نے کہا  

تم نے میری بات بھی نہیں مانی ایسا نہیں ہے کہ میں خود لے نہیں سکتی لیکن چھوڑو تم نہیں سمجھو گے 

نظر ناراض ہوتی ہوئی بیڈ پہ جا بیٹھی 

نظر پلیز یہ بچوں کی طرح ضد کرنا چھوڑ دو جاذی کہتا ہوا نظر کے سامنے بیٹھ گیا 

ہاں تم کچھ کرو تو صحیح ہے باقی سب غلط ہیں 

نظر تنک کر بولی 

بس کرو نظر ایک بات تمہیں سمجھ نہیں آتی کیا؟  

وہ چارپائی ہے کیا کرو گی اسکا؟ اور خبردار  اگر تم نے کسی کے بھی سامنے اپنی یہ فرمائش کی تو 

جاذی زچ ہوتے ہوے بولا بلکہ چلا تے ہو کھڑا ہو گیا 

نظر  بھی کھڑی ہو گئی جاذی کا یوں چلانا نظر کو بلکل بھی اچھا نہیں لگا نظر کی آنکھیں نم ہونے لگیں 

آئم۔۔۔۔ آئم سوری 

ںظر کی آنکھوں میں پانی دیکھتے ہی جاذی کو اپنی غلطی کا احساس ہونے لگا

بس دس منٹ پھر چلتے ہیں نظر کہتی ہوئی ڈریسنگ روم کی طرف بڑھ گئی 

                                 💞💞💞💞

فری یہ ڈریس تم پہن لینا ڈنر پہ تمہاری فیملی کے علاوہ خان اور ملک فیملی بھی انوائٹڈ ہے اور تمہارے وہ ہارون صاحب بھی 

ماریہ نے مسکراتے ہوے بتایا اور ڈریس بیڈ پہ رکھ دیا 

یہ ڈریس ۔۔۔۔۔ فری نے آگے بڑھ کر ڈریس اٹھالیا 

ہاں یہ ڈریس اور  بیوٹیشن گھر آکر ہی تمہیں ریڈی کرے گی 

ماریہ نے مزید بتایا 

وہ یہ ڈریس ۔۔۔  فری نے جھجھکتے ہوے رک رک کر بولنا شروع کیا ہی تھا کہ 

ماریہ کے فون پہ کسی کی کال آگئی اور ماریہ بات کرتے ہوے روم سے باہر چلی گئی۔ 

ماریہ پرپل کلر کی ساڑھی پہنے سبکا انتظار کر رہی تھی 

جبکہ نومی کسی کام سے گھر سے باہر تھا 

6:30 کے قریب ملک اینڈ خان فیملی بھی پہنچ گئی  

شکر ہے تم لوگ آے 

ماریہ لبنیٰ اور سویرا سے ملتے ہوے بولی 

ہاں بس تیار ہوتے ہوئے پتا ہی نہیں  چلا 

لبنیٰ نے مسکراتے ہوے جواب دیا 

ماریہ سب سے ملی اور پھر سب لاؤنج میں بیٹھ گئے  

ساحل اور مشا کے چہرے پہ مسکراہٹ تھی جبکہ نظر اور جاذی دونوں  ایک دوسرے کی مخالفت سمت میں دیکھ رہے تھے دونوں  ہی پریشان  اور ناراض تھے 

کچھ دیر مزید انتظار کے بعد فری کی فیملی ہارون صاحب کے ہمرہ گھر میں داخل ہوئی 

ماریہ نے سبکا خوشدلی سے استقبال کیا اور انہیں بیٹھنے کا کہا  

ماشاءاللہ  بہت پیارا گھر ہے آپکا فری کی ماں  اپنی نظریں گھماتے ہوے بولی 

تھین۔۔۔۔ شکریہ ماریہ  پہلے تو معمول کے مطابق جواب دینے لگی تھی 

لیکن پھر کسی خیال کے تحت اردو میں ہی جواب دینا مناسب سمجھا 

آپا اور بھائی کہاں ہیں ولید نے پوچھا 

نومی  بس پانچ منٹ تک آتا ہی ہوگا ماریہ نے بتایا 

اور پھر سچ، میں پانچ دس منٹ تک نومی آگیا 

بلیک ٹو پیس پہنے نومی بہت خوبرو لگ لگ رہا 

نومی آتے ہی سب سے ملا اور پھر فری کی ماں کے پوچھنے پہ نومی خود ہی فری کو دیکھنے چلا گیا 

                             💞💞💞💞

میں نے کہا نا مجھے ایسے نہیں کرنا 

فری رو دینے کو تھی 

دیکھیں مسسز نعمان سمجھنے کی کوشش کریں  اس ڈریس کے ساتھ ایسے ہی میک اپ ہوگا اور بال بھی 

میک اپ آرٹسٹ نے فری کو پھر سے سمجھانا چاہا 

کیونکہ آرٹسٹ اچھی خاصی رقم لے چکی تھی فری کو تیار کرنے کے لیے اس لیے اسے فری کو بھی اچھا تیار کرنا تھا 

اب وہ جیسے تیار کررہی تھی فری کو وہ بہت بولڈ لگ رہا تھا 

کیا ہوا نومی نے روم میں آتے ہی پوچھا 

سر اب آپ ہی سمجھائیں اپنی وائف کو میں ایک کال اٹینڈ کرلوں 

آرٹسٹ کہتی ہوئی روم سے نکل گئی اسکی اسسٹنٹ بھی اسکے پیچھے چل پڑی 

انکے جاتے ہی نومی فری کی طرف بڑھا اور سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگا 

فری تو جیسے پہلے ہی رونے کے لیے تیار کھڑی تھی 

نومی کے قریب آتے ہی ساتھ لگ کر رونا شروع کر دیا  

کیا ہوا فری کیوں رو رہی ہو کسی نے کچھ کہا ہے کیا؟  

نومی فری کو چپ کرواتے ہوے پوچھنے لگا 

یہ دیکھیں فری نے کہا اور ماریہ کا دیا ہوا ڈریس نومی کے آگے لہرانے لگی 

کیا ہوا اسے نومی ڈریس کا جائزہ لینے لگا 

میں اب یہ کیسے پہنوںگی وہ بھی سبکے سامنے ۔۔۔۔

فری نے اپنے آنسو صاف کرتے ہوے اپنے رونے کی وجہ بتائی 

فری کی بات سن کر نومی بھی سوچ میں پڑھ گیا 

فری کی  پیچ اور سکن کلر کی سلیو لیس فراک تھی جس پہ انتہائی نفاست سے کام کیا گیا تھا 

فری کی نظریں نومی پہ تھیں اور نومی روم میں چکر پہ چکر کاٹ رہا تھا 

مل گیا حل نومی نے چٹکی بجاتے ہوے کہا اور اپنا موبائل نکال کر میسج ٹائپ کرنے لگا 

دو تین منٹ میں فری کو مشا آتی ہوئی دکھائی دی

کیا ہوا نومی اور فری تم ایسے کیوں کھڑی ہو مشا نے آتے ہی پوچھا 

مشا کے پوچھنے پر نومی نے اسے ساری بات بتا دی 

بس اتنی سی بات لو ابھی کچھ کرتی ہوں مشا نے کہا اور فری کو ڈریس بیڈ پہ پھیلا کر اسے دیکھنے لگی 

                               💞💞💞💞

ماشاءاللہ  میری بیٹی  کتنی پیاری لگ رہی ہے فری کی ماں نے فری کو نومی اور مشا کے ہمرہ آتے ہوے دیکھا  تو تعریف کئے بنا رہ نہ سکی 

اسلام علیکم امای جان فری نے سلام لیا اور اپنی ماں سے لپٹ گئی 

پھر ولید اور اپنے ابا سے بھی ملی 

کچھ دیر گپ سپ کے بعد کھانا لگوا دیا گیا 

ماریہ کی نظر فری کے ڈریس پہ تھی یہ فراک تو وہی تھی 

جو ماریہ نے دی تھی لیکن یہ ڈوبٹہ یہ تو تھا ہی نہیں 

ماریہ سوچنے پر مجبور ہو گئی 

مشا نے ڈریس کا بغور جائزہ لینے کے بعد فری کو ڈوبٹہ دوسری طرح لینے کو کہا تھا 

فری نے ڈوبٹہ سر کی بجائے  اپنی دائیں طرف سلیقے سے لیا تھا 

اور مشا کے کہنے پہ فری کے بال بائیں طرف سے کندھے پہ کر دیے تھے 

فری مشا کو تشکر سے دیکھنے لگی اس طرح کسی کو بھی یہ احساس تک نہیں ہوا کہ فری نے سلیو لیس فراک پہنی ہے۔۔

کیا ہوا مشا تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے نا؟ 

گھر واپس آتے ہی ردا نے پوچھا 

جی ماما ٹھیک ہوں  بس تھک گئی ہوں 

مشا بے بتایا اور ساحل کے ہمرہ زینے چڑھنے لگی 

اور تم دونوں کو کیا ہوا ہے سویرا جاذی سے پوچھنے لگی نظر پہلے ہی روم میں جا چکی تھی 

کچھ نہیں ماما بس آج کل کام کچھ زیادہ ہے اس لیے 

جاذی نے پر اعتماد لہجے میں جواب دیا 

شکر ہے ورنہ مجھے تو لگا تھا شاید ناراض ہو دونوں سویرا نے مسکراتے ہوے کہا  

سویرا کی بات پہ جاذی نے مجبوراً اپنے چہرے پہ مسکراہٹ سجاتے ہوے اسے گلے لگا لیا 

                                💞💞💞💞

شہر کے ایک مشہور ہوٹل میں فیشن ہاوس  لانچنگ سرمنی کی تقریب منعقد کی گئی تھی 

سٹیج کے سامنے قطار کی صورت میں کرسیاں لگائی گئیں تھی 

بزنس، میڈیا ہر طرح کے لوگ موجود  تھے

ملک وجاہت نے سب سے پہلے اس پراجیکٹ کا مقصد بیان کیا 

پھر اس پراجیکٹ کے سبھی پارٹنرز کا تعارف کروایا اور ان سبھی کا شکریہ ادا کیا 

پوری ٹیم نے اپنے کام کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا 

ایک بات جو سبکی مشترک تھی وہ یہ کہ سبکو مزہ آیا اور یہ پراجیکٹ انکی زندگی کا سب سے بہترین پراجیکٹ رہا ہے 

اسکے بعد میڈیا کے سوالات کا سلسلہ شروع ہو گیا 

اور سبھی چہرے پہ کاروباری مسکراہٹ سجاتے ہوے انکے سوالات کے جوابات دینے لگے 

کچھ دیر تک یہ سلسلہ جاری رہا اسکے بعد ڈنر سرو کر دیا گیا 

ہیلو ماریہ ۔۔۔۔۔ ماریہ کی فرینڈز معمول کے مطابق ماریہ کے ٹیبل پہ آگئیں 

ہائی لیڈیز ۔۔۔۔۔ ماریہ نے بھی مسکراتے ہوے جواب دیا  

یہ کون ہے؟  ایک سہیلی نے پوچھا 

یہ فریال ہے میری بہو 

ماریہ نے مسکراتے ہوے فری کا تعارف کروایا 

فری کا نام سنتے ہی سبھی فری کو غور سے دیکھنے لگیں 

فری نے اسٹائلش سی فراک پہن رکھی تھی اور ڈوبٹہ حسب معمول سر پہ تھا 

آ۔۔۔  یہ تو وہی کام والی ہے نہ؟  ایک سہیلی نے یاد آنے پہ پوچھا 

اسکی بات پہ سبھی حیران سی ماریہ اور فری کو دیکھنے لگیں 

جبکہ ماریہ اور فری دونوں کے سکون میں رتی بھر بھی فرق نا آیا 

ہاں بلکل یہ تو وہی ہے ماریہ تم تو کہتی تھی کہ اسے نوکرانی تک نہیں رکھوں گی 

ایک عورت بولی 

ایک کے بعد ایک طنز شروع ہو چکا تھا فری ماریہ کو التجائیہ نظروں سے دیکھنے لگی 

شٹ اپ ۔۔۔۔۔ ماریہ چلاتی ہوئی کھڑی ہو گئی ماریہ نے اپنے دونوں ہاتھ ٹیبل پہ رکھے اور آگے کو جھک گئی 

میری بات کان کھول کر سن لو فریال میری بہو ہے 

اور اگر اسکے بارے میں ایک بھی مزید لفظ اپنے منہ سے نکالا نا تو بہت برا ہوگا 

ماریہ وارن کرنے لگی 

او مائی گاڈ ماریہ تم تو بلکل تھرڈ کلاس لوگوں کی طرح باتیں کرنے لگی ہو 

ایک سہیلی نے کہا تو سب ہنس پڑیں 

ہال میں موجود سب لوگ انکی طرف متوجہ ہو گئے سبھی اس بحث سے محظوظ ہونے لگے.

یہ ہم کہاں جا رہے ہیں؟  

نظر روڈ پہ اردگرد کا جائزہ لیتے ہوے پوچھنے گی 

چپ رہو جاذی نے سپاٹ لہجے میں جواب دیا 

لانچنگ سرمنی کے ختم ہوتے ہی سب واپس روانہ ہو گئے 

نظر بھی جاذی کےہمرہ گھر واپس آ رہی تھی 

لیکن ایک موڑ پہ جاذی نے اپنا رخ بدل لیا تھا 

کیا مطلب ہے چپ رہو اور میں چپ کیوں رہوں وہ بھی تمہارے کہنے پر نیور 

نظر نے پہلے تو غصے سے پوچھا پھر خود ہی نہ چپ رہنے کا فیصلہ سنا دیا 

نظر مجھے ڈرائیونگ کرنے دو اب پلیز مجھ سے بات مت کرنا 

جاذی نے اپنی مسکراہٹ چھپانے کی سعی کرتے ہوے کہا 

اچھا پھر تو ضرور کروں گی  چلو بات کرو مجھ سے 

نظر تپا دینے والی مسکراہٹ سجاتے ہوے کہنے لگی 

نظر کی بات پہ جاذی سے اپنی مسکراہٹ چھپانا مشکل ہو رہا تھا 

جاذی نے اپنی مسکراہٹ چھپانے کے لیے اپنا چہرہ دوسری طرف کر لیا 

منہ ادھر کرو اچھا۔۔۔۔۔ چلو بتاو بچپن میں تم کریلے ڈیلی کھاتے تھے یا ایک دن کے وقفے سے نظر نے ہنستے ہوے پوچھا 

ڈیلی جاذی نے مسکراتے ہوے بتایا تو نظر بچوں کی طرح کھلکھلا کر ہنس پڑی 

جاذی اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکا تھا نظر اب جاذی کو غصہ دلانے کے لیے بات کر رہی تھی 

تم پیو گی جاذی نے پوچھا 

کیا؟  نظر نے ابرو اچکاتے ہوے کہا 

کریلے کا جوس جاذی نے کہا تو نظر گھور کر رہ گئی  

جاذی نے کار شہر سے دور ایک گھر کے قریب روک دی 

یہ کس کا ہے؟  نظر نے پوچھا 

جاذی نے بغیر کوئی جواب دیے کار کا دروازہ کھولا اور باہر نکل آیا اور نظر کی طرف کا دروازہ کھولتے ہوے اپنا ہاتھ بڑھا دیا 

نظر جاذی کو ناسمجھی سے دیکھنے لگی اور جاذی کا ہاتھ تھامتے ہوے باہر آگئی 

نظر جاذی کا ہاتھ تھامے گھر میں داخل ہو گئی 

سارا گھر اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا 

جاذی یہ تم مجھے کہاں لے آے ہو 

نظر کو اس اندھیرے سے خوف آنے لگا 

جاذی نے اپنے موبائل کی فلیش لائٹ آن کی اور پینٹ کی جیب ٹٹولنے لگا 

جاذی نے دروازہ کھولا لائٹ آن کرنے کے لیے بٹن ڈھونڈنے لگا 

نظر اس دوران خاموشی سے جاذی لے پیچے پیچے چل رہی تھی 

لائٹ آن ہوتے ہی دونوں اردگرد کا جائزہ لینے لگے  

یہ عمارت زیادہ بڑی نہیں تھی 

جاذی یہ کس کا گھر ہے  اور ہم کیوں آے ہیں یہاں وہ بھی اس وقت 

نظر کو تشویش ہونے لگی 

ہم باقی باتیں بعد میں  کریں گے پہلے دیکھو کچھ کھانے کے لیے یے یا نہیں  

جاذصوفے پہ بیٹھتے ہوے کہنے لگا 

کچھ بھی نہیں ہے فریج خالی پڑی نظر نے بتایا 

اچھا چلو ابھی تو بھوک نہیں ہے صبح کچھ کروں گا تم چینج کرلو میں بھی تھک گیا ہوں  

جاذی نے کہا اور بیگ جو پہلے ہی لے آیا تھا اٹھا کر ایک کمرے کی طرف بڑھ گیا 

                                💞💞💞💞

جس دن سے ماریہ کی کلاس میں انسلٹ ہوئی تھی اس دن سے ماریہ کو مہر بری لگنے لگی تھی 

ماریہ اپنی بے عزتی کی قصوروار مہر کو ٹھہرانے لگی تھی 

سب لوگ یونیورسٹی کے ایک گارڈن جو کینٹین کے قریب تھا 

نرم گھاس پہ بیٹھے باتوں میں مصروف تھے ماریہ ان سب کے درمیان اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو چکی تھی 

ایک بات تو بتاو یہ تم دونوں اچانک کہاں غائب ہو جاتے ہو 

احمد نے وحید سے پوچھا 

احمد کے پوچھنے پر سب وحید اور مہر کو دیکھنے لگے 

وہ میرے گھر کا کچھ مسلہ تھا اسی کے لیے وحید سے ہیلپ لے رہی تھی 

وحید کے بولنے سے پہلے ہی مہر بول بڑی 

مہر کی بات پہ وحید اثبات میں سر ہلانے لگا 

ماریہ کو وحید اور مہر کی بڑھتی دوستی اس وقت زہر لگ رہی تھی 

یار ہمیں بھی بتا دیتی ہم بھی ہیلپ کر دیتے لبنیٰ خفگی سے کہنے لگی 

نیکسٹ ٹائم یاد رکھوں گی مہر نے مسکراتے ہوے جواب دیا 

مہر ایک یتیم خانے میں پلی بڑی تھی 

اور شروع سے ہی پڑھنے لکھنے کا شوق رکھتی تھی 

خوداری تو جیسے کوٹ کوٹ کر بھری تھی 

مہر وقت کے ساتھ چلنے والوں میں سے تھی 

مہر نے خود کو اپ ٹو ڈیٹ رکھا تھا فیشن ڈیزائننگ کا انتخاب بھی اسکا اپنا ہی تھا 

آگے بڑھنا چاہتی تھی کچھ کرنا چاہتی تھی تاکہ سب اسے مہر کے نام سے پہچانیں 

                              💞💞💞💞

جاذی کے جاگنے سے پہلے ہی نظر اٹھ چکی تھی 

صبح کے 10 بج رہے تھے جاذی نے گھڑی سے ٹائم دیکھا اور فریش ہونے چلا گیا 

جاذی فریش ہو کر پورے گھر میں نظر کو ڈھونڈنے لگا اور آخر کار نظر گارڈن میں چہل قدمی کرتی ہوئی مل گئی 

تم یہاں کیا کر رہی  ہو جاذی نے پوچھا 

کھیر بنا رہی ہوں کھاو گے 

نظر تپا دینے والے انداز میں بولی 

جاذی نظر کو گھور کر رہ گیا لیکن پھر یہاں سب سے دور آنے کا مقصد یاد آتے ہی سر جھٹک دیا 

نظر جاذی کو نظر انداز کرتی ہوئی پھر سے چلنے لگی 

میں نے آرڈر کر دیا ہے بس تھوڑی دیر تک ناشتہ آجاے گا جاذی نے بتایا 

میں ناشتہ کر چکی ہوں نظر نے ایک نگاہ جاذی پہ ڈالی اور گھر کے اندر چلی آئی 

جاذی وہیں ڈلیوری بواے کا انتظار کرنے لگا.

ماریہ ۔۔۔۔ وحید نے ماریہ کو اکیلی روڈ پہ دیکھا تو کار روک دی اور ماریہ کو بیٹھنے کا اشارہ کیا 

ماریہ نے وحید کو دیکھتے ہی فرنٹ  سیٹ سنبھال لی 

کہاں جا رہی تھی تم وحید نے پوچھا 

وہ ایگزامز کی تیاری کر رہی ہوں تو یہ بک چاہیے تھی 

ماریہ نے اپنے ہاتھ میں پکڑی بک کی طرف اشارہ کیا 

گڈ ۔۔۔ مجھے تو بھوک لگ رہی ہے ویسے بھی لنچ کا ٹائم ہے 

اگر تم فری ہو تو پہلے لنچ کرلو میرے ساتھ میں پھر تمہیں ہاسٹل ڈراپ کردوںگا 

وحید نے مسکراتے ہوے کہا 

ہاں کیوں نہیں بھوک تو مجھے بھی لگی ہے ماریہ نے جواب دیا ماریہ کا چہرہ کھل چلا تھا 

وحید نے گاڑی ایک ریستوران کے سامنے روک دی اور ماریہ کے ہمرہ ریستوران میں داخل ہو گیا 

ماریہ ریستوران کو ستائشی نگاہوں سے دیکھتی ہوئی وحید کے ساتھ ایک ٹیبل پہ بیٹھ گئی 

تو بتاو کیا کھاو گی وحید نے پوچھا 

مجھے نہیں پتا یہاں کیا ملے گا ماریہ نے شرمندگی سے جواب دیا 

اٹس اوکے وحید نے کہا اور دونوں کے لیے آرڈر دینے لگا 

آپ کہاں رہتے ہیں ماریہ نے پوچھا 

میں اپنے گھر  میں سلطان ویلا بہت آسانی سے ڈھونڈ لو گی وحید نے بتایا 

ہممم آپکی فیملی میں کون کون ہے 

ماریہ نے وحید کو خاموش پا کر پھر سے پوچھا 

میں میرے بابا اور صفیہ بی مجھے انہوں نے ہی پالا ہے وحید نے مسکراتے ہوئے بتایا 

وحید نے پیزا آرڈر کیا تھا جو اب انکے ٹیبل پہ موجود تھا 

کھاو وحید نے پیزا کی طرف اشارہ کیا 

ماریہ زندگی میں  پہلی بار ایسی جگہ پہ آئی تھی 

اور پیزا بھی پہلی بار ہی کھانے والی تھی 

وحید نے چھری اور کانٹا اٹھا لیا ماریہ نے بھی جھٹ سے چھری اور کانٹا اٹھا لیا 

وحید نے کھانا شروع کر دیا ماریہ بھی وحید کو دیکھتے ہوے چھری اور کانٹے سے کھانے کی کوشش کرنے لگی 

ماریہ کے ہاتھ کانپ رہے تھے اور پسینہ بھی  آنے لگا 

وحید کھانے میں مگن تھا جب اسکی نظر ماریہ پہ پڑی

ہونٹوں پہ بے اختیار مسکراہٹ آگئی 

وحید نے ماریہ کے ہاتھ سے چھری اور کانٹا لے کر سائیڈ پہ رکھ دیے اور خود پیزا کا ایک پیس ہاتھ میں پکڑ لیا اور ہاتھ سے کھانے لگا 

ماریہ مزید شرمندہ ہو گئی  وحید کے اشارے پہ ماریہ نے پیزا اٹھایا اور کھانے لگی 

وحید ماریہ کو واپس ہاسٹل چھوڑنے جا رہا تھا 

ماریہ تم کہاں رہتی ہو  وحید نے پوچھا نظریں روڈ  پہ تھیں 

میں گاوں سے آئی ہوں مجھے شوق تھا یہاں آنے کا ماریہ نے بتایا 

تمہاری فیملی وحید نے پوچھا

میرے فادر کی دیتھ ہو چکی ہے امی اور ایک بڑا بھائی ہے 

گڈ کیا نام ہے تمہارے بھائی کا وحید نے پوچھا  

ماریہ کو وحید کے سوالوں سے بہت خوشی ہو رہی تھی کیونکہ وحید ہمیشہ ماریہ کو نظر انداز ہی کرتا آیا تھا 

اور آج وہ ماریہ کے بارے میں جاننا چاہ رہا تھا 

کاش۔۔۔۔ مہر تم یہاں ہوتی دیکھتی کہ وحید میرے بارے میں سب کچھ جاننا چاہتا ہے ماریہ مسکراتی ہوئی سوچنے لگی 

ماریہ کہاں کھو گئی وحید نے ماریہ کے آگے چٹکی بجاتے ہوے پوچھا 

ہاں۔۔۔  وہ ۔۔۔  کچھ نہیں ماریہ خود کو نارمل کرنے لگی 

 بشارت ۔۔۔۔  بشارت نام ہے انکا ماریہ نے بتایا 

                                💞💞💞💞

جاذی اور نظر کو یہاں آے دو دن ہو چکے تھے 

نظر کی ناراضگی بدستور قائم تھی 

جاذی نظر سے بات کرنے کی کوشش کر رہا تھا 

لیکن نظر جاذی کو مسلسل نظر انداز کر رہی تھی 

نظر کو یہاں لانے کا مقصد بھی یہی تھا اسکی ناراضگی کو دور کرنا 

جس میں جاذی ابھی تک ناکام رہا تھا 

نظر مجھے کچھ کام ہے میں رات تک آجاوںگا 

تم پلیز کہیں جانا مت جاذی شرٹ پہنتے ہوے نظر کو بتانے لگا 

تم مجھے یہاں لے کر کیوں آے ہو 

تمہیں انداز بھی ہے آفس کا کام کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے 

نظر جاذی کو گھورتے ہوے پوچھنے لگی 

اب تم سارا دن پارک میں مت گزار دینا جاذی نے اپنے بال بناتے ہوے بولا 

کونسا پارک نظر نے جاذی کو مصروف پا کر پوچھا 

نظر کا یہی معمول تھا ان دنوں جاذی کی ہر بات کا الٹ کرنا 

وہ جو پاس میں ہے جاذی لاپرواہی سے جواب دیا اور کیز لے کر نکل گیا 

اچھا۔۔۔۔۔۔ پارک میں نہیں جانا

میں تو ضرور جاوں گی اور اب رات میں ہی واپس آوں گی 

جاذب احمد کرلو جو کرنا ہے نظر چہرے پہ شیطانی مسکراہٹ سجاتے ہوے پارک میں جانے کے لیے تیار ہونے لگی

                               💞💞💞💞

نظر آج سارا دن پارک میں  گزار کر آئی تھی

نظر جب گئی تھی تب وہ بے چین تھی عجیب سی حالت تھی دل کی 

لیکن اب وہ پہلے کی نسبت پرسکون تھی 

نظر مسکراتی ہوئی گھر میں بغیر کوئی آواز پیدا کئے داخل ہو گئی  

نظر کو جاذی کا ری ایکشن کیا ہواگا یہ سوچ سوچ کر ہنسی آ رہی تھی 

نظر چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی ہوئی زینے چڑھنے لگی روم کی لائٹ آف تھی لیکن دروازہ کھلا ہوا تھا 

نظر نے آہستہ سے دروازہ کھولا اور اندر آگئی 

اندھیرے کی وجہ سے کچھ بھی دیکھنے سے قاصر تھی 

نظر نے قدم آگے بڑھاے ہی تھے کہ اچانک دروازہ خود باخود بند ہو گیا 

نظر ڈر کر چلا اٹھی 

جاذی۔۔۔۔۔۔۔۔جاذی۔۔۔۔۔۔۔۔ نظر جاذی کو آوازیں دینے لگی 

کوئی جواب نہ پا کر نظر واپس پلٹی لیکن دروازہ لاکڈ تھا 

نظر دروازہ روز، روز سے بجانے لگی جاذی کو آوازیں دینے لگی 

نظر کا اب دل گھبرانے لگا پسینے سے منہ ایسے بھیگ گیا جیسے منہ دھو کر آئی ہو 

جاذی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نظر اپنی جگہ پہ ہی کھڑی رہی اب وہ کمرے اپنے اردگرد دیکھنے کی ناکام کوشش، کرنے لگی.

جاری ہے 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Jazib E Nazar Season 1 Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Jazib E Nazar     written by Bia Sheikh .   Jazib E Nazar Season 1 by Bia Sheikh is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment