Pages

Wednesday 18 January 2023

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 19 to 20

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 19 to 20

Madiha  Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Hum Ko Humise Chura Lo By Sadia Yaqoob Episode 19'20


Novel Name:Hum Ko Humise Chura Lo 

Writer Name: Sadia Yaqoob

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

جی جی کمال بھائی جیسا میں نے آپ سے کہا تھا آپ ویسا ہی کریں میں ابھی تو تین دن کی چھٹی پر ہوں

اتنے میں د روازے پر نوک ہوا

کمال بھائی ہولڈ کریں ذ را میں ابھی آپ سے بات کرتی ہوں

جی کون ہے آ جائیں اندر ۔۔۔۔۔

آیان اندر آیا ۔۔۔۔ ہاں بولو کیا بات ہے آیان

وہ رضا بھائی تمھیں نیچے بلا رہے ہیں اور تمھارا وائلن لانے کو کہا

کیوں وائلن کا کیا کرنا ہے بھائی نے ۔۔۔۔۔ حور نے پوچھا

خود ہی نیچے آ کر دیکھ لینا

اوکے تم وائلن لے جاؤ میں تھوڑی دیر میں آتی ہوں

وہ وائلن لے کر چلا گیا

جی کمال بھائی میں کہہ رہی تھی کہ ابھی تو میں تین دن کی چھٹی پر ہوں

میرے واپس آنے کے بعد ہم آگے کا کام کریں گے اور آپ نے اور جمال بھائی نے ضرور آنا ہے میری بہن کی شادی پر اپنی فیملی کے ساتھ

حور اپنے ماتحت سے کیس کے بارے میں بات کر رہی تھی

کمال اور جمال اس کے ماتحت تھے وہ دوںوں بھائی تھے اور لاہور میں ہی رہتے تھے

اوکے ٹھیک ہے میڈم ہم ضرور آئیں گے

ٹھیک ہے آپ سے پھر بات ہو گی

حور نے اللہ حافظ کہتے ہوئے فون بند کر دیا

کچھ دیر کے بعد وہ وائلن لے آیا

حور نہیں آئی ۔۔۔ شیری نے پوچھا

حور نے کہا ہے وہ تھوڑی دیر میں آتی ہے وہ فون پر کسی سے بات کر رہی ہے

چلو روحان اب آ گیا وائلن اپنی پسند کی دھن ہی سنا دو ہمیں بھی تو پتا چلے تم کیسا وائلن پلے کرتے ہو حسن نے اس کے ہاتھ میں وائلن دیا

روحان نے اس سے وائلن لے کر  '''' ہم کو ہمی سے چرا لو '''' گانے کی دھن بجانی شروع کی

حور ابھی کال سن کر فارغ ہی ہوئی تھی کہ اسے اپنی پسندیدہ دھن بجتی ہوئی سنائی دی جو وہ اکثر بجاتی رہتی تھی

شاید کسی نے میری ہی بجائی ہوئی دھن کی ڈی وی ڈی پلے کی ہو گی اس نے دھن سننے کے بعد سوچا

اور وہ نیچے آ گئی جہاں سب موجود تھے

جب وہ نیچے آئی تو اس نے کبیر کو دھن بجاتے ہوئے پایا

ارے یہ تو کبیر سر ہیں کمال ہے ان کو بھی وائلن پلے کرنا آتا ہے اس نے سوچا

دعا سر کبیر یہاں کیسے اور ان کو وائلن بھی پلے کرنا آتا ہے مجھے نہیں پتا تھا وہ دعا کے پاس کھڑی ہو گئی جو سٹیج کے پاس رکھی کرسیوں پر بیٹھی تھی

باقی سب بھی وہاں ہی بیٹھے تھے

سٹیج پر نور ، باسل اور روحان موجود تھے

کبیر سر رضا اور حسن بھائی کے دوست ہیں اور ہمیں بھی نہیں پتا تھاکہ وہ وائلن بھی بجا لیتے ہیں وہ تو رضا نے ہمیں بتایا اور ان سے اپنی پسند کی دھن بجانے کی کی فرمائش بھی کی ہے

اور دیکھو تو ذرا حور ان کی اور تمھاری پسندیدہ دھن ایک ہی ہے

تو اس میں کون سا بڑی بات ہے اب  اگر مجھے یہ دھن  پسند ہے  تو اسکا ہر غرض یہ مطلب نہیں ہے کہ وہی دھن کسی اور کو پسند نہیں ہو سکتی 

حور نے اسکی عقل پر ماتم کیا 

اور تمھیں ایک اور بات بتاوں کیبر سر  کا پورا نام روحان کبیر ہے وہ ہمارے کزن ہیں لندن والے فیضان انکل کے بیٹے

روحان کبیر ۔۔۔۔؟ حور نے تصدیق چاہی

ہاں روحان کیبر ہی نام ہے ان کا ۔۔۔۔ دعا بولی

اور حور کا تو یہ حال تھا جیسے اسے کسی نے پتھر کا بت بنا دیا ہو وہ یک ٹک روحان کو دیکھے گئی

حور نے  روحان کو اب غور سے دیکھا تھا

چھے فٹ سے قد ،چوڑے چھانے، کھلتا ہوا گندمی رنگ ، گرے آنکھیں ، دائیں گال میں پڑتا ڈمپل ، ہلکی ہلکی بڑھی ہوئی شیو وہ مردانہ وجاہت کا منہ بولتا ثبوت تھا 

دعا نے حور کی طرف دھیان نہیں دیا اور روحان کی طرف متوجہ ہو گئی

روحان آنکھیں بند کیے دھن بجا رہا تھا کچھ دیر بعد اسے اپنی ہنی کی موجودگی کا احساس ہوا اس نے اپنی آنکھیں کھولیں تو حور کو اپنی طرف ہی

دیکھتے پایا

ہنی ۔۔۔۔ وہ زیر لب بولا

________

ہنی ۔۔۔۔ وہ زیر لب بولا

اس نے اسی وقت دھن بجانا بند کر دی سب نے تالیاں بجا کر اسے داد دی لیکن اسکا سارا دھیان حور کی طرف تھا جو اب اسکی طرف نہیں دیکھ رہی تھی

جو شاکینگ پنک کلر کی کرتی یلو لہنگا جس پر گرین اور پرپل کلر کا کام کیا گیا تھا ، پرپل ڈوپٹا سر پر اوڑھے کانوں میں پھولوں کی بالیاں ، ہاتھوں میں گجرے ، ماتھے پر پھولوں کا ٹھیکہ لگائے اور نیچرل پنک لیپسٹک لگائے واقعی حور لگ رہی تھی

اسے دیکھ کر روحان نے دل میں ماشا اللہ بولا

وہ سٹیج سے اتر کر ساری ینگ پارٹی کے پاس آگیا

بہت اچھا پلے کیا ہے تم نے حور بھی بلکل تمھاری طرح ہی یہ دھن پلے کرتی ہے ایسا لگ رہا تھا جیسے حور ہی دھن پلے کر رہی ہو رضا مسکراتے ہوئے بولا 

روحان نے اسکی بات کا کوئی جواب نہیں دیا بس مسکرانے پر ہی اکتفا کیا

اسکا سارا دھیان ابھی بھی حور کی ہی طرف تھا

ایک منٹ میں تمھیں حور سے ملواتا ہوں رضا اس سے کہتا حور کو لینے چلا گیا

جو ان سے کچھ دور بیٹھیں زاوی کی ماما پاس موجود تھی

روحان کے دعا لوگوں کے پاس آتے ہی حور زاوی کی ماما کے پاس چلی گئی تھی

حور ۔۔۔۔ رضا نے اسے پکارا

جی بھائی ۔۔۔۔ حور نے جواب دیا

حور میرے ساتھ چلو تمھیں کسی سے ملوانا ہے

چلیں وہ رضا سے کہتی اس کے ساتھ چل پڑی

حور تم انہیں پہلے ہی جانتی ہو لیکن ایک بات تمھیں نہیں پتا کہ یہ ہمارے

لندن والے فیضان انکل کا بیٹا روحان ہے

رضا نے سب کے پاس آنے کے بعد اسکا روحان سے تعارف کروایا جس کی نظریں حور کے چہرے پر ہی جم گئیں تھیں

ہیلو ۔۔۔۔ روحان نے یہ کہتے ہوئے اپنا دایاں ہاتھ حور کی طرف بڑھایا

ہیلو ۔۔۔۔ اینڈ سوری میں کسی سے ہاتھ نہیں ملاتی حور نے اپنے لہجے کو عام رکھنے کی کوشش کی لیکن وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی

حور کے تلخ لہجے کو سب نے محسوس کیا لیکن بولا کوئی نہیں

اوکے ایز یو ویش ۔۔۔۔ روحان نے کہتے ہوئے اپنا ہاتھ پیچھے کر لیا

سوری اگر آپ کو برا لگا ہو تو ۔۔۔۔۔ اور آپ سے مل کر اچھا لگا یہ کہتے ہوئے حور وہاں سے چلی گئی

اور روحان اسکو جاتا دیکھتا رہا

پھر مہندی کی رسمیں ادا کی گئیں اور رات گئے تک فنگشن چلتا رہا

اس سارے عرصے کے دوران حور روحان کی نظروں کے حصار میں رہیں

وہ جہاں بھی جاتی روحان کی نظریں اسکا پیچھا کرتیں

فنگشن ختم ہونے کے بعد وہ اپنے گھر آ گیا جو کہ حور کے ساتھ والا ہی بنگلہ تھا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ اپنے کمرے میں بیٹھا حور کی تصویر دیکھ رہا تھا جو اس نے رضا کے موبائیل سے لی تھی

جب وہ نور کی مہندی پر پکس بنا رہے تھے تو رضا نے اسے اپنا موبائیل دیا تھا کہ تم نور لوگوں کی کچھ تصویریں میرے موبائیل میں بنا دو میں تم سے موبائیل آ کر لیتا ہوں اور خود رضا اپنے پاپا کے پاس چلا گیا جو رضا کو بلا رہے تھے

جب اس نے نور لوگوں کی تصویریں بنائیں تو اس وقت سٹیج پر نور اور باسل کے ساتھ حور اور ہانیہ بھی موجود تھیں

نور نے حور اور ہانیہ کو بھی اپنے ساتھ کھڑا کر لیا تصویر بنانے کے لئے

تب روحان نے زوم آوٹ کر کے صرف حور کی ہی تصویر لی تھی اور پھر وہ تصویر اس نے نمبر پر واٹس اپ کر کے رضا کے موبائیل سے ڈلیٹ کر دی

ہنی میں آج بہت بہت خوش ہوں کہ میری ہنی زندہ ہے میرا دل پہلے ہی کہتا تھا کہ تم میرے آس پاس ہو مجھے کیا پتا تھا کہ تم تو میرے ساتھ والے بنگلے میں ہی رہتی ہو

ہنی تم آج بہت پیاری لگ رہی تھی بلکہ جنت کی حور کی طرح

لیکن تم بہت بدل گئی ہو جیسی میں تمھیں چھوڑ کر گیا تھا اب تم ویسی نہیں ہو

وہ اسکی تصویر سے باتیں کر رہا تھا

لگتا ہے تم مجھ سے ناراض ہو کوئی نہیں میں تمھیں منا لوں گا اور تمھیں

ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے پاس لے آوں گا پھر ہمیں دنیا کی کوئی بھی طاقت دور نہیں کر پائے گی اب میں تمھیں چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گا

اب میں اس قابل ہو گیا ہوں کہ تمھیں دینا کی ہر خوشی دے سکوں

اس سے باتیں کرتے کرتے وہ نیند کی وادی میں اتر گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ میاں کیوں وہ پھر سے آگیا ہے میری زندگی میں کتنی دعائیں کی تھیں میں نے آپ سے کہ اب اسے میری زندگی میں واپس نا بھجیے گا

کاش میری ایک ہی دعا قبول ہو گئی ہوتی میں کیسے اسکا سامنا کروں

آج میں نے اسکی آنکھوں میں اپنے لئے وہی محبت دیکھی جو بچپن میں دیکھی تھی وہ آج بھی مجھ سے محبت کرتا ہے لیکن میں اسکی محبت کے بدلے

میں کچھ نہیں دے پاؤں گی

میرا دامن تو بلکل خالی ہے

حور آج اللہ سے شکوہ کر رہی تھی کہ اللہ نے اسکی ایک دعا بھی قبول نہیں کی

لیکن اسے نہیں پتا تھا کہ اللہ نے اسکی دعائیں اس لئے قبول نہیں

کی تھیں کہ اللہ نے اس کے لئے کچھ اور پلین کیا ہوا تھا

روتے روتے ہی وہ سو گئی

کبھی کبھی کوئی جو باہر سے جیسا نظر آتا ہے وہ اندر سے بلکل بھی ویسا نہیں ہوتا

کیونکہ اس کے ساتھ کچھ ایسا ہو جاتا ہے جو اسے اندر سے ختم کر دیتا ہے 

اس میں جینے تک کی تمنا بھی نہیں بچتی ہے

پر وہ اپنے پیاروں کی وجہ سے زندگی کی طرف لوٹ آتا ہے

پر وہ ایک عام انسان کی طرح زندگی نہیں گزار پاتا

بظاہر تو وہ سب کو دنیا کا سب سے خوش اور مطمئن 

شخص نظر آتا ہے پر اندر سے وہ کیا ہے کوئی نہیں جانتا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ا گلے روز نور کی بارات کا دن تھا نور پارلر گئی ہوئی تھی تیار ہونے کے لئے

حور نے سب کو منع کر دیا تھا کہ وہ نور کو لینے کوئی نہیں جائے گا

اسے پارلر سے لینے کے لئے میں خود جاوں گی 

ماما میں نور کو لے کر ہال میں ہی آجاوں گی آپ سب ہم دونوں کے آنے سے پہلے ہال پہنچ جائیے گا

وہ تیار ہو کر سٹرھیاں اتر رہی تھی 

فاطمہ بیگم نے اس کی طرف دیکھا جو سی گرین کرتی جس پر بیبی پنک اور سی گرین کلر کا خوبصورت کام کیا گیا تھا ، بیبی پنک کلر کا لہنگا جس پر سی گرین اور سلور کلر کا کام کیا گیا تھا سر پر سی گرین ڈوپٹا سیٹ کیے

ہمشہ کی طرح چہرے پر کریم ، آنکھوں پر مسکارا اور کاجل لگائے اور ہونٹوں پر نیچرل پنک لیپسٹک لگائے بہت خوبصورت لگ رہی تھی

فاطمہ بیگم نے اسے دیکھ کر ماشااللہ کہا اور اسکی نظر اتاری

ٹھیک ہے بیٹا تم جاو ہم بھی نکلتے ہیں ہال کے لئے وہ حور سے کہتی ہوئیں

سب کو لینے چلیں گئیں اور حور پارلر چلی گئی

جب حور پارلر پہنچی تو نور ڈوپٹا سیٹ کروا رہی تھی

میری بہن بہت پیاری لگ رہی ہے اللہ اس کو ہر بری نظر سے بچائے حور نے نور کی نظر اتارئی

ریڈ  کلر کی کرتی جس پر سلور کلر کا اتنا ہیوی کام تھا کہ کرتی  کا ریڈ کلر تھوڑا تھوڑا ہی نظر آ رہا تھا اور ریڈ لہنگا جس پر سلور کلر کا کام کیا گیا تھا اور ریڈ ہی ڈوپٹا لیے ، جولیری پہنے ،خوبصورت سے میک اپ میں خوبصورت

لگ رہی تھی

تھینکس حور تم بھی بہت اچھی لگ رہی ہو

جب نور مکمل طور پر تیار ہو گئی تو حور اسے لے کر ہال کی  طرف روانہ ہوگئی

جب وہ نور کو لے کر ہال پہنچی تو اسکے ماما پاپا ، بھائی اور باقی سب  پہلے سے ہی ہال میں موجود تھے

زاوی کے ماما پاپا ، شیری کے ماما اور پاپا اور ساری لڑکیاں نور کی طرف سے شرکت کر رہیں تھیں

جبکہ دعا کے ماما پاپا اور باقی لڑکے باسل کے ساتھ بارات لے کر آنے والے تھے

وہ نور کو لے کر ڈ ریسنگ روم میں آ گئی

ڈ ر تو نہیں لگ رہا نا میری بہن کو حور نے نور کو اپنے ساتھ لگایا

تھوڑا تھوڑا سا لگ رہا ہے نور نے جواب دیا

ڈرنے کی کوئی بات نہیں وہی باسل ہے جس کے ساتھ تم نے اتنے سال گزارے ہیں اور ایسی فیلنگز کا ہونا نارمل سی بات ہے تم ریلیکس  ہو کر بیٹھو

ٹھیک ہے حور نے اسے سمجھایا

نور نے ہاں میں سر ہلایا

اچھا شور ہو رہا ہے باہر لگتا ہے بارات آ گئی ہے میں دیکھتی ہوں حور اس سے کہتی وہاں سے چلی گئی

بارات آ چکی تھی حورنے جاتی ہی باسل کا راستہ روکا

چلو چھوٹے پیسے نکالو نہیں تو پنجاب پولیس تمھیں اندر نہیں جانے دے گی

حور نے مسکراتے ہوئے اسے دھمکی دی 

حور کی بات سن کر باسل سمیت سب ہنسنے لگے

اور روحان وہ آج بھی دیوانوں کی طرح بس حور کو ہی دیکھے جا رہا تھا

کتنے پیسے چاہیں پنجاب پولیس کو ۔۔۔۔ باسل نے مسکراتے ہوئے پوچھا

ابھی تو تم 20  ہزار ۔۔۔۔ دے دو باقی کے بعد میں لیتی ہوں حور نے جیسے اس پر احسان کیا

باسل نے اسے 20 ہزار نکال کر دے دئیے

اب تم اندر آ سکتے ہو لیکن پنجاب پولیس کی نظر تم پر ہی رہے گی حور نے اسے چھیڑا

پلیز مجھے اریسٹ مت کیجئے گا آج میری شادی ہے باسل نے ڈرنے کی ایکٹینگ کی

ان کی باتیں سن کر سب ہنس رہے تھے

پھر باسل کا اور باقی سب کا بہت اچھے سے اسقبال کیا گیا اور سب ہال کے اندر داخل ہوئے

کچھ دیر کے بعد نور کو باسل کے ساتھ لا کر بیٹھایا گیا

فاطمہ بیگم اور عائشہ بیگم نے نور اور باسل کی نظر اتاری وہ دونوں ایک ساتھ بہت پیارے لگ رہے تھے

ہنی ۔۔۔۔ روحان نے حور کو بلایا جو دعا ، مشال اور عائزہ کے ساتھ ایک کونے میں کھڑی ہنس رہی تھی

حور نے کوئی ریسپانس نہیں دیا

ارے روحان بھائی کس کو ہنی کہہ رہے ہیں آپ ۔۔۔۔ دعا نے پوچھا

جس کو کہا ہے اسے پتا چل گیا ہو گا ۔۔۔۔ وہ بات دعا سے کر رہا تھا لیکن اسکا دھیان حور کی طرف تھا

آپ  حور کی بات کر رہیں ہیں نا بھائی دعا نے روحان کا دھیان حور کی طرف دیکھ کر اندازہ لگایا

ہاں حورم کی بات کر رہا ہوں میں ۔۔۔۔

مسٹر روحان کبیر میرا نام حور ہے نا حورم اور نا ہی نہیں ہنی سمجھے آپ آئیندہ مجھے حور ہی کہیے گا حور غصے سے بولی 

مجھے تم سے بات کرنی ہے ۔۔۔ روحان نے بنا اس کی بات کا برا منائے اپنی مدعا بیان کی

لیکن مجھے آپ سے کوئی بات نہیں کرنی ناؤ پلیز ایکسکوز میں ۔۔۔۔۔ حور کہتی ہوئی وہاں سے چلی گئی

اور دعا لوگ منہ کھولے حور کو جاتا دیکھ رہیں تھیں وہ شاک میں تھیں کہ حور کسی سے اتنی بد تمیزی سے بات کر سکتی ہے وہ حور جس نے آج تک کسی سے اونچی آواز میں بات نہیں کی تھی

سوری بھائی حور ایسی نہیں ہے پتا نہیں آج اسے کیا ہو گیا ہے آپ پلیز اسے معاف کر دیں اسکی بات کا برا نا مانیں گا پلیز

عائزہ نے حور کی طرف سے معافی مانگی

روحان اس سے اوکے کہتا وہاں سے چلا گیا

پھر حور نے دودھ پلائی کی رسم ادا کی

چلو اب پچاس ہزار نکالو نہیں تو ہم تمھیں دلہن نہیں لے جانے دیں گے

حور  نے باسل کو مسکراتے ہوئے ڈرایا 

یہ لیں 50 ہزار پر ورنہ پنجاب پولیس کا کیا اعتبار کہ وہ

''دل والے کو دلہنیا لے جانے ہی نا دے '' پھر اس دل والے کا کیا ہو گا

باسل نے اسے 50 ہزرا دیتے ہوئے نور کا ہاتھ پکڑ لیا

جس پر سب نے ہوٹینگ کی

پھر سب نے اپنی دعاوں کے سائے میں نور کو  باسل کے ساتھ رخصت کیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حور کو روحان بھائی کہ ساتھ ایسا بی ہیو نہیں کرنا چاہئیے تھا عائزہ نے افسوس 

کا اظہار کیا 

اس وقت دعا ، عائزہ اور  مشال باسل کے گھر ہی موجود تھیں

شاید حور کو ان کا ہنی کہنا برا لگا ہو اس لئے حور نے ان کے ساتھ ایسا بی ہیو کیا اور تم لوگوں کو پتا تو ہے کہ حور لڑکوں کے معاملے میں کتنی بری ہے مشال نے اپنی طرف سے اندازہ لگایا

اگر ایسی بات ہے جیسا تم کہہ رہی ہو تو پھر نور کی مہندی والے دن حور کا لہجہ روحان بھائی کے ساتھ اتنا سخت کیوں تھا دعا نے ان کی توجہ ایک اور بات کی طرف دلوائی

یہ بھی تم ٹھیک کہہ رہی ہو دعا اس دن بھی حور نے ان سے اچھے سے بات نہیں کی تھی اور آج بھی عائزہ نے اسکی بات کی تصدیق کی

اور تم دونوں نے غور کیا جب  حور روحان بھائی کے سامنے ہوتی ہے تو وہ حور کو ہی دیکھتے رہتے ہیں اور حور کو دیکھتے ہی ان کی آنکھوں کی چمک بڑھ جاتی ہے

مشال نے ان کے سامنے ایک اور نقطہ پیش کیا

ہاں میں نے بھی غور کیا ہے اور ایک اور بات وہ یہ کہہ روحان بھائی اور حور  دونوں وائلن بجاتے ہیں اور ان دونوں کی پسندیدہ دھن بھی سیم ہے

عائزہ نے ایک اور نقطے پر روشنی ڈالی 

مجھے تو لگتا ہے کہ روحان بھائی ہی سے حور کا نکاح ہوا ہے وہ بھی تو بچپن میں آئے تھے پاکستان اور حور نے ہمیں بتایا تھا کہ اسکا نکاح بچپن میں ہی ہو گیا تھا دعا نے اندازہ لگایا 

اور کیا پتا یہ یہی سچ ہو تم لوگوں کو یاد ہے حور نے ہم سے کہا تھا کہ اللہ کرے وہ واپس نا آئے اور اب اگر وہ روحان بھائی ہیں اور واپس آ گئے ہیں تو اسی لئے حور ان کے ساتھ اتنی بری طرح سے پیش آ رہی ہے مشال نے

بھی اپنے خیالات پیش کیے

پر جب روحان بھائی ہمیں پڑھاتے تھے تو انہوں نے ہم سے کہا تھا کہ ان کی بیوی کی ڈیتھ ہو گئی ہے کہیں بھائی نے اور شادی تو نہیں کی ہوئی

عائزہ بولی

مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ وہ اس دن حور کہ ہی بات کر رہے تھے اور کل  بھائی نے بتایا تو تھا کہ کسی نے ان سے کہا تھا کہ حور مر گئی ہے.

مجھے تو وہ حور ہی لگتی ہے جسکی وہ ہماری یونی کے آخری دن بات کر

رہے تھے دعا نے باقی کے پنے جوڑے ۔۔

تو کیا واقعی میں حور اور روحان بھائی کا نکاح ہوا ہے پھر عائزہ بولی

یہ تو جب حقیقت کھلے گی تو پتا چلے گا لیکن ہمیں تو ایسا ہی لگ رہا ہے دعا نے اسکی بات کا جواب دیا

چلو میں تو گھر جا رہیں ہوں بہت دیر ہو گئی ہے صبح حور کے گھر ناشتے کے لئے بھی جانا ہے اور اب تم لوگ بھی جا کر سو جاؤ کافی رات ہو گئی ہے مشال ان سے کہتی ہوئی اپنے گھر چلی گئی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت پیاری لگ رہی ہو تم باسل نے نور کا ہاتھ پکڑا

اور حور کا تو میں جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے جس نے مجھے اور تمھیں ایک

کر دیا حور کو پتا نہیں کیسے ہم سب کے دلوں کی بھی بات پتا چل جاتی ہے

یہ کہتے ساتھ ہی وہ نور کی گود میں سر رکھ کر لیٹ کیا اور اسکا ہاتھ اپنے دل پر رکھ لیا

آئی لو یو نور ۔۔۔

یار جواب تو دے دو میری بات کا مجھ سے بلکل شرمانے کی ضرورت نہیں ہے ہم اب بھی ایک دوسرے کے اچھے دوست ہی ہیں میاں بیوی ہونے کے ساتھ ساتھ ہم ہمیشہ اچھے دوست ہی رہیں گے جو اپنی ہر بات

بلا جھجھک ایک دوسرے سے کر سکیں اوکے

باسل نے اسکی تھوڑی کو اپنے دوسرے ہاتھ سے چھوا

چلو اب میری بات کا جواب دو

آئی لو یو ٹو ۔۔۔۔ نور شرماتے ہوئے بولی

تھینکس میری ہونے کے لئے اور یہ تمھاری منہ دکھائی باسل نے اٹھ کر بیٹھتے ہوئے نور کو ڈائمنڈ کی انگوٹھی پہنائی اور اسکا ہاتھ چوما

نور نے شرماتے ہوئے اپنا چہرہ باسل کے سینے میں چھپا لیا اور باسل نے اسکے گرد اپنی باہوں کا حصار بنا لیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آنٹی مجھے آپ سے بات کرنی ہے حورم کے بارے میں روحان اس وقت حور کے گھر موجود تھا

ٹھیک ہے بیٹا میرے کمرے میں آ جاؤ

فاطمہ بیگم اسے اپنے ساتھ اپنے کمرے میں لے آئیں

ہاں بیٹا اب بولو کیا بات ہو روحان کو اپنے کمرے میں  بیٹھانے کے بعد انہوں نے اس سے پوچھا

آنٹی مجھے یہ جاننا ہے کہ میرے جانے کے بعد ایسا کیا ہوا تھا  کہ اب حورم میرے ساتھ ایسا بی ہیو کر رہی ہے اس نے مجھ سے ایک بات نہیں کی

اور اگر میں اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا ہوں تو وہ مجھ

سے کترا کر چلی جاتی ہے اس نے اپنے آنے کی مدعا بیان کی

تمھارے جانے کے بعد حور کو بہت تیز بخار ہو گیا اور وہ بے ہوش ہو گئی

دو دن تک اسے ہوش نہیں آیا دو دن بعد اسے ہوش آیا اور ایک ہفتہ وہ ہوسپٹل رہی

جب وہ ہوسپٹل سے واپس آئی تو ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکی تھی اور وہ چپ چپ رہنے لگی تھی

پھر ہم سب نے فیصلہ کیا کہ ہم یہ شہر ہی چھوڑ دیتے ہیں تا کہ حور سنھبل سکے اور ہم سب کراچی چھوڑ کر اپنا سب کچھ بیچ کر ہمیشہ کے لئے لاہور آ گئے اور یہاں پر اپنا گھر لیا بزنس سٹارٹ کیا

یہاں آ کر حور سنھبل گئی خوش رہنے لگی سب کے ساتھ گھل مل گئی

سب کو یہی لگتا ہے کہ حور کو  کوئی دکھ نہیں ہے وہ اپنی زندگی سے بہت خوش ہے لیکن مجھے پتا ہےماں جو ہوں اس کی اس نے اپنے اوپر ایک سخت خول چڑھا لیا جو باہر سے بہت مضبوط لگتا ہے اور اندر سے بہت کمزور ہے وہ اسے بتاتے بتاتے رو پڑیں

آپ روئیں نہیں آنٹی میں آ گیا ہوں نا سب ٹھیک کر دوں گا روحان نے ان کو اپنے ساتھ لگایا

اور آنٹی ایک اور بات آپ سب حورم کو حور کیوں بلاتے ہیں یہاں تک کہ یونی میں بھی اسکے تمام ڈوکومنٹس پر اسکا نام حور ہی تھا

حور  جب ہوسپٹل سے واپس آئی تھی تو اس نے ہی سب سے کہا تھا کہ آج سے سب اسے حور ہی کہیں گے حورم نہیں

پھر جس بھی سکول کالج اور یونی میں حور نے داخلہ لیا حور کے پاپا نے حور کے کہنے پر پرنسپل سے بات کی کہ حور کہ صرف رزلٹ کارڈ ز پر حورم لکھا جائے باقی سب ڈوکومنٹس پر حور لکھا جائے

انہوں نے روحان کو بتایا

ہممم ۔۔۔۔ تو یہ بات ہے ٹھیک ہے اسکا بھی کچھ کرتے ہیں مگر اب آپ نے ٹینشن نہیں لینی آپ کا بیٹا اب آ گیا ہے اوکے

اوکے بیٹا ۔۔۔۔

اوکے آنٹی  اب میں چلتا ہوں اس نے جانے کی اجازت چاہی

صبح ناشتے پر ضرور  آنا صبح سب کا ناشتا ہمارے گھر ہے اور یہ سب حور کے کہنے پر ہی ہو رہا ہے فاطمہ بیگم نے اسے صبح آنے کی دعوت دی

ٹھیک ہے آنٹی ضرور آوں گا میں اب میں چلتا ہوں

گوڈ نائٹ آنٹی۔۔۔۔

گوڈ نائٹ بیٹا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگلی صبح سب حور کے گھر موجود تھے ناشتے کےلئے

یہ بھی حور کا ہی پلین تھا اور آج کا سارا ناشتا حور نے خود بنایا تھا

واہ ۔۔۔۔ حور تم نے بڑے مزے کا ناشتا بنایا ہے حسن نے اسکی تعریف کی

تھینکس بھائی ۔۔۔۔ حور نے اسکا شکریہ ادا کیا

روحان بھی ناشتے پر سب کے ساتھ موجود تھا اور آج بھی اسکی نظریں حور کے چہرے کا ہی طواف کر رہی تھیں

اور حور کو اس کی موجودگی اور نا موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا وہ سب کے ساتھ باتیں کرنے میں مصروف تھی سوائے روحان کے

اور روحان کو بہت دکھ ہو رہا تھا کہ اسکی ہنی اسے ایک نظر دیکھنا  تک گوارا

نہیں کر رہی 

ناشتے کے بعد سب اپنے اپنے گھر چلے گئے

روحان کو رضا اپنے ساتھ اپنے گھر لے آیا

روحان کو دعا ، عائزہ اور مشال کے پاس ڈرائینگ روم میں چھوڑ کر رضا روحان سے ایکسکوز کرتا وہاں سے چلا گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رضا کو ولیمے کے انتظامات دیکھنے جانا تھا ولیمے کا فنگشن رات کا تھا

آج حور نے ناشتا بہت مزے کا بنایا تھا ۔۔۔۔ مشال نے حور کی تعر یف کی

ہاں واقعی سب کچھ بہت مزے کا تھا

عائزہ نے بھی اسکی بات سے اتفاق کیا

آپ کو کیسا لگا حور کا بنایا ہوا ناشتا بھائی دعا نے روحان کو بھی گفتگو میں

شامل کیا

بہت اچھا تھا سب کچھ ۔۔۔ روحان نے جواب دیا

آپ کو پتا ہے روحان بھائی حور کو وائلن بجانا آتا ہے اس نے کوکئینگ کورس اور فائیٹنگ کورس بھی کیا ہوا ہے

وہ کیا مزے کی دھلائی کرتی ہے لڑکوں کی میرے پاس حور کی وڈیوز ہیں میں آپ کو دیکھاتی ہوں دعا روحان سے کہتی ہوئی اپنا لیپ ٹاپ لینے اپنے روم میں چلی گئی

یہ دیکھیں بھائی دعا نے اسے یونی کی ساری وڈیوز دکھائیں جن میں حور لڑکوں کی پٹائی کر رہی تھی

حور تو پھر بڑی خطرناک ہے اس سے تو ڈ رنا چاہیئے روحان  مسکراتے  ہوئے بولا 

اپنوں کو وہ کچھ نہیں آپ کو اس سے ڈ رنے کی ضرورت نہیں دعا نے مسکراتے ہوئے اس کی بات کا جواب دیا

حور بہت بہاد ر ہے وہ ہر مشکل کا مقابلہ کر لیتی ہے اور آپ کو ایک اور بات بتاؤں اسے کچھ بھی ہو جائے چوٹ کیوں نا لگ جائے

وہ روتی نہیں ہے ہم لوگ جب سے لاہور آئے ہیں ہم نے اسے روتے ہوئے نہیں دیکھا اور ہمیں لاہور آئے ہوئے بارہ سال ہو گئے ہیں عائزہ نے اسے بتایا 

واقعی میں کیا یہ سچ ہے کہ وہ روتی نہیں ہے ۔۔۔۔۔ روحان نے 

حیرانگی سے پوچھا

جی بھائی یہ سچ ہے ۔۔۔۔ دعا نے جواب دیا

اچھا اب میں چلتا ہوں اب آپ سب سے رات کو ملاقات ہو گی کچھ دیر ان سے باتیں کرنے کے بعد وہ ان سے کہتا ہوا وہاں سے اپنے گھر آگیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حور ۔۔۔۔۔ تمھیں ماما بلا رہی ہیں اپنے روم میں شایان نے اسے مطلع کیا

اوکے میں جاتی ہوں ان کے پاس ۔۔۔۔ وہ شایان سے کہنے کے بعد ماما کے پاس ان کے روم میں چلی گئی

جی ماما آپ نے مجھے بلایا کوئی کام تھا کیا ۔۔۔۔ حور نے اندر داخل ہوتے ہوئے ان سے پوچھا

ہاں ہاں آؤ آج تم یہ ساڑی پہن رہی ہو انہوں نے ساڑی حور کی طرف بڑھائی

لیکن ماما میں نے آج تک ساڑھی نہیں پہنی اور نہ ہی مجھے ساڑھی لگانا  آتی ہے اس نے اپنا مسلہ ان کے سامنے بیان کیا

اس میں کون سی بڑی بات ہے میں  تمھیں ساڑی لگانا سیکھا دوں گی انہوں نے فورا حل پیش کیا

پر ماما آپ کو پتا ہے میں سر ہمیشہ کور کر کے رکھتی ہوں اور ساڑی کے ساتھ کیسے اپنے سر کو کور کروں گی اس نے ایک اور مسلہ بیان کیا

تم حجاب لے لینا ساتھ ۔۔۔ اب ٹھیک ہے اب اور تو کوئی مسلہ نہیں نا

انہوں نے حور سے پوچھا

نہیں ماما ۔۔۔۔ اور کوئی مسلہ  نہیں

تو پھر ٹھیک ہے تم ساڑی لے کر اپنے روم میں جاؤ میں ابھی آتی ہوں

فاطمہ بیگم  مسکراتے ہوئے بولیں 

وہ اوکے ماما کہتی ساڑی لے کر اپنے روم میں چلی گئی

پتا نہیں ماما کو آج کیا سوجھی ہے مجھے ساڑی پہنانے کی میں کیسے سنھبالوں گی ساڑی کو اپنے کمرے میں آ کر اس نے سوچا

ویسے یہ ہے تو بہت ہی پیاری ۔۔۔۔ ماما کی چوائس بہت اچھی ہے اس نے اپنی ماما کی پسند کو سراہا

اسکی ماما نے اسکے ساڑی لگائی اور اسے تیار ہونے کا کہہ کر خود بھی تیار ہونے چلیں گئیں

تیار ہونے کے بعد حور اپنے بھائیوں اور ماما پاپا کے ساتھ ہوٹل چلی گئی

جہاں ولیمے کا فنگشن تھا

جب حور وہاں پہنچی تو سب پہلے سے موجود تھے

حور سب سے پہلے نور سے جا کر ملی جو بیبی پنک کلر کی میکسی میں بہت پیاری لگ رہی تھی

نور سے ملنے کے بعد وہ دعا لوگوں کے پاس آ گئی جو ایک جگہ کھڑی باتیں کر رہی تھیں

اے وہ دیکھو حور آج کتنی پیاری لگ رہی ہے اگر ہمارے اندازے کے مطابق روحان بھائی حور کے ہزبینڈ ہیں تو آج  حور کو دیکھنے کے بعد وہ تو گئے کام سے حور آج پوری قاتل حسینہ لگ رہی ہے مشال نے حور کو آتا دیکھ

دعا اور عائزہ کی توجہ حور کی طرف مبذول کروائی

واقعی حور بہت خوبصورت لگ رہی ہے 

اور وہ دیکھو روحان بھائی حور کو ہی دیکھ رہے ہیں دعا نے حور کی تعر یف کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو روحان کی طرف متوجہ کیا

حور یہ تم ہو ماشااللہ تم آج بہت پیاری لگ رہی ہو حور کے ان لوگوں کے پاس آنے کے بعد عائزہ نے اسکی

 تعر یف کرتے ہوئے اسے گلے لگا لیا

حور ہلدی رنگ کی ساڑی جس کے بارڈ ر پر ریڈ اور کوپر کلر کا کام تھا ریڈ لیپسٹک لگائے اور سر پر ریڈ ہی حجاب لئے بہت خوبصورت لگ رہی تھی

تھینکس یہ تو سب ماما کا کمال ہے انہوں نے ہی مجھے ساڑی پہننے کو دی ہے  حور نے ان کو بتایا

تم پر ساڑی بہت سوٹ کر رہی ہے مشال نے اسکی تعر یف کی

آج حور جتنی خوبصورت لگ رہی پکا حور پر کسی جن نے عاشق ہو جانا ہے

لکھوا کر رکھ لو تم لوگ مجھ سے دعا مسکراتے ہوئے پر یقین لہجے میں بولی 

ہاہاہاہاہا  ۔۔۔۔۔اور اس عاشق جن کا میں کروں گی دعا اب یہ بھی بتادو

حور اسکی بات سن کر پیٹ پر ہاتھ رکھ کر ہنسنے لگی

تم اسے اپنا غلام بنا لینا دعا نے ہنستے ہوئے اسے مشورہ دیا

چلو ٹھیک ہے مجھے جب بھی ملا جن میں ایسا ہی کروں گی ۔۔۔۔

اور روحان نے جب اسے دیکھا تو ماشا اللہ بولا 

آج تو میری ہنی بہت پیاری لگ رہی ہے دل کر رہا ہے کہ

اسے سب سے چھپا کر اپنے دل میں رکھ لوں کہیں میری ہنی کو کسی کی نظر ہی نا لگ جائے

آج جو بھی ہو جائے ہنی میں تم سے بات کر کے ہی رہوں گا

اور وجہ بھی جان کے ہی رہوں گا کہ تم کیوں مجھ سے بھاگ رہی ہو آج تم جو مرضی کر لینا میں تمھیں منا ہی لوں گا دیکھ لینا تم

روحان نے دل میں سوچا

رات گئے تک فنگشن چلتا رہا سب نے خوب انجوائے کیا

فنگشن ختم ہونے کے بعد سب اپنے اپنے گھر لوٹ گئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تم ۔۔۔۔ تم یہاں کیا کر رہے ہو نکلو میرے کمرے سے تمھاری ہمت بھی کیسے ہوئی میرے کمرے میں آنے کی ۔۔۔۔۔

جب وہ حور کے کمرے میں داخل ہوا تو حور کمرے میں نہیں تھی وہ بیڈ پر بیٹھ کر اس کا انتظار کرنے لگا بیڈ پر اسکا ٹیڈی بیئر پڑا ہوا تھا جو اس نے حور کو اسکے برتھ ڈے پر دیا تھا روحان نے مسکراتے ہوئے اسے پکڑ لیا

کچھ دیر کے بعد ڈ ریسنگ روم کا د روازہ کھلا اور اس نے

حور کو بیبی پنک کلر کی ٹی شرٹ اور ٹراورز پہنے باہر آتا دیکھا اس نے بال کھلے چھوڑے ہوئے تھے کچھ بال اسکی پشت پر بکھرے ہوئے تھے اور کچھ

اس کے چہرے پر آرہے تھے

روحان اسے ہمیشہ حجاب میں یا پھر ڈوپٹے میں دیکھا تھا

اور آج  اسے بنا ڈوپٹے کے دیکھا تھا وہ اپنی تمام تر خوبصورتی کہ ساتھ اس کے سامنے موجود تھی  اس بات سے بے خبر کہ کوئی اسے دیکھ رہا ہے اور بڑی مشکل سے اپنے آپ پر قابو رکھ کر بیٹھا ہوا ہے

اور اسکو اپنے روم دیکھ کر وہ اس پر غصہ کرنا شروع ہو گئی

وہ اٹھ کر اسکے پاس آیا

میں آج تب تک نہیں جاوں گا جب تک تم مجھے وجہ نہیں بتاؤ گی کہ کیوں تم مجھ سے دور بھاگ رہی ہو یہ کہتے ساتھ ہی اس نے حور کا ہاتھ پکڑنے کی کوشش کی

خبردار جو مجھے ہاتھ بھی لگایا ہاتھ توڑ دوں گی میں تمھارا حور نے اسے وان کیا

اوکے ہنی نہیں لگاتا ہاتھ بس یہ بتا دو کیوں کر رہی ہو میرے ساتھ ایسا 

روحان اس سے دور ہوا 

تمھیں میں نے اس دن بھی کہا تھا کہ میرا نام حور ہے ہنی نہیں ۔۔۔۔۔

تمھیں سمجھ میں نہیں آتا کیا اور تم ابھی کے ابھی نکلو یہاں سے ۔۔۔۔ حور نے اسے گھورا 

________

تم ابھی کے ابھی نکلو یہاں سے ۔۔۔۔ حور نے اسے گھورا 

نہیں جاؤں گا جب تک تم میری بات کا جواب نہیں دو گی روحان اپنی بات پر اڑ گیا 

اگر تم نا گئے تو اس چھری سے تمھاری جان لے لوں گی حور نے پاس پڑی

چھری اسکی طرف کی

تم مجھے مارو گی ہنی اپنے حانی کو یہ کہتے ہوئے روحان نے اسکا ہاتھ پکڑا

 حور نے دوسرے ہاتھ میں پکڑی چھری سے  اسکے اس ہاتھ پر جس سے اس نے حور کا ہاتھ پکڑا تھا پر کٹ لگا دیا

اب آ گیا یقین ابھی کے ابھی تم نا گئے تو میں تھیں جان سے مار دوں گی

ثبوت تو تمھیں مل ہی چکا ہو گا کہ میں کچھ بھی کر سکتی ہوں

حور نے ہاتھ کی طرف اشارہ کیا جس سے خون نکل رہا تھا

ہنی ۔۔۔۔ہنی تم ایسا بھی کر سکتی ہو  روحان بے یقینی کی کیفیت میں بولا

تمھیں میری قسم ہے بتاؤ کیوں کر رہی ہو ایسا روحان نے اپنے ہاتھ سے نکلتے خون کی پرواہ کیے حور کو اسکے دونوں کندھوں سے تھام کر اپنے سامنے کیا

اور حور کا دل کر رہا تھا کہ اسکے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کر رو دے 

اسکے گلے لگ کے اتنا روئے کہ اسکی اپنی ذات اسکے ہی آنسوں میں بہہ جائے پر وہ ایسا چاہ کر بھی نہیں کر سکتی تھی

بولو نا ہنی روحان سے اسے جھنجوڑا جو اسے ہی دیکھے جا رہی تھی

ٹھیک ہے بتاتی ہوں لیکن پہلے وعدہ کرو کہ تم میری میری بات سننے کے بعد تم میری ہر شرط مانوں گے حور نے ایک جھٹکے سے اسکے ہاتھ اپنے کندھوں سے ہٹائے اور خود کو نارمل کیا وہ اسکے سامنے کمزور نہیں پڑ نا چاہتی تھی اس لئے اس نے خود کو رونے سے روکا

ٹھیک ہے وعدہ ۔۔۔۔۔ اگر شرط ماننے والی ہوئی تو میں ضرور مانوں گا روحان نے ہامی بھری

بات یہ ہے کہ میں تمھارے ساتھ نہیں رہنا چاہتی مجھے تم سے طلاق چاہیئے

حور اسکی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولی

ہنی ۔۔۔۔ روحان دھاڑا

تمھارا دماغ تو ٹھیک ہے کیا بکواس کر رہی ہو میں ایسا کبھی نہیں کروں گا

تم میری ہو صرف میری جب تک میری سانسیں چل رہیں ہیں تمھیں مجھ سے کوئی بھی الگ نہیں کر سکتا یہ بات تم اپنے دماغ میں بیٹھا لو

اب بتاؤ کون سی بات تمھیں مجھ سے دور کر رہی ہے کیونکہ مجھے پتا ہے کہ میری ہنی کبھی بھی مجھ سے یہ بات نہیں کر سکتی

کیونکہ میں تمھارے قابل نہیں ہوں میں ایک استعمال شدہ لڑکی ہوں

اب آ گیا سمجھ میں ۔۔۔۔۔۔ میں نے اپنی بات بتا دی اب مجھے طلاق دو یہی میری شرط ہے حور نے چیختے ہوئے اسے بتایا

روحان کو یہ سب بتاتے ہوئے حور کی آنکھ سے ایک بھی آنسو نہیں نکلا

کیونکہ وہ اس کے سامنے رونا نہیں چاہتی تھی 

حور سات سال کی تھی جب ان کے ڈ رائیور نے اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا

اس روز حور کے گھر پر کوئی نہیں تھا اور کو سکول لانے اور لے جانے کی ذمہ داری اسی ڈ رائیور کی تھی

اس ڈ رائیور نے سب کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھایا 

اور سب کے آنے سے پہلے وہاں سے ہمیشہ کے لئے چلا گیا.

جاری ہے


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Hum Ko Humise Chura Lo Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel    Hum Ko Humise Chura Lo    written by Sadia Yaqoob .   Itni Muhabbat Karo Na   by Sadia Yaqoob    is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment