Pages

Friday 27 January 2023

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 31 to 32

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 31 to 32

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 31'32


Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

فضل حسین ۔۔۔۔۔ حورم بولی

جی ۔۔۔ جی ۔۔۔ میم ۔۔ وہ حورم کی طرف مڑتے ہوئے ڈ رتے ہوئے بولا

اسکے انداز پر سب کی ہنسی نکل گئی

تمھارے آنے کا بہت بہت شکریہ اور آئیندہ سے میں تم پر کم غصہ کروں

گی اوکے حورم مسکراتے ہوئے اس سے گویا ہوئی 

اوکے میم ۔۔۔۔۔ وہ سوچ رہا تھا کہ میم لگتا ہیں اپنی شادی کے بعد بدل گئی ہیں اور اپنی شادی سے ہی زیادہ خوش ہیں

حورم نے کمال اور جمال کا بھی آنے پر شکریہ ادا کیا

حورم میرے ساتھ سٹیج پر تو آو روحان اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے سٹیج پر لے آیا

ہیلو ایوری ون آئی وانٹ ٹو پلے آ سونگ آن وائلن فور مائی بیوٹفل وائف

حورم نے سب کو متوجہ کرنے کے بعد

'''' ہم کو ہمی سے چرا لو ''''

گانے کی دھن پلے کی

حورم خوشی سے روحان کو دیکھ رہی تھی اور اس کی دھن سن رہی تھی

تھوڑی دیر کے بعد حورم نے اس سے وائلن لے لیا

فور مائی ہینڈسم ہز بینڈ ۔۔۔۔۔

یہ کہتے ہوئے حورم نے بھی اسی گانے کی باقی دھن بجائی

سب نے تالیاں بجا کر ان کو داد دی

چلو حورم آج تم ہمارے ساتھ جاؤ گی ۔۔۔۔۔ نور حورم سے مخاطب تھی 

کیا مطلب ۔۔۔۔ روحان نے حیرانگی سے استفسار کیا

مطلب یہ کہ یہ رسم ہوتی ہے کہ دلہن آج کی رات اپنے ماں باپ کے گھر

رہتی ہے ۔۔۔۔ عائزہ نے اسے بتایا

میں نہیں مانتا ایسی ویسی رسم کو ۔۔۔۔ روحان نے کہتے ساتھ ہی حورم کا

ہاتھ پکڑ لیا

چلو بچو چلنا نہیں ہے کیا گھر حرا بیگم فاطمہ بیگم کے ساتھ سٹیج پر آ گئیں

اور ان سب کو چلنے کا کہا

اور ہاں روحان بیٹا آج حورم ہمارے ساتھ جائے گی یہ رسم ہوتی ہے

فاطمہ بیگم نے اسے آگاہ کیا

یہ کیا رسم ہوئی بھلا میں نہیں بھیج رہا ہنی کو کہیں بھی کل  ہی تو آئی ہے

میرے پاس اور آپ پھر اسے لے کر جا رہیں ہیں

 اٹس ناٹ فیئر آنٹی

روحان نے دکھی سا منہ بنایا

سب روحان کی حورم کے لئے محبت دیکھ کر مسکرا دیں

تو آپ بھی چلے جاؤ حورم کے ساتھ بیٹا ۔۔۔ حرا بیگم نے اسے مشورہ دیا

ہاں بیٹا آپ بھی آ جاو حورم کے ساتھ ہماری طرف ۔۔۔۔۔ فاطمہ بیگم نے بھی کہا

ٹھیک ہے پھر میں اپنی ہنی کے ساتھ ہی جاؤں گا روحان نے لو دیتے لہجے میں حورم کو دیکھتے ہوئے بولا

اوئے ہوئے ۔۔۔۔۔ سب نے ہوٹینگ کی

سب اپنے اپنے گھر چلے گئے اور حورم اور روحان حورم کے گھر آ گئے

_________

ہائے  اللہ تھک گئی میں آج تو ۔۔۔۔۔ حورم اپنے پاؤں ہیلز سے آزاد کیے 

وہ اس وقت اپنے کمرے میں موجود تھی اور روحان اپنے اور اسکے ڈ ریسز لینے

اپنے گھر گیا تھا

یہ لو ہنی اپنا نائٹ ڈ ریس چینج کرلو تھک گئی ہو گی تم اس ڈ ریس میں

روحان نے اسکی طرف  بلیک ٹراوزر اور وائٹ ٹی شرٹ جس پر ریڈ دل بنا ہوا تھا اور دل میں '''  H '''  لکھا ہو اتھا اسکی طرف بڑھایا

بہت پیارا ہے تم نے ہی لیا ہو گا اپنی پسند کا ۔۔۔۔ حورم ن مسکراتے 

ہوئے اس سے استفسار کیا 

ہاں میں نے اپنے اور تمھارے لئے ایک جیسے ہی لئے ہیں میں مارکیٹ گیا تھا

وہاں مجھے یہ دونوں ڈ ریس پسند آ گئے اور میں نے لے لئے

روحان  نے مسکراتے ہوئے جواب دیا

وہ مسکراتی ہوئی ڈ ریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑی ہو گئی اور خود کو اپنے بھاری ڈوپٹے سے آزاد کروانے لگی

کیا مصیبت ہے ۔۔۔۔۔۔ حورم سے اپنے ڈوپٹے کی پینز نہیں اتر رہی تھیں

وہ جھنجھلا گئی تھی

روحان چینج کر کے آ چکا تھا اور حورم کو اپنے ڈوپٹے سے الجھتا دیکھ اس کے

پاس آ گیا

لاؤ میں تمھاری ہیلپ کر دیتا ہوں تم یہاں بیٹھو روحان نے اسے کندھوں سے پکڑ کر اسے سٹول بیٹھایا

اور اسکو اسکے ڈوپٹے کے ساتھ ساتھ سارے زیور سے بھی آزاد کر دیا

لو ہو گیا ہنی اب جا کر چینج کر لو جا کے ۔۔۔۔

روحان نے اسکی پیشانی چومی

اور وہ خود کو چھوڑوا کر فورا وہاں سے کسک گئی

روحان نے مسکراتے ہوئے اسے جاتا ہوئے دیکھا

بہت پیاری لگ رہی ہو ہنی ۔۔۔۔۔

جب وہ باہر آئی تو روحان نے اسے اپنی بانہوں میں لے لیا اور اسکے کیچر

میں مقید اسے بال آزاد کر دئیے اسکے کمر تک آتے بھورے بال ابشار کی

طرح اسکی کمر پر بکھر گئے

چلو سوتے ہیں کافی رات ہو گئی ہے روحان نے اسے خود سے الگ کیا

وہ دونوں بیڈ پر لیٹ گئے

روحان نے اسکو کھینچ کر اپنے پاس کیا اور اس کے گرد اپنی بانہوں کا

حصار بنا لیا اور اسکے بالوں میں انگلیاں چلانے لگا

حورم کو اسکے وجود سے آنے والی بھینی بھینی خوشبو  سکون بخشنے لگی

جس سے اس کی آنکھیں خود با خود بند ہونے لگیں اور جلد ہی اس پر نیند کی

دیوی مہربان ہو گئی

روحان بھی اسکے سر پر اپنا سر ٹکا کے سو گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہنی گھومنے کہاں جاناہے بتا تو تاکہ میں ٹکٹ بک کروا لوں

اگلی  صبح وہ دونوں تیار ہو رہے تھے جب روحان نے اسے پوچھا

مری چلیں گے برف باری ہو رہی ہے آج کل مری میں

 مجھے برف بہت اچھی لگتی ہے پر ابھی نہیں کچھ دنوں بعد

کیونکہ ابھی ہمیں سب کے گھر دعوت پر جانا ہے پھر دعا ، مشال اور عائزہ

کی ویڈینگ اینورسری بھی ہے کچھ دن کے بعد ہم اسکے بعد چلیں گے

ویسے بھی میری ابھی کافی چھٹیاں رہتی ہیں

حورم نے اپنا سارا پلین اسے بتایا

ٹھیک ہے جیسے تمھاری مرضی ہنی ۔۔۔۔۔

چلو  ہنی اب نیچے چلتے ہیں سب کے پاس سب آ گئے ہوں گے

ہممم ۔۔۔ چلو چلتے ہیں حورم اسکے ساتھ نیچے چلی گئی

آج حورم کے ماما اور پاپا نے اپنے گھر ان کی دعوت رکھی تھی اور باقی سب کو بھی مدعو کیا تھا

ماشااللہ ۔۔۔۔ اللہ میرے بچوں کو ہر بری نظر سے دور رکھے

فاطمہ بیگم نے ان دونوں کو آتا دیکھ دل ہی دل میں ان کو دعا دی

حورم نے زنک کلر کا ڈریس جس پر براون کلر کا کام تھا اور روحان نے زنک شرٹ اور براون نیرو پینٹ پہنی ہوئی تھی

وہ دوںوں بہت پیارے لگ رہے تھے

ان دونوں نے سب کو مشترکہ سلام کیا اور سب کے ساتھ بیٹھ گئے

سب نے مل کر ایک دوسرے کے ساتھ اچھا ٹائم گزارا اور اچھے ماحول میں کھانا کھایا گیا

رات گئے سب اپنے اپنے گھر روانہ ہو گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حورم تم اور بھائی کیا  ایک دوسرے کی صلاح  سے میچنگ کے کپڑے پہنتے ہوئے میں نے نوٹ کیا ہے تم دونوں کے کپڑے ہمیشہ سیم کلر کے ہوتے ہیں

میرے ، عائزہ ، مشال کے گھر بھی جب تم دونوں آئے تھے دعوت پر

تب بھی تم دونوں کے کپڑوں کا کلر بھی سیم ہی تھا

دعا نے پوچھا

آج زاوی نے حورم اور روحان کو اپنے گھر پر دعوت دی تھی کھانے کی اور ساتھ سب کو بھی مدعو کیا ہوا تھا

اور اس وقت سب زاوی کے گھر موجود تھے

جب وہ دونوں دعا کے گھر دعوت پر گئے تھے تو روحان نے بلیک کلر کا تھری پیس اور حورم نے بلیک ساڑی پہنی تھی

اور مشال کی طرف دعوت پر روحان نے رائل بلو شرٹ اور بلو جینز کی نیرو پینٹ اور حورم نے رائل بلو کلر کی ساڑی پہنی تھی

جبکہ عائزہ کے گھر دعوت پر جانے کے لئے حورم نے گرے کلر کی ساڑی

اور روحان نے گرے کلر کی شرٹ اور بلیک نیرو پینٹ پہنی تھی

اور آج حورم نے چاکلیٹ کلر کی شارٹ فراک اور سکن کلر کا شرارہ اور

روحان نے سکن کلر کی نیرو پینٹ اور چاکلیٹ کلر کی شرٹ

پہنی ہوئی تھی

ہاں صلاح سے ہی میچنگ کرتے ہیں حورم نے مسکراتے ہوئے جواب دیا

بہت پیارے لگتے ہو تم دونوں ایک جیسے کپڑوں میں نور نے ان کی تعر یف کی

تھینکس نور اور تم لوگوں کو ایک اور بات بتاوں شادی کے بعد سے اب تک ہم دونوں نے جو بھی ڈ ریسز پہنے ہیں ہم دونوں نے ہی ایک دوسرے کو

گفٹ کیے ہیں ۔۔۔۔ حورم مسکراتے ہوئے بولی

واوووو۔۔۔۔۔۔ سب بولیں

کیا محبت ہے تم دونوں کی تم دونوں نے تو ہیر رانجے کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

ہے عائزہ خوشی کا اظہار کیا

اور تم لوگ بتاؤ اپنی اینورسری کی پارٹی کہاں رکھی ہے حورم نے ان تینوں سے پوچھا

ہوٹل میں ارینج کیا ہے شیری ، رضا بھائی اور حسن بھائی نے جواب مشال کی طرف سے آیا

اوکے  ۔۔۔۔ حورم بولی

پھر وہ سب کافی دیر باتیں کرتی رہیں

اور کھانا کھانے کے بعد اور کچھ وقت ایک دوسرے کے ساتھ گزارنے کے بعد سب اپنے اپنے گھر چلے گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت خوبصورت لگ رہی ہو ہنی میرا تو دل کر رہا ہے کہ تمھیں اپنے دل میں چھپا کر رکھ لوں کہیں تمھیں آج کسی کی نظر ہی نا لگ جائے

روحان نے آنچ دیتے لہجے میں کہتے ہوئے اسکے ہونٹوں پر اپنے ہوںٹ رکھ

دئیے

آج دعا ، مشال اور عائزہ کی اینورسری تھی اور وہ دونوں پارٹی میں جانے کے لئے تیار ہو چکے تھے اور اس وقت اپنے کمرے میں موجود تھے

حورم نے ریڈ باربی فراک اور ریڈ ہی حجاب لیا ہوا تھا

روحان کے کیے ہوئے میک اپ  اور  ریڈ فراک میں وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی

جبکہ روحان بھی ریڈ شرٹ اور بلیک پینٹ کوٹ اور ریڈ ٹائی لگائے حورم

سے کم نہیں لگ رہا تھا

کیا ہے روحان میری لیپسٹک خراب ہو جاتی

 حورم نے روحان کے آزاد کرنے کے بعد اپنی سانس اور دل کی دھڑکن کو نارمل کرتے ہوئے خود کو

آئینے میں دیکھتے ہوئے روحان کو گھورا

روحان نے مسکراتے ہوئے پیچھے سے اسے اپنے حصار میں لے لیا

خراب ہو جاتی تو میں ٹھیک کر دیتا ۔۔۔۔ اور میں کیا کروں تم اتنی پیاری لگ رہی ہو میں خود کو روک ہی نہیں سکا

روحان  اسکے کان کے پاس مسکراتے ہوئے گویا ہوا 

تم بھی بہت پیارے لگ رہے ہو حانی ۔

ایکچلی ہم دونوں ہی ایک ساتھ بہت پیارے لگ رہے ہیں

روحان  مسکراتے ہوئے آئینے میں حورم کو دیکھتے ہوئے بولا

تمھارا ڈمپل بہت پیارا ہے حانی ۔۔۔۔ حورم نے اسکی طرف مڑتے ہوئے

اسکا ڈمپل چوم لیا

لیکن تم سے کم روحان محبت سے چور لہجے میں بولا

چلو چلتے ہیں نہیں تو ہم لیٹ ہو جائیں گے حورم نے اسے وقت کا احساس دلایا

ہممم ۔۔۔۔ چلو ہنی

پھر وہ دونوں ہوٹل کی طرف روانہ ہو گئے.

شادی کی اینورسری بہت بہت مبارک ہو حورم نے ان تینوں کے گلے ملتے ہوئے ان کو مبارک باد دی

تھینکس حورم ۔۔۔۔۔ ان تینوں نے اسکا شکریہ ادا کیا

اور یہ تم سب کا گفٹ میری اور روحان کی طرف سے

حورم نے ان تینوں کا گفٹ ان کو دیا

حورم اس وقت دعا ، عائزہ  اور مشال کے ساتھ ہوٹل میں موجود تھی

جہاں ان تینوں کی شادی کی سالگرہ کی خوشی میں پارٹی رکھی گئی تھی

اسی اثنا میں روحان اور شیری ، رضا اور حسن بھی ان کے پاس آ گئے

اسلام علیکم بھائی کیسے ہیں آپ لوگ حورم نے ان تینوں کو سلام کیا

ہم ٹھیک ہیں تم کیسی ہو رضا نے جواب دیا

میں بھی ٹھیک ہوں بھائی آپ تینوں کو بھی اینورسری بہت بہت مبارک ہو

تھینکس گڑیا ۔۔۔۔ حسن بولا

اور یہ آپ لوگون کا گفٹ میری اور روحان کی طرف سے حورم نے ان کو

بھی ان کے گفٹس دیئے

تھینکس حورم ۔۔۔۔۔ شیری نے اسکا شکریہ ادا کیا

اچھا اب میں بچوں کے پاس جا رہی ہوں ان سے ملنے کچھ دیر ان سب سے

باتیں کرنے کے بعد  حورم نے ان سب سے کہا

میں بھی چلتا ہوں تمھارے ساتھ ہنی ۔۔

وہ دونوں بچوں کے پاس چلے گئے جو ایک جگہ صوفوں پر بیٹھے کھیل رہے تھے

زاوی کا بڑا بیٹا چھ سال کا اور چھوٹی بیٹی ڈیڑھ سال کی تھی جبکہ دعا اور مشال کا بیٹا اور عائزہ کی بیٹی ڈیڑھ سال کی تھی

تو کیا ہو رہا ہے یہاں ۔۔۔۔ حورم ان سب کے پاس جا کر بولی

اور ان کے ساتھ بیٹھ گئی

آنٹی ہم کھیل رہے ہیں ۔۔۔۔۔جواب عائزہ کی بیٹی کی طرف سے آیا

کیا کھیل رہے آپ سب ۔۔۔۔۔ روحان بھی ان کے ساتھ بیٹھ گیا

اور دعا کے بیٹے کو اپنی گود میں بیٹھا لیا

ہم اپنے ٹوائز کے ساتھ کھیل رہے ہیں انتل (انکل ) دعا کے بیٹے نے توتلی

زبان میں جواب دیا

آنٹی آپ بہت پیاری لگ رہی ہیں مشال کی بیٹی نے حورم کے گال کو چھوا

تھینکس گڑیا آپ بھی بہت پیاری لگ رہی ہو

حورم نے بھی اسکا گال چھوا

آنٹی کیا ہم نہیں پیارے لگ رہے زاوی کی بیٹی نے معصوم سا منہ  بنایا

نہیں آپ سب ہی بہت پیارے لگ رہے ہو

حورم کے کہنے پر سب خوش ہو گئے

میں اور آپ کے انکل آپ سب کے لئے کچھ لئے کر آئیں ہیں

حورم کے کہنے پر وہ سب کھیلنا چھوڑ اسکو دیکھنے لگے

کیا لائی ہیں آپ آنٹی زاوی کے بیٹے نے پوچھا

چاکلیٹ ۔۔۔۔ حورم نے سب کو چاکلیٹ دی

سب بچوں نے  چاکلیٹ لینے کے بعد روحان اور  حورم کے گال کو چوما

روحان نے بھی سب بچوں کے گال پر  پیار کیا

تھینکس آنٹی ۔۔۔ زاوی کے بیٹے نے اسکا شکریہ ادا کیا

نو تھینکس بچے حورم نے پیار سے اسکے بال بگاڑے

چلو اب آپ لوگ کھیلو ہم آپ کے دادا اور دادی کے پاس جا رہے ہیں

حورم ان سے کہتی ہوئی روحان کے ساتھ سب بڑوں کے پاس چلی گئی

حورم روحان کے ساتھ اپنے ماما اور پاپا کے ساتھ آ گئی

اسلام علیکم ماما ، پاپا۔۔۔۔ حورم نے اپنے ماما اور پاپا کو سلام کیا

اسلام علیکم انکل آنٹی ۔۔۔۔ روحان نےبھی ان کو سلام کیا

وعلیکم اسلام بیٹا ان دونوں نے ان کے سلام کا  جواب دیا

کیسے ہیں آپ دونوں ۔۔۔۔ حورم ان سے ان کا حال پوچھتی ہوئی ان دونوں

کے د رمیان صوفے پر بیٹھ گئی اور روحان دوسرے صوفے پر بیٹھ گیا

ہم تو ٹھیک ہیں ہماری بیٹی کیسی ہے علی صاحب نے اسے اپنے ساتھ

لگایا

میں بھی ٹھیک ہوں پاپا ۔۔

اور روحان بیٹے آپ کیسے ہو فاطمہ بیگم نے اس سے پوچھا

جی میں بھی ٹھیک ہوں آنٹی

اتنے میں باسل اور نور بھی ان کے پاس آ گئے

اور ان سب کو سلام کر کے ان کے ساتھ بیٹھ گئے

اور سناو باسل کیسا چل رہا بزنس ۔۔۔۔ حورم نے اس سے پوچھا

باسل نے کچھ عرصے پہلے ہی بزنس جوائن کیا تھا

بہت اچھا جا رہا ہے ۔۔۔۔ اس نے جواب دیا

کیا ہوا نور تم ڈل ڈل کیوں لگ رہی ہو ۔۔۔۔۔ حورم نے اس سے  د ریافت

کیا جو مر جھائی سی بیٹھی ہوئی تھی

پتا نہیں حور صبح سے طبیعت عجیب سی ہو رہی ہے کچھ بھی کرنے کو دل

نہیں کر رہا

واپسی پے باسل اسے ڈاکڑ کے پاس لے جانا فاطمہ بیگم مسکراتے ہوئے بولیں

اوکے آنٹی لے جاؤں گا ۔۔

ماما آپ مسکرا  کیوں رہی ہیں ۔۔۔۔۔حورم نے ان سے ان کے مسکرانے

کی وجہ د ریافت کی

میں اس لئے  مسکرا رہی ہوں کہ مجھے لگ رہا ہے کہ ہمیں نور کی طرف سے

خوشخبری ملنے والی ہے انہوں نے مسکراتے ہوئے وجہ بیان کی

واقعی میں ماما ۔۔۔۔ بہت بہت مبارک ہو نور تمھیں حورم  نے خوشی سے بولتے ہوئے نور کو گلے لگا لیا

نور شرم سے لال ہو گئی تھی

ارے لڑکی ابھی ڈاکڑ سے کنفرم تو کر لینے دو اتنی بھی کیا جلدی ہے

فاطمہ بیگم اس کی جلد بازی پر  مسکراتے ہوئے بولیں

باقی سب بھی اسکی جلد بازی پر مسکرا دئیے

جو آپ نے بتایا ہے نا ماما ڈاکڑ بھی وہی بتائے گی دیکھ لیجئے گا آپ سب

مجھے یقین ہے ۔۔۔۔ حورم خوشی سے بولی

انشااللہ سب نے کہا

تمھیں بھی  بہت بہت مبارک ہو باسل اور جب ڈاکڑ اس بات کو کنفرم

کر دے تو مجھے اسی وقت کال کر کے بتانا ہے

ورنہ تم پنجاب پولیس کو تو جانتے ہی ہو ۔۔۔۔۔۔ حورم نے مسکراتے ہوئے اسے  دھمکی دی

ٹھیک ہے جیسے آپ کا حکم ایس پی صاحبہ ۔۔۔۔۔ باسل مسکراتے ہوئے

گویا ہوا 

سب ان دونوں کی بات پر ہنس دیئے 

پھر کچھ دیر کے بعد دعا اور رضا ، شیری اور مشال ، عائزہ اور حسن نے کیک

کاٹا اور سب نے ان کو مبارک باد دی

فنگشن ختم ہوئے کے بعد سب اپنے اپنے گھر کی طرف روانہ ہو  گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج کتنا مزہ آیا نا حانی ۔۔۔۔

ہاں ۔۔۔۔۔ہنی 

حورم روحان کے سینے پر سر رکھ کر بیٹھی ہوئی تھی اور روحان نے اسکے گرد

اپنی بانہوں کا حصار بنایا ہوا تھا

اتنے میں حورم پر باسل کی کال آ گئی

ہاں بولو باسل ڈاکڑ نے کیا کہا حورم نے کال اٹینڈ کرتے ہی اس سے پوچھا

آنٹی کی بات سچ ہے ہم ماما اور پاپا بننے والے ہیں باسل کے لہجے سے

خوشی جھلک رہی تھی

بہت بہت مبارک ہو تمھیں باسل اب ذ را نور کو فون دو

تمھیں بھی بہت بہت مبارک ہو نور میں بہت بہت خوش ہوں اللہ تم دونوں کو ہمیشہ خوش رکھے

حورم نے اسے اپنا خیال ر کھنے کا کہہ کر فون بند کر دیا

حانی میں خالہ بننے والی ہوں میں بہت بہت خوش ہوں حورم نے اسکے سینے

سے سر اٹھاتے ہوئے اسکی طرف دیکھ کر اسے بتایا

روحان حورم کے چہرے پر واضح خوشی دیکھ سکتا تھا

تمھیں بہت بہت مبارک ہو ہنی ۔۔۔۔۔

خیر مبارک حانی ۔۔۔۔۔ حورم نے دوبارہ اپنا سر اسکے سینے پر ٹکا دیا

ہنی ایک بات پوچھوں ۔۔۔

پوچھو حانی کیا بات ہے

تم بچوں کو پیار کیوں نہیں کرتی ان کو گود میں کیوں نہیں اٹھاتی ہو

تمھیں کیسے پتا چلی یہ بات ۔۔۔۔۔ حورم نے اسکی طرف دیکھا

میں نے آج نوٹ کیا تھا کہ جب بچے تمھارے پاس آئے نا تم نے کسی کو

گود میں اٹھایا نا ہی ان کو پیار کیا بس ان کے گال کو ہاتھ سے چھوا تھا

روحان نے اپنی آج کی اوبزرویشن بیان کی

پتا نہیں کیوں حانی مجھ میں بچوں کو پیار کرنے

 ان کو اٹھانے کی ہمت ہی نہیں ہوتی

 عجیب سی فیلنگ ہوتی ہے میری

ہنی کیا یہ اس واقعے کی وجہ سے تمھارے ساتھ ہوتا ہے 

پتا نہیں حانی مجھے خود کچھ نہیں پتا میں کیوں نہیں بچوں کے پاس جا پاتی

حورم نے روتے ہوئے اپنی کیفیت بیان کی

روحان نے اسکا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں تھام لیا اور اپنی پوروں سے

اسکے آنسو صاف کیے

ہنی اگر وہ شخص زندہ ہوتا تو تم کیا کرتی اس کے ساتھ ۔۔۔۔

 شاید اللہ کو منظور نہیں تھا کہ وہ میرے ہاتھوں سے مرے اس لئے اللہ

نے اسی رات اسکی جان لے لی تھی جس دن اس نے میرے ساتھ ۔۔

حورم نے اپنی بات ادھوری چھوڑ دی اسکی آنکھوں سے آنسو رواں تھے

میں نے پولیس فورس جوائن کرتے ہی اسکا پتا کروا تھا مجھے پتا چلا کہ وہ

اسی رات ٹرالر کے نیچے کچلا گیا

اگر وہ زندہ ہوتا تو اسکا میں وہ حال کرتی کہ اسکی روح تک کانپ جاتی 

ایسی موت دیتی اسے کہ کوئی آئیندہ ایسا کرنے کا سوچ بھی نا سکتا کسی  اور کے ساتھ  

حورم روتے ہوئے غصے اور نفرت سے بولی

ریلیکس ہنی ۔۔۔۔ روحان نے اس کے آنسو اپنے لبوں سے چن لئے

اور اسے خود میں بھینچ لیا

ایک منٹ تمھیں کیسے پتا چلا کہ وہ مر چکا ہے ۔۔۔۔۔ کچھ دیر کے بعد

جب حورم سنھبل گئی تو اس نے اس سے الگ ہوتے ہوئے

حیرانی کا اظہار کیا

تمھیں کیا لگتا ہے ہنی میں اسے زندہ چھوڑ دیتا اگر وہ زندہ ہوتا تو 

میں نے بھی واپس آنے کے بعد یہی پہلا کام کیا تھا

اب آئیندہ سے ہم اس بارے میں کوئی بات نہیں کریں گے اوکے

روحان اسکی پیشانی چومتے ہوئے بولا

اوکے حانی ۔۔۔۔ مجھے نیند آ رہی ہے سونا ہے

روحان سر ہلاتے ہوئے لیٹ گیا اور حورم  نے سینے پر اپنا سر ٹکا دیا

اور روحان نے اسکے گرد اپنے بازوں کا حصار کھینچ لیا

کچھ دیر میں وہ دونوں نیند کی وادی میں اتر گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حانی کتنی اچھی لگ رہی ہے نا برف  باری۔۔۔ چلو نا باہر چلتے ہیں

حورم کھڑ کی کے پاس کھڑی باہر گرتی برف کو دیکھ رہی تھی

نہیں چپ کر کے سو جاو  رات ہو گئی ہے

پہلے ہی ہم اتنا لمبا سفر کر کے آئے ہیں اب باہر گئی تو بیمار ہو جاؤ گی روحان نے اسکی بات کو رد کر دیا

وہ دونوں مری آئے ہوئے تھے اور اس وقت ہوٹل کے روم میں موجود تھے

وہ دونوں حورم کی خواہش پر بائے روڈ  آئے تھے

پلیز حانی ۔۔۔۔۔

نہیں چپ کر کے لیٹ جاو ۔۔۔۔

ہوں ۔۔۔۔۔ حورم ہوں کرتی ہوئی اسکے سینے  پر سر رکھ کے لیٹ گئی

روحان اسکی اس ادا پر مسکرا دیا

________

ہنی ۔۔۔۔۔ تم ٹھہرو میں تمھیں ابھی بتاتا ہوں

روحان اور وہ باہر آئے  ہوئے تھے حورم ''' سنو مین ''' بنا رہی تھی

جبکہ روحان پکس بنا رہا تھا اپنے موبائیل پر

وہ پکس بنا رہا تھا جب حورم نے برف کا گولا اسکو مارا

روحان نے اپنا موبائیل اپنی پوکیٹ میں ڈالا اور برف کا گولا بنا کر اسے مارا

حورم سائیڈ پر ہو گی جسکی وجہ سے گولا اسے نہیں لگا

حورم نے ہنستے ہوئے اسے ٹھینگا دیکھا

روحان محویت سے اسے دیکھنے لگا جو سر پر کیپ لیے اور کورٹ پہنے اور سرخ

ہوتے ناک کے ساتھ بہت کیوٹ لگ رہی تھی

حورم نے اسکی محویت کا فائدہ اٹھا  اور ایک گولا پھر سے اسے مارا

جو روحان کے منہ پر لگا

 برف کا گولا لگنے سے وہ ہوش میں آیا

روحان نے بھی گولا بنا کے اسے مارا جو اب کی بار حورم کے بازو پر لگا

کافی دیر وہ ایک دوسرے پر برف کے گولے پھینکتے رہے

اور کچھ دیر بعد وہ دونوں تھک کر بیٹھ گئے

چلو حانی اب میرے ساتھ سنو مین بناو میرا د رمیان میں ہی رہ گیا تھا

ان دونوں نے مل کر سنو مین بنایا اور اسکے ساتھ سیلفیاں لیں

ان دونوں ایک دوسرے کی ڈھیر ساری پکس لیں اور وہاں پر موجود ایک

آئے ہوئے کپل سے اپنے دونوں کی پکس بنوائی

اتنے میں برف باری ہونے لگی

واوووو۔۔۔۔۔۔ حورم اپنے بازو پھیلائے اوپر کو منہ کیے گول گول گھوم

رہی تھی

اور روحان مسکراتے ہوئے اسے دیکھ رہا تھا

چلو ہنی کہیں سے کچھ کھاتے ہیں اور چائے پیتے ہیں

چلو حانی مجھے بھی بھوک لگی ہے

ان دونوں نے ہوٹل سے کھانا کھایا اور اس ہوٹل میں آ گئے جہاں وہ دونوں

ٹھہرے ہوئے تھے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

واوووو ۔۔۔۔۔ حانی گھوڑے مجھے گھوڑے پر بیٹھنا ہے پلیز پلیز

وہ ا گلے دن بھی گھومنے باہر آئے تھے اور حورم گھوڑے کو دیکھ کر اسکی

سواری کرنے کی ضد کر رہی تھی

روحان نے اسے گھوڑے پر بیٹھا دیا

بہت مزہ آیا حانی ۔۔۔۔۔ گھوڑے پر سواری کرنے کے بعد وہ بہت خوش تھی

آج بھی ہلکی ہلکی برف باری ہو رہی تھی 

چلو ہنی آگے چلتے ہیں روحان اسے اپنے بازو کے گھیرے میں لیے چلنے

لگا

ہنی تم یہاں رکو میں چائے لے کر آتا ہوں

کچھ آگے جا کر ایک ڈابہ آیا روحان اسکو ڈابے سے کچھ دور شیلڑ کے نیچے کھڑا کر کے خود چائے لینے چلا گیا

روحان کو گئے ابھی تھوڑی دیر ہی ہوئی تھی کہ وہاں پر دو لڑکے آگے

اور حورم کو چھیڑنے لگے

کیسی ہو بیوٹفل اکیلی کیوں کھڑی ہو ہمارے ساتھ آ جاو

ان میں سے ایک لوفرانہ انداز میں بولا

ہاں یہ ٹھیک کہہ رہا ہے ہمارے ساتھ آ جاو انجوائے کرو گی

دوسرا بھی بولا

اور پھر کیا ہونا تھا حورم تپ گئی.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment