Pages

Saturday 12 November 2022

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 10

Muhabbat Ki Baazi Novel By Mariya Awan New Novel Episode 10 

Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre:  Cousin Based Enjoy Reading...

Muhabbat Ki Baazi By Mariya Awan Episode 10


Novel Name: Muhabbat Ki Baazi

Writer Name: Mariya Awan

Category: Complete Novel

 

مکمل ناول کے لیے نیچے جائیں اور ناول ڈوان لوڈ کرے ۔

دیکھو ولی بیٹا کسی نے تمہیں میرے خلاف بڑکھایا ہے میں ایسا نہیں ہوں میں تو خود بیٹیوں کا باپ کیا ہوا ولی بھائی نے معاف کر دیا بتاؤ نہ ساری بات؟

دانین نے دائمہ سے تجسس کے مارے پوچھا


ہممم۔۔۔ معاف تو کر دیا انہوں نے۔۔۔

دائمہ نے مختصر جواب دیا


ارے پوری بات بتاؤ اتنی دیر سے واپس آئی ہو آخر کوئی بات تو ہوئی ہو گی۔۔۔

دانین نے پھر سے پوچھا


آں ہاں کیا باتیں ہونی ہیں بس وہی گِھسی پِٹی باتیں ۔۔۔ اپنی تعریفیں کرتے رہتے ہیں بس۔۔ خیر میں نے زیادہ توجہ نہیں دی اُنکی باتوں پر۔۔۔ اب تو یاد بھی نہیں کے کیا کیا کہا انہوں نے۔۔۔۔

دائمہ نے دانین کے مزید سوالوں سے بچنے کے لیئے بہانا بنایا


اچھا۔۔۔ مان لیتی ہوں۔۔۔

دانین نے منہ بنا کر کہا۔۔۔ اسے لگا کے شاید دائمہ بتانا نہیں چاہتی


اچھا سنو۔۔۔ تمہارے ثاقب بھائی نظر نہیں آرہے آج کل۔۔کہیں اُنکی شادی تو نہیں ہو رہی؟

دائمہ نے بہانے سے بات شروع کی


ہممم مجھے کیا پتا۔۔ مجھے اُنکی خبریں نہیں ہوتیں۔۔

دانین نے نظریں جھکا کر جواب دیا


ہونی چاہیئے نا۔۔جب وہ تمہاری سب خبریں رکھتے ہیں تو تم بھی رکھو۔۔۔

دائمہ نے قائل کیا


چھوڑو اُنکی بات چلو کلاس میں چلیں ٹائم ہو گیا ہے۔۔۔

دانین نے جان چھوڑاتے ہوئے کہا


بیٹا اب تو نہیں چھوڑوں گی۔۔ فل حال جانے دیا۔۔۔


دائمہ نے دل میں سوچا کے اس بارے میں پھر کبھی بات کرے گی۔۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


اگلے دن دائمہ فُل تیاری میں دانین سے بات کرنے آئی کے اسے قائل کس طرح کرنا ہے


تم کیسی باتیں کر رہی ہو دائمہ۔۔ میرے اور ثاقب بھائی کے بیچ میں ایسا کچھ نہیں ہے۔۔۔

دانین نے ہمیشہ کی طرح اس بات سے انکار کیا


اچھا اب پلیزز یہ بننا چھوڑ دو۔۔۔دوست ہوں تمہاری اتنی خبر ہو جاتی ہے مجھے۔۔ مجھ سے اپنا مسئلہ شیئر نہیں کروگی؟

دائمہ نے برا مانتے ہوئے کہا


کیسا مسئلہ ؟؟ مجھے کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں۔۔

دانین نے اکتا کر کہا


اِدھر دیکھو میری طرف۔۔

دائمہ نے دانین کا چہرہ پکڑ کر اپنی طرف کیا


ثاقب سے بہت محبت کرتی ہو نا تم۔۔۔؟

دائمہ نے صاف لفظوں میں پوچھا


نن نہیں تو پاگل ہو کیا۔۔۔

دانین نے گھبرا کر جواب دیا


یوں چھپانے سے کیا سچ بدل جائے گا۔۔ دیکھو دانین محبت کرنا کوئی جرم نہیں۔۔۔ ثاقب ایک بہت اچھا لڑکا ہے۔۔ وہ۔۔ وہ بھی تم سے محبت کرتا ہے۔۔ بلاوجہ خود کو خوشیوں سے محروم مت کرو۔۔۔

دائمہ نے سمجھانا چاہا


دائمہ تمہارے لیئے یہ کہنا آسان ہے مگر تم نہیں جانتی یہ بہت مشکل کام ہے اس لیئے بہتر ہے کے یہ سچ چھپا ہی رہے۔۔۔

دانین نے دُکھ سے کہا


پلیززز دانین۔۔۔ میری بات سنو اس دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے بس کوشیش اور نیت ہونی چاہیئے۔۔

دائمہ نے اُسکا ہاتھ تھام کر محبت سے کہا


دائمہ۔۔ بہت مشکل ہے۔۔ میں ثاقب بھائی کے لیئے بہت سے لوگوں کو دکھ نہیں دے سکتی۔۔ میں ایک مڈل کلاس کی معمولی سے گھر کی بیٹی ہوں یار۔۔ میرے ماں باپ کے پاس صرف ہم بیٹیاں ہی سب سے قیمتی دولت ہیں۔۔اپنا دل مار سکتی ہوں مگر ان کی بے عزتی برداشت نہیں کر سکتی۔۔۔

دانین نے جزباتی انداز میں کہا


ایسے کیوں کہہ رہی ہو دانین۔۔۔ وہ تمہارے ماں باپ ہیں جب تم ہی انکے لیئے اتنی قیمتی ہو تو وہ کیسے تمہیں دُکھ میں دیکھ سکتے ہیں۔۔ میری بات سنو۔۔ اللہ بھی اُس شخص کی مدد نہیں کرتا جو خود اپنے لیئے کوشیش نہیں کرتا۔۔۔ ایک بار صرف ایک بار تو کوشیش کرو دیکھنا۔۔۔

دائمہ نے اسے قائل کرنا چاہا


دائمہ تم کہہ سکتی ہو یہ باتیں۔۔۔ تمہاری باتوں کا میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔۔ تمہارے اور میرے حالات بہت الگ ہیں۔۔ پلیزز مت کرو اس بارے میں بات مجھے تکلیف ہوتی ہے۔۔۔

دانین نے آنسو پیتے ہوئے کہا


اچھا ٹھیک ہے ریلکس۔۔۔ میں کوئی زور زبردستی نہیں کر رہی بس۔۔۔ اچھا چلو رونا مت۔۔ اممم کینٹین چلتے ہیں۔۔۔

دائمہ نے بات بدلنے کی غرض سے کہا


نہیں لائبریری چلو۔۔۔ مجھے بُک ایشو کروانی ہے۔۔۔

دانین نے خود کو سنبھال کر کہا


اوکے چلو۔۔

دائمہ فوراً مان گئی۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


اُس دن تو دائمہ کی ملاقات ولی سے نہ ہو پائی شاید وہ یونی میں نہیں تھا۔۔ مگر اگلے دن ولی اسے ایک بینچ پر تین لڑکوں کے ساتھ بیٹھا نظر آیا۔۔ دانین بھی کلاس میں تھی دائمہ کو یہ موقع ٹھیک لگا۔۔ وہ اپنا بیگ سنبھالتی ولی کے پاس آئی


ایکس کیوزمی۔۔۔مسٹر ولی خان مجھے آپ سے بات کرنی ہے۔۔۔

دائمہ نے بہت سنجیدگی سے کہا۔۔۔ ولی کے ساتھ بیٹھے تین لڑکوں نے پہلے چونک کر دائمہ کو دیکھا اور پھر ولی کو۔۔۔ ولی گھبراہٹ میں اپنے ہونٹ کاٹتا اپنی جگہ سے کھڑا ہوا


جی فرمائیں کیا بات ہے۔۔۔

ولی نے بھی سنجیدگی سے جواب دیا


یہاں سب کے سامنے نہیں کر سکتی زرا سائیڈ پر آئیں۔۔

دائمہ نے تیکھے لہجے میں کہا جیسے حکم دے رہی ہو


نہیں۔۔۔ میرا مطلب ہے ابھی نہیں آسکتا ابھی مصروف ہوں۔۔ آپکو زیادہ ضروری بات کرنی ہے تو ثاقب یا حسن سے کہہ دیں۔۔۔


ولی نے بہت مجبوری میں دائمہ کو منع کیا کیونکے جو لڑکے اسکے ساتھ بیٹھے تھے وہ بھی دوسری یونیورسٹی کی جماعتوں کے صدر اور نائب صدر تھے۔۔ ان سب کے سامنے ولی کا امیج بہت الگ تھا اِن سب کو معلوم تھا کے ولی لڑکیوں سے اکیلے میں تو کیا سب کے سامنے بھی بات کرنا پسند نہیں کرتا۔۔۔ مگر اب انہیں کیا معلوم کے دائمہ کے معاملے ولی خود بھی بے بس ہو چکا ہے۔۔۔


اوہ۔۔ اوکے فائین مجھے بھی کوئی شوق نہیں ہے آپ سے بات کرنے کا وہ تو آپ نے مجھ سے ایک کام کی ریکوسٹ کی تھی اُسی حوالے سے مجھے بات کرنی تھی ہنہ خیر ایز یو وش۔۔۔


دائمہ کو لگا ولی نے اسکی انسلٹ کی ہو۔۔۔جب کے ولی اسے آنکھوں سے سمجھانے کی کوشیش بھی کر رہا تھا۔۔۔ مگر دائمہ کو تو منہ سے کہی گئی بات سمجھ نہیں آتی تھی تو اشاروں کی کہاں آتی۔۔۔ وہ پیر پٹختی وہاں سے چلی گئی۔۔ جب کے ولی نے اپنے ساتھیوں کو دیکھا جو آنکھیں پھاڑے ولی کو ہی دیکھ رہے تھے۔۔۔ ولی اپنی پیشانی کُجھاتا ہوا دوبارا اپنی جگہ پر بیٹھ گیا


سوری۔۔۔ وہ یہ ثاقب کی کزن کی دوست بھی ہے نا تو اس لیئے۔۔ اچھا ہم کیا بات کر رہے تھے۔۔۔

ولی نے سر جھٹک کر کہا۔۔۔ تینوں لڑکے مسکراتے ہوئے دوبارا باتیں کرنے لگے


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مس دائمہ آپکو ولی بھائی نے اپنے روم میں بلوایا ہے۔۔۔

ایک لڑکے نے دائمہ کے پاس آکر کہا


کیوں۔۔۔؟

دائمہ نے کاٹنے والے انداز میں پوچھا


وو وہ۔۔۔ شاید کوئی ضروری بات کرنی ہے۔۔۔

اس لڑکے نے سر کُجھاتے ہوئے جواب دیا


اپنے ولی بھائی کو کہو دائمہ فارغ نہیں ہے۔۔۔ اور نہ ہی اُنکی نوکر ہوں۔۔۔کے انکے روم میں آکر اُنکی بات سنوں۔۔۔ سمجھے تم۔۔ اب اگر دوبارہ اُنکا پیغام لے کر آئے نا تو۔۔۔ یہ دیکھو آج تھوڑی ہیل والی چپل پہن کر آئی ہوں۔۔ مار وار دونگی۔۔۔

دائمہ نے اپنی چپل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔۔ اس لڑکے نے چپل کی طرف دیکھا اور گھبرا کر فوراً پلٹ گیا


کیا دائمہ سن لیتی بات پتا نہیں کوئی ضروری کام نہ ہو۔۔۔

دانین نے اسے سمجھانا ضروری سمجھا


ہنہ۔۔ کام اُنکو ہے اور پوچھنے بھی میں جاوں۔۔ خیر چھوڑو۔۔

دائمہ کو اب بھی ولی پر غصہ تھا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ولی بھائی وہ نہیں آرہی۔۔۔

اُس لڑکے نے منہ بنا کر کہا


ارے اسے کہو کے ولی نے اُسی بارے میں۔۔۔


ولی بھائی پلیززز اس نے مجھے اپنی ہیل والی چپل دیکھا کر کہا کے دوبارا نہ آؤں۔۔ آپکو پتا ہے بابو کے بھی لگا چکی ہے وہ اور اوپر سے آپ نے منع کیا ہے کے اسے کچھ نہیں کہنا۔۔۔ اگر بلاوجہ اس نے مجھے لگا دی تو میری کیا عزت رہ جائے گی۔۔۔

لڑکے نے ولی کی بات کاٹ کر جواب دیا


ایک تو تم سب نا مجھ سے زیادہ اس لڑکی سے ڈرنے لگے ہو۔۔۔ خود ہی جانا پڑے گا میڈم کو بلانے کے لیئے۔۔۔

ولی اپنی جگی سے اٹھ کر باہر نکل گیا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دائمہ بات سنیں پلیززز۔۔۔

ولی نے دائمہ کا راستہ روک کر کہا


میں مصروف ہوں۔۔۔

دائمہ نے ولی کے انداز میں جواب دیا


مگر مجھے تو نہیں لگ رہا کے آپ مصروف ہیں۔۔؟

ولی نے دانین اور دائمہ دونوں کو دیکھا جو صرف ٹہل کر باتیں ہی کر رہی تھیں


ہم اس وقت چل رہے ہیں نا۔۔ میرے لیئے یہ بھی مصروفیت ہی ہے۔۔۔

دائمہ نے جواب دیا اور سائیڈ سے ہو کر جانے لگی۔۔ دانین نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا


دائمہ بات سن لو ولی بھائی کی۔۔ میں ابھی لائبریری سے آتی ہوں جب تک۔۔


دانین نے بہانہ بنا کر کہا اور دائمہ کو وہیں چھوڑ کر پلٹ گئی۔۔۔ دائمہ نے گردن موڑ کر کھا جانے والی نظروں سے دانین کو دیکھا اور پھر ولی کو دیکھا


جی فرمائیں۔۔ اپنی باری میں تو آپ مصروفیت کا بہانا بنا کر ٹال دیتے ہیں اور اب۔۔۔


بہنا نہیں تھا وہ دائمہ۔۔۔۔ایک میٹینگ چل رہی تھی۔۔ کچھ چینلز والے یہاں انٹرن شیپ پروگرام کے لیئے بچوں کو رکھنا چاہتے ہیں اسی لیئے وہ لوگ۔۔ خیر بتائیں کیا بات کرنے آئیں تھیں آپ۔۔۔؟

ولی نے سر جھٹک کر پوچھا


جو بھی مصروفیت ہو منع کرنے کا بھی طریقہ ہوتا ہے۔۔ آپ تو ایسے بی ہیو کر رہے تھے جیسے مجھے جانتے ہی نہیں ہیں۔۔۔

دائمہ اب تک اُسی صدمے میں تھی


اچھا سوری۔۔۔ سچ میں نے جان بوجھ کر نہیں کیا۔۔ اچھا اب بتاو بھی بات کیا تھی۔۔۔

ولی نے نرمی سے کہا


کوئی بات نہیں تھی۔۔۔ آپ جائیں اپنی میٹینگز کریں۔۔۔

دائمہ نے نخرے کیئے


دائمہ۔۔ ایکچولی وہ کچھ سینئر لوگ تھے۔۔ اور پھر سب کو معلوم ہے کے میں اسطرح کسی لڑکی سے بات نہیں کرتا تنظیم میں جتنی بھی لڑکیاں ممبر ہیں وہ مس فاطمہ کے زریعے مجھے اپنی بات پہنچاتی ہیں۔۔۔ میں ڈائریکٹ کسی سے بات نہیں کرتا اور اس وقت اگر آپکو منع نہ کرتا تو وہ لوگ پتا نہیں کیا سوچتے ہمارے بارے میں۔۔۔

ولی نے صفائی پیش کی


مسٹر ولی۔۔ یہ سب آپ کے مسئلے ہیں میرے نہیں۔۔ میں نے کبھی لوگوں کی پرواہ نہیں کی میرا دل صاف ہے تو لوگوں کو جو سمجھنا ہے سمجھیں۔۔ لیکن اگر آپ نے آئندہ ایسا کیا تو۔۔۔

دائمہ ہاتھ اٹھا دھمکی دینے والے انداز میں کہنے لگی


اچھا۔۔۔ ٹھیک آئندہ ایسا نہیں ہو گا پرومس۔۔۔ اچھا اب بتا بھی دو کے بات کیا ہے؟

ولی نے دائمہ کی بات کاٹتے ہوئے پوچھا


ہممم۔۔۔ بات یہ تھی کے میں نے دانین سے بات کی تھی اس بارے میں ۔۔۔

دائمہ نے گہرا سانس لے کر بات شروع کی


کس بارے میں؟

ولی نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا


مسٹر ولی خان آپ کو یہ بھی نہیں یاد کے آپ نے مجھ سے کہا تھا دانین سے ثاقب کے بارے میں پوچھوں۔۔۔ ہنہ میں ہی پاگل جو کل سے دانین کا دماغ کھا رہی ہوں۔۔۔

دائمہ کو ولی کے انداز پر غصہ آیا


اوہ۔۔ اچھا۔۔۔۔ ایکچولی اتنی مصروفیت ہے کے۔۔۔ اچھا یاد آگیا مجھے تو کیا کہا دانین نے؟

ولی نے دائمہ کو دیکھ کر پوچھا


خیر پہلے تو وہ مان ہی نہیں رہی تھی کے ثاقب اور انکے بیچ کچھ ہے۔۔۔ مگر میں نے اسے قائل کر ہی لیا۔۔ پھر اس نے اپنے دل کی بات کہہ دی مگر وہ ہی ڈر فیملی کا۔۔۔ صاف منع کر دیا کے وہ فیملی والوں کو اپنی وجہ سے کوئی دکھ نہیں دینا چاہتی۔۔ میں نے زیادہ بات نہیں کی کیونکے اس نے رونے والی شکل بنا لی تھی۔۔۔

دائمہ نے تسلی سے بات بتائی


ہممم۔۔ چلیں اس کا مطلب ایک بات تو سامنے آئی کے دانین بھی ولی میں انٹرسٹڈ ہے۔۔۔

ولی نے سوچتے ہوئے کہا


جی بلکل۔۔۔ مجھے پہلے ہی پتا تھا۔۔۔ آں ں۔۔ کیونہ میں دانین کی فیملی سے بات کروں۔۔ اُنہیں سمجھاؤں۔۔۔اُنہیں کنوینس کرنے کوشیش کی کروں ؟ کیسا آئیڈیا ہے؟

دائمہ نے پُر جوش سے انداز میں پوچھا


نن نہیں بہت فضول آئیڈیا ہے۔۔۔


ولی کے منہ سے اچانک نکلا۔۔۔۔ اُس زبان دانتوں تلے دبا کر دائمہ کو دیکھا جو آنکھیں چھوٹی کیئے ولی کو ناراضگی سے دیکھ رہی تھی


وو وہ۔۔ میرا مطلب تھا کے ابھی اتنی جلد بازی کرنے کی ضرورت نہیں۔۔

ولی نے بات بنائی


آپکو کیا لگتا ہے میں اُنہیں قائل نہیں کر سکتی۔۔۔ آپکو پتا ہے ابی کہتے ہیں کے میں بہت اچھی وکیل بن سکتی ہوں۔۔ کیونکے میں لوگوں کو قائل کر لیتی ہوں۔۔۔۔

دائمہ نے فخر سے بتایا


آہ۔۔ قائل نہیں کرتی بلکے اگلا بندہ خود ہی ہاتھ جوڑ کر بات مان لیتا ہے۔۔۔

ولی نے منہ ہی منہ میں کہا۔۔


کیا کہہ رہے ہیں اونچا بولیں نا۔۔۔؟

دائمہ نے اسے گھورتے ہوئے پوچھا


کچھ بھی نہیں۔۔۔ میں سوچ رہا تھا کے واقعی آپکے ابی ٹھیک کہتے ہیں آپ بہت اچھی وکیل بن سکتی تھیں مگر شاید اللہ نے باقی وکلیوں کا بھلا کرنا تھا تو آپ یہاں آگئیں۔۔۔

ولی نے مسکراہٹ دبا کر کہا


کیا مطلب آپکی بات کا۔۔۔ میرے یہاں آنے سے مسئلہ ہے آپکو۔۔۔؟

دائمہ نے تھیکے لہجے میں پوچھا


ارے نہیں میں نے یہ نہیں کہا میں یہ کہہ رہا ہوں کے۔۔ آپ کے یہاں آنے سے وہ لوگ مسئلوں سے بچ گئے۔۔۔

ولی نے بات گُھومائی


آ۔۔ اچھا۔۔۔ خیر کیا بات کر رہے تھے ہم لوگ۔۔۔


دائمہ واقعی ہی گھوم گئی۔۔۔ ولی اپنی مسکراہٹ چھپانے لگا


وہ میں یہ ہی کہہ رہا تھا کے پہلے مجھے ثاقب سے بات کرنے دیں۔۔ اسے اپنی فیملیز کے بارے میں زیادہ اندازہ ہے۔۔ پھر جب وہ کہے گا تو آپکو وکیل بنا کر بھیج دینگے آپ دانین کا کیس لڑنے اُنکے گھر چلی جائیے گا۔۔۔

ولی نے بظاہر سنجیدگی سے کہا


ہممم یہ ٹھیک ہے۔۔ آپ پہلے ثاقب سے لازمی بات کر لیں۔۔۔

دائمہ نے ہاں میں ہاں ملائی


اوکے ڈن میں اس سے بات کرتا ہوں۔۔

ولی نے جواب دیا


یہ دیکھیں پاگل مجھے چھوڑ کر خود لائبریری چلی گئی۔۔ وہ ہماری سیٹینگ کروانے میں لگی ہوئی ہے اور اسے معلوم بھی نہیں کے ہم تو اسکی سیٹینگ کروا رہے ہیں ہاہا۔۔

دائمہ نے ہنس کر کہا۔۔ ولی بھی بے اختیار ہنسا


ہاہا۔۔ اچھا۔۔ تو پھر ہماری سیٹینگ کے بارے میں کیا خیال ہے آپکا۔۔۔

ولی نے مزاق کرتے ہوئے کہا


اگر آپ اپ سیٹ نہیں ہونا چاہتے تو بہتر ہے کے مجھ سے سیٹ مت ہوں۔۔۔ اینی ویز اگزامز ہونے والے ہیں مجھے بھی لائبریری جانا ہے۔۔۔

دائمہ نے گھڑی دیکھتے ہوئے کہا


اوہ یس۔۔ اگزامز سے یاد آیا۔۔۔ اگزامز کے بعد کچھ چینلز والے انٹرن شِپ اوفر کر رہے ہیں۔۔ ایک ٹیسٹ اور انٹر ویو لینگے وہ لوگ پہلے۔۔۔ آئی تھینک چھ ہفتوں کی ہے انٹرن شِپ اگر آپ چاہیں تو۔۔۔

ولی اسے بتانے لگا


سچ۔۔ نیوز چینلز والے کر رہے ہیں۔۔ واؤ مجھے بہت شوق ہے اینکر بننے کا۔۔ میں ضرور حصہ لونگی۔۔۔

دائمہ نے خوش ہوتے ہوئے کہا


جی ضرور۔۔۔

ولی نے جواب دیا


کب ہے ٹیسٹ اور کیا ٹوپک ہوگا؟ انٹرویو کب ہو گا۔۔ پھر انٹرنشپ کب سے اسٹارٹ ہوگی؟

دائمہ نے ایک ہی سانس میں پوچھا


ارے آرام سے۔۔ سب کچھ پتا چل جائے گا ابھی تو میں نے اپنے ٹیم ممبرز سے بھی زکر نہیں کیا۔۔ سب سے پہلے آپکو بتا دیا۔۔ یہ سب ڈیسائیڈ ہو جائے پھر نوٹس بورٹ پر ساری ڈیٹیلز لگوا دونگا۔۔۔

ولی نے جواب دیا


اچھا مجھے ضرور بتائیے گا پلیزز۔۔۔

دائمہ نے جوش سے کہا


ایکس کیوزمی ولی سر میں آپ سے بات کر سکتی ہوں۔۔۔؟


ماہا جو شاید کافی دیر سے دونوں کو باتیں کرتا ہوا دیکھ رہی تھی آخر کار اُن دونوں کے پاس آگئی


جی کہیں۔۔

ولی نے اسکی طرف دیکھ کر جواب دیا


نہیں وہ کچھ اکیلے میں بات کرنی ہے۔۔۔

ماہا نے ججھکتے ہوئے کہا


سوری میں اکیلے میں بات نہیں کرتا بلکے آپ کو جو بھی بات کرنی ہے مس فاطمہ سے کریں وہ مجھے بتا دینگی۔۔

ولی نے سنجیدگی سے جواب دیا


جی۔۔ ایکچولی مجھے آپ سے ضروری کام ہے۔۔ اُنہیں نہیں بتا سکتی اس لیئے پلیزز اگر آپ دو منٹ۔۔۔

ماہا نے مسکراتے ہوئے کہا


میں نے کہا نا۔۔۔ جو بھی کام ہو اُنہیں بتا دیں۔۔ ورنہ حسن یا مانی میں سے کسی کو کہہ دیں۔۔ اور فل حال میں مصروف ہوں سو پلیززز۔۔۔

ولی نے بہت سختی سے اُسے ٹوکا


اوہ۔۔۔ اچھا اصل وجہ منع کرنے کی یہ مصروفیت ہے۔۔۔

ماہا نے طنزیہ انداز میں دائمہ کو دیکھ کر کہا۔۔ دائمہ نے چونک کر اسے دیکھا


دیکھیں مس ماہا۔۔۔ میری کیا مصروفیات ہیں یہ میں آپکو بتانے کا پابند نہیں ہوں۔۔ سو پلیزز اپنا اور ہمارا وقت ضائع نہ کریں اور یہاں سے جائیں۔۔۔

ولی بہت روڈ انداز میں جواب دیا۔۔اسے ماہا سے سخت کوفت محسوس ہوئی۔۔۔ دائمہ کو ولی سے ایسے جواب کی توقع نہ تھی۔۔


او آپ غصہ مت ہوں۔۔ اچھا چلیں میں بعد میں آجاونگی آپ کے پاس۔۔۔ ٹیک کیئر۔۔۔

ماہا اپنی مزید انسلٹ سے بچنے کے لیئے وہاں سے چلی گئی


دائمہ نے ولی کو دیکھا ولی کی بھی نظریں دائمہ کی طرف اُٹھیں


یہ فرق ہے آپ میں اور اِس میں۔۔ آپکو میں نے جسطرح منع کیا تھا وہ میری مجبوری تھی۔۔ اور اسکو جسطرح منع کیا ہے وہ میری عادت ہے۔۔۔ سمجھ نہیں آتا آپکے معالے اپنی عادت کیوں بدل دیتا ہوں۔۔۔


ولی نے آخری جملہ اتنا آہستہ کہا کے دائمہ کو سنائی نہ دیا۔۔ مگر دائمہ کو نجانے کیوں اپنا آپ بہت خاص سا لگا


مگر آپ اُسے اگنور کیوں کر رہے ہیں سن لیتے کیا پتا کوئی ضروری بات ہو۔۔۔

دائمہ نے جتنی بات سنی اسی لحاظ سے جواب دیا


مس فاطمہ کو سپر وائیزر بنایا ہے اِن سب کا۔۔ وہ ہی ڈیل کرتی ہیں اِن سب کے ساتھ۔۔ خیر چھوڑیں اِس بات کو۔۔۔

ولی نے سر جھٹکتے ہوئے کہا


اوکے۔۔۔ اب میں جاؤں۔۔؟

دائمہ نے پوچھا


اچھا۔۔ اگر میں اجازت نہ دوں تو آپ نہیں جائینگی؟

ولی نے دائمہ کے چہرے پر نظر ڈالتے ہوئے پوچھا


ضرور جاؤنگی پھر بھی۔۔ بلکے بھاگ کر جاؤنگی۔۔۔

دائمہ نے فوراً جواب دیا


ہاہا۔۔ تو پوچھ کیوں رہی ہیں۔۔ جائیں۔۔۔

ولی نے ہنس کر کہا


پوچھ نہیں رہی تھی بتا رہی تھی۔۔۔ اوکے دین بائے۔۔۔

دائمہ نے اپنے چہرے پر آئے چند بالوں کو کان کے پیچھے کرتے ہوئے کہا


اوکے۔۔۔ بائے۔۔ ٹیک کیئر۔۔۔


ولی نے دائمہ کے بالوں کو نرمی سے دیکھ کر کہا اور سر جھٹکتا وہاں سے پلٹ گیا۔۔ دائمہ بھی دوسری سمت پلٹ گئی۔۔۔ جبکے ماہا دانت پیستے ہوئے دونوں کو باری باری دیکھتی رہی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


یار یہ تو کنفرم ہو گیا ہے دانین بھی تم سے محبت کرتی ہے۔۔۔ مگر ایک اچھی بیٹی ہونے کے ناطے وہ تم سے چھپا رہی ہے۔۔۔

ولی نے سگریٹ جلاتے ہوئے ثاقب سے کہا


اچھی بیٹی نہیں بیوقوف بیٹی۔۔۔ یہ صرف میری امی سے ڈر کر یہ سب کہہ رہی ہے ورنہ دانین کے ماں باپ شاید مان بھی جائیں۔۔ بس اسے یہ ڈر ہے کے بعد میں پورا خاندان باتیں بنائے گا کے دیکھو ایک شریف ماں باپ کی بیٹی نے ثاقب کا رشتہ ختم کروا کر خود شادی کر لی۔۔۔ بس اسے ان سب الزاموں سے ڈر لگتا ہے۔۔ وہ ساری زندگی لوگوں کی باتوں سے ہی ڈرتی آئی ہے۔۔ مگر خیر اب مجھے خود ہی اس سے بات کرنی ہو گی زرا یہ اگزامز ختم ہو جائیں۔۔

ثاقب نے جزبات میں کہا


ہممم۔۔ ٹھیک۔۔۔ بس دیہان رہے کوئی سختی مت کرنا اسکے ساتھ۔۔ تمہیں تو دانین کچھ نہیں کہے گی مگر جو اُسکی وکیل ہے نا دائمہ وہ میرا برا حال کر دے گی۔۔۔

ولی نے مسکرا کر کہا


ہاہاہا۔۔ قسم سے تُو ڈرنے لگا اُس سے۔۔ کانٹ بلیو۔۔۔

ثاقب نے ہنس کر کہا


ارے ڈرتا نہیں ہوں بس۔۔۔ لحاظ کرتا ہوں۔۔

ولی نے جواب دیا


بس کریں مسٹر ولی خان۔۔ آپ کا یہ بدلاو مجھ سے چھپنے والا نہیں۔۔۔

ثاقب نے مسٹر ولی بکل دائمہ والے انداز میں کہا جس پر ولی کُھل کر مسکرایا


اچھا بس تُو ہر کسی کو اپنے جیسا نہ سمجھ ۔۔۔۔ یہ بتا اگزامز کی سب ارینجمیٹ ہو گئی۔۔؟


ولی نے جان بوجھ کر بات بدلی۔۔ ثاقب اسے ڈیٹیل بتانے لگا


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


اففف دانین مجھے ایسا لگ رہا سب بھول گئی ہوں۔۔۔ میرے ساتھ ہمیشہ یہ ہی ہوتا ہے فرسٹ پیپر میں عجیب گھبراہٹ ہوتی ہے۔۔۔ اوپر سے یہ سبجیکٹ تو ہے بھی ایک دم فضول۔۔۔

دائمہ نے ہاتھ میں پکڑی نوٹ بُک بند کرتے ہوئے کہا


صبح سے تو رٹے لگا رہی ہو تم۔۔ بند کر دو۔۔۔تھوڑا ریلکس ہو جاؤ۔۔

دانین نے لاپرواہی سے جواب دیا


یار تمہیں نہیں پتا نہ پیپرز میں تو میری نیند چین سب ختم ہو جاتا ہے۔۔ ڈبل پاگل ہو جاتی ہوں میں۔۔۔

دائمہ نے اسکے ساتھ بیٹھتے ہوئے کہا


ہاہاہا چلو آج تم نے مانا تو کے تم نارملی سنگل پاگل ہو۔۔۔

دانین نے ہنستے ہوئے کہا


مار کھاؤ گی مجھ سے۔۔ ہٹو مجھے روایئز کرنے دو۔۔۔

دائمہ نے پھر سے نوٹ بُک کھولی


دائمہ دو منٹ سکون دے دو اپنے دماغ کو ۔۔۔

دانین نے اس کے ہاتھ سے نوٹ بُک چھینتے ہوئے کہا


دانین پلیزز۔۔۔۔


فرسٹ ایئر اسٹوڈینٹس لیسن آل اوف یو۔۔۔ آج کا پیپر آپ سب کا کینسل ہو گیا ہے۔۔۔ اس پیپر کا شیڈیول دو تین دن تک نوٹس بورٹ پر لگ جائے گا۔۔ آپ سب اب یونیورسٹی خالی کر دیں جتنی جلدی ہو سکے۔۔۔


ایک لڑکے نے گویا دائمہ کے سر پر تو بم پھوڑ دیا۔۔ دائمہ ایک جھٹکے سے کھڑی ہوئی


یہ کیا کہہ رہے ہیں آپ۔۔ ایسے کیسے پیپر کیسنل کر رہے ہیں۔۔

دائمہ نے اونچی آواز میں کہا۔۔ اُس لڑکے نے تھوڑا سائیڈ پر ہو کر دائمہ کو دیکھنے کی کوشیش کی کیونکے کلاس کے باہر ہی سب بچے موجود تھے


دیکھیں میڈم یہ تنظیم کے صدر کا فیصلہ ہے اس لیئے پلیزز۔۔ آپ سب چلیں شاباش اپنا سامان اُٹھائیں۔۔

وہ لڑکا پاس کھڑے لڑکوں کو کہنے لگا۔۔۔ سب بچے آپس میں باتیں کرنے لگے۔۔۔


اب دیکھنا یہ پیپر آخر میں جا کر ہو گا۔۔ میرا کزن بتا رہا تھا جب کوئی پیپر کینسل ہو تو بہت رولا کر وہ پیپر دوبارا ہوتا ہے۔۔ ابے یار دوبارہ سب یاد کرنا ہوگا۔۔۔

دو لڑکے آپس میں بات کرتے ہوئے دائمہ کے پاس سے گزرے۔۔ انکی باتیں سن کر دائمہ کا دماغ گھوم گیا


دانین دیکھ رہی تم اس ولی خان کی حرکتیں پھر تم کہتی ہو کے میں بلا وجہ غصہ کرتی ہوں۔۔


دائمہ نے دانت پیس کر دانین سے کہا جو مزے سے اپنا بیگ اٹھا رہی تھی


اچھا ہے نا یار۔۔ میرا تو ویسے بھی پیپر دینے کا موڈ نہیں تھا۔۔۔۔


دانین نے لاپرواہی سے جواب دیا


دانین چپ کرو تم۔۔۔ ہنہ میں دیکھتی ہوں زرا ولی خان کو تم جانا مت ابھی۔۔۔

دائمہ اُسے وہیں چھوڑ کر تیزی سے ولی کے اوفس کی طرف جانے لگی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ولی اپنے اوفس کے باہر ہی مانی اور حسن کے ساتھ کھڑا تھا۔۔۔ دائمہ جیسے ہی اسکے پاس آئی تو مانی اور حسن ان دونوں سے تھوڑا فاصلے پر کھڑے ہو گئے


مسٹر ولی آپ نے یہ یونیورسٹی خرید لی ہے کیا۔۔۔ کتنی محنت سے تیاری کر کے ہم آج پیپر دینے آئے اور وہ آپ نے کینسل کروا دیا۔۔۔ افف احساس ہے آپکو زرا سا بھی۔۔ پہلے پیپر میں ہی ایسا امپریشن دیا ہے آپ نے کے۔۔۔

دائمہ آتے ساتھ ہی ولی پر غصہ کرنے لگی


ہولڈ اون دائمہ۔۔۔ میں نے خوشی سے نہیں کیا یہ سب۔۔ صبح صبح ایک ٹریجڈی ہو گئی ہے اس لیئے یہ سب کرنا پڑا۔۔۔

ولی نے نرمی سے دائمہ کو ٹوک کر کہا


کیوں کیا ہو گیا۔۔ آپ کے ہاں کوئی چوری ہو گئی ہے یا پھر کسی دوسری جماعت کے بندوں نے پھر سے کوئی پنگا کر دیا ہے۔۔۔

دائمہ نے طنزیہ کہا


ایسا کچھ نہیں ہوا۔۔۔ اِن سب چیزوں سے میں نہیں گھبراتا۔۔۔ وو وہ۔۔ سر واجد جو وائس پرنسپل بھی ہیں اُنکے والد کا اچانک انتقال ہو گیا ہے اس لیئے یہ سب کرنا پڑا۔۔۔

ولی نے سنجیدگی سے جواب دیا


اوہ۔۔ سیڈ۔۔۔ اللہ اُن پر اپنا رحم کرے۔۔۔ اور سر واجد کو صبر دے۔۔۔

دائمہ نے دکھ سے کہا


آمین۔۔۔

ولی نے کہا


مگر ولی صاحب اس میں پیپر کینسل کرنے والی کوئی بات نہیں دیکھیں موت تو ایک اصل حقیقت ہے۔۔۔ سر واجد کے ابو کو یہ پتا لگا کے اُنکی موت کی وجہ سے آپ لوگ ہم سب بچوں کا اتنا وقت ضائع کر رہے ہیں تو مجھے یقین ہے انہیں اچھا نہیں لگے گا۔۔۔ وہ ایک استاد کے والد تھے۔۔۔یقینً وہ وقت کی قدر کو بہت اچھے سے جانتے ہونگے۔۔ اور اگر اُنہیں پتا ہوتا کے اُنکی موت پر آپ یوں پیپر کینسل کرینگے تو مجھے یقین ہے وہ آپکو وصیت کر کے جاتے کے ولی پیپر کینسل مت کروانا۔۔۔

ہمیشہ کی طرح دائمہ ایک وکیل کی طرح کیس لڑنا شروع ہو گئی


شیش دائمہ پلیزز۔۔ میں بہت مجبور ہوں سر واجد کے والد نے اس یونی کے لیئے بہت کچھ کیا ہے وہ بھی یہاں کے وائس پرنسپل رہ چکے ہیں۔۔ سب ٹیچرز تو اُنکے گھر پہنچ بھی چکے ہیں اور ہم سب بھی بس وہیں جا رہے ہیں انکی نمازِ جنازہ میں بھی تو شرکت کرنی ہے نا۔۔۔ تمہاری بات ٹھیک ہے مگر کیا جو وقت انہوں نے اس یونیورسٹی کے لیئے سرف کیا ہم اسکے لیئے اپنا ایک دن بھی قربان نہیں کر سکتے۔۔ سو پلیزز ٹرائے ٹو انڈراسٹینڈ۔۔۔ یہ پیپر لاسٹ میں ہو گا سو ریلکس ہو کر دوسرے پیپر کی تیاری کرو۔۔۔

ولی بہت نرمی سے دائمہ کو سمجھایا


کیا لاسٹ میں۔۔ ایسا نہ کریں پلیزز۔۔ مجھے تو صبح سے ہی لگ رہا تھا کے اگر آدھے گھنٹے میں پیپر اسٹارٹ نہ ہوا تو میں سب بھول جاؤنگی۔۔۔ اففف لاسٹ پیپر والے دن تک تو بہت لیٹ ہو جائے گا آپکو نہیں پتا اتنا بورینگ سبجیکٹ ہے یہ بہت مشکل سے رٹا لگایا ہے میں نے۔۔۔


دائمہ نے اپنا مسئلہ پریشانی سے بتایا۔۔۔۔ ولی کو وہ بہت معصوم سی لگی۔۔۔ ولی نے دلچسپی سے اسے دیکھا پھر دانتوں تلے لب دبا کر سوچنے لگا


اممم۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔۔ یہ پیپر کل ہی رکھ لیتے ہیں۔۔ ویسے ایسا ہوتا نہیں ہے کے چھٹی والے دن پیپر لیا جائے لیکن آپکا مسئلہ بھی بہت بڑا ہے۔۔۔ اس لیئے میں اناؤنس کروا دیتا ہوں کے پیپر کل ہو گا۔۔۔

ولی نے بہت ہلکے سے مسکرا کر کہا


اوہ ریلی۔۔۔ تھینکس ولی۔۔ تھینک یو۔۔۔

دائمہ اتنے میں خوش ہو گئی۔۔۔ دائمہ کے منہ سے پہلی بار اپنا نام صرف ولی سن کر اسے وہ بہت اپنی سی لگی۔۔۔۔ دائمہ مطمئن سی ہو کر وہاں سے پلٹ گئی۔۔۔


یہ لڑکی مجھے پاگل کر دے گی۔۔۔


ولی نے بالوں پر ہاتھ پھیرتے ہوئے سوچا اور پھر مانی اور حسن کو کہا کے فرسٹ ایئر والوں کا پیپر کل ہی ارینج کر دیا جائے جس پر پہلے تو وہ بہت حیران ہوئے مگر بعد میں تھوڑی بہت بحث کے بعد مان گئے۔۔۔


جاری ہے۔۔


If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about


 Muhabbat Ki Baazi Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel   Muhabbat Ki Baazi  written by Mariya Awan .  Muhabbat Ki Baazi    by Mariya Awan is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link 

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment