Pages

Tuesday 8 November 2022

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 5

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 5 

Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 5

Novel Name: Muhabbat Ki Baazi

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

کیا ہوا دائمہ۔۔ اندر سے ولی بھائی کی غصے سے بولنے کی آوازیں کیوں آرہی تھیں کیا تم نے پھر کچھ کہہ دیا؟ افف اللہ تمہیں سمجھایا بھی تھا کے اب۔۔۔


دانین دائمہ کے پیچھے بھاگنے کے انداز میں چلتے ہوئے بول رہی تھی جبکے دائمہ غصے سے بہت تیزی سے اس سے آگے چل رہی تھی


میں نے کچھ نہیں کہا تمہارے ولی بھائی کو سمجھی۔۔ وہ پتا نہیں کیا سمجھتا ہے خود کو کسی اور کا غصہ ہم پر نکالا ہے۔۔۔ ہنہ پہلے وہ ہماری کلاس کی موڈل ماہا صاحبہ اس نے چھیڑا ولی خان کو خیر اس نے اسے بے عزت کر کے روم سے نکال دیا۔۔ میں نے کچھ نہیں کہا۔۔ مگر پھر ایک اور بچاری لڑکی کو ڈانٹا اور اسکی اسپیچ سنے بنا اسے جانے کا کہا۔۔۔ واٹ از دس۔۔۔ ہم پاگل ہیں جو پچھلے ایک ہفتے سے دن رات محنت کر رہے ہیں اور وہ صاحب ہماری انسلٹ کر کے ہمیں نکال دیں۔۔۔

دائمہ نے اونچی آواز میں جواب دیا


آرام سے ہوا کیا ۔۔۔ ؟

دانین نے گھبرا کر پوچھا


ہنہ بتایا تو ہے۔۔۔ تمہارے ولی بھائی نے انسلٹ کر کےنکال دیا ہے۔۔۔ تم جانتی ہو میں نے دن رات محنت کر کے کتنی اچھی تقریر لکھی تھی۔۔۔ اور کتنی محنت سے تیاری کی تھی۔۔۔ بٹ یو نو واٹ اس کے پاس دماغ نامی چیز ہے ہی نہیں۔۔ اس نے پہلے مجھے سلیکٹ کیا۔۔ اور جب اسے اس موڈل ماہا پر غصہ آیا تو مجھے ریجیکٹ کر دیا۔۔ خیر مجھے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا ہنہ کرتا ہے تو کرے۔۔۔

دائمہ غصے سے بیگ بینچ پر رکھ کر بیٹھ گئی۔۔۔ جبکے دانین افسوس سے اسے دیکھنے لگی


مگر ایسے کیسے سلیکٹ کر کے ریجیکٹ کر سکتے ہیں وہ۔۔ اچھا تم پریشان مت ہو میں ثاقب بھائی سے بات کرونگی۔۔

دانین نے تسلی دی


جی نہیں کوئی ضرورت نہیں ہے ان سے بات کرنے کی۔۔ تمہارے اس ثاقب بھائی نے کچھ بولنا ہوتا تو اسی وقت بول دیتے پر وہ بھی ویسا ہی ہے۔۔ خیر۔۔۔

دائمہ نے گہرا سانس لیا اور خاموش ہو گئی


مگر دائمہ تم بہت اچھی تقریر کرتی ہو۔۔ مجھے یقین تھا کے تم پوزیشن لو گی۔۔

دانین نے فرکر مندی سے کہا


تو۔۔ اس بات کی اُس ولی خان کو کیا قدر ہے۔۔ اسے تو بس اپنے کاموں کا پتا ہے۔۔ اسکی اپنی مرضی وہ اس یونی میں جو مرضی کرے ہم تو غلام ہیں اس کے۔۔۔ ہنہ ابی نے کتنے اعتماد سےس کہا تھا کے پہلی پوزیش تو میری بیٹی ہی لے گی۔۔۔ کتنی محنت کی میں نے مگر اس انسان نے۔۔۔

دائمہ کی شکل رونے والی ہو گئی۔۔ وہ پلکیں چھپکا چھپکا کر اپنے آنسو پینے لگی


اچھا اتنا پریشان مت ہو۔۔ پانی پیو پلیزز۔۔۔

دانین نے بیگ سے پانی کی بوٹل نکال کر اسے دی


وہ گھونٹ گھونٹ کر کے پانی پینے لگی


۔۔۔۔۔۔۔۔


کیا ہوا ماہا۔۔۔ تم تو بہت کانفیڈینٹس سے گئی تھی ولی خان کے پاس؟

ماہا کی دوست نے اسے چھیڑنے کے انداز میں پوچھا


ہنہ سمجھتا کیا ہے وہ خود کو۔۔ اتنا ایٹیٹیوڈ۔۔ ہر دور میں لڑکے مجھ پر مرتے آئے ہیں۔۔ خیر کب تک بچے گا وہ میرے حصار سے۔۔ دیکھنا چیلنج کر رہی ہوں میں وہ خود میری طرف کنچھا چلا آئے گا۔۔۔

ماہا نےچٹکی بجا کر اپنی دوست سے کہا


دیکھ لو ماہا سوچ سمجھ کر آج روم سے نکالا کل یونی سے باہر نہ نکال دے۔۔۔ سنے میں آیا ہے اس نے پہلے بھی تین چار لڑکیوں کو اسی وجہ سے نکلوایا ہے۔۔

اسکی دوسری دوست نے اسے سمجھایا


ہنہ۔۔۔ دیکھتے ہیں ولی خان کتنا مضبوط ہے۔۔۔

ماہا نے کچھ سوچتے ہوئے کہا ۔۔۔ یوں لگا جیسے ولی اب اسکی ضد بن گیا ہے


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ولی غصہ کچھ زیادہ نہیں ہو گیا آج۔۔ میرا مطلب ہے کے دائمہ کو ریجیکٹ کرنا مناسب نہیں تھا۔۔ اس نے بہت اچھی اسپیچ کی تھی۔۔۔

ثاقب نے بہت نرمی سے ولی کو سمجھانا چاہا


ہنہ۔۔۔ وہ لڑکی میرا خون تک اوبال دیتی ہے۔۔ پتا نہیں اسے مجھ سے کیا مسئلہ ہے۔۔۔ڈے ون سے وہ میری ہر بات میں بولتی ہے۔۔ کہا تھا تجھے کے اسے اس یونی سے نکال باہر کرو۔۔ دیکھ لیا اب کیسے ٹارچر کر رہی ہے مجھے۔۔

ولی نے غصے سے جواب دیا


وہ بات ٹھیک ہے۔۔ تم نے خود تو اسے ایک موقع دیا تھا مگر۔۔ سچ کہوں تو اس بار تم ہی مجھے غلط لگے ہو وہ تو بس یہ کہنا چا رہی تھی کے سب کی اسپیچ سن کر فیصلہ لیا جائے۔۔۔ بچے بچارے صبح سے دھوپ میں کھڑے ہو کر ہمارا ویٹ کر رہے تھے غصہ تو انہیں بھی آسکتا ہے نا۔۔۔

ثاقب نے آہستہ آہستہ اسے سمجھانا شروع کیا


ہنہ مگر جب کہا ہے کے مجھے غصہ آئے تو خاموش رہے کیوں نہیں رہتی وہ خاموش۔۔ جان بوجھ کر تنگ کرتی ہے مجھے۔۔۔

ولی نے اکتا کر جواب دیا


ایسا نہیں ہے وہ بھی تمہاری طرح غصے والی اور جزباتی ہے اسے جلدی سمجھ آجائے گی مگر ابھی تو اس نے بہت ہی اچھی اسپیچ کی تھی میں تو بہت متاثر ہوا سن کر۔۔ تمہیں نہیں لگتا اگر ہم نے اسے ریجیکٹ کیا تو ایک اچھی کینڈیٹ کھو دینگے۔۔

ثاقب نے سمجھایا


ٹھیک ہے تم اس سے بات کر لو۔۔ وہ واپس آنا چاہے تو مجھے اعتراض نہیں۔۔۔


ولی خود بھی اسکی تقریر سے بہت متاثر ہوا تھا جب ہی وہ جلدی مان گیا


ہممم ٹھیک ہے میں بات کر لونگا۔۔۔

ثاقب نے مزید بحث کرنا مناسب نہ سمجھا


اس مقابلے کے پورے بجٹ کی رپوٹ بنا کر دو مجھے میں نے کل پھر ایڈمن والوں سے میٹنگ رکھی ہے۔۔ اب اگر تمیز سے نہ مانے تو دوسری طرح منانا ہو گا۔۔ مجھے پتا ہے یہ سب اُس کمینے راشد کی وجہ سے کر رہے ہیں۔ اب یہ ہر بات میں پنگا کرینگے۔۔۔

ولی نے سگریٹ جلاتے ہوئے کہا


ہممم مجھے بھی یہ ہی لگتا ہے۔۔۔ ٹھیک ہے میں تمہیں ساری ڈیٹیلز دے دیتا ہوں پھر کل بات کرتے ہیں ان سے۔۔

ثاقب نے جواب دیا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


پلیززز دائمہ ایک بار میرے کہنے پر آپ اس مقابلے میں حصہ لے لیں۔۔

ثاقب نے ایک بار پھر دائمہ سے ریکوسٹ کی دانین بھی اسکے پاس ہی کھڑی تھی


نہیں ثاقب صاحب دائمہ اتنی گئی گزری نہیں ہے کے ایک بار ریجیکٹ ہونے کے بعد دوبارہ اسی جگہ چلی جائے۔۔۔۔ میں آپ سے پہلے بھی کہہ چکی ہوں آپ کو بار بار منع کرتے ہوئے مجھے اچھا نہیں لگ رہا سو پلیزز آپ اب ریکوسٹ مت کریں۔۔

دائمہ نے دو ٹوک انداز میں کہا


دائمہ ولی دل کا برا نہیں ہے ایکچولی اس دن وہ صبح سے میٹنگ میں تھا اور ایڈمن والے حد سے زیادہ ہمارے خلاف پروپوگنڈا بنا رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان تھا اور پھر اسے غصہ۔۔۔


پلیزز مسٹر ثاقب آئی ڈونٹ وانٹ ٹو ٹاک اباؤٹ ہیم۔۔۔ اور آپ کیوں شرمندہ ہیں بدتمیزی انہوں نے کی تھی اصولً معافی مانگنے بھی انہیں آنا چاہیئے اینی ویز۔۔۔ دانین میں لائبریری جا رہی ہوں۔۔

دائمہ نے بیگ کندھے پر ڈال کر دانین کو دیکھ کر کہا اور وہاں سے چلی گئی۔۔ دانین بھی جدلی سے اپنا بیگ اٹھانے لگی


دانین پلیزز میری بات سنو۔۔۔

ثاقب نے اسے روکا


جی۔۔

دانین نے چونک کر ثاقب کو دیکھا


تم ہی سمجھاو اپنی دوست کو کیا پتا تمہاری ہی مان لے۔۔۔

ثاقب نے دانین کو دیکھتے ہوئے کہا


ثاقب بھائی وو وہ نہیں مانے گی۔۔ بہت ضدی ہے۔۔ آپ ولی بھائی سے کہیں وہ معافی مانگیں تو شاید مان جائے۔۔۔

دانین نے الٹا اسے مشورہ دیا


ہنہ ولی۔۔ امپاسبل وہ کبھی معافی نہیں مانگتا۔۔۔ وہ بھی کم ضدی نہیں ہے اور پھر جب بات انا پر آجائے تو بلکل نہیں سنتا۔۔۔ کیا پتا تم دائمہ کو سجھاو تو وہ سمجھ جائے؟

ثاقب نے پھر سے کہا


میں کوشیش کرونگی مگر مجھے پتا ہے وہ کبھی نہیں مانے گی۔۔۔

دانین نے ہامی بھری


ہممم۔۔۔ خیر تم بتاو ٹھیک ہو نا کوئی پروبلم تو نہیں یہاں۔۔؟

ثاقب نے بات بدلی۔۔ شاید وہ دانین سے باتیں کرنا چاہتا تھا


جی۔۔ میں ٹھیک ہوں۔۔

دانین نے نظریں جھکا کر جواب دیا


ہممم۔۔ مجھ سے نہیں پوچھو گی کے میں کیسا ہوں۔۔۔

ثاقب نے غور سے اسکی جھکی پلکوں کو دیکھا


آپ۔۔۔ آپ تو سامنے ٹھیک ہی کھڑے ہیں۔۔۔

دانین نے معصومیت سے جواب دیا


ہاہا ہمم یہ بات بھی ٹھیک ہے سامنے کھڑا ہوں تو ٹھیک ہی ہونگا۔۔۔ مگر کبھی کھبی ضروری نہیں جو ٹھیک نظر آئے وہ ٹھیک ہو بھی۔۔۔

ثاقب نے معنی خیز انداز میں کہا


کک کیا مطلب آپ ٹھیک نہیں ہیں۔۔۔؟

دانین نے فکرمندی سے پوچھا


آہ۔۔ ٹھیک تو شاید نہیں ہوں۔۔ تم پتا نہیں کہاں گم ہوتی ہو۔۔ کیا تمہیں نہیں پتا کے میری امی شادی کی تاریخ طے کرنے جا رہی ہیں۔۔؟

ثاقب نے دانین کے ایک ایک نقش کو اپنی آنکھوں میں سماتے ہوئے کہا


جج جی مجھے پتا ہے مبارک ہو آپکو۔۔۔

دامین نے سر جھکا کر جواب دیا


ہنہ مبارک۔۔۔ کیا بات ہے تمہاری۔۔ تم جانتی ہو نا میں اس شادی کے لئے راضی نہیں ہوں؟

ثاقب نے تلخی سے کہا


اس سے کیا فرق پڑتا ہے مامی نے تو سب طے کر لیا ہے اور آپ نے بظاہر منع بھی تو نہیں کیا۔۔

دانین نے سنجیدگی سے جواب دیا


ہنہ کس کے آسرے منع کروں۔۔ تم ایک بار۔۔۔ دانین کیا تم۔۔۔

ثاقب چینی سے دانین کے قریب آیا


نہیں ثاقب بھائی ایسا نہیں ہو سکتا۔۔۔ آپ مامی کی بات مانیں جو ماں باپ فیصلہ کرتے ہیں ٹھیک ہی کرتے ہیں۔۔ اور پھر یہ ہمارے پورے خاندان کے لیئے بہتر ہے۔۔۔ خیر دائمہ میرا ویٹ کر رہی ہو گی۔۔ بائے۔۔۔


دانین نے ثاقب کی بات کاٹ کر کہا۔۔ اور فوراً وہاں سے چلی گئی۔۔ اسے ڈر تھا کے کہیں اسکے دل کا چور نہ پکڑا جائے۔۔۔ ثاقب کتنی دیر اس راستے کو دیکھتا رہا جہاں سے دانین گزر کر گئی تھی


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ابی ایم سوری اس بار آپکی بیٹی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکی۔۔۔

دائمہ نے ساری بات انور کو بتا کر اداسی سے کہا


اٹس اوکے میری جان۔۔۔ ہوتا ہے کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے۔۔ مجھے اپنی بیٹی پر بھروسا ہے۔۔۔ میرے لیئے تو تم اس مقابلے میں حصہ لیئے بغیر ہی جیت گئی ہو ہمم۔۔ اداس مت ہو۔۔۔

انور نے دائمہ کو گلے لگا کر تسلی دی


ابی۔۔۔ وہ انسان بہت سخت دل ہے۔۔ آئی ہیٹ ہیم۔۔۔

دائمہ نے ولی کو سوچتے ہوئے کہا


اٹس اوکے بیٹا۔۔ چھوڑو اس پر توجہ مت دو۔۔ اگنور کرو جیسے وہ ہے ہی نہیں۔۔

انور نے اسے سمجھایا


ہمم اب ایسا ہی کرونگی۔۔ آپ نے اپنی میڈیسن وقت پر لی تھیں؟

دائمہ نے بات بدلتے ہوئے کہا


یس لی تھی ڈونٹ وری۔۔۔

انور نے جواب دیا۔۔ دائمہ انور کے پاس ہی بیٹھ کر اِدھر اُدھر کی باتیں کرنے لگی


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ثاقب۔۔ وہ مان گئی اسپیچ کے لیئے؟

ولی نے گم سم سے بیٹھے ثاقب سے پوچھا


ہاں…… کون؟؟

ثاقب نے چونک کر پوچھا


وہ ہی۔۔ کیا نام تھا اسکا۔۔۔

ولی کو نام حفظ تھا مگر جان بوجھ کر بھولنے کی ایکٹینگ کرنے لگا


وہ دائمہ کی بات کر رہے ہو؟

ثاقب نے پوچھا


ہاں وہ ہی دائمہ۔۔ مان گئی وہ اسپیچ کے لیئے ؟


نہیں۔۔ صاف منع کر دیا اس نے۔۔۔ کہہ رہی تھی بدتمیزی جس نے کی ہے وہ معافی مانگے۔۔۔

ثاقب نے ولی کو دیکھ کر جواب دیا


اوہ۔۔ مطلب میں معافی مانگوں؟

ولی نے حیران ہو کر اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا


ہمم اسکے کہنے کا مطلب تو یہ ہی تھا۔۔

ثاقب نے جواب دیا


ہاہا۔۔ یہ لڑکی بھی نا پتا نہیں خود کو کیا سمجھنے لگی ہے۔۔ میں ولی خان جس نے کبھی کسی سے معافی نہیں مانگی اس سے اتنی چھوٹی سی بات پر معافی مانگوں گا۔۔ امپاسبل۔۔۔

ولی نے طنزیہ ہنستے ہوئے کہا


جانتا ہوں تم معافی نہیں مانگو گے اسی لیئے میں نے زیادہ اسرار نہیں کیا۔۔ خیر اب باقی بچوں کی اسپیچ کا ٹرائیل کب لینا ہے۔۔ ابھی تک ایک بھی سلیکٹ نہیں ہوا۔۔۔

ثاقب نے پوچھا


ہمم۔۔۔ جمعے کو رکھ لو نماز کے بعد یہیں میرے روم میں۔ ویسے بھی اس وقت تک کلاسز بھی ہو جاتی ہیں۔۔

ولی نے سگریٹ نکالتے ہوئے کہا


اوکے میں بتا دونگا سب کو۔۔۔

ثاقب نے سنجیدگی سے جواب دیا


کیا بات کچھ پریشان ہو؟

ولی نے غور سے ثاقب کو دیکھا


آں۔۔ نہیں تو ایم فائن۔۔ امم مجھے ایک کام تھا میں تھوڑی دیر میں آتا ہوں۔۔۔

ثاقب ولی کی نظروں بچتا ہوا وہاں سے چلا گیا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


جمعہ والے دن پھر سے اسپیچ ٹرائیل رکھیں ہیں ان لوگوں نے۔۔

دانین اور دائمہ اس وقت ایک کتاب کھولے ایک درخت کے نیچے بنے بینچ پر بیٹھی تھیں


ہممم تو میں کیا کروں۔۔

دائمہ نے لاپرواہی سے کہا


تم مان جاو نا دائمہ ثاقب بھائی نے کتنی ریکوسٹ۔۔۔


دانین پلیز ایگرتم نے یہ بات کرنی ہے تو میں جا رہی ہوں۔۔۔

دائمہ غصے سے اپنی جگہ سے کھڑی ہوئی


اچھا سوری نہیں کرونگی اب۔۔۔ میں تو بس ویسے ہی بیٹھو تو کھڑی کیوں ہو گئی۔۔

دانین نے فوراً سوری کی


ہنہ۔۔ اب اگر تم نے۔۔۔ آؤچ۔۔۔ یہ کیا ہے۔۔۔؟

دائمہ کو اپنے دوپٹے کے پلو پر کچھ گیلا محسوس ہوا


یخ۔۔۔ دانین دیکھو لگتا ہے کسی پرندے نے میرے دوپٹے پر واشروم کر دیا ہے۔۔ افففف۔۔۔

دائمہ نے گھن کھاتے ہوئے اپنا دوپٹا دانین کو دیکھایا


اوہ ہاں یہ کسی کوّے کا کام لگتا ہے۔۔۔

دانین نے بھی ناک چھڑائی


ای ہی۔۔۔تمہیں بڑی پہچان ہے پرندوں کے واشروم کی۔۔ خیر یہاں کے تو کوّے بھی بدمعاش ہیں میں ہی ملی تھی جو مزے سے کر کے چلا گیا۔۔۔ مجھے اسے واش کرنا ہے اٹھو واشروم چلو۔۔۔

دائمہ نے منہ بناتے ہوئے کہا


دانین نے دائمہ کا بھی بیگ اٹھایا اور دونوں واشروم کی طرف جانے لگیں۔۔۔


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ولی بھائی۔۔۔ ابھی سن کر آرہا ہوں۔۔ ایڈمن والوں نے وفاقی یونیورسٹی کی تنظیم کو کہا ہے کے ہم پر حملہ کریں۔۔ وہ لوگ بندوقیں ہاتھوں میں پکڑے اسی طرف آرہے ہیں۔۔ میرے خیال سے آپکا نام خراب کرنا چاہتے ہیں۔۔۔

حسن نے پھولی ہوئی سانس میں ولی کو بتایا۔۔ ولی اور ثاقب ایک دم اپنی جگہ سے کھڑے ہوئے


سب سے پہلے یونی خالی کرواو۔۔ پہلے لڑکیوں کو دوسرے راستے سے نکالو۔۔ ثاقب تم سب ممبرز کو کہو اپنی گنز لے کر تیار رہیں۔۔۔ جلدی۔۔۔


ولی نے ایک سکینڈ ضائع کیئے بنا ہدایت جاری کی اور خود اپنی گن نکالنے لگا۔۔ چاقو کو اپنی پینٹ کے پچھلی طرف چھپایا اور گن لوڈ کرنے لگا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


یہ واشروم بند ہے صفائی ہو رہی ہے اوپر لائبریری کی طرف جو واشروم ہے وہاں چلی جاو۔۔۔

ایک کام کرنے والی خاتون نے دونوں کو واشروم جانے سے روکا


اوہو۔۔ بس یہ دوپٹا دھونا ہے جانے دیں نا۔۔۔ وہ واشروم تو اتنی اندر کر کے بنا ہوا ہے عجیب سا۔۔

دائمہ نے جواب دیا


کہا نا بی بی ابھی صفائی ہو رہی ہے وہاں کوئی بھوت نہیں ہے چلی جاؤ۔۔

اس عورت نے پلٹ کر جواب دیا۔۔ دائمہ منہ بناتی ہوئی دانین کے ساتھ سیڑھیوں کی طرف چلی دی


میں لائبریری جا رہی ہوں تم واشروم سے ہو کر وہیں آجانا۔۔۔

دانین نے کہا


ہمم ٹھیک ہے میں آتی ہوں بس تم میرا بیگ اپنے پاس ہی رکھو۔۔۔

دائمہ نے ہاں میں سر ہلایا۔۔ اور دوسری سمت چلی گئی جہاں کافی اندر کی طرف واشروم بنا تھا۔۔ بہت کم وہ استعمال ہوتا تھا زیادہ تر لائبریرین ہی استعمال کرتی تھیں۔۔۔ جبکے دانین لائبری کی طرف جانے لگی


جلدی یونی خالی کرو دوسرے راستے سے باہر جاو سب بچے ہری اپ۔۔ فاسٹ۔۔۔


ابھی دانین نے چند قدم چلے تھے کے دو تین لڑکیاں اور لڑکے افراتفری میں زور زور سے بولتے ہوئے وہاں آ گئے دیکھتے ہی دیکھتے ایک دم بھگ دھڑ مچ گئی


او میڈم آپکو یہیں رہنا ہے کیا جلدی سے اس راستے کی طرف جاو جہاں سے سب بچے باہر جا رہے ہیں وہ دیکھو سامنے ۔۔۔ جلدی کرو یہاں کسی بھی وقت حالات بگڑ سکتے ہیں۔۔۔

ایک لڑکے نے دانین کو خاموشی سے کھڑا دیکھا تو اس کے پاس آکر تیزی سے کہنے لگا


مم مگر کیا ہوا ہے مم میری دوست اندر۔۔۔

دانین گھبرا کر کہنے لگی


اوہو۔۔ سب کو نکال دینگے کوئی یہاں نہیں رہے گا۔۔ مس زرا اسے دوسرا راستہ دیکھائیں اور سب بچوں کو جلدی سے باہر نکال دیں۔۔

اس لڑکے نے ایک ٹیچر کو مخاطب کیا وہ جلدی سے دانین کی طرف آئی دانین تو اپنے حواس کھونے لگی۔۔ اُسکی ٹاگیں کانپنے لگیں


جلدی کرو بچی سوچنے کا اور سوال کرنے کا وقت نہیں ہے وک سامنے جو سیڑھیاں ہیں وہ پچھلی طرف جا کر ختم ہوتی ہیں وہ خفیا راستہ ہے اکثر ایسی ایمرجیسنی میں ہم سب وہیں سے نکلتے ہیں چلو تم بھی جلدی کرو۔۔۔

ٹیچر نے پاس آکر کہا اور دانین کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے ساتھ لے جانے لگیں۔۔


وو وہ دائمہ ۔۔ واشروم گئی اسے۔۔۔

دانین کو ایک دم دائمہ کا خیال آیا


فکر مت کرو یہ لوگ سب کو ہی باہر نکالیں گے۔۔ وہ بھی آجائے گی آپ تو چلو۔۔۔

اس ٹیچر نے دانین کا ہاتھ مضبوطی سے پکڑا اور تقریباً کھینچتے ہوئے اسے وہاں سے لے گئی


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


یہ اتنا شور کیوں ہونے لگا ہے۔۔۔ ہنہ لگتا ہے پھر سے تنظیم والوں کا کوئی ڈراما شروع ہو گیا ہوگا۔۔۔

دائمہ نے تسلی سے اپنا دوپٹا دھوتے ہوئے سوچا


ہنہ پتا نہیں کب سدھریں گے یہ لوگ۔۔ ابی صحیح کہتے یہ کبھی نہیں ٹھیک ہونے والے۔۔۔

دائمہ خود سے ہی آہستہ آواز میں باتیں کرنے لگی۔۔۔


یا اللہ ڈرائیر مل جائے۔۔۔

دائمہ نے دوپٹا اچھی طرح دھو کر پورے واشروم میں نظر دھوڑائی۔۔ اسے ایک طرف ڈرائیر لگا ہوا نظر آیا


ارے واہ شکر یہاں ڈرائیر ہے۔۔۔

دائمہ کو خوشی ہوئی اس نے اپنے گیلے دوپٹے کا پلو ہاتھ میں پکڑ کر ڈرائیر کے سامنے کیا اور بٹن اون کر کے دوپٹا سوکھانے لگی۔۔۔ ڈرائیر بہت اونچی آواز سے چلنے لگا


اووو۔۔ ڈرائیر ہے یا جہاز اتنی اونچی آواز ہے اسکی۔۔۔ خیر اچھا ہے باہر کی آوازیں نہیں آرہیں۔۔

دائمہ نے منہ ہی منہ میں کہا


تسلی سے اپنا دوپٹا سوکھا کر اس نے ڈرائیر بند کیا تو اسے ایک فائیر کی آواز آئی


اوہ۔۔۔ یہ فائیر۔۔۔

دائمہ ایک دم گھبرا گئی۔۔۔ کچھ سوچتے ہوئے سامنے بنی کھڑکی کو کھولا کے دیکھ سکے۔۔۔ سامنے کا منظر دیکھ کر اسکی سیٹی گم ہو گئی


او مائے گارڈ یہ کیا ہو رہا ہے یہاں۔۔

دائمہ نے گھبرا کر کہا اور جلدی سے واشروم سے باہر نکل گئی۔۔ مگر باہر نکلتے ہی اسے لگا کوئی فلمی سین ہو۔۔ پورا فلور خالی تھا ایک بندا بھی وہاں نہ تھا


ہیں۔۔ سب کہاں گئے ابھی تو اتنے سارے لوگ تھے۔۔۔

دائمہ نے تھوک نگلتے ہوئے سوچا


دانین۔۔۔ دانین کہاں ہو۔۔۔

دائمہ نے ڈرتے ہوئے آواز دی مگر وہاں صرف اسی کی آواز گونج رہی تھی۔۔ دائمہ لائبری کی طرف جانے لگی


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ثاقب کا دیہان دانین کی طرف تھا کے وہ خیریت سے باہر نکل گئی ہے یا نہیں۔۔ کچھ سوچتے ہوئے ثاقب نے فائیر روکا اور تھوڑا سائیڈ پر ہو کر دانین کو کال کرنے لگا


دانین تم ٹھیک ہو نا؟

ثاقب نے دانین کی آواز سنتے ہی پوچھا


ثاقب بب بھائی۔۔ وو وہ ۔۔۔

دانین نے روتے ہوئے کہا


کیا ہوا دانین یو اوکے نا ؟؟ پلیزز مجھے بتاو میں۔۔۔

ثاقب نے بیچینی سے پوچھا


وو وہ۔۔ میں تو ٹھیک ہوں پر دائمہ وہیں ہے اندر ۔۔۔ اسے کچھ پتا بھی نہیں کے کیا ہو رہا ہے۔۔۔

دانین نے ثاقب کی بات کاٹی اور اٹک اٹک کر بولنے لگی۔۔۔


اوہ نو۔۔اچھا تم پریشان مت ہو۔۔۔ میں دائمہ کو دیکھتا ہوں اسے کچھ نہیں ہو گا تم اب کوئی ٹیکسی لے کر گھر چلی جاو۔۔ اوکے۔۔۔

ثاقب نے تسلی دی


نن نہیں اسکا بیگ بھی میرے پاس ہے اسکے پاس فون بھی نہیں ہے جب تک اسکا پتا نہیں چل جاتا میں نہیں جاونگی۔۔۔

دانین نے خود کو سنبھالتے ہوئے جواب دیا


اچھا ٹھیک ہے پر تم اندر مت آنا اور کسی سیف جگہ پر چلی جاو میں تھوڑی دیر میں فون کرتا ہوں تمہیں اوکے۔۔


ثاقب نے جلدی سے جواب دیا اور ولی کی طرف جانے کا سوچنے لگا۔۔ ولی ایک پلر کے پیچھے کھڑا سامنے کھڑے لڑکوں کو ڈرانے کے لیئے مسلسل فائیر کر رہا تھا


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


یہاں بھی کوئی نہیں ہے۔۔ یہ سب کہاں چلے گئے یا اللہ۔۔۔

دائمہ کو اب حقیقتً ڈر لگنے لگا۔۔ وہ ہمت کرتی ہوئی واپس اسی طرف جانے لگی جہاں سے وہ آئی تھی۔۔


۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞۞


ولی ۔۔۔ وہ دانین سے بات ہوئی ہے۔۔۔

ثاقب نے ولی کے پاس آکر اونچی آواز میں کہا


وہ ٹھیک ہے نا؟

ولی نے گن لوڈ کرتے ہوئے پوچھا


ہاں وہ ٹھیک ہے مگر۔۔۔

ثاقب باتنے لگا مگر ولی اسکی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی بول ہڑا


یہ یہاں کیا کر رہی ہے۔۔۔

ولی کی نظر سیڑھیوں سے اترتی دائمہ پر پڑی جو ڈر ڈر کر اتر رہی تھی


ہاں میں یہ ہی بتانے والا تھا کے دائمہ اوپر ہے۔۔ شکر یہ مل گئی میں دیکھتا ہوں۔۔۔

ثاقب نے بھی دائمہ کی طرف دیکھا۔۔ ولی کو دائمہ پر غصہ آنے لگا


نہیں تو رہنے دیں میں دیکھتا ہوں اسے۔۔ تو یہاں سنبھال۔۔۔

ولی نے ثاقب کو روکا اور خود بچتا ہوا دائمہ کی طرف جانے لگا۔۔ دائمہ اب نیچے اتر چکی تھی اور ایک دیورا کے پیچھے چھپنے کی کوشیش کر رہی تھی


یہاں کیا کر رہی ہو تم۔۔۔ جب سب کو باہر نکال ہے تو تم یہاں کیسے آگئی۔۔۔؟

ولی آتے ساتھ ہی دائمہ کا بازو کھینچتے ہوئے اسے ایک کلاس میں لے گیا


چھوڑو مجھے۔۔۔ کیا ہو رہا ہے یہاں یہ سب۔۔

دائمہ اپنا بازو چُھڑواتے ہوئے بولی۔۔۔ جیسے یہاں انسپیکشن کے لیئے آئی ہو


میڈم یہاں شادی ہو رہی اسی خوشی میں ہم سب فائیرینگ کر رہے ہیں۔۔

ولی نے دانت پیستے ہوئے طنزیہ انداز میں جواب دیا


واٹ۔۔۔ عجیب مخلوق ہیں آپ سب بھلا یہاں کوئی شادی کرنے والی جگہ۔۔۔

دائمہ ولی کی بات پر یقین کرتے ہوئے اپنا لیکچر شروع کرنے لگی۔۔ لیکن اس سے پہلے کے وہ ایک لمبا سا لیکچر دیتی ولی نے آگے بڑھ کر اس کے منہ پر اپنا ہاتھ رکھ دیا


پلیززز اس وقت کوئی بحث نہیں۔۔ یہاں ہماری مخالف یونیورسٹی کے لڑکوں نے حملہ کر دیا ہے۔۔ یوں تو سب کو یہاں سے باہر نکال دیا مگر پتا نہیں آپ ایسی کونسی جگہ چھپی ہوئیں تھیں کے۔۔۔

ولی نے اپنا ہاتھ اس کے منہ سے ہٹا کر اسے طنزیہ نظروں سے دیکھا


میں جہاں بھی ہوں مگر ان سب نے یہاں حملہ کیوں کیا ہے یہ تعلمی ادارہ ہے کوئی میدانِ جنگ نہیں ۔۔۔

دائمہ نے کھا جانے والی نظروں سے ولی کو دیکھا


اوہ۔۔ ایکچولی یہ لوگ مجھے مارنے آئے ہیں خیر۔۔۔

ولی نے اپنی گن پینٹ کی جیب میں اٹکاتے ہوئے کہا


تو جائیں نا آپ ان کے سامنے۔۔ آپکی وجہ اتنے سارے لوگوں کی جان رزک پر ہے۔۔ باتیں بہت بڑی کرتے ہیں آپ جا کر قربانی بھی دیں اب۔۔۔

دائمہ نے فوراً جواب دیا


یو نو واٹ۔۔ مجھے اسی جواب کی امید تھی آپ سے۔۔ خیر مسئلہ آپ کا نہیں آپکے دماغ کا ہے۔۔ سنا ہے جن کی زبان زیادہ چلتی ہو انکا دماغ کم چلتا ہے۔۔

ولی نے بھی برابر کا جواب دیا


ہنہ آپ نا صرف۔۔۔


ششش۔۔۔ اس وقت بحث نہیں پلیزز۔۔ کم ود می۔۔ آپکو دوسرے راستے سے باہر نکال دوں۔۔۔۔۔

ولی نے اسے بولتے ہوئے ٹوکا


فالو می۔۔

ولی نے پلٹتے ہوئے کہا


اوو ہیلو۔۔۔ مجھے آپ پر اعتبار نہیں ہے۔۔۔ جو آپکو فالو کروں۔۔۔

دائمہ نے اونچی آواز میں جواب دیا


اچھا۔۔۔ تو پھر جو یہ گولیاں چلا رہیں نا ہم پر ان میں سے کوئی آئے گا تو ان کے ساتھ چلی جائیے گا۔۔


ولی نے طنزیہ انداز میں کہا اور اپنی گن نکالتا ہوا باہر کی طرف جانے لگا


اچھا سنیں۔۔ ٹھیک ہے مجھے دوسرا راستہ بتا دیں۔۔۔

دائمہ فوراً لائن پر آئی اور نرمی سے کہا


ہممم۔۔۔ فائن کم۔۔۔

ولی نے مزید بحث کرنا مناسب نہ سمجھا اور گھوم کر پچھلی طرف سے اوپر جاتی سیڑھیوں کی طرف چلنے لگا۔۔۔ دائمہ بھی جلدی جدلی اس کے پیھچے قدم اٹھا رہی تھی


آخر ایسا کیا ہوا ہے جو یہ لوگ اتنی فائیرنگ کر رہے ہیں۔۔؟

دائمہ نے چلتے چلتے پوچھا


پلیززز اس وقت خاموشی سے چلو۔۔


ولی نے جواب دینے کے بجائے اسے چپ کروا دیا وہ جانتا تھا کے پھر سے کہیں فضول بحث شروع نہ ہو جائے اور دوسرا اسے نیچے جانے کی بھی جلدی تھی


ہنہ۔۔ سڑیل۔۔۔


دائمہ کو اپنی بےعزتی پر جی بھر کر غصہ آیا پہلے تو اسکا دل کیا اسکا احسان لینے سے بہتر ہے وہ وہیں سے پلٹ جائے مگر پھر مجبوری کو سمجھتے ہوئے منہ پھلا کر اسکے ساتھ چلتی رہی۔۔


آہا۔۔۔ ولی خان تو خود ہمارے سامنے آگیا۔۔۔


ابھی آدھا راستہ طے ہوا تھا کے سامنے سے تین لڑکے ہاتھ میں گن لیئے اوپر آئے


دائمہ میرے پیچھے ہو جاو۔۔

ولی نے سب سے پہلے دائمہ کو اپنے پیچھے چھپا لیا۔۔ دائمہ بھی ڈر کر اسکے چوڑے کندھوں کے پیچھے ہو گئی اور ان تینوں کو کن انکھیوں سے دیکھنے لگی


تم لوگ یہاں کیسے آئے۔۔؟


ولی نے بھی اپنی گن نکال کر ان تینوں کی طرف کی


ہاہاہا۔۔۔ تو کیا سمجھا ہمیں خفیا راستہ نہیں پتا۔۔ ہر بار بچو کو یہاں سے نکال دے گا اور ہمیں پتا نہیں چلے گا۔۔

ایک لڑکے نے بے ہودگی سے ہنستے ہوئے کہا


اوکے۔۔ مجھ سے لڑائی ہے نا۔۔ اسے جانے دو۔۔ پھر مجھ سے بات کرو۔۔۔

ولی اکیلا ہوتا تو شاید لڑائی شروع بھی کر چکا ہوتا مگر اسے دائمہ کا خیال تھا


ہاہاہا۔۔ کیا ہوا ولی بھائی۔۔ آخر کار آپ نے بھی گرل فرینڈ بنا لی۔۔۔

دوسرے لڑکے نے قہقہا لگاتے ہوئے کہا


بکواس مت کرو۔۔۔

ولی غصے سے دھاڑا


ارے اے ڈی بھائی۔۔ ایسی باتیں مت کریں ہمارے ولی بھائی کو نہیں پسند۔۔ گرل فرینڈ بوآئے فرینڈ کے سخت خلاف ہیں۔۔ یونی میں بھی کسی بچے کو اجازت نہیں ایسے رشتے بنانے کی۔۔۔

ان میں سے ایک لڑکا مزاق اڑاتے ہوئے بتانے لگا


میں نے کہا نا اسے جانے دو۔۔ پھر بات کرو مجھ سے۔۔۔


ولی نے ایک بار پھر سنجیدگی سے کہا۔۔۔ دائمہ ہمت کرتی ہوئی سامنے آئی


جی مجھے جانے دیں میں تو ولی کو جانتی بھی نہیں ہوں میرا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔۔۔۔

دائمہ نے خود غرضی سے کہا۔۔ ولی نے پیشانی پر بل ڈالتے ہوئے دائمہ کو دیکھا۔۔ اسکا دل کیا وہ اپنا سر دیوار پر مار لے


تم چپ رہو۔۔ یہ تمہارے بہت سگے ہیں جو ان سے ریکوسٹ کر رہی ہو۔۔

ولی نے دانت پیستے ہوئے کہا


ہنہ آپ بھی تو سگے نہیں ہیں میرے۔۔

دائمہ نے منہ بناتے ہوئے جواب دیا


او۔۔ بئی۔۔ کیا لڑایاں شروع کر دیں ہیں۔۔ ولی بھائی بہت بدمعاشی کرنے لگے ہو ہر جگہ ہاں۔۔ جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں صدر بنے ہوئے اور ہم سب پر بھاری ہونا چاہتے ہو۔۔ اتنی اکڑ آ گئی ہے اوئے۔۔۔

ایک لڑکا ولی کے پاس آتے ہوئے بولا۔۔ دائمہ پھر سے ولی کے پیچھے ہو گئی


ویسے کہہ تو ٹھیک رہا ہے یہ لڑکا بہت اکڑتے ہیں آپ۔۔۔


دائمہ نے پاو اٹھا کر ولی کے کان کے پاس سر گوشی میں کہا۔۔۔ ولی نے دائمہ کو گھور کر دیکھا اور پھر خاموشی سے تینوں کا جائزہ لینے لگا۔۔ تاکے ان پر حملہ کر سکے


اے ڈی بھائی میں ڈی جے بھائی کو کال کر کے بتاتا ہوں کے شیر کو پکڑ لیا ہے ہم نے۔۔۔ ہاہا۔۔


اسی لڑکے نے اپنے پان سے رنگے دانت دیکھاتے ہوئے کہا اور فون جیب سے نکالا اتنی دیر میں ولی کو موقع ملا اور اس نے ایک لمبا قدم اٹھاتے ہوئے لڑکے کے اس ہاتھ کو قابو کیا جس میں گن تھی۔۔۔ لڑکے کے ہاتھ سے گن چھوٹ کر نیچے گری ولی نے اپنی گن اس کے سر پر رکھی۔۔ باقی دونوں لڑکے جلدی سے سنبھل گئے اور اپنی گنز ولی کی طرف تان لیں


دائمہ یہاں سے ہلنا مت۔۔۔ اور تم دونوں۔۔ گن پھینک دو ورنہ تمہارے اے ڈی بھائی کو گولیوں سے بھون دونگا۔۔


ولی نے اے ڈی کو گردن سے پکڑ رکھا تھا اور اس کے کنپٹی پر گن رکھی ہوئی تھی۔۔۔ دائمہ کو تو یہ سب دیکھ کر چکر آنے لگے۔۔ وہ آیت الکرسی کا ورد کرنے لگی


دیکھو ولی بھائی یہ اچھا نہیں کر رہے تم۔۔ چھوڑ دو اسے۔۔۔

ایک لڑکے نے ڈرتے ہوئے کہا اور پاس آنے لگا


خبردار تم نے ایک قدم بھی اٹھایا۔۔ میں سچ کہہ رہا ہوں مار دونگا اسے۔۔۔

ولی نے دھمکی دی


اوئے جو ولی کہہ رہا ہے وہ کرو۔۔ منہ کیا دیکھ رہے ہو۔۔

اے ڈی نے اپنے ساتھیوں کو گھورتے ہوئے کہا


ہم چھوڑیں گے نہیں ولی خان تجھے دیکھنا ۔۔۔

ایک لڑکے نے گن لوڈ کرتے ہوئے غصے سے کہا۔۔ ولی سے مزید برداشت نہ ہوا اس نے اے ڈی کی ٹانگ پر فائیر کیا


آ۔۔۔ مر گیا۔۔ اوئے کمینو۔۔ پھینک دو اپنی گنز۔۔ اوئے میری ٹانگ۔۔۔

اے ڈی درد سے تڑپنے لگا۔۔ اسکی ٹانگ سے خون تیزی سے بہنے لگا۔۔ اتنا سارا خون دیکھ کر دائمہ تو گویا سکتے میں چلی گئی اسے ولی سے یہ امید نہ تھی


اچھا ولی بھائی ہمیں معاف کر دو ہمیں جانے دو۔۔۔

دونوں نے اپنی گنز پھینکی اور ولی کی منت کرنے لگے


دائمہ۔۔ میرا فون نکالو اور ثاقب کو کال کرو۔۔۔

ولی نے دائمہ کو دیکھ کر کہا جو آنکھیں پھاڑے اے ڈی کے ٹانگ سے نکلتے خون کو دیکھ رہی تھی


دائمہ۔۔ پلیززز ہری اپ۔۔ فون نکالو پلیزز۔۔۔

ولی نے ایک ہاتھ میں گن تھامی ہوئی تھی اور دوسرے ہاتھ سے وہ اے ڈی کو پکڑے کھڑا تھا۔۔ ولی کی زور دار آواز سے دائمہ کا سکتا ٹوٹا اور وہ کانپتے ہاتھوں سے ولی پینٹ کی جیب سے موبائل نکالنے لگی


کال کرو ثاقب کو پہلا نمبر اسی کا ہو گا۔۔


ولی نے جلدی سے کہا۔۔ دائمہ کے ہاتھ بہت کانپ رہے تھے۔۔ زندگی میں پہلی بار اس لے کسی کو گولی لگتے ہوئے دیکھی تھی۔۔ اے ڈی درد سے کراہ رہا تھا۔۔۔


مجھے دو۔۔۔

ولی نے تنگ آکر دائمہ کے ہاتھ سے فون لیا اور خود ہی فون ملانے لگا۔۔۔ اے ڈی اپنی ٹانگ پکڑے خون روکنے میں مصروف تھا جبکے باقی دو لڑکے ہاتھ اٹھائے دیوار کے ساتھ لگ کر بیٹھے تھے۔۔۔ چند منٹ بعد ہی ثاقب اور حسن بھاگتے ہوئے اوپر آگئے


ولی تم ٹھیک ہو نا۔۔

ثاقب نے پریشانی سے پوچھا


یس۔۔ ایم فائین۔۔ ان دونوں کو پکڑو۔۔۔ حسن تم ڈی جے کو جا کر بتاو کے اگر اس نے فائیرنگ نہ روکی تو اسکے تینوں بندے مار دونگا۔۔ خود ہی یہ فارینگ کرنا روک دینگے۔۔۔


ولی نے اطمینان سے کہا


جی ولی بھائی پولیس کو بلا لیا ہے پر منہوس انہی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں سب۔۔۔ کوئی ایکشن نہیں لے رہی۔۔

حسن نے تفصیل بتائی


ہنہ پولیس کو کیوں بلا لیا خیر۔۔۔


ولی نے حسن کو جواب دیا اور پھر دائمہ کو دیکھا جس کا رنگ اب سفید ہو رہا تھا۔۔ ولی کو کچھ گڑبڑ سی لگی


دائمہ یو اوکے۔۔۔؟

ولی تیزی سے اسکے پاس آیا اور نرمی سے پوچھا۔۔۔ ثاقب نے بھی پلٹ کر دائمہ کو دیکھا


وو وہ۔۔ وہ مم مر جائے گا۔۔ اتنا خون۔۔ وو۔۔


دائمہ نے گھبرا کر ولی کو دیکھا اور ٹوٹے لفظوں میں کہنے لگی۔۔ ولی کو بے اختیار اس پر پیار سا آیا۔۔۔ کیا تھی یہ لڑکی کبھی اتنی سخت دل کے ولی کو قربانی دینے کا کہہ رہی تھی۔۔ اور اب اتنی نرم دلی۔۔۔۔


اٹس اوکے بہت ڈھیٹ ہوتے ہیں یہ۔۔ نہیں مرے گا۔۔۔

ولی نے لاپرواہی سے جواب دیا


دائمہ نے حیران ہو کر ولی کو دیکھا اسے لگا پورا کوریڈور گول گول گھوم رہا ہے۔۔ دائمہ کی آنکھوں کے آگے اندھیرا آنے لگا۔۔۔۔اس نے اپنا سر تھاما۔۔۔ اس سے پہلے کے وہ زمین پر گرتی ولی نے تیزی سے اسے دونوں بازوں سے پکڑا


دائمہ۔۔ آنکھیں کھولو۔۔۔

ولی اسے پکڑے خود بھی زمین پر بیٹھ گیا اور اسکا چہرہ تھتھپانے لگا


کیا ہوا دائمہ کو۔۔

ثاقب جو ان تینوں پر گن تامے کھڑا تھا دائمہ کے لیئے پریشان ہوا


اوہ پتا نہیں شاید خوف سے بے ہوش ہو گئی ہے۔۔۔

دائمہ کو اسطرح سفید ہوتا دیکھ کر ولی کو بہت بے چینی ہونے لگی اسے سمجھ نہ آیا وہ کیا کرے۔۔ بے اختار ہی اس نے دائمہ کو اپنے مضبوط بازوں میں اٹھایا۔۔۔


حسن میرے ساتھ آو گاڑی نکالو۔۔۔ ثاقب اے ڈی کو ڈے جے کے حوالے کر دینا وہ خود اسکا علاج کروائے گا مگر ان دونوں کو مت چھوڑنا۔۔۔


ولی ثاقب کو ہداہت دیتا خود تیزی سے دائمہ کو اٹھائے یونیورسٹی کے اسی خفیا رستے کی طرف چل دیا۔۔۔ جبکے ثاقب اور باقی دونوں لڑکے ولی کو اسطرح دیکھ کر حیران رہ گئے۔۔۔

جاری ہے۔۔۔!



If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Muhabbat Ki Baazi Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Muhabbat Ki Baazi  written by Mariya Awan .  Muhabbat Ki Baazi    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment