Pages

Wednesday 28 September 2022

Meri Mohabbat By Mahra Shah Novel Epi 3 To 5

Meri Mohabbat By Mahra Shah Novel Epi 3 To 5  

Mahra Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Rude Hero Based and Innocent Heroine Cousin Based Enjoy Reading...

Meri Mohabbat By Mahra Shah Epi 3 to 5

Novel Name: Meri Mohabbat

Writer Name: Mahra Shah

Category: Complete Novel

 

میری محبت

تحریر ؛۔ مہرہ شاہ

قسط نمبر ؛۔3 تا 5  


وہ تینو اس وقت ہادی کے روم کے باہر تھے ۔۔احد بولا ۔۔آپو یار بہت ڈر لگ رہا ہے بھائی مار دینگے یہ کام نہیں ہوگا  دوسرا کچھ کرتے ہے پلیز ۔۔احد کے پسینہ نکل رہے تھے ۔۔

مجھے بھی ڈر لگ رہا ہے چلتے ہے واپس ۔۔حدیثہ تو بھاگنے کے لئے تیار تھی ۔۔

چپ دونوں اب اگر آواز آئی نہ تو میں تم دونوں کی جان لیلو گی ۔۔پری نے دونوں کو آنکھیں دکھائی ۔۔پری نے اب احد کو آگے کیا ۔۔

جا میرا شیر اب اپنے بہن اور آپنا بدلا لینے کا وقت آگیا ہے ۔۔آپو بھائی اٹھ گئے تو ۔۔احد کو اپنے موت دکھائی دے رہی تھی ہادی کے ہاتھوں سے ۔۔

یار پری ہم کچھ اور نہیں کر سکتے کیا ۔۔حدیثہ ڈر کر بولی۔۔

اوکے اب تم دونوں میرے پاس مت آنا جاؤ اپنے روم میں ۔۔پری نے غصے سے دونوں کو کہا ۔۔اچھا نہ آپو ناراض تو نہ ہو جاتا ہوں ۔۔احد اب ہمت کرکے اندر گیا جہاں ہادی الٹا سو رہاتھا ۔۔احد آرام سے اسکے اسٹڈی ٹیبل کی طرف گیا اسکو  زیادہ محنت  نہیں کرنی پڑھی سامنے ہی اسکی assignment پڑی تھی احد نے آرام سے اٹھا لی۔۔

۔ٹوٹوٹو ۔۔

اچانک سے ہادی کا فون بج گیا ۔۔مر گیا میں اب میری مر نے کی وجہ پری آپو آپ ہونگی ۔۔احد خود سے بڑبڑایا اور جلدی سے بیڈ کے نیچے چھپ گیا ۔۔

ہادی بہت گہری نیند میں تھا فون کی آواز پے ایک آنکھ کھول کے فون اٹھا کہ سامنے دیکھا تو حاشر کی کال تھی۔۔۔

۔آبے یار اسکو کون سی موت پڑ گئی رات کو اس وقت کال کر رہا ہے ۔۔ہادی نیند میں ہی تھا ابھی خود سے بڑبڑایا ۔پھر فون اٹھایا کان سے لگا کے پوچھا ۔۔

بول رات کو تین بجے کون سے کام تھا جو کال کرنا ضروری تھا تجھے ۔۔ہادی غصے سے بولا اسکی نیند جو خراب کر رہا تھا ۔۔اچھا یار سن تو لے مجھے بس یہ پوچھنا تھا تونے assignment

كمپلیٹ کرلی ہے نہ یار تو جانتا ہیں میں تیرے ہے سہارے بیٹھا ہوں ۔۔حاشر بولا ۔۔

بس بیٹا تم لوگ کچھ نہ کرنا میرے ہے پیچھے مر نہ میرے ہی کام سے اپنے کام کرنا اور سن کرلی میں نے ابھی تھک کے ہی سویا ہوں لیکن تم لوگ سکون سے سونے نہیں دیتے ۔۔ہادی نے غصے سے کال کاٹ دی اور پھر سے  اوندهے منہ ہوکے سو گیا ۔۔۔۔

احد نے دیکھا ہادی اب سکون سے سو رہا ہے جلدی سے بھاگ گیا ۔۔

افف دیر کیوں کی ۔۔احد کے باہر آتے ہی پری جلدی سے بولی ۔۔

آپو مرتے  مرتے بچا ہوں بھائی اٹھ گیا تھا میں انکے سونے کے انتظار میں بیڈ کے نیچے چھپ گیا ۔۔اچھا بس اب بچ گئے نہ ۔۔پری چڑ گئی تھی ۔۔

بھائی نے دیکھا تو نہیں نہ ۔۔حدیثہ پریشانی سے بولی ۔۔

دونوں چپ اب پری جلدی سے روم میں گئی پیچھے وہ دونوں بھی گئے ۔۔پری نے تھوڑی دیر بیٹھ کر اس میں کچھ لکھ کے واپس احد کو بھیج کے واپس رکھوادی ۔۔اب ان تینوں کو کل کا انتظار تھا ۔۔کیا ہونے والا تھا ہادی کے ساتھ ۔۔اور ہادی کیا کرنے والا تھا پھر انکے ساتھ ان سب سے بےخبر سب سکون سے سو رہے تھے ۔۔۔

______________________________________________

گڈ مارننگ۔۔ سب ناشتہ کر رہے تھے ساتھ میں ۔۔ہادی جلدی سے  تیار سے ہوکے نیچے آیا اسکو جلدی جانا تھا آج اس لئے جلدی سے ناشتہ کرنے لگا ۔۔

آرام سے کھاؤ ہادی بیٹا ۔۔ماں نے کہا ۔۔نہیں ماما جلدی جانا ہے آج اور تم لوگ چاچو کے ساتھ جاؤ میں لیٹ ہو رہا ہوں ۔۔

۔اوکے ۔تینوں ساتھ بولے  ہادی کے ساتھ سب نے حیران ہوکے ان تینو شیطانوں کو دیکھا ۔۔سب کے اس طرح دیکھنے سے تینوں گھبرا گے ۔۔

مطلب بھائی کو جلدی جانا ہے ہم آرام سے چاچو کے ساتھ چلے جاۓ گے ۔۔احد نے جلدی سے کہا اسکی تو ویسے ہی سانس روکی ہوئی تھی ۔۔پھر ناشتہ کے بعد ہادی تو چلا گیا تھا پیچھے وہ تینوں احمد کے ساتھ گئے ۔۔اذان اپنے دوستوں کے ساتھ گھومنے گیا ہوا تھا اس لئے وہ یہاں نہیں تھا ۔۔

_______________________________

احمد کب سے تینوں کو دیکھ رہا تھا جو آرام سے کچھ باتیں کر رہے تھے احد بھی بار بار پیچھے دیکھ کے کچھ بول رہا تھا آنکھوں سے ۔۔

کیا ہو رہا یہ سب ۔۔احمد کی رعب دار آواز آئی گاڑی میں ۔۔کچھ نہیں مامو وہ تو بس ایسی ہے۔۔پری نے مسکرا کر کہا ۔۔

۔سچ سچ بتاؤ کیا کیا ہے تم لوگوں نے ہادی کے ساتھ ۔۔احمد نے تینوں کو گھورا ۔۔

قسم سے چاچو میں نے کچھ نہیں کیا یہ سب انکا پلین تھا ۔۔احد نے جلدی سے سب کچھ بول دیا ۔۔پری حدیثہ نے احد کو خونخوار نظروں سے گھورا ۔۔

اسکو گھور نہ بند کرو سب سچ بتاؤ ورنہ بعد میں مت آنا میرے پاس ۔۔پھر تینوں نے جلدی سے کل سے رات تک سب بتا دیا ۔۔پھر احمد نے تینوں کی بہت اچھے سے کلاس لئ اور انکو کالج چھوڑ دیا ۔۔۔

پری ڈوکٹری پڑھ رہی تھی اسکو ڈاکٹر بننے کا بہت شوک تھا ۔۔

______________________________

سب نے اپنے assignment کل جما کروادی تھی آج ہادی اور حاشر کو دینی تھی۔۔۔ جو ہادی نے رات بہت محنت کر کے بنائی تھی ۔۔سر کے آتے سب کھڑے ہوگے ۔۔

گوڈ مارننگ سر سب ساتھ بولے ۔۔ہادی assignment  سر نے کہا ہادی نے  لیکے سر کے سامنے رکھی پھر حاشر نے رکھی سر نے دونو کو ایک نظر دیکھ کے assignment  کھولی جیسے سر پڑھتا گیا اسکا غصے سے چہرہ سرخ ہوتا جا رہا تھا ۔۔۔

۔ہادیییییی سر زور سے چلائے۔۔ہادی جلدی سے سیٹ سے اٹھا اسکو سمجھ نہیں آیا سر نے اسکو اس طرح کیوں بلایا ۔۔

یہ کیا بتمیزی ہے ہادی اگر پڑھ نے کا شوق نہیں تو گھر بیٹھ جاؤ ایسا گھٹیا مذاق کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔۔سر بہت شدید غصے میں تھے اب ۔۔ہادی کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا وہ سمجھنے کی کوششی  کر رہا تھا اسنے کون سے مذاق کیا ہے سر سے ۔۔

لیکن سر میں نے کیا کیا ہے ۔۔ہادی کو سمجھ نہیں آرہی تھی سر کیا بول رہے ہے ۔۔

حاشر ادھر آؤ پڑھو اسے ۔۔سر نے حاشر کو بلا یا ۔۔حاشر نے ایک نظر ہادی کو دیکھ کے فائل کھولی اور اسکے چہرے کا رنگ بدل تا گیا اسکو ہنسی بھی آرہی تھ شرمندگی بھی ہوئی ۔۔کیوں کے اس میں سر کے بارے میں لکھا تھا ۔۔حاشر سر نے غصے سے بولے ۔۔ہادی نے لکھا ہے ۔۔

سر نومان  بہت کھڑوس ہے سب کا جینا حرام کر رکھا ہے جب دیکھو انکو  assignment چاہئے تھوڑا سا بھی انکو رحم نہیں آتا ہم پے سارے رات محنت کرتے ہے اور تھوڑا سے بھی اچھے مارکس نہیں دیتے اور بھی بہت سی سر کی تعریف لکھی تھی لیکن سر سے اور برداشت نہیں ہوا تو دونوں کی بہت بیعزتی کر کے کلاس سے نکال دیا اور سر نے سزا میں انکی دو دن کے لئے کلاس بند کردی مطلب نکال دیا انکو ۔۔ہادی کو بہت غصہ آیا وہ سوچ رہا تھا کس نے کیا ہوگا ایسا گھٹیا مزاق ۔۔۔

دونو کلاس سے باہر بیٹھے تھے حاشر غصے سے ہادی کو گھور رہا تھا ۔۔کیا ہے کیوں گھور رہے ہو ۔۔ہادی غصے سے  بولا۔۔یہ تو مجھے تم سے پوچھنا چائیے کیا تھا یا سب اتنے تعریف لکھنے کی کیا ضرورت تھی سر کی ۔۔حاشر نے طنز یہ کہا ۔۔

یار مجھے خود سمجھ نہیں آرہی یہ سب کس نے کیا اور کیوں کب کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے ۔۔ہادی غصے سے پاگل ہو رہا تھا اپنے بالوں میں ہاتھ ڈال کے جیسے پاگل لگ رہا تھا حاشر کو اب اسکی حالت دیکھ کے اب رحم آیا۔۔اچھا چھوڑو گھر چلتے ہے ویسے بھی دو دن چھٹی ہے سمجھو ۔۔نہیں میں چھوڑو گا نہیں جس نے بھی کیا ہے ۔۔

_____________________________

آپو مجھے ڈر لگ رہا ہے ۔۔احد ڈر خوف سے بولا اسکو ہادی کے غصے سے اب خوف آرہا تھا ہادی جو گھر آتے ہے غصے سے روم میں بیٹھا تھا ڈر تو حدیثہ پری کو بھی لگ رہا تھا لیکن پری اب سکون میں تھی بدلہ جو پورا ہوا تھا اسکا۔۔۔

افف کیوں ڈر رہے ہو بس جو ہونا تھا وہ ہو گیا چھوڑو ڈر کو سکون سے بیٹھ جاؤ آج میں تو بہت سکون سے سو جاؤ گی میرا بدلہ پورا ہو گیا ۔۔پری خوشی سے بول رہی تھی ۔۔۔

ہا ہادی  بب بھائی۔۔احد ہادی کو دیکھ کے  خوف سے بولا جو پری کے پیچھے تھا یقینن اسنے سب سن لیا تھا جو اسکا چہرہ غصے سے سرخ ہو رہا تھا ۔۔حدیثہ کی بھی احد کی طرح حالت تھی ۔۔۔۔

افف احد اس کاکروچ کا نام مت لو ابھی مجھے سکون سے انجونے کرنے دو نہ۔۔۔۔

تم ہے تو میں انجونے کرواتا ہوں ۔۔ہادی غصے سے آگے آیا ۔۔پری کرنٹ کھا کر اٹھی سامنے ہادی  شدید غصے میں اسکی طرف آرہا تھا وہ ابھی بھاگنے  کا سوچ رہی تھی لیکن  ہادی سپیڈ سے آگے آیا  اور اسکو سمجھنے کا موقع دیے بغیر اسکا بازو پکڑ کر اوپر چھت کی طرف چلا گیا ۔۔پیچھے حدیثہ احد پریشانی سے ایک دوسرے کو دیکھتے رہ گے ان میں اتنی ہمت نہیں تھی انکے پیچھے جاتے ۔۔۔

_______________________________

بہت شوق ہے نہ تمہے مجھے سے بدلہ لینے کا میں بتاتا ہوں۔۔ 

ہا ہا ہادی مم میری بب بات ۔۔پری کو اب ہادی کے غصے سے خوف آرہا تھا اسے کچھ بولا نہیں جا رہا تھا۔۔

 چپ بس بہت بول لیا ۔۔۔ہادی بہت خطرناک تیور سے اسکو دیکھ کے اوپر روم میں بند کردیا ۔۔

ہادی نہیں پلیز سوری مجھے نکالو یہاں بہت اندھیرا ہے ۔۔پری خوف ڈر سے بول رہی تھی اور دروازہ بجا رہی تھی لیکن ہادی آج شدید غصے میں تھا اسکی ایک نہیں سنی اور نیچے اپنے روم میں چلا گیا ۔۔اوپر روم۔میں پری کی خوف ڈر سے حالت خراب ہوتی رہی ۔۔

______________________________________________



ہادی روم میں بیٹھا کب سے غصہ کنٹرول کر رہا تھا ۔۔اب وہ سوچ رہا تھا پری کو تو ایسے نہیں چھوڑوں گا اور وہ پھر سے روم سے نکل کر اوپر آیا ۔۔پری نے محسوس کیا کوئی اوپر آرہا ہے اسنے جلدی سے دروازہ بجایا ۔۔۔۔

کوئی ہے پلیز کھول دو ۔۔پری نے تھکے ہوئے انداز میں کہا۔۔

کیوں کیا تم نے یہ  سب میرے ساتھ۔۔ہادی نے غصے سے دروازے پے ہاتھ مارا ۔۔

پری تو ہادی کے اس انداز سے ڈر گی اور اب پچھتا رہی تھی ۔۔افف پری تم پاگل ہو کچھ اور کر لیتی ۔۔پری اب غصے سے خود کو بولی۔۔

اچھا سنو پلیز نکال دو نہ اب ایسا نہیں کروں گی دیکھو میں تمہاری ایک ہی بیوی ہوں سوچ لو اگر میں یہاں مر گئی تو ۔۔پری جلدی سے بولی۔۔ 

ہادی نے کہا ۔۔اچھا ہے پھر میں دوسری لیکے آؤں گا۔۔

دادو تمہاری دوسری شادی نہیں ہونے دیں گی ہاں اگر تم نے مجھے یہاں سے نکال دیا تو ۔۔۔

دیکھو سوچ لو میری اجازت کے بینا تمہاری دوسری شادی نہیں ہو سکتی اگر تم نے مجھے نکال دیا تو پکا تمہے میں  اجازت دوگی دوسری شادی کی۔۔پری نے جلدی سے لالچ دی۔۔۔ 

اچھا پھر سوچ لو کچھ نہیں بولو گی میں کر سکتا ہو شادی ۔۔ہادی کچھ سوچ کے بولا ۔۔

ہاں ہاں پکا ایک نہیں تین کر لینا اب کھول دو ۔۔وہ اب تھک گئی تھی۔۔ہادی نے دروازہ کھول دیا ۔۔

پھر ہادی نے سوچ لیا تھا وہ بدلہ تو لیکے رہے گا۔۔ 

پری باہر نکل کے اسکے سامنے آئی تھوڑی شرمندہ بھی ہوئی ۔۔سوری وہ وہ سب غصے میں ۔۔پری کو اب سمجھ نہیں آرہا تھا کیا بولو ۔۔

جاؤ یہاں سے اور ہاں چھوڑو گا تو میں بھی نہیں تمہے  اور ایک بات اب تم نے اجازت دی ہے یاد رکھنا شادی تو کر کے رہو گا تم جیسی پاگل کو تو کبھی نہ رکھو اپنے پاس ۔۔ہادی نے غصے سے اسکا بازو پکڑ کے بول رہا تھا اپنے بات ختم کر کے چلا گیا نیچے ۔۔پری کو پتا نہیں  کیوں ہادی کے منہ سے دوسری شادی کا سن کے بہت دکھ ہوا لیکن وہ بھی پری تھی۔۔

بہت شوق ہے نہ دوسری شادی کا میں بھی دیکھتی ہو کیسے ہوگی جب تک پری ہادی ملک کی لائف میں ہے تب تک کوئی نہیں آئیگی ۔۔پری ایک ادا سے بول کے نیچے گئی اور احد حدیثہ کی خوب کلاس لی جو اسکو بیچ میدان میں چھوڑ کے بھاگ گئے تھے ۔۔

______________________________________________ 

 چاچو کہاں جا رہے ہے آپ ۔۔احمد کو گھر سے باہر جاتے دیکھ کے ہادی جلدی سے پیچھے آیا ۔۔

ریسٹورنٹ جا رہا ہو تھوڑا وہاں کا  کام دیکھ لو ۔۔ اچھا چاچو میں بھی چلتا ہوں ۔۔پھر  ہادی احمد  ریسٹورنٹ کے لئے نکل گے ۔۔احمد نے منیجر کو بلا کے ساری ڈیٹیل لی  یہ ریسٹورنٹ انکا اپنا تھا لیکن یہاں کا کام حماد دیکھتا تھا اب اسنے احمد کو کہا سمبھالنے کو احمد کا اپنا خود کا آفس بھی تھا جس کو اسنے اپنے محنت لگن سے بنایا آج وہ ایک کامیاب بزنس ٹیکو ہے ۔۔۔لنچ کا ٹائم تھا تو دونوں نے وہی بیٹھ کے آرڈر دیا احمد ایک بہت امپورٹنٹ فائل چیک کر رہا تھا جو آج اسکو میٹنگ میں دینی تھی  کہ اچانک ویٹر  سے جوس کا گلاس اس فائل پہ گر گیا ۔۔ویٹر خوف ڈر سے جلدی سے سوری کر نے لگا احمد شدید غصے سے ڈارھا  اسکی ڈھار سے سب وہاں دیکھنے لگے ۔۔ویٹر نے بہت مافی مانگی لیکن احمد کا غصے سے برا حال تھا اور ویٹر کو مارنے لگا ہادی نے بہت کوشش کی احمد کو سنبھالنے کی ۔۔۔

___________________________

حیا کیچن میں کھانا بنا رہی تھی۔۔جب سمن آئی ۔۔یار حیا باہر کچھ مثلا ہو گیا ہے ۔۔

کیا مطلب کیا ہوا ۔۔حیا پریشانی سے بولی۔۔۔پتا نہیں کوئی امیر ہے شاید اسکی فائل پہ ویٹر سے کچھ گر گیا تھا اتنا ہنگامہ کردیا ہے بس نہ پوچھوں بیچارے کو جیل میں بهجوانا چاہتا ہے ۔۔کیااا لیکن وہ غریب لڑکا ہے ۔۔

میں دیکھتی ہو کیسے اس غریب لڑکے کو جیل بھیجتا ہے اتنی چھوٹی سے بات پے ۔۔حیا غصے سے بول کے باہر نکل گئی ۔۔۔

احمد ابھی تک اس لڑکے پہ غصہ کر رہا تھا ہادی ساتھ میں کھڑا یہی سوچ رہا تھا کیسے ختم کرو یہ سب ہادی کو پتا تھا احمد غصے کا تیز ہے وہ اب کسی کی نہیں سننے گا ۔۔۔۔

حیا شدید غصے میں اسکے سامنے آئی اور اسکی آنکھوں میں دیکھ کے بولی۔۔۔۔۔۔۔

کیا بتمیزی ہے آپکو سمجھ نہیں آتی ایک بات وہ لڑکا غریب ہے بار بار آپسے مافی بھی مانگ رہا ہے نہ لیکن آپکو سمجھ نہیں آتی کوئی بات اپنے امیر ہونے کا بھرم دیکھا رہے ہیں ۔۔حیا شدید غصے میں بول رہی تھی ۔۔

وہ جو جنوں کی حد تک غصے میں تھا اچانک سامنے سے لڑکی آگئی اور اسکی بولتی زبان نے تو اسکا غصہ اور بڑھا دیا ۔۔ہادی نے تو اب دونو ہاتھ اپنے سر پے رکھ لیے مطلب اب اسکے چاچو کے غصے  سے کوئی نہیں بچ سکتا ۔۔۔۔

"what the hell is this poor Girl"

تمیز نہیں ہے بات کرنے کی ۔۔احمد رعب دار  آواز اور غصے میں بولا ۔۔اور پھر سے لڑکے کو گریبان سے پکڑ لیا ۔۔حیا غصے  میں آگے بڑھی اور اسکے ہاتھ ہٹا کے اسکو زور سے دھکہ دیا جو کے احمد ایک مضبوط مرد تھا اسکے دھکے سے تھوڑا پیچھے ہوا ۔۔اب تو اسکا غصہ ساتویں آسمان کو پہنچ گیا ۔۔چاچو ہادی نے جلدی سے آگے بڑھا لیکن اس سے پہلے۔۔

۔۔ٹھااااا۔۔۔۔

۔۔۔۔آآآ ۔۔۔۔

 گولی کی آواز آئی۔۔احمد حیا کے دھکے دینے سے اور شدید غصے میں آگئے جیب سے پستول نکالی اور سیدھا فائر کردی ۔۔سب ساکت ہو گئے اپنی اپنی جگا پے حیا زور دار چیخ سے  نیچے بیٹھتی جا رہی تھی کیوں کے گولی حیا کے بازو سے چھو کے نکلی تھی ۔۔احمد غصے سے باہر نکل گیا ہادی ہوش میں آتے ہے اسکے پیچھے بھاگا ..حیا حیا سمن جلدی سے آگے آئی ۔۔حیا خون نکلنے کی وجہ بیہوش ہوگئی تھی ۔۔۔باقی لوگ آگے پیچھے بھاگتے جا رہے تھے ۔۔۔

________________________________________________

 احمد  شدید غصے میں گاڑی تک پہنچا پیچھے ہادی بھاگتا ہوا آیا ۔۔چاچو یہ کیا کردیا آپ نے ۔۔ہادی نے افسوس سے کہا ۔۔۔۔

ہادی میرا دماغ پہلے ہی بہت خراب ہے اب کوئی سوال نہیں ۔۔

احمد ایک غصے بھری نظر اس پے ڈال کے تیز اسپیڈ سے نکل گیا ۔۔پیچھے ہادی جلدی سے واپس ریسٹورنٹ گیا اور حیا کو اٹھا کے ہسپتال لیکے گیا غلطی تو اسکی چاچو کی تھی تو اگر اس لڑکی کو کچھ ہو جاتا تو اسکے چاچو پے کیس ہو سکتا تھا اس لئے ہادی نے اسکا علاج کروایا حیا کے ساتھ سمن تھی پھر اسکی فیملی کو کال کی اسکی آپی امی صفا تینوں وہاں آگئی جو کے گولی چھو کے گزری تھی تو حیا اب ٹھیک تھی اسکو روم میں شفٹ کردیا گیا تھا ہوش میں ابھی تک نہیں آئی تھی ۔۔

________________________________________________


کیسی طبیعت ہے اب ۔۔۔۔۔صباء نے اسکا بخار چیک کرتے ہوئے پوچھا حیا کو ہوش آنے کے بعد وہ لوگ گھر آگئے تھے حیا اب پہلے سے بہتر تھی بس اسکو بخار تھا تھوڑا ۔۔

زندہ ہوں ورنہ اس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی مارنے کی ۔۔۔حیا نے نفرت سے احمد کا سوچ کے کہا ۔۔۔

حیا دیکھو میری بات غور سے سنو ہم غریب لوگ ہے ہم نہیں لڑ سکتے ان امیر لوگوں سے تم پلیز کسی کے بیچ میں مت آیا کرو اگر تمہے کچھ ہو جاتا تو ہم کیا کرتے کبھی سوچا ہے ۔۔صباء نے پیار سے اسکو سمجھانا چاہا ۔۔

تو کیا دور سے دیکھتی رہتی کسی کے ساتھ نہ انصافی کیا غلطی تھی اس معصوم کی جو وہ امیر انسان اسکو جیل میں ڈالنے کو تھا کیا ہم غریب لوگ انسان نہیں ہوتے آپی ہمارے اندر دل نہیں ہوتا ہر بار ہم غریبوں کو کیوں چپ کروایا جاتا ہے ان سے کیوں نہیں پوچھتے جو نہ انصافی بھی کریں اور سچے بھی وہ ہی ۔۔حیا غصے نفرت سے سرخ ہوکے بول رہی تھی اسکی نفرت احمد کے لئے اور بھی زیادہ ہوگئی تھی اسکا خیال امیر لوگوں کے لئے ویسے بھی اچھا نہیں تھا اب تو اسکی نفرت بڑھتی چلی گئی۔۔۔

حیا نفرت کو اتنا بھی نہ رکھو دل میں کے محبت کی جگا بھی ختم ہو جائے ۔۔صباء نے افسوس سے کہا ۔۔

پلیز آپی مجھے سونے دے میری باتیں ویسے ہی آپ لوگوں کو سمجھ نہیں آتی ۔۔۔حیا نے ناگواری سے کہا اور آنکھیں موڑ لی ۔۔۔صباء بس افسوس کرتی روم سے چلی گئی ۔۔۔

____________________________________________

کیااااا۔۔پری نے اتنے زور سے کہا کہ سب کو اپنے کان پہ ہاتھ رکھنا پڑا ۔۔۔۔

چھپکلی آرام سے بھی بول سکتی تھی تم  اوور ایکٹنگ کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔۔۔ہادی نے غصے سے پری کو دیکھ کے کہا وہ ابھی تک اپنا بدلہ نہیں بھولا تھا  پری اسکی  بات پے منہ بنا کے رہ گئی ۔۔۔

بھائی پر چاچو نے ایسا کیوں کیا اگر وہ مر جاتی تو ۔۔۔۔حدیثہ نے افسوس کرتے ہوئے کہا۔۔۔

ہادی نے کل کی ساری بات انکو بتا دی تھی اسکو خود احمد پے غصہ تھا گولی چلانے پے ۔۔۔

ہادی تم وہاں کیا مچھر مار رہے تھے جو ماموں کو روک نہیں پائے ۔۔۔۔پری اپنے عادت سے مجبور پھر سے بولی۔۔۔۔

ہادی تو اسکو غصے  سے گھورتا رہ گیا ۔۔۔۔چاچو غصے کے تیز ہے یہ بات یہاں سب کو پتا ہے اور ویسے بھی غلطی اس لڑکی کی ہے وہ کیوں آئی بیچ میں اور ہاں تم اپنے زبان کم چلاؤ ورنہ یہ زبان نکال کے بلی کو کھلا دونگا ۔۔ہادی ایک غصے بھری نظر سے اسکو دیکھتا نکل گیا ۔۔۔

۔تمہارا بھائی کسی دن میرے ہاتھوں سے شہید ہوگا دیکھنا تم لوگ اور اس کوکروچ نے کیا کہا میری زبان بلی کو ۔۔۔۔پری ابھی کچھ  کہتی احد بول پڑا ۔۔۔

آپو پلیز یار ابھی یہ سوچو چاچو  نے جنکو گولی ماری وہ زندہ بھی ہے یہ نہیں ۔۔۔۔

احد ابھی تک اس لڑکی کے بارے میں سوچ رہا تھا۔۔۔۔۔۔

چلو دعا کرتے ہے اسکے لئے ورنہ اسکو کچھ ہوگا تو میرے مامو جیل چلے جائے گے۔۔۔۔۔

یہ تھی پری کی سوچ ۔۔۔پھر تینوں نے مل کے ہاتھ اٹھائے دعا مانگی ۔۔۔۔۔

_____________________________

کون تھی وہ لڑکی اور اسکی ہمت کیسے ہوئی مجھے سے اس طرح بات کرنے کی ۔۔۔احمد غصے میں بول رہا تھا مینیجر کو کال پے ۔۔۔۔۔

سس۔۔سر وہ ایک غریب لڑکی ہے کھانا اچھا بناتی ہے تو اسکو یہاں جاب پہ رکھ دیا تھا ۔۔۔۔۔مینیجر نے آرام سے اپنے بات کی ۔۔۔۔

جسٹ شٹ اپ وہ لڑکی مجھے دوبارہ وہاں نہ دیکھے اب ۔۔۔۔احمد کا غصہ ابھی تک کم نہیں ہو رہا تھا ۔۔۔۔۔۔

پپ ۔۔پر سس۔۔سر وہ لڑکی بہت غریب ہے اور آپکے والد صاحب نے ہی انکو رکھا تھا اور انکی اجازت کے بغیر کوئی نہیں نکال سکتہ اسکو ۔۔۔۔احمد نے غصے سے کال کاٹ دی۔

۔۔۔چھوڑو گا تو میں بھی نہیں تمہے لڑکی ۔۔۔احمد شدید غصے نفرت میں سوچ کے بولا  کیوں کے وہ اب اسکو نکال نہیں سکتا تھا اپنے بابا کے جو کہنے پے وہا تھی احمد نے کبھی اپنے بابا بھائی کے فیصلے پے کچھ نہیں کہتا تھا ۔۔۔

لگتا ہے چاچی کے بارے میں سوچ رہے ہیں ۔۔۔ہادی اسکے روم میں آکے شرارت سے بولا ۔۔۔۔۔

بکواس مت کرو ۔۔۔۔احمد نے غصے سے کہا وہ پہلے ہی حیا کا سوچ کے غصے میں تھا ۔۔۔۔اچھا نہ چاچو غصہ نہ کریں ۔۔۔ہادی نے پیار سے کہا ۔۔۔کچھ کام تھا ۔۔۔احمد بولا ۔۔۔۔۔

وہ اپنے اس لڑکی کے بارے میں سوچا مطلب اسکو گولی ماری اگر کچھ ہو گیا تو ۔۔۔ہادی نے اسکی گھوری پے جلدی بات سہی کی ۔۔۔۔

ایک گولی سے کچھ نہیں ہوتا ویسے بھی چھو کے گزری تھی گولی ورنہ اگر میں چاہتا تو سیدھا اسکے دل میں مارتا ۔۔۔احمد نے جان کے اسکو بازو پے گولی چلائی تکے اسکی زبان  کا استعمال بند ہو ۔۔۔

تو اس سے اچھا مارتے نہیں بیچاری غریب لڑکی تھی ۔۔۔ہادی نے افسوس سے سر ہلا یا ۔۔۔

اور یہ نیوز تم نے سب کو دی ہوگی ۔۔۔احمد نے مشکوک نظروں سے دیکھا۔۔۔اسکے دیکھنے سے ہادی گھبرا گیا ۔۔۔

نہیں بس بڑوں کو نہیں پتا ۔۔۔۔۔۔اور جنکو نہیں پتا ہونا چاہیے یہ انکو بتا دیا ۔۔۔۔احمد نے غصے سے گھورا اسکو ۔۔۔۔

اچھا سوری ۔۔۔ہادی نے معصومیت سے کہا ۔۔۔۔احمد نے اسکو دیکھ کے ہلکا سا مسکرایا۔۔۔

چاچو ہم اس لڑکی سے بدلہ لے سکتا ہے لیکن پلیز  آپ اپنے غصے کو تھوڑا کنٹرول کریں ۔۔۔۔۔کیا مطلب کیسے ۔۔۔۔

احمد نے اسکو دیکھا اور کچھ سوچ کے بولا بدلہ تو وہ لینا چاہتا تھا اب ۔۔۔۔پھر  ہادی نے اپنا پلین بتایا ۔۔۔۔۔_______________________________

آپ کچھ پریشان لگ رہے ہیں ۔۔۔شفا بیگم حارث صاحب کو پریشان دیکھ کے بولی۔۔۔۔۔

آپکو یاد ہے میرے بہت قریبی پرانا دوست رحمان۔۔۔۔حارث صاحب بولے ۔۔۔۔۔۔۔جی جی وہ جسکی بیٹی حیا نام ہے نہ احمد کے ریسٹورنٹ میں کام کرتی ہے ۔۔۔۔

جی بیگم وہی وہ کل سے کام پے نہیں آئی ہے ایسا کبھی کرتی نہیں وہ پتا نہیں کیا ہوا ہے ۔۔۔۔

آپ پریشان نہ ہو پوچھ لے کسی سے یا پھر ہم چلتے ہے ان سے ملنے بہت پیاری بچی ہے اور اتنا اچھا کھانا بناتی ہے ماشاءالله ۔۔۔

 میں بھی سوچ رہا ہوں پوچھتا ہوں کل ہاں بہت پیاری محنتی بچی ہے اپنے گھر کو بیٹیوں نے سمبھال کے رکھا ہے ۔۔۔۔حارث صاحب محبت سے بولے انکو حیا کا اخلاق بہت پسند تھا ۔۔۔۔

حارث صاحب رحمان صاحب کی دوستی تب ہوئی جب رحمان صاحب سرکاری نوکری کرتے تھے آفس میں وہاں حارث صاحب بڑی پوسٹ پہ تھے لیکن حارث صاحب رحم دل اچھے انسان تھے ۔۔حارث صاحب شفا  دونو ہی جانتے تھے حیا کا گھر میں کسی کو نہیں پتا ہے  حارث صاحب کے بہت دوست ہے سو اس لئے کسی کو حیا کا نہیں پتا ہے حیا نوکری کے لئے ریسٹورنٹ آئی تھی تو حارث صاحب نے وہاں اسکو دیکھ لیا پھر اسکو وہی جاب دلا دی اور سب کو منع کردیا کوئی کچھ نہیں کہے گا حیا کو ۔۔

________________________________________________

(جاری ہے )🖤

 

If you want to read More the  Beautiful Complete  novels, go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Complete Novel

 

If you want to read All Madiha Shah Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Madiha Shah Novels

 

If you want to read  Youtube & Web Speccial Novels  , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Web & Youtube Special Novels

 

If you want to read All Madiha Shah And Others Writers Continue Novels , go to this link quickly, and enjoy the All Writers Continue  Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Continue Urdu Novels Link

 

If you want to read Famous Urdu  Beautiful Complete Novels , go to this link quickly, and enjoy the Novels ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Famous Urdu Novels

 

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ✍️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about



“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ❤️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.

 

"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.

 

Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

 

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice

 

Meri Mohabbat Novel

 

Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Meri Mohabbat  written by Mahra Shah. Meri Mohabbat   by Mahra Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.

 

Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

Thanks for your kind support...

 

 Cousin Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to read Mahra Shah All novels. download this novel '' Tumhty  Ishq Main '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Tumhry  Ishq Main By Mahra Shah Complete Novel  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ” تمہارے عشق  میں“ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

 

Tumhry  Ishq Main Novel by Mahra Shah Complete  Novel ( PDF)

تمہارے عشق میں    ناول    از مہرہ شاہ  ( پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............

  

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.

 

No comments:

Post a Comment