Pages

Monday 20 June 2022

Dar e Yaar By Sara Shah Episode 2 Complete

Dar e Yaar  By Sara Shah Episode 2 Complete 

Sara Shah Writes: Urdu Novel Stories

Novel Genre: Forced Marriage Based Novel Enjoy Reading...

Dar e Yaar By Sara Shah Epi 2  

Novel Name: Dar e Yaar 

Writer Name: Sara Shah

Category: Episode Novel

Episode No: 2

         در یار  

تحریر ؛۔ سارا      شاہ 

 2قسط نمبر ؛ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

"کن خیالوں میں گم ہیں بی جان؟؟؟۔۔۔"

وہ ماضی کے جھروکوں میں گم تھیں کہ عائشہ بیگم کی آواز پر چونک کر حواسوں میں آئیں ۔۔۔

"کن خیالوں میں کھونا ہے عائشہ؟؟؟۔۔ بس ایک ہی ماضی ہے جو شائد مر کر پیچھا چھوڑے گا۔۔۔"

وہ غمگین لہجے میں گویا ہوئیں۔۔ ان کے لہجے کی افسردگی نے عائشہ بیگم کا دل چیر دیا ۔۔۔۔۔

"خود کو ہلکان مت کریں بی جان ۔۔۔آپ کے سہارے ہی تو یہ حویلی کھڑی ہے آپ ہی ہمت ہار دیں گی تو ہم سب بلکل ڈھے جائیں گے ۔۔۔۔"

عائشہ بیگم کی تسلی پر انھوں نے گہرا سانس لے کر خود کو کمپوز کیا۔۔۔اور عائشہ بیگم ان کے سنبھل جانے پر بے ساختہ مسکرائیں تھیں ۔۔۔  

"سب ابھی تک اٹھے نہیں؟؟؟۔۔۔۔ آٹھائیں انھیں دیر تک سونا اچھی بات نہیں ہے اور جو نا اٹھے اس کا ناشتہ لنچ بند سن لیا آپ نے "

انھوں نے میز کی طرف آتیں عالیہ بیگم کو دیکھ کر ان دونوں سے باقی سب کے بارے میں استفار کیا۔۔۔

مگر ان کی خاموشی پر وہ سمجھ گئیں کہ سب سو رہے ہیں اسی لیئے کرخت لہجے میں گویا ہوئیں۔۔۔ان کے روبدار لہجے پر وہ خائف ہوتیں سر اثبات میں ہلا گئیں ۔۔۔۔۔

وہ ان دونوں کے سر ہلانے پر اپنی چادر جھٹکتیں کرسی سے اٹھ کر ہال کی طرف چل دیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اب ان کے اٹھنے پر ان دونوں کی نظر ان کے ان چھوئے ناشتے پر پڑی اور وہ سمجھ گئیں کے ماضی کا سفر طے کرتے کرتے وہ اپنا ناشتہ پھر ادھورا چھوڑ گئیں ہیں۔۔۔۔

عمر کے اس حصے میں آکر بھی بظاہر مضبوط ہونے کے باوجود وہ بیس سال پہلے کے زخم کو یاد کرتے ہر چیز فراموش کر دیتیں تھیں۔۔ ایسی حالت ان کی ابران کو سنجیدہ دیکھ کر ہوتی تھی ورنہ وہ اس ناسور کو سینے میں دفن کیے بڑے ضبط سے جی رہیں تھیں اگر یہ ہمت تھی تو بے مثال تھی۔۔۔ اور اگر صبر تھا تو بے شمار تھا۔۔۔  آج تک انھوں نے حویلی کو نا صرف باندھ کر رکھا بلکہ آغاجان کی جگہ پنجائیت کے فیصلے بھی کیے ورنہ ان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو اب تک ڈھے چکا ہوتا مگر وہ ایک مضبوط چٹان کی مانند ڈٹ کر کھڑیں تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

------------------------------------------------------------------------

تبلے کی مخصوص آواز گھنگروں کی چھنکار مردوں کے گلے میں جھولتیں بے باک  قہقے لگاتیں عورتیں "گلشن نگر" کا ماحول ویسا ہی تھا جیسا ہمیشہ ہوتا تھا مگر آج اس میں ایک ہلچل مچی تھی اور اس کی وجہ وہ خاص رقص تھا جو  گلشن بائی کی بیٹی نے پیش کرنا تھا جس میں شہر کے خاص لوگ مدعو تھے داخلی دروازے کے سامنے موجود تحت پر گلشن بائی موجود تھی جس نے چمکتی سرخ ساڑھی اور چہرے پر بے تحاشہ میک اپ کیا ہوا تھا اس کے چہرے کی چمک بتاتی تھی کہ وہ آج بے حد خوش ہے ۔۔۔۔

اسنے پاس کھڑی روبی کو زونی کو لانے کے لیئے کہا جو فورا اندر مخصوص کمروں کی طرف چل دی ۔۔۔۔ایک کمرے کے دروازے پر دستک دی جس پر اسے فورا اندر آنے کی اجازت مل گئی ۔۔۔۔اندر داخل ہوتے ہی اس کی نظر آئینے میں نظر آتے عکس پر ٹھہری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لمبے کالے بال جو بائیں کندھے پر چوٹی کی صورت پڑے تھے روشن پیشانی پر مانگ ٹیکہ سیاہ آنکھوں میں کاجل جو رات کی سیاہی کو مات دیتا تھا ستواں ناک عنابی گال اور جان لیوا خم لیتے ہونٹ سرخ رنگ سے مزین تھے ۔۔کانوں میں بڑے بڑے آویزے ، گلے میں قیمتی ہار، سرخ گھیرے دار فراک میں اس کا سراپا ایک قیامت ڈھا رہا تھا گورے ہاتھوں، پائوں میں رچی مہندی اور نازک پیروں میں سجی پائل الگ بہار دیکھارہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"خانم کہہ رہی ہیں کہ آپ جلدی کریں مہمان آنے والے ہیں "

روبی نے مودب لہجے میں گلشن بائی کا پیغام من وعن سنا دیا 

"ہممم ایسا کرو میرا دوپٹہ سیٹ کر دو پھر چلتے ہیں "

اس کی بات سن کر زونی نے روبی کو دوپٹہ اوڑھانے کا کہا جو اس نے اس کے سر پر اڑھا کرسائیڈ سے سیٹ کر دیا۔۔ایک طائرانہ نظر اپنی تیاری پر ڈال کر وہ کمرے سے نکل گئی۔۔۔۔۔

--------------------------------------------------------------------------

"یار چل نہ سچی اگر تجھے اچھا نہ لگا تو جلدی واپس آجائیں گے ۔۔۔۔۔پلیز مان جا!! دیکھ میرا اچھا دوست نہیں ہے ۔۔۔چل نہ"

پچھلے آدھے گھنٹے سے جیڈی اور دانی بوبی کو منانے کی کوشش کر رہے تھے مگر وہ تھاکہ مان کے نہیں دے رہا تھا اسی لیئے اب دانی نے اسے نیا راستہ دیکھایا جس پر وہ سوچ میں پڑ گیا 

"اچھا ٹھیک ہے مگر وعدہ کرو وہاں کوئی فضول حرکت نہیں کرو گے اور ہم جلدی آجائیں گے۔۔۔۔کمینو تم لوگوں کی وجہ سے مانا ہوں بابا کو پتا چل گیا نہ تو کھال ادھیڑوا دیں گے میری "

وہ ان کے بے حد اصرار پر نیم رضامند ہوا اور ساتھ اپنی پریشانی بھی ظاہر کر دی ۔۔۔۔

"یار انھیں کون بتائے گا؟؟ اور ہم کون سا وہاں رات گزارنے جارہے ہیں"

 اب کی بار جیڈی پہلے کچھ سنجیدہ ہو کر اور اینڈ پر شرارت سے آنکھ دبا کر بولا جس پر بوبی نے کھا جانے والی نظروں سے اس کے مسکراتے چہرے کو گھورا۔۔۔۔۔

"سالے ہڈیاں توڑ دوں گا اگر ایسا کچھ سوچا تو۔۔۔۔"

وہ دانت پیس کر بولا ۔۔۔

"ہاں تو تو ایسا ہی چاہتا ہے نہ کہ ہم ایسے ہی کنوارے مر جائیں۔۔۔ اور بس دور دور  سے لڑکیوں کو دیکھ کر آہیں بھریں ہیں نہ ۔۔!! سالے۔۔"

اسکے تپے تپے چہرے کو دیکھ وہ دونوں مل کر اسے چڑا کر بھاگے تھے ۔۔۔ جوابا وہ کچھ دیر تک بات کو سمجھتا رہا اور سمجھ آنے پر غراتا ہوا ان کی طرف لپکا مگر وہ کہاں ہاتھ آنے والے تھے۔۔۔۔

ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ-------------------------------------------------------------------------

"ماہی میری جان اٹھ جائو بی جان ناراض ہو رہی ہیں ۔۔اٹھو شاباش!!!۔۔۔"

ہلکے پنک کلر سے سجے کمرے کے عین وست میں جہازی سائز بیڈ پر نسوانی وجود محو خواب تھا جسے عالیہ بیگم جگانے کی کوشش کر رہیں تھیں۔۔۔۔

ان کی آواز پر اس نے اپنے چہرے سے کمبل ہٹایا جس سے اس کا چہرا واضح ہوا ۔۔۔

گولڈن شولڈرکٹ بال گرے آنکھیں تیکھی ناک اور باریک ہونٹ سفید رنگت کی حامل ماہین شاہ براق کی لاڈلی اور ابران کی جنون کی حد تک دیوانی تھی۔۔۔مگر  اب اس دیوانگی نے کیا رنگ لانے تھے  یہ تو وقت نے ہی بتانا تھا ۔۔۔۔

باتھروم کا دروازہ کھلا جہاں سے عنایہ شاہ باہر آئی سانولی رنگت خوابناک بھوری آنکھیں کالے لمبے بال سرخ ہونٹ بھرے بھرے گال متناسب سراپا لمبا قد اور  ماہین کی گہری دوست ۔۔۔۔عمروں کا فرق ہونے کے باوجود ان کی آپس میں بہت بنتی تھی وہ کمرا بھی شیئر کرتیں تھیں ماہی اسے غائبانہ طور پر اپنی بھابھی مان چکی تھی اور شائد عالیہ بیگم اسے اپنی بہو بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسے دیکھ کر وہ اٹھ کر اس کے پاس آئیں۔۔۔اس کا ماتھا چوم کر ان دونوں کو جلدی باہر آنے کی ہدایت کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"اوکے مام ہم آتے ہیں آپ تب تک بی جان کو سنبھالیں"

ان کی ہدایت پر ماہی شرارت بھرے لہجے میں بولتی ہوئی چھلانگ لگا کر بیڈ سے اتری اور عنایہ کا گال چومتی واشروم میں گھس گئی۔۔۔۔

"یہ کبھی نہیں سدھرے گی "

اس کے بچپنے پر وہ عنایہ سے بولیں۔۔۔ جس پر وہ محض مسکرا کر رہ گئی۔۔۔۔

-----------------------------------------------------------------------

"یار لینا ناشتا دے دو میری بہن۔۔۔ ورنہ میں نے اور انو نے بھوک سے مر جانا ہے "

یہ دہائی ازلان کی تھی جو علینہ سے دو سال چھوٹا تھا وہ اور انوشے جڑواں تھے اب بھی پچھلے آدھے گھنٹے سے علینہ کو کچن میں طب آزمائی کر تے دیکھ ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تھا۔۔۔۔

افتحار صاحب ایک گورنمنٹ  ملازم تھے انھیں اور نور بیگم کو اللہ نے تین بچوں سے نوازہ جو ان کا کل آثاثہ تھے۔۔۔ پسند کی شادی کرنے کے جرم میں ان کے خاندان والوں نے ان سے لاتعلقی اختیار کر لی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شادی کے اٹھارہ سال بعد افتحار صاحب ایکسیڈنٹ میں جان کی بازی ہار گئے تب سے نور بیگم سلائی کر کے اور کچھ احمد صاحب کی پینشن سے گھر کا نظام چلا رہیں تھیں ۔۔۔۔

علینہ سکالرشپ پر میڈیکل کے چوتھے سال میں تھی ازلان اور انوشے  بی ایس سی کر رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ ایک پرسکون زندگی گزار رہے تھے ۔۔۔

مگر علینہ کی پرسکون زندگی میں براق نام کے پتھر نے ہلچل مچا دی تھی۔۔۔۔۔۔

-------------------------------------------------------------------------- 


This is Official Webby Madiha Shah Writes۔She started her writing journey in 2019. Madiha Shah is one of those few writers. who keep their readers bound with them, due to their unique writing ️ style. She started her writing journey in 2019. She has written many stories and choose a variety of topics to write about

“ Nafrat Se barhi Ishq Ki Inteha’’ is her first long novel. The story of this begins with the hatred of childhood and reaches the end of love ️. There are many lessons to be found in the story. This story not only begins with hatred but also ends with love. There is a great 👍 lesson to be learned from not leaving...., many social evils have been repressed in this novel. Different things which destroy today’s youth are shown in this novel. All types of people are tried to show in this novel.


"Mera Jo  Sanam Hai Zara Beraham Hai " was his second-best long romantic most popular novel. Even a year after At the end of Madiha Shah's novel, readers are still reading it innumerable times.


Meri Raahein Tere Tak Hai by Madiha Shah is the best novel ever. Novel readers liked this novel from the bottom of their hearts. Beautiful wording has been used in this novel. You will love to read this one. This novel tries to show all kinds of relationships.

 

 The novel tells the story of a couple of people who once got married and ended up, not only that but also how sacrifices are made for the sake of relationships.

How man puts his heart in pain in front of his relationships and becomes a sacrifice


Dar e Yaar  Novel


Madiha Shah presents a new urdu social romantic novel Dar e Yaar  written by Sara  Shah.  Dar e Yaar by Sara Shah is a special novel, many social evils have been represented in this novel. She has written many stories and choose a variety of topics to write about Hope you like this Story and to Know More about the story of the novel, you must read it.


Not only that, Madiha Shah, provides a platform for new writers to write online and showcase their writing skills and abilities. If you can all write, then send me any novel you have written. I have published it here on my web. If you like the story of this Urdu romantic novel, we are waiting for your kind reply

 

Thanks for your kind support...

 

Forced  Marriage Based Novel | Romantic Urdu Novels

 

Madiha Shah has written many novels, which her readers always liked. She tries to instill new and positive thoughts in young minds through her novels. She writes best.

۔۔۔۔۔۔۔۔

 Mera Jo Sanam Hai Zara Bayreham Hai Complete Novel Link

 

If you want to download this novel ''Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha '' you can download it from here:

اس ناول کی سب ایپسوڈ کے لنکس

Click on This Link given below Free download PDF

Free Download Link

Click on download

Give your feedback

Episode 1 to 10

Episode 11 to 20

Episode 21 to 35

Episode 36 to 46

 

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  By Madiha Shah Episode 56 to 70  is available here to download in pdf from and online reading .

اگر آپ یہ ناول ”نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا “ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ اسے یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں

لنک ڈاؤن لوڈ کریں

↓ Download  link: ↓

اور اگر آپ سب اس ناول کو  اون لائن پڑھنا چاہتے ہیں تو جلدی سے اون لائن  یہاں سے  نیچے سے پڑھے اور مزے سے ناول کو انجوائے کریں

اون لائن

Nafrat Se Barhi Ishq Ki Inteha  Novel by Madiha Shah Continue Novels ( Episodic PDF)

نفرت سے بڑھی عشق کی انتہا  ناول    از مدیحہ شاہ  (قسط وار پی ڈی ایف)

If you all like novels posted on this web, please follow my web and if you like the episode of the novel, please leave a nice comment in the comment box.

Thanks............


 Islamic Ture Stories 


سچی کہانی 


جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا ۔ یکا یک اس نے ایک

بادل میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دیے ۔اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی اور ایک سنگستان 

میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالے میں جمع ہوکر چلا ۔یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا ،دیکھتا کیا ہے


If You Read this STORY Click Link

LINK

 

Copyright Disclaimer:

This Madiha Shah Writes Official only shares links to PDF Novels and does not host or upload any file to any server whatsoever including torrent files as we gather links from the internet searched through the world’s famous search engines like Google, Bing, etc. If any publisher or writer finds his / her Novels here should ask the uploader to remove the Novels consequently links here would automatically be deleted.


No comments:

Post a Comment