Pages

Monday 14 November 2022

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 13

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 13  

Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 13 


Novel Name: Muhabbat Ki Baazi

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

ابی۔۔۔ ایک بات شیئر کروں آپ سے۔۔۔؟

دائمہ نے انور سے کہا جو خبریں سننے میں مصروف تھے


ہمم کہو۔۔

انور نے آواز آہستہ کرتے ہوئے جواب دیا


مجھے نا ولی خان کی باتیں کچھ الگ لگتی ہیں۔۔ مطلب پتا نہیں مجھے ایسا فیل ہونے لگا ہے جیسے وہ مجھ پر لائن مار رہا ہے۔۔۔

دائمہ نے ولی کی باتوں کو سوچتے ہوئے بتایا۔۔ وہ ہر بات انور سے بلکل دوستوں کی طرح شیئر کرتی تھی


ہاہاہا۔۔۔ دائمہ میری بچی تمہارے کالج سے لے کر آج تک کوئی دس لڑکوں کے بارے میں تم یہ ہی شک کر چکی ہو۔۔ اور جب میں اُنہیں خبردار کرنے جاتا ہوں۔۔۔ تو وہ بچارے کانوں کو ہاتھ لگا کر کہہ رہے ہوتے ہیں کے وہ ایسی غلطی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔۔۔


انور نے ہنستے ہوئے مزاق میں کہا۔۔دائمہ اِن معاملوں میں شروع سے ہی سخت تھی۔۔ جو بھی لڑکا اپنی حد سے آگے بڑھتا وہ اسے اچھا خاصا زلیل کرتی چاہے وہ واقعی ہی اسے پسند کیوں نہ کرے


ابی۔۔۔ اس بار واقعی کچھ الگ ہے۔۔ وہ مجھ پر روب جمانے لگا ہے اور میں اب کنفیوز ہونے لگی ہوں اسکی باتوں سے۔۔۔

دائمہ نے سنجیدگی سے کہا


دیکھو بیٹا۔۔۔ میں تمہیں پہلے بھی سمجھا چکا ہوں۔۔ اچھے برے کی پہچان تمہیں خود ہونی چاہیئے جہاں بھی لگے کے کوئی حد سے آگے بڑھ رہا ہے یا اسکے ارادے غلط ہیں وہیں اسے روک دو۔۔ ویسے۔۔ جہاں تک مجھے ولی کو دیکھ کر اندازہ ہوا ہے وہ مجھے کافی سینزایبل (sensible)بندہ لگا ہے تمہیں شاید غط فہمی ہوئی ہو گی۔۔

انور نے دائمہ کو سمجھاتے ہوئے آخر میں اپنی مسکراہٹ چھپا کر کہا


ہاں ہے تو وہ۔۔۔ کیا مطلب ابی۔۔ کیا کوئی سینزایبل بندہ مجھ پہ لائن نہیں مار سکتا ؟

دائمہ کو انور کی بات سمجھ آئی تو خفا ہوئی


ہاہا مزاق کر رہا ہوں۔۔ اچھا اب سمپل سی بات ہے ولی خان مجھے اس قسم کا بندہ نہیں لگا وہ ایک سُلجھا ہوا لڑکا لگا ہے مجھے۔۔ لیکن اگر تمہیں زرا سا بھی نا مناسب لگے تو اسے اسی وقت ٹوک دینا تم کب سے کسی کا اتنا لحاظ کرنے لگی ہو؟

انور نے حیرت سے پوچھا


لحاظ کی بات نہیں ہے ابی بس۔۔۔ مجھے ایسی باتیں دیر سے سمجھ آتی ہیں خیر چھوڑیں آپ نے دوائی لے لی؟

دائمہ نے بات بدلی


نہیں اوہ بھول گیا جاؤ لے کر آؤ۔۔

انور نے سر پر ہاتھ مار کر ہہا


افف ابی آپ بھی نا۔۔۔ اتنے لاپرواہ ہیں۔۔ لاتی ہوں۔۔

دائمہ فوراً اپنی جگہ سے کھڑی ہوئی اور دوائی لینے چلے گئی۔۔

دائمہ کے اتنے کونفیڈینٹ ہونے کے پیچھے انور کا ہی ہاتھ تھا وہ ہمیشہ اسے اپنے حق کے لیئے بولنے پر اکساتے تھے


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


یار مجھے اس ہانیہ افضال پر پہلے ہی شک تھا۔۔ افف کیا جواب دونگا میں باس کو۔۔۔ ابھی دو مہینے پہلے اُسکی سیلری بڑھائی تھی کے چلو پروگرام کرتی رہے مگر کتنی خود غرض نکلی جیسے ہی اچھی سیلری ملی۔۔ بنا بتائے چلی گئی۔۔ دیکھنا اب اسکی اصلیت تو میں پورے میڈیا میں بتا رہونگا۔۔۔۔۔


سمیر ملک اپنا سر تھامے تیز تیز بول رہا تھا کیونکے اسکے پروگروام کی اینکر اچانک سے ہی پروگرام چھوڑ کر دوسرے چینل پر چلی گئی تھی۔۔۔


سمیر سر ابھی تو آج والے پروگرام کا مسئلہ حل کریں گیسٹ کو بھی بلا لیا ہے اور پھر ٹائم بھی کم ہے۔۔۔

اسٹاف میں سے ایک آدمی نے کہا


زید کو بلاؤ وہ ہی کرے گا اُسکی جگہ پروگرام۔۔۔

سمیر نے جواب دیا


سر وہ زید تو چٹھیوں پر ہے۔۔ اُسکے بھائی کی شادی ہے نا ۔۔۔

ایک لڑکی نے ڈرتے ہوئے بتایا۔۔ اِن سب میں دائمہ ایک طرف لاپرواہی سے کھڑی باتیں سن رہی تھی


اوہو۔۔ اب بتاؤ اور کون ہے جو تھوڑا ڈھنگ سے سوال جواب کر سکے بات کر سکے کیمرے کے سامنے۔۔؟

سمیر نے اکتا کر پوچھا


سر میں سیجیشن دوں۔۔۔

فائزہ جو کے دائمہ کے ساتھ ریسرچ ورک میں تھی اس نے ہاتھ اٹھا کر کہا


ہاں بھئی جلدی دو پوچھ کیوں رہی ہو۔۔۔

سمیر نے جواب دیا


سر دائمہ بہت اچھا بول لیتی ہے۔۔ اور یہ بحث بھی اچھی کرتی ہے اور پھر آج راؤ صاحب کی ساری انفارمیشن اِسی نے نکالی ہے مجھے لگتا ہے شی ول ڈو بیسٹ۔۔۔


دائمہ نے اسکی بات پر حیران ہو کر آنکھیں پھیلائیں


او یس آئی نو۔۔۔ڈائمہ ایک اچھی ڈیفینڈر (defender) ہے۔۔ اپنا پوائینٹ بہت اچھے سے دیتی ہے۔۔ دائمہ ول یو پلیز گیو آس آ آفیور ؟ (will u plz give us a favour)


سمیر نے دائمہ کو نرمی سے دیکھتے ہوئے پوچھا


آ۔۔۔ سمیر صاحب میں۔۔ یوں اچانک میرا تو کوئی ایسا ایکسپیرینس بھی نہیں ہے اور پتا نہیں کیمرے کے سامنے میں یہ سب اِسی طرح کر سکوں گی کے نہیں۔۔

دائمہ نے ہچکچاتے ہوئے کہا


ارے یہ مسئلہ نہیں ہے۔۔ سنو ابھی چار گھنٹے ہیں۔۔ بس اسے ریہلسر (rehealser) کرواؤ کوئی ایک گیسٹ بن جائے اور کیمرا فیس کرواؤ اسے۔۔ آئی بلیو یہ بہت اچھا کرے گی۔۔۔

سمیر نے جلدی جدلی کہا


سمیر سر مگر ولی خان سے پوچھ لیں وہ اپنے اسٹوڈینٹ کے لیئے بہت حساس ہیں اگر اُن سے پوچھے بنا اسطرح کیا تو وہ غصہ ہونگے۔۔۔۔


جاوید نے سمیر کی بات کو کاٹ کر کہا۔۔ یہ سن کر تو دائمہ نے دل میں پکا ارادہ کر لیا کے اب وہ یہ پروگرام ضرور کرے گی


ارے اٹس اوکے۔۔ وہ کون ہوتے ہیں غصہ کرنے والے۔۔ یہ میری اپنی چوائیس ہے آپ انکی طرف سے پریشان مت ہوں وہ کچھ نہیں کہیں گے۔۔ بس میں اپنے ابی سے ایک بار پوچھ لوں ۔۔۔

دائمہ نے فوراً جواب دیا


اوکے بس پھر ڈن ہو گیا۔۔ یہ خود ولی خان سے بات کر لیں گی تم لوگ بس جلدی سے اِسے پریکٹس کرواؤ۔۔ اِسے بتا دو بریک کب لینی ہے۔۔کب ،کیا اور کہاں اور کیسے بات گھومانی ہے اور بس سب کچھ بتا دو۔۔۔


سمیر نے جلدی جلدی سب کو ہدایت دی اور خود تیزی سے اپنے اوفس کی طرف چلا گیا۔۔ پورا اسٹاف مل کر دائمہ کو گائیڈ کرنے لگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ہنی اور ایمن کو بلاو فائنل ٹچ اپ کر دیں۔۔۔

اسٹاف کے ایک بندے نے اپنے اسسٹینٹ کو کہا وہ جلدی سے ان دونوں کو بلانے گیا


دائمہ بڑے سے ٹیبل کے آگے اس جگہ بیٹھی تھی جہاں پہلے ہانیہ بیٹھتی تھی۔۔۔ اسے یہاں اتنی جلدی اور آسانی سے بیٹھ کر عجیب سا احساس ہو رہا تھا۔۔ اسے تو یہ سب تھرل اور ایڈوینچر سے کم نہیں لگ رہا تھا۔۔۔ اس نے گہرا سانس لے کر سامنے پڑے پیپرز اٹھائے اور اس پر لکھے گئے سوالات پڑھنے لگی۔۔یہ سوالات بھی دائمہ نے بہت زیادہ محنت اور ریسرچ کرنے کے بعد نکالے تھے۔۔ اتنی ہی دیر میں ایک لڑکا اور لڑکی دائمہ کے پاس آئے لڑکی فیس پاؤڈر لگانے لگی۔۔۔ دائمہ نے ناگواری سے اسے دیکھا مگر برداشت کیا۔۔ لڑکا اسکے بالوں کو ہاتھ لگانے لگا تو دائمہ ایک دم کرنٹ کھا کر اپنی سیٹ پیچھے کی


ڈونٹ ٹچ می۔۔ میں خود کر لوں برش پلیزز۔۔۔

دائمہ نے اسے ہاتھ کے اشارے سے منع کیا


ارے یہ ہمارے ہیئر اسائلسٹ ہیں۔۔

اس لڑکی چونک کر دائمہ کو دیکھا


میں کسی میل سے یہ سب نہیں کرواؤنگی۔۔ اگر یہ سب کرنا ہے تو میری طرف سے معزرت۔۔۔

دائمہ نے بہت سنجیدگی سے کہا


اوہ اچھا اٹس اوکے۔۔ آپ خود کر لیں۔۔ انہیں برش دو بھئی جلدی کرو۔۔

ایمن نے کہا


دائمہ نے اپنے بالوں میں ہلکا سا برش کیا


ارے آئیے راؤ صاحب ۔۔ اوئے چھوٹے چائے لاو جاؤ۔۔۔


ایک آدمی خوشاآمد کرتا ہوا راؤ کو اندر لایا۔۔ عجیب بے ڈھنگی موچھوں والے راؤ کو دیکھ کر دائمہ نے کوفت زدہ شکل بنائی


کیا بات ہے آج لڑکی بدل لی او جی میرا مطلب ہے ہماری ہانیہ صاحبہ کہاں ہیں۔۔۔

راؤ نے بلاوجہ دانت نکالتے ہوئے کہا


وہ آج چھٹی پر ہیں آپ تشریف رکھیں پلیزز۔۔۔


اُس آدمی نے راؤ کے لیئے کرسی کو تھوڑا کِھسکا کر ٹیبل سے باہر نکالا۔۔ راؤ اسٹائل مارتا ہوا سیٹ پر بیٹھ گیا۔۔ دائمہ بہت تسلی سے راؤ کو اسٹائل مارتا دیکھ رہی تھی


اگر یہ واقعی تھوڑا سا بھی ہینڈسم ہوتا تو کتنے اسٹائل مارتا۔۔

دائمہ نے دل میں سوچا


جی تو بی بی آپ کا پہلا پروگرام ہے یہ۔۔؟

راؤ نے بیٹھتے ساتھ ہی پوچھا


جی ہاں۔۔

دائمہ نے مختصر سا جواب دیا


اچھا۔۔ اچھا۔۔ لگتا نہیں جسطرح آپ کا کانفیڈینٹ ہے نا۔۔ بہت اچھا ہے۔۔


راؤ نے مسکرا کر دائمہ کی تعریف کی۔۔ دائمہ نے زبردستی ہونٹوں پر مسکراہٹ سجا کر شکریہ ادا کیا


مس دائمہ یہ کان میں لگا لیں۔۔ اور یہ یہاں سے دوپٹے کے نیچے کر لیں۔۔ اچھا آپکو پتا ہے آپکو جو انسٹرکشن (instruction) یہاں سے دی جائے آپ پلیزز اس پر بھی دیہان رکھیئے گا اور بریک۔۔۔


ایک لڑکی دائمہ کے پاس آکر کچھ آلات سیٹ کرتے ہوئے کہنے لگی


جی اور بریک کے وقت بہت خیال رکھنا ہے۔۔جیسے آپ لوگ کاؤنٹ کریں مجھے فوراً بریک لینی ہے۔۔۔ مجھے یہ سب رٹ چکا ہے ڈونٹ وری۔۔

دائمہ نے اس کی بات کاٹ کر خود مکمل کی


جی گُڈ۔۔ اوکے پروگرام اسٹارٹ ہونے والا ہے بسٹ اوف لک۔۔

اس لڑکی نے مسکرا کر کہا۔۔ دائمہ نے بھی مسکرا کر تھینکس کہا اور چند لمحوں بعد پروگرام اسٹارٹ ہو گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ولی تھک کر اپنے روم آیا اور اپنی گھڑی ، سگریٹ کا پیکٹ اور موبائل نکال کر سائیڈ ٹیبل پر رکھا۔۔۔ اپنی گردن دائیں بائیں موڑ کر خود کو ریلکس کیا اور پھر اپنا فون اٹھا کر بیڈ پر بیٹھ گیا۔۔۔ جیسے ہی فون روشن ہوا تو سب سے پہلے ثاقب کی تین مس کالز نظر آئیں۔۔ ولی نے فوراً اسے کال بیک کی


کیا بات ہے ثاقب تمہاری اتنی مس کالز آئی ہوئی تھیں ۔۔ خیریت ہے سب؟

ثاقب کی آواز سنتے ہی ولی نے پوچھا


کہاں تھا یار۔۔ جلدی ٹی وی اون کر اور دیکھ آزاد چینل کا جو پروگرام ہانیہ افضال کرتی تھی وہ اب کون کر رہا ہے۔۔۔

ثاقب نے تیزی سے بتایا


ہیں۔۔ کون ہانیہ افضال اور مجھے اِن پروگرامز سے کیا لینا دینا۔۔ ویسے بھی ابھی بہت تھک گیا ہوں آرام کرنا ہے مجھے۔۔

ولی نے اکتا کر کہا


ارے میری بھائی ایک بار ٹی وی چلا کر دیکھ ساری تھکاوٹ ایک دم سے بھاگ جائے گی۔۔ چل جلدی کر۔۔

ثاقب نے جواب دیا


اوففف پتا نہیں تجھے بھی بیٹھے بیٹھے کیا ہو جاتا ہے۔۔۔


ولی نے ریموٹ اٹھا کر اپنے سامنے لگی ایل سی ڈی چلائی اور پھر تھوڑا سرچ کرنے کے بعد آزاد چینل لگایا۔۔۔ اپنے سامنے دائمہ کو اسکریں پر دیکھ کر ولی کے ہاتھ سے ریموٹ ہی گر گیا


یی یہ۔۔ دائمہ۔۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔۔ اسے کس نے پروگرام کرنے دیا اور کس کی اجازت سے یہ کر رہی ہے۔۔ تم لوگوں میں سے کسی نے مجھے بتایا نہیں۔۔۔

ولی نے حیران ہوتے ہوئے کہا


ارے مجھے خود دانین نے بتایا ہے۔۔ میں بھی ابھی تک حیران ہوں ۔۔ کال کی تھی میں نے چینل والوں کو کہتے کے دائمہ نے کہا کے وہ ولی سے اجازت لے لے گی۔۔۔ اس لیئے یہ پروگرام کرنے دیا۔۔۔


ثاقب نے تفصیل بتائی


اوففف یہ دائمہ کیوں اتنا تنگ کرتی ہے مجھے۔۔ خیر جو لڑکی پہلے یہ پروگرام کرتی تھی وہ کہاں گئی؟

ولی کو دائمہ پر شدید غصہ آنے لگا


اُس نے اچانک ریزائن کر دیا تو دائمہ کے ساتھ جو ریسرچر ہے نا اس نے دائمہ کی تعریف کی۔۔ اور بس پھر چینل والوں کو مفت میں دائمہ مل گئی اس کی تیاری کروا کے اسے بیٹھا دیا۔۔ میں تو دائمہ پر حیران ہوں وہ مان کیسے گئی۔۔

ثاقب بھی فکر مند تھا


میں دائمہ پر حیران نہیں ہوں۔۔۔۔ وہ تو اسی موقع کی تلاش میں تھی۔۔ محترمہ کو جنون کی حد تک اینکر بننے کا شوق ہے۔۔ خیر میں جاتا ہوں اسٹوڈیو۔۔ زرا بتاتا ہوں ان سب کو یہ جرٔت کیسے کی آخر۔۔ وہ بھی بنا اجازت۔۔


ولی نے اپنے غصے کو قابو کرتے ہوئے کہا ورنہ اسکا بس نہیں چل رہا تھا کے سامنے رکھا ایل سی ڈی توڑ دے


اچھا ریلکس۔۔ آرام سے بات کرنا اب جو ہو گیا سو ہو گیا۔۔ لائیو پروگرام ہے ہم کچھ کر نہیں سکتے۔۔ اس لیئے بس آگے ان سب کی اجازت مت دینا۔۔ اوکے۔۔


ثاقب نے سمجھاتے ہوئے کہا۔۔ ولی نے جواب دیئے بنا فون بند کیا پھر ایک نظر اسکرین پر ڈالی جہاں دائمہ بہت اعتماد کے ساتھ اپنے گیسٹ سے کسی بحث میں مصروف تھی۔۔ ولی نے غصے سے پلگ نکال کر ٹی وی بند کیا اور اپنی سگریٹ کا پیکٹ اٹھاتا روم سے نکل گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ارے آپ ہم پر الزام لگا رہی ہو۔۔ آپ کچھ پڑھ کر آتی نا بی بی۔۔ ہم نے پورے سندھ میں پانچ سکول بنائے ہیں جو مفت تعلیم دیتے ہیں۔۔ کچی آبادی کے پاس ہیں اور وہاں غریب کا بچہ مفت پڑھتا ہے۔۔ غلط بات نہ کرو۔۔


دائمہ کے سوال پر راؤ نے اپنا غصہ دباتے ہوئے جواب دیا


راؤ صاحب آپ غصہ کیوں ہو رہے ہیں میں تو صرف سوال کر رہی ہوں ایک عام شہری ہونے کے ناطے۔۔ آپ بھی صحیح کہہ رہے ہیں پانچ اسکولز آپ نے بنوائے تھے۔۔ اس کے بعد آپ نے یا آپ کے کسی آدمی نے پلٹ کر انکا حال نہیں دیکھا۔۔ یہ ایک اسکول جو آپ نے کورینگی میں بنایا یہ کسی کمپنی نے قبضہ کر لیا۔۔ اور یہ جو ملیر میں بنوایا اس میں اب ڈرگز کا کام ہوتا ہے۔۔ اور نارتھ والا تو اسکول اُدھار پر صرف تصویریں کھچوانے کے لیئے بنوایا تھا آپ لوگوں نے۔۔ کیونکے بعد میں پتا چلا کے وہ صرف ایک ماہ کے لئے کرائے پر لیا تھا۔۔ باقی دونوں کا بھی یہ ہی حال ہے۔۔۔

دائمہ نے اپنے ہاتھ میں پکڑے پیپرز راؤ کے سامنے رکھتے ہوئے کہا


یہ جھوٹ ہے۔۔ اگر ایسا ہے بھی تو اس میں ہمارا قصور نہیں ہم نے سکول بنا دیا اب گورمنٹ کا کام ہے اسکا خیال رکھے۔۔

راؤ نے وہ پیپرز پیچھے کرتے ہوئے جواب دیا


راؤ صاحب گورنمنٹ میں آپ لوگ ہی تو ہیں اور کونسی مخلوق ہے گورنمنٹ میں؟؟

دائمہ کو بھی راؤ پر غصہ آنے لگا


بی بی۔۔ ہم ہے گورمنٹ میں مگر یہ ہمارے ڈومین میں نہیں آتا آپ اپنی سرچ ٹھیک کرو۔۔


راؤ کے پاس اور کوئی جواب نہ تھا اس لیئے وہ دائمہ کے نئے ہونے پر بار بار طنز کر رہا تھا


اچھا چلیں یہ چھوڑیں آپکو پتا ہے پچھلے تین ماہ کے اندر کراچی میں کتنی بلڈینگز اور فلایٹس ہیں جو کھڑے کھڑے زمین بوس ہو گئے ہیں۔۔۔۔ اور اس میں کتنی معصوم جانیں گئی ہیں۔۔

دائمہ نے بات بدلتے ہوئے پوچھا


اب وہ بھی ہم پر ڈال دو دیکھو یہ کام ہمارے انڈر نہیں آتا یہ تو اُس علاقے کے ایم این اے یا ناظم سے پوچھیں نا آپ۔۔

راؤ نے اکتا کر جواب دیا


راؤ صاحب میں کیوں پوچھوں اُن سے آپ اُن سے پوچھیں آپ نے انہیں رکھا ہے نا۔۔ یہ سیٹ آپ نے انہیں دی ہے جب وہ اپنا کام ٹھیک نہیں کر رہے تو آپکو اُنکے باس ہونے کے ناطے ان سے پوچھنا چاہیئے۔۔

دائمہ سختی سے کہنے لگی


یہ سب غلط باتیں کر رہی ہو آپ۔۔ آپ کی کسی رپورٹ کو میں نہیں مانتا بس بہت ہو گیا۔۔


راؤ غصے سے کھڑا ہوا ۔۔۔۔ دائمہ کو اسکے کان میں بریک لینے کا اوڈر ہو رہا تھا۔۔ دائمہ نے بہت ہی پرسکون سے انداز میں راؤ کو دیکھا اور پھر مسکرا کر کیمرے کی طرف دیکھا


جی ناظریں آپ دیکھ سکتے ہیں کے سچ کس حد تک کڑوا ہوتا ہے۔ خیر ٹائم ہوا ایک بریک کا۔۔ چند لمحوں بعد دوبارا ملتے ہیں۔۔۔۔

دائمہ نے بریک لے کر اپنے سامنے بکھرے ہوئے پیپرز سمیٹے


او بھئی یہ کیا ہوا رہا اتنا زلیل کرنے کے لیئے بلایا ہے مجھے۔۔ یہ بچی اسکا آج پہلا دن ہے اور اتنی بڑی بڑی باتیں کر رہی ہے یہ کیا مزاق ہو رہا ہے میرے ساتھ۔۔

راؤ نے اپنا مائک اتارتے ہوئے کہا


بڑی بڑی باتیں نہیں کر رہی۔۔ سچی باتیں کر رہی ہوں۔۔

دائمہ نے ایک طنزیہ مسکراہٹ اسکی طرف اچھالتے ہوئے کہا۔۔ کسی نے بھی دائمہ کو کچھ نہیں کہا کیونکے وہ جانتے تھے ایسے پروگرامز کی ریٹنگ ایک دم بڑھتی ہے۔۔ دائمہ بھی پرسکون تھی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


یہ سب کیا ہے۔۔ پرڈیوسر کہاں ہے۔۔ آئی وانٹ ٹو میٹ ہم رائٹ ناؤ۔۔(i want to meet him right now)

ولی جیسے ہی اسٹوڈیو میں آیا تو غصے سے چلانے لگا


ولی سر بورڈ روم میں ہیں آپ پلیزز۔۔


اُسے ابھی بلاؤ یہاں۔۔ میری نرمی کا ناجائیز فائدہ اٹھایا ہے اس نے۔۔۔

ولی نے دانت پیستے ہوئے کہا۔۔ ایک لڑکا فوراً بورڈ روم کی طرف بھاگا


سر آپ اس روم میں آئیں تسلی سے بیٹھیں جوس منگواتا ہوں آپ کے لیئے۔۔۔

جاوید نے نرمی سے کہا۔۔ ولی اسے سخت نظروں سے گھورتا ہوا روم میں چلا گیا۔۔ چند منٹوں میں پرڈیوسر بھی آگیا


ولی تم۔۔۔


ہاں میں۔۔ یہ سب کیا ہے میری یونی کی اسٹوڈینٹ کو اینکر کی سیٹ پر بیٹھا دیا۔۔ وہ بھی بنا بتائے۔۔ اُسے انٹرن شپ کے لیئے لائے تھے آپ لوگ تو یہ سب کیا ہے۔۔؟

ولی نے غصے سے کہا


آرام سے۔۔ جاؤ ولی کے لیئے ٹھنڈا جوس یا کولڈرنک لاؤ۔۔۔

پرڈیوسر نے اپنے روم میں کھڑے لڑکے سے کہا وہ تیزی سے باہر چلا گیا


میں کچھ پینے نہیں آیا جو پوچھ رہا ہوں اسکا جواب دو۔۔

ولی نے اسے سخت نظروں سے گھورتے ہوئے کہا


یار بہت اچانک یہ سب ہوا ہمارے پاس وقت نہیں تھا کے کوئی بندہ ارینج کرتے تو دائمہ ہی سب سے ٹھیک لگی اور یو نو دائمہ کا پروگرام کتنا ہٹ گیا ہے مجھے تو اسی وقت کالز آنے لگیں اس نےجس طرح یہ پروگرام کیا ہے۔۔۔

پرڈیوسر دائمہ سے کچھ زیادہ ہی متاثر ہوا تھا


میں یہاں اُسکی تعریفیں سننے نہیں آیا۔۔۔ ابھی وہ پڑھ رہی ہے فرسٹ سمسٹر ہوا ہے اسکا اور تم لوگ اسے ٹی وی کے سامنے لے آئے وہ بھی راؤ کے سامنے۔۔۔۔ میں ابھی اور اسی وقت اس کی انٹرن شپ ختم کروا رہا ہوں۔۔ کینسل کرو اسکی انٹرن شپ۔۔ اٹس فائینل۔۔۔

ولی نے اپنی جگہ سے کھڑے ہوتے ہوئے کہا


پرڈیوسر بھی گھبرا کر ولی کے سامنے کھڑا ہوا اور اسے سمجھانے لگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کیا ہوا کوئی آیا ہوا ہے؟

دائمہ نے فائزہ کے پاس آکر پوچھا


وہ تمہاری یونی سے ولی خان آیا ہے۔۔ اففف بہت غصے میں ہے۔۔

فائزہ نے بتایا


ہیں۔۔ ولی خان۔۔ مگر وہ غصے میں کیوں ہیں؟

دائمہ نے حیران ہو کر پوچھا


کیونکے تم نے آج پروگرام کیا ہے جب کے تم انٹرن شپ پر ہو تمہیں یہ سب الاؤ نہیں ہے نا۔۔

فائزہ نے جواب دیا


واٹ یہ کون ہوتا ہے مجھے پرمیشن دینے والا۔۔ میں اپنے فیصلے خود کر سکتی ہوں۔۔

دائمہ نے جوش سے کہا


ایسا نہیں ہے۔۔ یہ چینلز والے ولی کی وجہ سے ہی انٹرن شپ کرواتے ہیں۔۔۔۔ورنہ ہر یونیورسٹی میں یہ سب نہیں ہوتا۔۔ اب مجھے ڈر ہے وہ تمہاری انٹرن شپ کینسل نہ کروا دے۔۔۔

فائزہ نے فکرمندی سے کہا


اسکی تو ایسی۔۔۔ہنہ۔۔ میں بات کرتی ہوں ولی خان سے۔۔۔


دائمہ نے اپنے غصے کو قابو کرتے ہوئے کہا اور فائزہ کے روکنے کے باوجود وہ اس روم کی طرف چلی گئی جہاں ولی خان موجود تھا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


آپ یہ سب کیسنل کریں بلکے جو بچے نائٹ شفٹ میں آتے ہیں اُنکی بھی کینس۔۔۔


آپ کون ہوتے ہیں میری انٹرن شپ کینسل کروانے والے مسٹر ولی خان۔۔۔

دائمہ ولی کی ادھوری بات سے ہی پورا مطلب سمجھ چکی تھی۔۔۔ بنا دروازہ بجائے وہ اندر داخل ہوئی


دائمہ۔۔۔ اسٹے آوے فروم دس۔۔۔ اینڈ گیٹ آؤٹ۔۔


ولی کو دائمہ پر بھی شدید غصہ تھا اس لیئے دانت پیستے ہوئے اسے کھا جانے والی نظروں سے دیکھنے لگا


کیوں ایسا کیا کیا ہے میں نے؟ اور میرے فیصلے آپ کیوں کر رہے ہیں۔ میں کوئی بچی نہیں ہوں۔۔ میں نے اپنی رضامندی سے یہ پروگرام کیا ہے سمجھے آپ۔۔۔ مسٹر ولی خان۔۔۔یہ بدمعاشی یونی میں جا کر جھاڑیں۔۔


دائمہ نے بنا کسی خوف کے جواب دیا۔۔ ولی آگے بڑھتے ہوئے اسے کچھ کہنے والا تھا کے پرڈیوسر کا خیال کرتے ہوئے خاموش ہو گیا


سر آپ پلیزز دو منٹ مجھے اِن کے ساتھ اکیلے میں بات کرنے دینگے۔۔

ولی نے پرڈیوسر کو دیکھ کر کہا جو بہت حیرانگی سے دونوں کو دیکھ رہا تھا


یا شیور۔۔۔

پرڈیوسر ہاں میں سر ہلاتا باہر چلا گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دائمہ تمہیں ابھی کچھ نہیں پتا کے تم کیا کر رہی ہو۔۔ سمجھنے کی کوشیش کرو یہ تمہیں استعمال کرینگے اپنی ریٹینگ کے لیئے۔۔ تمہارے پاس ابھی ان سب کا تجربہ نہیں ہے ایک بار تعلیم مکمل کر لو پھر کر لینا یہ سب بھی۔۔۔ فل حال میں تمہیں یہ سب کرنے کی اجازت نہیں دونگا۔۔


ولی نے بہت مشکل سے اپنا لہجہ نرم رکھنے کی کوشیش کی


آپکو اس سے کیا مسئلہ ہے وہ لوگ مجھے استعمال کریں یا نہ کریں۔۔ میں اتنی بچی نہیں ہوں۔۔ اچھے برے کی پہچان ہے مجھے اس لیئے یہ پروگرام تو میں کرونگی۔۔

دائمہ نے ضدی لہجے میں کہا


اوہ گارڈ ۔۔ دائمہ تمہیں سمجھ کیوں نہیں آتی اسٹوپڈ۔ ٹھیک ہے اگر یہ سب کرنا ہے تو میں تمہارا یونی سے ایڈمیشن کینسل کروا دونگا۔۔

ولی نے دھمکی دی


ہنہ مجھے پتا تھا آپ اس حد تک جائیں گے۔۔ مسٹر ولی خان آپ مجھ سے جیلس ہو رہے ہیں کے میں آپ سے زیادہ فیمس ہو جاؤنگی۔۔ یونیورسٹی میں لوگ آپکو چھوڑ کر میری طرف آئیں گے اور۔۔۔

دائمہ نے ہمیشہ کی طرح ولی کے لیئے غلط سوچا


اففف شٹ اپ اوکے۔۔۔ میں تم سے جیلس ہونگا۔۔ پاگل ہو کیا۔۔ دماغ استعمال کر لیا کرو کبھی تو۔۔ یہ سب میں تمہاری ہی بھلائی کے لیئے کہہ رہا ہوں ۔۔ تم نے ابھی یہ دنیا دیکھی کہاں ہے۔۔ تم ابھی بہت چھوٹی ہو۔۔۔ سو پلیززز اس معاملے میں میں تمہاری نہیں سنوں گا۔۔۔

ولی نے دوٹوک انداز میں جواب دیا


ایکس کیوزمی۔۔ آپ سے پوچھ ہی کون رہا ہے۔۔ میرے ابی نے مجھے اجازت دے دی ہے تو آپ کون ہوتے ہیں مجھ پر پابندی لگانے والے۔۔ اور میں کوئی چھوٹی بچی نہیں ہوں۔۔۔ اپنے اچھے اور برے سب کی تمیز ہے مجھے ۔۔۔ آپ بس اپنا کام کریں۔۔

دائمہ نے اکتا کر جواب دیا


اوکے فائین پھر میں اپنا کام کرتا ہوں۔۔ آپ یہ پروگرام جاری رکھیں اور میں آپکا ایڈمیشن کینسل کروا رہا ہوں۔۔ دو دن بعد آپکی ویلیو اس میڈیا میں ختم ہو جائے گی پھر آدھی ادھوری ڈگری پر روٹیاں پکا کر بیچنا۔۔۔


دائمہ کی ضد پر ولی کا بھی دماغ گھوم گیا اس نے بہت سخت لہجے میں دائمہ کو جواب دیا۔۔ ایک پل کے لیئے دائمہ کو بھی ڈر لگا کے واقعی ولی اسکا ایڈمیشن کینسل نہ کروا دے ۔۔ مگر پھر اسے خیال آیا کے وہ کیوں بلاوجہ اسکے روب میں آئے


ہنہ جو کرنا ہے کریں۔۔ میں وہی کرتی ہوں جو مجھے صحیح لگتا ہے آپ جائیں شوق سے مجھے نکلوا دیں۔۔ مگر یاد رکھیئے گا بہت پسند کیا گیا ہے میرا پروگرام۔۔ کہیں کل یہ پروگرام آپ کی اس حرکت پر نہ کر دوں۔۔۔ پھر منہ چھپاتے پھریں گے آپ۔۔۔

دائمہ نے ولی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دھمکایا


ہاہا۔۔۔

ولی طنزیہ ہنسی ہنستا اسکے نزدیک آیا


دائمہ یہ چھوٹے موٹے پروگرام میرا اور میری تنظیم کا کچھ نہیں کر سکتے۔۔۔ ہاں اگر میں نے پروگرام میں یہ بتا دیا کے تمہارے پاس نہ تو کوئی ڈگری اور نہ ہی ایکس پیرینس تو تم پر کیس ضرور ہو جائے گا۔۔

ولی نے بھی اُسکی آنکھوں میں دیکھ کر چیلنج دینے والے انداز میں کہا


ولی خان پلیززز یہ میری بہت بڑی خواہش ہے کے میں اینکر بنوں اگر مجھے اس انٹرن شپ میں موقع مل رہا ہے تو آپ کیوں اسطرح روکاوٹ بن رہے ہیں۔۔۔

دائمہ نے روہانسا ہو کر کہا


دائمہ دیکھو۔۔ میری بات سمجھو پلیززز یہاں جو لوگ آرہے ہیں وہ میری طرح نہیں ہیں کے تمہاری باتیں برداشت کر کے مسکرا دیں۔۔ یہاں بہت غلاظت ہے تم ابھی یہ سب نہیں سمجھ سکتی۔۔ ابھی بس اپنی انٹرن شپ کرو ڈگری پوری کرو پھر کرتی رہنا یہ سب۔۔

ولی نے بھی نرمی سے اسے سمجھایا


میں ابھی کرنا چاہتی ہوں نا۔۔ آپ ان لوگوں کی ڈر کی وجہ سے میری خواہش کیوں ختم کر رہے ہیں۔۔ آپ کو تو چاہیئے آپ مجھے سراہیں کے آپ کی یونی کا نام مشہور ہو رہا ہے اور الٹا آپ۔۔۔

دائمہ نے افسوس سے کہا


دائمہ مجھے اپنی یونی کے نام سے زیادہ تمہاری فکر ہے۔۔ یہ بات کیوں نہیں سمجھتی تم۔۔۔

ولی نے بے بسی سے اپنے ہاتھوں کی مٹھی بناتے ہوئے کہا


کیوں فکر ہے آپکو اتنی مت کریں آپ میری فکر۔۔ میں اپنا خیال رکھ سکتی ہوں۔۔ پتا نہیں کیوں آپکو میری اتنی فکری رہنے لگی ہے ہنہ۔۔۔

دائمہ نے لاپرواہی سے کندھے اچکا کر جواب دیا


کیونکے میں تم سے۔۔۔ اوہ دماغ کے ساتھ ساتھ دل بھی نہیں ہے تمہارے پاس خیر یہ سب باتیں بعد میں ہونگی۔۔ فل حال مجھے اپنا فیصلہ بتاؤ؟ مزید پڑھنا ہے یا بس چار دن یہ پروگرام کرنا ہے؟


ولی نے دوٹوک انداز میں پوچھا۔۔ دائمہ نے معصوم سی شکل بنا کر ولی کر دیکھا۔۔ولی نے فوراً اپنی نظریں اسکے چہرے سے ہٹا لیں کے کہیں وہ کمزور پڑھ کر اپنا فیصلہ نہ بدل دے


آپکو میری خواہشات کا بلکل احساس نہیں ہے۔۔ کیا آپ جانتے ہیں کتنی خوش تھی میں آج اپنی کامیابی پر۔۔۔ اس راؤ کی میں نے کتنی زبردست بجائی ہے۔۔۔ آج میرا پروگرام اتنا وائیرل ہو رہا ہے کے۔۔۔

دائمہ نے اب نرمی سے اپنے کارنامے بتانا شروع کیئے


دائمہ یہ میری بات کا جواب نہیں ہے جو پوچھا ہے اسکا جواب دو بس۔۔

ولی نے سختی سے اسکی بات کاٹ کر کہا


ہنہ۔۔ مسٹر ولی میں آپ سے ریکوسٹ کر رہی ہوں کے مجھے یہ کرنے دیں اور آپکے بھرم ختم نہیں ہو رہے۔۔ کیا سمجھتے ہیں خود کو۔۔۔؟؟ سب کے ابو کیوں بنتے ہیں۔۔ میری یونی۔۔ میری تنظیم۔۔ میرے اسٹوڈینٹس۔۔۔


دائمہ ولی کی طرح نقل اتار کر کہنے لگی ولی کے نہ ماننے پر دائمہ کو اچھی خاصی تپ چڑھ گئی تھی۔۔ دائمہ کا انداز دیکھ کر ولی نے بہت مشکل سے اپنی ہنسی قابو کرتے ہوئے خود کو سنجیدہ رکھا


جائیں جو کرنا ہے کر لیں۔۔ میں یہ پروگرام کرونگی۔۔۔

دائمہ نے فیصلہ کن انداز میں کہا


ایک بار پھر سوچ لو دائمہ اس بار میں اپنا فیصلہ نہیں بدلونگا۔۔

ولی نے دائمہ کو دیکھ کر پوچھا


نہ بدلیں۔۔ آپ کو جو کرنا ہے آپ کریں۔۔ شروع دن سے ہی آپکو مجھ سے مسئلہ تھا۔۔ آپکو ڈر تھا نا کے میں آپکی ٹکر میں کھڑی نہ ہو جاؤں اور اب آج مجھے اتنی شہرت مل رہی ہے تو آپ پریشان ہو گئے ہیں۔۔۔اینی ویز کر لیں آپ کو جو کرنا ہے۔۔۔ میرے ساتھ میرا اللہ اور ابی ہیں میں نہیں ڈرتی کسی سے۔۔۔

دائمہ نے جزباتی انداز میں کہا۔۔ ولی نے تھوڑی دیر خاموش ہو کر دائمہ کو دیکھا جس کے چہرے پر غصے اور رو دینے والے ملے جلے تاثرات تھے۔۔۔ ایک پل کو ولی کا دل کیا وہ سارے ڈر خوف بھول کر بس دائمہ کی ہر خواہش پوری کرے مگر پھر فوراً ہی حقیقت کی دنیا میں واپس آگیا


دائمہ اس وقت جوش سے نہیں ہوش سے کام لو۔۔ ابھی تم اتنی مضبوط نہیں ہو کے راؤ جیسے گھٹیا لوگوں سے سوال جواب کرتی پھرو۔۔ تم نہیں جانتی یہ لوگ اپنی انا میں تمہیں کوئی نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔۔

ولی نے نرمی سے اسے سمجھانا چاہا


مسٹر ولی خان آپ کیسے انسان ہیں بجائے کے مجھے صحیح بات کرنے کا حوصلہ دیں۔۔ میرا سہارا بنیں۔۔ مجھے پروٹیکٹ کریں الٹا مجھے ایک کمزور انسان بنانا چاہتے ہیں۔۔ ان لوگوں سے ڈر کر مجھے چپ کروا رہے ہیں۔۔ افسوس ہو رہا ہے آپ پر۔۔ کاش ان سے ڈر کر مجھے روکنے کے بجائے مجھے سپورٹ کرتے۔۔ اور کہتے کے دائمہ میں اور میری تنظیم آپ کے ساتھ ہیں آپکو پروٹیکٹ کریں گے۔۔ مگر آپ تو۔۔۔

دائمہ نے افسوس سے ولی کو دیکھا اور پھر گہرا سانس لے کر وہاں سے چلی گئی جب کے ولی عجیب سی کشمش میں پھس گیا۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


جاری ہے۔۔۔!


 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Muhabbat Ki Baazi Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Muhabbat Ki Baazi  written by Mariya Awan .  Muhabbat Ki Baazi    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment