Pages

Monday 20 June 2022

Nafrat Ishqam By SR Episode 4 Complete PDF

Nafrat Ishqam By SR Episode 4 Complete PDF 

SR  Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Rude Wadera Hero Revenge Forced Marrige Romantic Village Based Enjoy Reading...

Nafrat Ishqam By SR Epi 4

Novel Name: Nafrat Ishqam

Writer Name: SR

Category: Episode Novel


Episode No: 4

نفرت عشقم 

تحریر ؛۔ ایس آر 

 4قسط نمبر ؛۔   

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

شیر خان تم گھر چلے جاؤ اور اگر کوئی میرا پوچھے تو کہہ دینا بہت زیادہ ایمپارٹنٹ (امپورٹنٹ) کام میں مصروف ہوں شجر خان نے خجستہ کو دیکھتے کمینی ہنسی ہنستے شیر خان سے کہا تھا اور خجستہ کا ہاتھ پکڑے اپنی گاڑی کی طرف بڑھ گیا ۔۔

چھوڑو میرا ہاتھ ۔۔۔۔میں نے کہا چھوڑو میرا ہاتھ وہ اپنے دوسرے ہاتھ سے اپنا دایاں ہاتھ اسکی اہنی گرفت سے چھڑوانے کی کوشش کر رہی تھی جو کہ ناکام ہی تھی کہا تھا وہ ایک جوان مرد اور کہا خجستہ جیسی نازک اندام لڑکی ۔۔۔

ویسے ایک بات کہوں ۔۔۔وہ اسکی مزاحمت سے تنگ اکر اسے گاڑی کے ساتھ لگاتا بلکل اسکے قریب جا کر اسکے کان میں سرگوشی نما بولا تھا ۔۔۔

مجھے کیوں لگتا ہے تم وہ سب مجھ سے کروانا چاہتی ہو جسے تھوڑی دیر پہلے میں نے کرنے سے انکار کر دیا تھا ؟ وہ معنی خیزی سے بولا تھا ۔۔ویسے دیکھا جائے تو یہ مطالبہ غلط بھی نہیں ہے تم میری بیوی کے عہدے پر فائز ہو بیشک غریب کسان ہو لیکن ہو تو بیوی ہی تو کیا خیال ہے پھر تمہاری خواہش کو پورا نہ کر دیا جائے اسنے اپنے ہونٹ اسکے کان سے مس کرتے ہوئے جان بوجھ کر ایسا کہا تھا ۔۔۔

اسکی بات سنتے خجستہ کو اپنے جسم میں سنسنی سی دوڑتی محسوس ہوئی تھی اسنے خوف اور ہراساں نظروں سے شجر کی طرف دیکھا تھا۔۔۔۔۔

 جو بڑی دلچسپی سے اسکے چہرے کے ہونک رنگوں کو دیکھتے لطف اندوز ہو رہا تھا واللہ تمہاری ہر ادا نرالی ہے میرا دل کرتا ہے میں اپنا سب کچھ تم پر وار دوں تن من آنکھ مارتے وہ ایک بار پھر سے قہقہہ لگا کر ہنسا تھا۔۔۔

 اسکی ہنسی بڑی دلکش تھی لیکن اس وقت اسکی اسی ہنسی سے خجستہ کو خوف محسوس ہو رہا تھا اسنے ایک دم سے اسے دھکا دیا تھا۔۔۔۔

 اور وہاں سے بھاگنے لگی تھی جب اسکا بازو ایک بار پھر شجر کی گرفت میں اچکا تھا اسنے اس سمجھنے کا موقع دئیے بغیر گاڑی میں ڈالا تھا اور خود گاڑی سٹارٹ کرتے سٹی پر شوق دھن بجاتے خجستہ کو ذہنی اذیت سے دو چار کر رہا تھا ۔۔۔

دیکھو مجھے جانے دو ارنا تم بہت پچھتاؤ گے ایسے گھاؤ دوں گی جو کبھی نہ بھر سکیں وہ اس مصیبت کے وقت میں اس سے درخواست کر رہی تھی اور جب کوئی اثر ہوتے نہ دکھا تو اپنی ٹون میں واپس آئی تھی .۔۔۔ 

دیکھو میرا اب کوئی قصور نہیں تم خود مجھے اپنی طرف متوجہ کر رہی ہو ورنہ میں تو تمہیں جانتا تک نہ تھا لیکن تمہاری ایک غلطی صرف غلطی نے آج تمہیں اس مقام پر لاکر کھڑا کر دیا ہے اگر اس وقت مجھ پر ہاتھ نہ اٹھایا ہوتا تو آج اپنے گھر میں آرام سے رہ رہی ہوتی لیکن نہیں اب میں تمہاری آنکھوں میں اپنے لیتے ڈر اور خوف دیکھنا چاہتا ہوں ساری زندگی میرے نام پر بیٹھی رہو گی نہ میں تمہیں منہ لگاؤ گا اور نہ تمہیں کسی کو کے منہ لگنے کے لئے چھوڑوں گا وہ گاڑی روکتے یکدم سے بازو پکڑ کر اسے اپنی طرف کھینچتے ہوئے بولا تھا ۔۔۔

اور وہ کٹی ڈال کی طرح اسکے سینے کا حصّہ بنی تھی اسے قریب سے دیکھتے جیسے وہ مدہوش ہونے لگا تھا اسنے آنکھیں بند کرتے اسکے بالوں کی گھنی چھاؤں میں گہرا سانس بھرا تھا اپنے اس عمل سے وہ اسکا حلق خشک کر گیا تھا خجستہ خود کو اس سے دور کرنے کی کوشش میں مسلسل ہلکان ہو رہی تھی لیکن یہ سب اتنا آسان نہ تھا جتنا وہ سمجھ رہی تھی ۔۔

کاش وہ اس سے ٹکرائی نہ ہوتی اور ایک جذباتی قدم کی صورت اس پر ہاتھ نہ چھوڑتی تو آج یوں بے بس نہ ہوتی آنسو اسکی آنکھوں سے نکلنے کے لئے بے تاب تھے لیکن وہ اسے اپنی کمزوری نہیں پکڑا سکتی تھی اس لئے خاموش ہی رہی اسکے دماغ میں سب کچھ چلا رہا تھا اور اسنے سوچ لیا تھا اب وہ کیا کرے گی جس سے سنو بھی مر جاتا اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹتی ۔۔۔۔

جب کہ شجر تو جیسے کھو ہی گیا تھا اسنے بڑی مشکل سے خود کو روکا تھا اور اسے ایک جھٹکا دے کر خود سے دور کرتے گاڑی کے دروازے سے لگا دیا تھا سڑک سنسان تھی اس وقت کوئی بھی وہاں موجود نہیں تھا ۔۔۔ 

ویسے اپس کی بات ہے منہ لگانے میں کوئی برائی بھی نہیں ہے یہ کہتے وہ جھکا تھا لیکن خجستہ نے اپنا چہرہ سائیڈ پر کر لیا تھا اور وہ کتنی ہی دیر اسکے گال پر جھکا رہا تھا اسکے گال کو لال ٹماٹر کرتے اب وہ اسکے چہرے کو دیکھ رہا تھا جہاں پر کوئی جذبہ نہیں تھا بس نفرت ہی نفرت تھی اسنے ایک ہاتھ سے اپنے گال کو صاف کیا تھا جب شجر نے غصّے میں اکر یہی عمل دوسرے گال پر بھی کیا تھا ۔۔

جتنی شدت سے میرا لمس مٹانے کی کوشش کرو گی اتنی شدت سے میں اپنا لمس تم پر نچھاور کروں گا یہ کوئی محبت نہیں بلکہ میری نفرت ہے میری شدت ہے جسے اب تم برداشت کرو گی لیکن کوئی خوش فہمی مت پال لینا اگے جا کر مسلہ تمہیں ہی ہوگا کیوں کہ شادی تو میں اپنی برابری کی لڑکی سے ہی کروں گا تم جیسی کسان سے نہیں ۔۔۔

 اسنے ایک پل میں اسے اسکی اوقات دکھا دی تھی خجستہ نے نفرت بھری نظر اس پر ڈالی تھی لیکن بولی کچھ نہیں کیوں کہ جو کچھ وہ سوچ چکی تھی اب بس اس پر عمل کرنا باقی تھی جسکے بعد شجر خان نے بے بس ہو کر رہ جانا تھا ۔۔ وہ اندر ہی اندر اسکی دھمکی پر مسکرا دی تھی ۔۔۔

اسکی ہنسی دیکھ کر شجر خان کا خون کھول اٹھا تھا دفع ہو جاؤ یہاں سے اس سے پہلے کے میں ہر حد پار کر دوں نکلو ابھی کے ابھی وہ اتنی زور سے دھاڑا تھا کہ اسے اپنے کان کے پردے پھٹتے ہوئے محسوس ہوئے تھے ۔۔۔

خجستہ جلدی سے گاڑی سے اتری تھی اور باہر کی طرف بھاگی تھی شجر خان اتنا سب کچھ کرنے کے بعد بھی اس لڑکی کے چہرے پر اطمینان دیکھ کر اندر اندر ہی جل رہا تھا اسے وہ روتی ہوئی چاہیے تھی گڑاگڑاتی ہوئی رحم کی بھیک مانگتی ہوئی لیکن یہاں ایسا کچھ نہ ہوا تھا ۔۔۔

آخر کیا چل رہا ہے اس چھٹانگ بھر کی لڑکی کے دماغ میں وہ جو کچھ بھی سوچ رہی ہے میں اسے کامیاب ہونے نہیں دوں گا وہ اس وقت ڈیرے  پر موجود اپنے پالتو کتوں کے پاس بیٹھا انکو انکی پسندیدہ خوراک دیتے ہوئے مسلسل خجستہ کے بارے میں ہی سوچ رہا تھا ۔۔

تمہیں کیا لگتا ہے میں تمہارے حسن کے پیچھے پاگل ہوں ہاہاہا شجر خان تمہارے پیچھے پاگل ہے ہاہاہا پاگل لڑکی یہ سب میرا منصوبہ ہے گھی جب سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو انگلی ٹیڑھی کر کے دیکھنے میں کیا حرج ہے جب کہ اس میں تو مجھے فائدہ بھی ہوگا تمہارا وہ اپنے چہرے پر شیطانی ہنسی ہنستے قہقہے لگا رہا تھا۔۔۔

 یقینا کوئی دیکھ لیتا تو اسکے اس روپ سے خوف زدہ ہو جاتا اس نے گھڑی پر وقت دیکھتے گاڑی نکالی تھی آج اسنے رات کا کھانا مورے اور خانم کے ساتھ کرنا تھا اور اس وقت مغرب ہونے والی تھی اس لئے وہ جلد از جلد گھر جانا چاہتا تھا ۔۔۔

وہ خوشی سے سرشار سا گاڑی باہر ہی پارک کرتے ابھی گھر کے اندر داخل ہی ہوا تھا کہ وہاں پر گاؤں کے لوگوں کا مجموعہ سا لگا ہوا تھا زلیخا کی کسی سے بحث کی آواز صاف آرہی تھی وہ شدید طیش میں لگ رہی تھی صبا خانم ایک طرف کھڑی کسی گہری سوچ میں ڈوبی ہوئی تھی جب کہ مورے ایک طرف منہ پر پلو جمائے کھڑی تھی۔۔۔۔

 گاؤں کی دوسری خواتین اندر تھی اور مرد حضرات باہر تھے شجر حیرانگی سے اگے بڑھا تھا جب اسنے سامنے موجود ہستی کو دیکھا تو طیش سے اسکا خون کھول اٹھا تھا اسی وقت زلیخا اسکی طرف بڑھی تھی اور روتے ہوئے اسکے گلے لگ گئی تھی سب لوگوں کو جیسے سانپ سونگھ گیا تھا کسی کے منہ سے ایک حرف تک ادا نہیں ہوا تھا ۔۔۔

جاری ہے ۔ ۔۔

  

This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.


"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.


Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice


Nafrat Ishqam Novel


Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Nafrat Ishqam written by SR .  Nafrat  Ishqam  by SR  is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.


Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Rude Wadera Hero Revenge  Forced Marriage Village  Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Ishqam '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Ishqam By SR Episode 1  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت  عشقم “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

 

Nafrat Ishqam Novel by SR  Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت  عشقم   ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............




 Islamic Ture Stories 


سچی کہانی 


جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے


If You Read this STORY Click Link

LINK

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.


No comments:

Post a Comment